Tag: fia-officer

  • نادیہ حسین نے ایف آئی اے افسر پر رشوت طلبی کا الزام لگا دیا، ویڈیو وائرل

    نادیہ حسین نے ایف آئی اے افسر پر رشوت طلبی کا الزام لگا دیا، ویڈیو وائرل

    معروف پاکستانی ماڈل و اداکارہ نادیہ حسین نے اپنے شوہر کی گرفتاری کے معاملے پر ایف آئی اے افسر پر رشوت طلبی کا الزام عائد کردیا۔

    انسٹا گرام آئی ڈی پر اپنے ویڈیو پیغام میں نادیہ حسین نے ایف آئی اے افسر پر رشوت طلبی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے مجھ سے بھاری رشوت طلب کی۔

    اداکارہ نے سوشل میڈیا پر ایف آئی اے افسر سے ہونے والی بات چیت کی مبینہ آڈیو بھی شیئر کردی۔

    اس حوالے سے ایف آئی اے کے ایک افسر نے مؤقف اختیار کیا کہ نادیہ سے کل شام ہماری بات ہوئی تھی، انہوں  نے ہمیں آڈیو اور رشوت طلبی سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

    ایف آئی اے افسر کا کہنا ہے کہ ہم نے کل ہی بتادیا تھا کہ رشوت طلبی کی کال کرنے والا شخص فراڈ ہے جس کا تعلق پنجاب کے شہر وہاڑی سے ہے۔

    اس جعل ساز نے اپنے موبائل نمبر پر ایف آئی اے افسر کی ڈی پی لگا رکھی تھی، اس کا نمبر بھی ٹریس کرلیا گیا ہے۔

    افسر کا کہنا ہے کہ فراڈ شخص نے صرف نادیہ حسین کو ہی نہیں بلکہ بینک اسٹاف کو بھی متعدد فون کیے، اس بات کی وضاحت کے باوجود اداکارہ نے ایف آئی اے پر بڑا الزام عائد کردیا ہے۔

    ایف آئی اے افسر کا مزید کہنا ہے کہ اس ویڈیو کے پوسٹ کرنے کے بعد اداکارہ نادیہ  کیخلاف سائبر ایکٹ کے تحت کارروائی کی جاسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ 8 مارچ کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کارپوریٹ کرائم سرکل نے معروف پاکستانی اداکارہ نادیہ حسین کے گھر پر چھاپہ مار کر ان کے شوہر عاطف احمد خان کو بینک فراڈ کیس میں گرفتار کیا تھا۔

    ملزم عاطف خان سے ایف آئی اے کی جانب سے تفتیش جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ عاطف کے فراڈ کا سلسلہ 2016 سے دسمبر 2023 تک چلتا رہا تھا۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق 7 سال میں بینکنگ گروپ کو 1 ارب 20 کروڑ کا نقصان ہوا، یہ بات ناقابل یقین ہے کہ بورڈ اس فراڈ سے بے خبر تھا، پتہ چلانے کی کوشش کررہے ہیں کہ فراڈ میں اور کون لوث ہے، کیوں کہ عاطف خان کے علاوہ دیگر کئی افراد کا کردار بھی مشکوک ہے۔

  • امریکا میں پاکستانی ایف آئی اے افسر کی خدمات کے اعتراف میں عالمی ایوارڈ

    امریکا میں پاکستانی ایف آئی اے افسر کی خدمات کے اعتراف میں عالمی ایوارڈ

    پاکستان کی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کو انسانی اسمگلنگ کیخلاف بہترین کارکردگی پر عالمی ایوارڈ سے نوازا گیا، سابق ڈائریکٹر ظہیر احمد نے انٹونی بلنکن سے ایوارڈ وصول کیا۔

    امریکا کے شہر واشنگٹن میں منعقدہ تقریب میں یو ایس سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے بہترین کارکردگی پر سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے ظہیر احمد کو ایوارڈ سے نوازا ہے۔

    ظہیر احمد فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی میں ڈائریکٹر اینٹی ہیومن اسمگلنگ یونٹ تعینات رہے ہیں، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ایف آئی اے کی بہترین اقدامات کو سراہا۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق قانونی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا، ٹریفکنگ ان پرسنز ہیرو ایوارڈ ڈائریکٹر اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل ظہیر احمد کی غیر معمولی کاوشوں کا اعتراف ہے۔

    امریکا ایف آئی اے

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے انسانی ٹریفکنگ کی روک تھام کیلئے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر مؤثر حکمت عملی اپنائی، ان کاوشوں کے نتیجے میں سالانہ ٹریفکنگ ان پرسن رپورٹ میں پاکستان کو ٹیئر 2 واچ لسٹ سے ٹیئر 2 میں اپ ڈگریڈ کردیا گیا۔

    ایف آئی اے ترجمان نے مزید کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں اجتماعی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، انسانی ٹریفکنگ کا خاتمہ ایف آئی اے کی اولین ترجیح ہے، ایف آئی اے انسانی ٹریفکنگ کی روک تھام کیلئے دیگر اداروں کی ٹریننگ میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔

  • ایف آئی اے آفیسر نے فرض شناسی کی اعلیٰ مثال قائم کردی، اشتہاری ملزم گرفتار

    ایف آئی اے آفیسر نے فرض شناسی کی اعلیٰ مثال قائم کردی، اشتہاری ملزم گرفتار

    اسلام آباد : ایف آئی اے آفیسر نے چھٹی کے دن بھی اپنے فرائض سے غفلت نہ برتی انتہائی سنگین مقدمات میں مطلوب ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے آفیسر نے شادی کی چھٹیوں کے دوران اشتہاری ملزم کو گرفتار کرلیا، سب انسپکٹر اسفندیار اپنی شادی کی شاپنگ کے سلسلے میں بازار میں موجود تھا کہ اس دوران اس نے ماسک پہنے اشتہاری ملزم کو پہچان لیا۔

    سب انسپکٹر نے اپنی حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکمت عملی کے ساتھ اپنی فیملی کو چھوڑ کر ملزم کو قابو میں کرلیا۔ ملزم ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کو متعدد مقدمات میں مطلوب تھا، ملزم کا نام صیغہ راز میں رکھا گیا ہے۔

    سب انسپکٹر اسفندیار کی حاضر دماغی اور فرائض کی لگن پر ڈائریکٹر اسلام آباد کی جانب سے انہیں نقد انعام دیا گیا۔

  • مخبری کا الزام، ایف آئی اے آفیسر نے الزامات کی سختی سے تردید کردی

    مخبری کا الزام، ایف آئی اے آفیسر نے الزامات کی سختی سے تردید کردی

    اسلام آباد : ایف آئی اے آفیسرسجادباجوہ نے مخبری کا الزام لگنے پر چینی بحران کمیشن کےکام کےطریقہ کار پرسوال اٹھادیئے اور اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی سختی سے تردید کی۔

    تفصیلات کے مطابق چینی بحران میں مخبری کا الزام لگنے پرایف آئی اے آفیسرسجادباجوہ نے ڈی جی ایف آئی اے کو خط لکھا ، جس میں ایف آئی اےآفیسر نےچینی بحران کمیشن کےکام کےطریقہ کار پرسوال اٹھادیئے۔

    ایف آئی اے آفیسرسجادباجوہ نے کہا کہ اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہوں، تحقیقات کے حوالے سے اچھی شہرت کےباوجود بےبنیاد الزامات لگائےگئے،سجاد باجوہ

    خط کے متن میں کہا گیا کہ کمیشن کا مقصد چینی نرخ بڑھنے ،امپورٹ ایکسپورٹ کےحقائق سامنے لانا تھا اور چینی کی تیاری، خریدو فروخت کے حقائق اور وجوہات کی تحقیقات کرناہے۔

    آفیسر سجادباجوہ کا کہنا تھا کہ برآمد چینی تفصیل،ٹرانسپورٹیشن،ڈرائیورز،کسٹم حکام کی معلومات مانگی تھیں، ایف بی آراور ایس بی پی سےافغانستان چینی برآمدکی تفصیلات مانگی تھیں،سجادباجوہ

    ایف آئی اے آفیسر نے کہا کہ میں نےافغانستان میں چینی برآمدمیں جعلسازی کی نشاندہی کی، ایف بی آر اور ایس بی پی نے معلومات چھپائیں اور فراہم نہیں کیں، دورہ گھوٹکی میں انکشاف ہوا ایف بی آرکے پاس چینی پیداوار، فروخت کا ریکارڈ نہیں، گھوٹکی کے حوالے سے ایف بی آر کو خط لکھا،جس پر وہ ناراض ہوگئے۔

    خط میں کہا گیا کمیشن کے ایک رکن نے مجھے ایف بی آر کا پیغام پہنچایا کہ آپ نے غلط کیا ،کمیشن کے رکن بشیراللہ کو بتایا میری نیت درست ہے، ایس ای سی پی سےشوگر انڈسٹری کےقوائدوضوابط ، بی او ڈی ،دیگرمعلومات مانگیں، ایس ای سی پی کو خط لکھا جواب نہ ملا اسے بدنیتی سمجھا گیا۔

    آفیسر سجادباجوہ نے کہا کہ کل ڈی جی ایف آئی اے سے ملاقات ہوئی،کمیشن ارکان احمد کمال،گوہر نفیس موجودتھے، مجھے بتایا گیا کہ میرے خلاف سورس رپورٹ موجود ہے، آئی بی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ میرے شوگر ملز انتظامیہ سے رابطے ہیں جبکہ ڈی جی ایف آئی اے نےکہا میں نے شوگر مل کی فرانزک آڈٹ میں مدد کی۔

    خط کے متن میں کہا گیا کہ میں نے لگائے گئے الزامات کی تردید کی، میرے انتظامی آفیسر کے ساتھ روابط تھے ،ان کا بیان ریکارڈ کیا تھا،اگر غلط کام کیا تو شواہد دئیے جائیں، کوئی ٹرانسکرپٹ یا ریکارڈنگ نہیں دی گئی ، پوری ایمانداری کے ساتھ کام کیا اور ضروری اسٹاف تک فراہم نہیں کیا گیا۔

    ایف آئی اے آفیسر کا کہنا تھا کہ فیکٹری سائٹ اور شوگر مل کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا اور کمیشن ایجنٹس، ڈیلرز ،کمپنی سے مطلوبہ دستاویز،اعداد وشمارقبضےمیں لئے، ڈیجیٹل میڈیا کے فرانزک میں تاخیر ضرور ہوئی تھی، میں نے فارنزک میں شامل چندسائبرکرائم افسران کی شہرت پرڈی جی کو آگاہ کیا، ساکھ کے حوالے سے متنبہ کیا تھا،میں نے زیادہ معلومات حاصل کیں ،کمیشن کو دیں۔

    گذشتہ روز شوگر انکوائری کمیشن کا افسرشوگر ملز مالکان کا مخبر نکلا تھا ، ابتدائی انکوائری کے بعد ایڈیشنل ڈائریکٹرسجاد باجوہ کو معطل کردیا گیا تھا، سجاد باجوہ آٹا،چینی کمیشن کے رکن تھے۔

    سجاد باجوہ پر شوگرانکوائری کمیشن کی معلومات لیک کرنے اور مبینہ طور پر کمیشن کو گمراہ کرنے کا الزام ہے، ذرائع کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر غلط معلومات دیکرانکوائری کمیشن کوگمراہ کرتا رہا اور انکوائری کمیشن کی معلومات خسرو بختیار، چوہدری برادران ودیگرمل مالکان کو دیتا رہا، تاہم دیگر افسران اور متعلقہ افسر کی معلومات میں فرق آنے پر ابتدائی انکوائری کی گئی۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے حکم پر آٹے اور چینی بحران کی انکوائری رپورٹ جاری کی جا چکی ہے، رپورٹ ایف آئی اے کے سربراہ واجد ضیا نے تیار کی، اس رپورٹ میں جہانگیر ترین، مونس الہی اور خسرو بختیار کے رشتے دار کے نام سمیت کئی نامور سیاسی خاندانوں کے نام شامل ہیں، رپورٹ پبلک کرنے سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے اس کا خود جائزہ لیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ 25 اپریل کو کمیشن کی رپورٹ سامنے آنے پر مزید ایکشن ہوگا، کمیشن کی رپورٹ کے بعد جو بھی ملوث ہوا قانون کے تحت اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔