Tag: FIA report

  • ممنوعہ فنڈنگ کیس : گرفتار پی ٹی آئی رہنما حامد زمان کے دوران تفتیش اہم انکشافات

    ممنوعہ فنڈنگ کیس : گرفتار پی ٹی آئی رہنما حامد زمان کے دوران تفتیش اہم انکشافات

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کے معاملے پر گرفتار رہنما حامد زمان کے خلاف ایف آٸی اے کی دوران ریمانڈ کی گئی تفتیش کی رپورٹ سامنے آگٸی۔

    ایف آٸی اے کی جانب سے گزشتہ سماعت پر عدالت میں جمع کرواٸی گٸی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حامد زمان نے تحریک انصاف کی لیڈرشپ سے مل کر تین بینک اکاؤنٹس کھولے۔

    ایک امریکی ڈالر، دوسرا پاؤنڈ اسٹرلنگ اور تیسرا بینک اکاؤنٹ پاکستانی کرنسی کا کھلوایا گیا، پاکستان میں یہ تمام بینک اکاؤنٹ انصاف ٹرسٹ کے نام سے کھلوائے گٸے۔

    ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق مذکورہ بینک اکاؤنٹ میں 8 مئی 2013 کو چھ لاکھ پچیس ہزار امریکی ڈالر آئے۔ اس رقم میں سے تین کروڑ ساٹھ لاکھ روپے 9 مئی 2013 کو نجی کمپنی کمیونیکشن اسپاٹ کو ٹرانسفر کیے گئے۔

    اس کے علاوہ 10 مئی کو ڈھائی کروڑ روپے ایک اور نجی کمپنی کو ٹرانسفر کیے گئے، بیرون ملک سے آئی ہوئی تمام رقم کو تحریک انصاف کی سیاسی مہم کے لیے استعمال کیا گیا۔

    حامد زمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

    لاہور کی مقامی عدالت نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی رہنماء حامد زمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی،ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے کیس کی سماعت کی، ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے رہنما حامد زمان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد عدالت کے روبرو پیش کیا۔

    ایف آئی اے کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ میں سات روزہ کی توسیع کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم سے ابھی تحقیقات کرنا باقی ہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے ابھی تک کیا تفتیش کی ہے، ملزم تو خود مان رہا ہے کہ پیسہ انصاف ٹرسٹ میں آیا ہے، پھر آپ نے اور کیا تفتیش کرنی ہے؟

    حامد زمان کے وکیل نے بتایا کہ ملزم نے ایف آئی اے کی تفتیش میں بھرپور تعاون کیا ہے، ملزم سے مزید کچھ برآمد نہیں کرنا، عدالت ایف آئی اے کی درخواست کو مسترد کرے۔

    دلائل سننے کے بعد عدالت نے ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا، عدالت نے ایف آٸی اے کو جلد چالان جمع کروانے کی ہدایت بھی کی۔

  • ایف آئی اے نے اصغر خان عمل در آمد کیس بند کرنے کی سفارش کردی

    ایف آئی اے نے اصغر خان عمل در آمد کیس بند کرنے کی سفارش کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں  اصغر خان عمل در آمد کیس سے متعلق سماعت ہوئی، ایف آئی اے نے کیس بند کرنے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اصغرخان عمل درآمد کیس کی سماعت کے موقع پر ایف آئی اے نے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی ہے جس میں سفارش کی گئی ہے کہ ناکافی شواہد کے سبب کیس بند کردیا جائے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ کا مرکزی ملزم یونس حبیب اور درخواست گزار بھی اب دنیا میں نہیں رہے، پیسہ لینے والے سیاستدانوں میں سے نو کا انتقال ہو چکا ہے.

    پیسہ کی سیاستدانوں کی براہ راست وصولی کا بھی کوئی ثبوت نہیں ہے، شواہد کی عدم موجودگی کے باعث کیس ٹرائل کورٹ میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔

    رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے مجموعی طور پر16افراد کےبیانا ت ریکارڈ کئے، بینکوں کی جانب سے اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں،۔

    ایف آئی اے نے اصغر خان کیس پر ہونے والے190ٹاک شوز کا بھی جائزہ لیا ہے، بریگیڈیئرحامد کے بیان میں رقم دینے کی تفصیلات نہیں ملتیں، تمام تر کوششوں کے باوجود تحقیقات کسی منطقی نتیجے پر نہیں پہنچ سکیں، لہٰذا ان حقائق کی روشنی میں کیس بند کر دیا جائے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 31 دسمبر کو اصغر خان کیس کی سماعت کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے اٹارنی جنرل، ایف آئی اے اور متعلقہ فریقوں کو نوٹسز جاری کیے تھے، کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کرنی ہے۔

    مزید پڑھیں: اصغر خان کیس ،  سپریم کورٹ نے ایف آئی اے سے ضمنی رپورٹ طلب کرلی

    اصغر خان کیس سیاسی رہنماؤں میں کروڑوں روپے تقسیم کرنے کے معاملے سے متعلق ہے ، کہا جاتا ہے کہ نوے کی دہائی میں پیپلز پارٹی کو شکست دینے کے سیاست دانوں کو خطیررقم رشوت میں دی گئی تھی۔

  • ایف آئی اے نے سپریم کورٹ سے اصغر خان کیس بند کرنے کی سفارش کردی

    ایف آئی اے نے سپریم کورٹ سے اصغر خان کیس بند کرنے کی سفارش کردی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں اصغر خان عمل در آمد کیس سےمتعلق سماعت ہوئی ، ایف آئی اے نے کیس کی فائل بند کرنے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اصغرخان عمل درآمد کیس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ میں ایک رپورٹ جمع کرائی گئی، جس میں ناکافی شواہد کے سبب کیس بند کرنے کی استدعا کی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے پاس اتنے شواہد نہیں ہیں کہ مقدمے میں نامزد ملزمان کے خلاف فوجداری کارروائی ہو سکے ،جن سیاستدانوں پر الزام تھا، انہوں نے رقم کی وصولی سے انکار کردیا ہے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اہم گواہان کے بیانات میں وقفےہیں ،گواہوں کے بیانات ایک دوسرے سے نہیں ملتے ۔متعلقہ بینکوں سےپیسہ اکاونٹس میں جمع ہونے کاریکارڈ نہیں ملا، یہ معاملہ 25 سال سے زیادہ پرانا ہے ۔

    اصغر خان کیس: سپریم کورٹ 31 دسمبر کوسماعت کرے گا

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 31 دسمبر کو اصغر خان کیس کی سماعت کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے اٹارنی جنرل، ایف آئی اے اور متعلقہ فریقوں کو نوٹسز جاری کیے تھے، کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کرنی ہے۔

    اصغر خان کیس سیاسی رہنماؤں میں کروڑوں روپے تقسیم کرنے کے معاملے سے متعلق ہے ، کہا جاتا ہے کہ نوے کی دہائی میں پیپلز پارٹی کو شکست دینے کے سیاست دانوں کو خطیررقم رشوت میں دی گئی تھی۔

  • منی لانڈرنگ : بانی ایم کیوایم و دیگر کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش

    منی لانڈرنگ : بانی ایم کیوایم و دیگر کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش

    کراچی: بانی ایم کیوایم اور دیگرکیخلاف منی لانڈرنگ تحقیقات کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی، ایف آئی اے کی جانب سے پیش کیا گیا چالان عدالت نے منظورکرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں بانی ایم کیو ایم اور دیگرملزمان کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ ایف آئی اے نے عدالت میں پیش کردی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کیلئے خدمت خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) کے اکاؤنٹس استعمال ہوئے، یہ رقم مختلف بینکوںسے ہوتی ہوئی برطانیہ پہنچی۔

    غیرقانونی ٹرانزیکشن میں ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ، بابرغوری، خواجہ سہیل منصور، خواجہ ریحان منصور اور سینیٹراحمد علی ملوث ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بانی ایم کیوایم کو بھارتی حکومت نے پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں کیلئے رقم فراہم کی، تحقیقات میں میٹرو پولیس لندن کی تفتیش کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کا پیسہ کراچی میں دہشت گردی اور اسلحہ کی خریداری کیلئے استعمال ہوتا تھا، ذرائع کے مطابق بانی ایم کیو ایم کی گرفتاری کیلئے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ پاکستان سے بھتہ خوری، لینڈ گریبنگ کی رقم بھی لندن بھیجی جاتی رہی، برطانیہ اورمتحدہ عرب امارات سےاکاؤنٹس کی تفصیلات مانگ لیں، عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے پیش کیا گیا چالان منظور کرلیا۔

  • افغان خواتین کوبیرون ملک بھجوانے کا معاملہ، رپورٹ وزارت داخلہ کو ارسال

    افغان خواتین کوبیرون ملک بھجوانے کا معاملہ، رپورٹ وزارت داخلہ کو ارسال

    اسلام آباد : جعلی دستاویزات پرافغان خواتین کوبیرون ملک بھجوانے کی کوشش اور انسانی اسمگلنگ میں کون کون ملوث ہے، ڈیل کہاں ہوئی؟ اس حوالے سے ایف آئی اے نےخصوصی رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوا دی۔

    تفصیلات کے مطابق تین افغان خواتین کو بیرون ملک بھیجنے کے معاملہ پر ایف آئی اے نےاپنی رپورٹ وزارت داخلہ بھجوادی ہے۔ وزارت داخلہ کوبھیجی گئی ایف آئی اے کی رپورٹ کےمطابق کیس میں ملوث چار اہم ملزمان بیرون ملک فرارہوگئے ہیں۔

    دوملزمان ایف آئی اے کی آنکھوں میں دھول جھونک گئے،دونوں پی کے785کےذریعےپاکستان سےفرارہوئے رپورٹ کے مطابق اس کیس میں اب تک صرف تین افغان خواتین اوردو پی آئی اے افسران ہی گرفتار ہوپائےہیں، تینوں افغان خواتین کےپاس افغان پاسپورٹ تھے۔

    تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ تینوں افغان خواتین کے پاس جعلی برٹش پاسپورٹس بھی ہیں، رپورٹ کے مطابق خواتین کی بورڈنگ امجد حسین،سارہ انس اور مروہ کے نام سے ہوئی، خواتین کوبیرون ملک بھجوانے کےلیےایک فرد کےتین مختلف نام استعمال ہوئے۔

    افسرنعیم نے انکشاف کیا کہ بورڈنگ پاسز ٹاسک فورس افسرکی ہدایت پرجاری کئے گئے، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغان خواتین نےتفتیش میں بتایا کہ کلیئر کرنےکی ڈیل کابل میں ہوئی۔

    ساٹھ ہزار ڈالرمیں خواتین کو سوئیڈن یا برطانیہ فرارکرانے کی ڈیل ہوئی تھی، محمد اشرف عرف حاجی نے فی خاتون بیس ہزارڈالر وصول کیے کیس میں امیگریشن حکام کےکردارسے متعلق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

  • دہشتگردوں کی مالی امداد کرنے والے 20کھاتوں کا سراغ

    دہشتگردوں کی مالی امداد کرنے والے 20کھاتوں کا سراغ

    کراچی: ایف آئی نےدہشتگردوں کوفنڈنگ کرنےوالے بیس کھاتوں کا سراغ لگالیا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک کو ساڑھے تین سو مشتبہ اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کردی گئیں ہیں۔

    دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے قومی اداروں کی سرتوڑ کوششیں کر رہی ہیں، دہشتگردوں کی مالی امداد کرنے والے کھاتوں کا سراغ۔ مل گیا ہے۔

    ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے اکبر ہوتی نے گورنراسٹیٹ بینک محمود اشرف وتھرا کو دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنے والے بیس کھاتوں کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کردی۔

    ایف آئی اے ہیڈکواٹرز میں ہونے والی اہم ملاقات میں ڈی جی ایف آئی نے ساڑھے تین سو کھاتوں کی تفصیلات گورنر اسٹیٹ بینک کو پیش کردیں۔

    رپورٹ کے مطابق ڈیڑھ سو اکاؤنٹس منی لانڈرنگ کیلئے استعمال ہورہے ہیں، ایف آئی نے دہشتگردوں کی مالی امداد میں ملوث بیس کھاتوں سمیت دیگر مشتبہ اکاؤنٹس کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایف آئی اے کو چارسو اکاؤنٹس کی فہرست تحقیقات کیلئے دی گئی تھی۔