Tag: FIA

  • جہانگیرترین کے خلاف  منی لانڈرنگ، فراڈ اور جعلی ٹرانزیکشن کےالزامات میں دو مقدمات درج

    جہانگیرترین کے خلاف منی لانڈرنگ، فراڈ اور جعلی ٹرانزیکشن کےالزامات میں دو مقدمات درج

    لاہور : ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کیخلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے منی لانڈرنگ ، فراڈ اور جعلی ٹرانزیکشن کے الزامات میں دومقدمات درج کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے( ایف آئی اے )لاہورنے چینی اسکینڈل میں جے ڈی ڈبلیو کےسی ای اوجہانگیر ترین ، ان کے بیٹے علی ترین کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی جبکہ دامادولیداکبر فاروقی اورشاہداکبر فاروقی اور کمپنی سیکریٹری محمد رفیق کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ بندفیکٹری میں پیسے لگاکر 3ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کی گئی، سی ای اوجےڈی ڈبلیو نے جعلسازی سے 3 ارب14 کروڑ بند کمپنی کو منتقل کئے۔

    ایف آئی آر میں چینی کی ذخیرہ اندوزی، خوردبورد اور دھوکہ دہی کا بھی الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین نے اپنےاور اہلخانہ کے ذاتی مفاد کیلئے بند  کمپنی کو رقم منتقل کی، 12-2011 میں3ارب سےزائدرقم فاروقی پلپ ملک لمیٹڈ کمپنی کو منتقل کئےگئے۔

    ایف آئی آر کے مطابق 12-2011میں جہانگیر ترین اور اہلخانہ نے اوپن مارکیٹ سے ڈالر خریدے، انھوں نے خاص طریقہ کار پر ڈالر خریدے تاکہ گرفت میں نہ آسکیں۔

    درج ایف آئی آر میں کہا کہ جہانگیر ترین نے 35ہزار ڈالر سے کم خریدے تاکہ نظر میں آسکیں جبکہ نامزد افراد نے جائیدادوں کیلئے70 لاکھ سے زائد ڈالر بیرون ملک منتقل کئے۔

    دوسرے مقدمے میں کمپنی اکاؤنٹس سے غیر قانونی ٹرانزکشنز کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا جہانگیر ترین کے قابل اعتماد آدمی عامر وارث نے کمپنی اکاؤنٹس سے غیر قانونی ٹرانزکشنزکیں، عامر وارث نے غیرقانونی طریقےسےکمپنی اکاؤنٹس سے2ارب سےزائد رقم نکلوائی۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا عامر وارث نے رقم غیر قانونی طور پر جہانگیر ترین، فیملی ممبرز کے ذاتی اکاؤنٹس میں جمع کرائی، دوران انکوائری جعلی اکاؤنٹ پکڑاگیا جس میں تقریباً6ارب روپےکی غیرقانونی ٹرانزکشنزہوئیں۔

    ایف آئی اے نے مقدمے میں کہا جعلی اکاؤنٹ سے جہانگیر ترین کے مختلف کمپنیز کے اکاؤنٹس میں ٹرانزکشنز کی گئیں، انکوائری میں پتہ چلا کمپنی چیف رانا نسیم نے مرکزی معاون کا کردار ادا کیا، رانانسیم نے جےڈی ڈبلیوکے اکاؤنٹ سے 60کروڑ سےزائد کی ٹرانزکشنز کیں۔

    ایف آئی آر کے مطابق رانانسیم کادعویٰ ہے ٹرانزکشنز تنخواہوں اور بونس کی مد میں کیں جبکہ دوسری جانب پچھلے 5سال سے کمپنی مسلسل خسارے میں تھی ، جہانگیر ترین نے جےڈی ڈبلیو کے فنڈزمیں خوربورد کی جبکہ جہانگیر ترین ،عامر وارث ،رانا نسیم منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔

    یاد رہے ایف آئی اے نے شوگرمافیا کے گرد شکنجہ مزید سخت کرتے ہوئے 8 بڑے شوگرملز مالکان کو طلبی کے نوٹسز جاری کئے تھے اور تما م ریکارڈ ساتھ لانے کا بھی حکم دیا تھا۔

    ایف آئی اےذرائع کے مطابق چوہدری شوگر مل (مریم نواز) کو 31مارچ ، رمضان شوگرمل(حمزہ شہباز) کو 2اپریل ، جے ڈی ڈبلیو شوگر مل (جہانگیرترین) کو 2 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔

  • شوگرمافیا کے گرد شکنجہ مزید سخت، 8  بڑے شوگر ملز مالکان کو طلبی کے نوٹسز جاری

    شوگرمافیا کے گرد شکنجہ مزید سخت، 8 بڑے شوگر ملز مالکان کو طلبی کے نوٹسز جاری

     اسلام آباد : ایف آئی اے نے شوگرمافیا کے گرد شکنجہ مزید سخت کرتے ہوئے  8 بڑے شوگرملز  مالکان  کو طلبی کے نوٹسز جاری کردیئے اور تما م ریکارڈ ساتھ لانے کا  بھی حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے لاہور نے شوگر ملزانتظامیہ کو 31مارچ سے طلبی کے نوٹس جاری کردیئے، نوٹس میں شوگرملز کو یکم نومبر 2020 سے سٹہ مافیا کے ذریعے فروخت اسٹاک کا ریکارڈ اور ایف بی آر میں ڈکلیئرڈ شوگر فروخت کا ریکارڈ لانے کا حکم دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے شوگرملز کو تمام کارپوریٹ بینک اکاؤنٹس ، بےنامی اکاؤنٹس کی فہرست سمیت یکم نومبر 2020 سے تمام ٹی ٹیز کی تفصیل ہمراہ لانے کا حکم بھی دیا تاہم عدم حاضری اور عدم تعاون کی صورت میں گرفتاری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ایف آئی اےذرائع کے مطابق چوہدری شوگر مل (مریم نواز) کو 31مارچ ، رمضان شوگرمل(حمزہ شہباز) کو 2اپریل ، جے ڈی ڈبلیو شوگر مل (جہانگیرترین) کو 2 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آروائی کےشوگر گروپ(مونس الہٰی) کو یکم اپریل ، المعیزشوگرمل(نعمان شمیم خان) کو 5اپریل ، مدینہ شوگرمل(میاں رشید،میاں حنیف ) کو 7اپریل ، حمزہ شوگر مل (میاں طیب) کو 8 اپریل اور تاندلیانوالا شو گر مل (ہمایوں اختر) کو 12 اپریل کو طلبی کا نوٹس جاری کیا۔

    گذشتہ روز ایف آئی اے نے مکمل چھان بین کے بعد چالیس شوگر سٹہ بازوں کو طلبی کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے انہیں مکمل دستاویزات کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    شریف ، شمیم، کنجوانی گروپ کے اسلم بھلّی کو 30 مارچ کو مکمل دستاویزات کے ساتھ طلب کیا گیا جبکہ جے ڈی ڈبلیو کے ملک عباد کو بھی تیس مارچ کا بلاوا بھیجا۔

    ذرائع ایف آئی اے کے مطابق جےڈی ڈبلیو کے ملک ماجد ، مستنصر گوگی اور رمضان و العربیہ شوگر گروپ کو اکتیس مارچ کو طلب کیا جبکہ شیخ عامر ،چوہدری شوگر گروپ کو یکم اپریل ،آر وائی کے شوگر گروپ کے اسد بھایا کو دو اپریل کو ایف آئی اے لاہور میں طلب کیا گیا تھا۔

  • چینی سٹہ مافیا کے 40 سرکردہ ارکان کے بینک اکاونٹس منجمد

    چینی سٹہ مافیا کے 40 سرکردہ ارکان کے بینک اکاونٹس منجمد

    لاہور : وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے چینی سٹہ مافیا کے 40 سرکردہ ارکان کے بینک اکاونٹس منجمد کرتے ہوئے خفیہ اثاثوں کی چھان بین کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی سٹہ مافیا کی تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کی 20 ٹیمیں متحرک ہیں اور چینی سٹہ مافیا کے خفیہ اثاثوں کی چھان بین کا آغاز کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی سٹہ مافیا کے 40 سرکردہ ارکان کے بینک اکاونٹس منجمد کردیئے گئے جبکہ 100 سے زائد جعلی اوربے نامی اکاؤنٹس منجمد کئے۔

    ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ چینی سٹہ مافیا نے غریب عوام کے ساتھ سنگین ترین مالی فراڈ کیا اور غریب عوام کی جیبوں سے 110 ارب نکال لیے۔

    یاد رہے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے چینی سٹےبازی میں ملوث 37 افراد کے آئی ڈی کارڈ بلاک ‏کرا دیئے تھے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان کانام بلیک لسٹ میں بھی شامل کیاجارہاہے، ملزمان پرچینی کی سٹہ ‏بازی سے110 ارب روپے کمانےکا الزام ہے۔

    واضح رہے کہ چینی اسکینڈل کے معاملے پر شوگر ڈیلرز کے گھروں پر رات گئے ایف آئی اے نے چھاپے مارے ‏اور گھروں سے ریکارڈ قبضے میں لے لیا تھا۔

  • شوگر مافیا کے خلاف بڑا قدم، دو مقدمے درج، 10 بڑے بروکر نامزد

    شوگر مافیا کے خلاف بڑا قدم، دو مقدمے درج، 10 بڑے بروکر نامزد

    اسلام آباد: شوگر مافیا کے خلاف آج دو منی لانڈرنگ کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے شوگر مافیا کے خلاف 2 منی لانڈرنگ کے مقدمے درج کر لیے ہیں، جن میں مشہور بروکر ملک عابد علی سمیت متعدد بڑے بروکرز نامزد کیے گئے ہیں۔

    پہلی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی قلت اور سٹّہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمت کو مسلسل بڑھایا جا رہا ہے۔

    مقدمہ شوگر مافیا کے بڑے بڑے بروکرز کے خلاف درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر متن میں کہا گیا ہے کہ انکوائری میں ملک عابد نے خفیہ سٹہ مافیا کے خفیہ واٹس ایپ گروپ کا انکشاف کیا۔

    اس واٹس ایپ گروپ کے ذریعے ذخیرہ اندوزی، چینی سپلائی، اور ترسیل روک کر قیمت بڑھانے کا انکشاف ہوا ہے، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ امجد علی شوگر سٹہ انکوائری میں مرکزی ملزم ہے، جب کہ عابد علی جے ڈی ڈبلیوگروپ کے ساتھ مل کر کام کرتا تھا۔

    شوگر مافیا کے منی لانڈرنگ نیٹ ورک کا انکشاف

    ایف آئی آر متن کے مطابق عابد علی اشرف دوسری شوگر مل کے لیے بھی کام کرتا تھا، وہ اپنے فرنٹ مین ساجد علی، اسد پرویز کے لیے سٹہ گروپ کا واٹس اپ بھی چلاتا تھا۔

    مقدمے میں کہا گیا ہے کہ تمام بڑے شوگرگروپ سٹّہ بازی کی پشت پناہی میں شامل تھے، اور بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ کے لیے بے نامی، اور جعلی اکاؤنٹس استعمال کیے جاتے تھے۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق عابد علی کا رائیڈرگورمے سے کیش اٹھاتا تھا، اور جے ڈبلیو ڈی میں آن لائن کیش جمع کراتا تھا، یہ رائیڈر جے ڈبلیو ڈی سے چینی گورمے پہنچاتا تھا۔

    دوسری ایف آئی آر میں چینی سٹّہ مافیا کے کارندے خرم شہزاد کو نامزد کیا گیا ہے، خرم شہزاد جے ڈی ڈبلیو، آر وائی کے اور چنارگروپ کے ساتھ کام کر رہا تھا، چینی سٹّے کی رقم چھپانے کے لیے ملزم خرم شہزاد کے 8 خفیہ اور جعلی بینک کھاتوں کا سراغ ملا ہے۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مصنوعی قلت اور سٹہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمت کو مسلسل بڑھایا جا رہا ہے، ایک سال کے دوران چینی کی مل قیمت کو 70 سے 90 روپے تک بڑھایا گیا، سٹہ مافیا نے ایک سال کے دوران سٹے کے ذریعے 110 ارب روپے کمائے۔

  • پائلٹس لائسنس اسکینڈل کا مرکزی ملزم گرفتار

    پائلٹس لائسنس اسکینڈل کا مرکزی ملزم گرفتار

    کراچی: جعلی پائلٹ لائسنسز اجرا اسکینڈل میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے جعلی پائلٹ لائسنسز اجرا کیس کے مرکزی ملزم سید عدیل آفتاب کو گرفتار کر لیا، ملزم سی اے اے لائسنسنگ برانچ میں اسسٹنٹ ہے۔

    ملزم نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر جعلی لائسنس جاری کر کے 1 کروڑ 55 لاکھ روپے وصول کیے، ایف آئی اے نے عدیل سمیت 8 ملزمان کے خلاف نیا مقدمہ بھی درج کر لیا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر لائسنسنگ محمد اعظم بھی نئے مقدے میں نامزد کیے گئے ہیں، ڈائریکٹر ایف آئی اے عامر فاروقی نے بتایا کہ محمد اعظم نے ترقی کے لیے خود کو بھی امتحان میں پاس کیا۔

    پاکستان میں پائلٹ لائسنس اور امتحانات کیلئے برطانوی سسٹم نصب کرنے کی تیاری مکمل

    ڈائریکٹر ایف آئی اے کے مطابق عمار نامی ایک پائلٹ کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر عبد الرؤف شیخ کے مطابق نئی ایف آئی آر میں مجموعی طور پر 8 ملزمان نامزد کیے گئے ہیں، جب کہ مرکزی ملزم عدیل اسکینڈل میں پہلے سے درج 3 مقدمات میں بھی نامزد ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے منسوخ شدہ لائسنسز کی بحالی کے لیے نظر ثانی بورڈ قائم کیا گیا ہے۔

  • پائلٹس لائسنس: ایف آئی اے کا سائبر کرائم  ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    پائلٹس لائسنس: ایف آئی اے کا سائبر کرائم ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    کراچی: پائلٹس کے مشتبہ لائسنس کے اسکینڈل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ایف آئی اے ٹیم نے تحقیقات میں سائبر کرائم ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پائلٹس کے مشتبہ لائسنس اسکینڈل میں ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کی تحقیقات جاری ہے، ایف آئی اے نے سائبر کرائم ماہرین سے بھی اس سلسلے میں معاونت لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر آئی ٹی طاہر عمر سے اس سلسلے میں تحقیقات کی ہیں، اور ایف آئی اے ٹیم گزشتہ ہفتے 2 دن سی اے اے کے متعلقہ شعبے میں موجود رہی۔

    سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر سے تحقیقات کے دوران شعبے کے دیگر مختلف افسران سے بھی سوالات کیے گئے۔

    سائبر کرائم ٹیم پائلٹ لائسنس امتحانات اور اجرا کے لیے زیر استعمال کمپیوٹر اور سسٹم کے لاگ اِن اور پاس ورڈز استعمال کا جائزہ لے کر سٹم کے فرانزک آڈٹ کے ذریعے لائسنس کے اجرا میں ملوث افسران و اہل کاروں کی نشان دہی کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانزک آڈٹ کے بعد ملوث افسران اور اہل کاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، واضح رہے کہ ایف آئی اے تحقیقات میں سی اے اے لائسنسنگ برانچ میں مبینہ طور پر افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

    تحقیقات کے دوران سورس کوڈ کے استعمال کا بھی انکشاف ہوا تھا، جب کہ تحقیقات میں سی اے اے کے چند افسران اور اہل کار پہلے ہی گرفتار ہیں۔

  • ہم نام اکاؤنٹ ہولڈر کی رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرانے والے بینک ملازمین گرفتار

    ہم نام اکاؤنٹ ہولڈر کی رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرانے والے بینک ملازمین گرفتار

    کراچی: ہم نام اکاؤنٹ ہولڈر کی رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرانے والے بینک ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کمرشل بینکس سرکل نے ایک کارروائی میں آج نیشنل بینک کے 3 ملازمین اور ایک پرائیوٹ ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار ملازمین میں اشہد صدیقی، جہانزیب بشیر، کریم بخش، اور محمد اوصاف نامی افراد شامل ہیں، ملزمان 84 لاکھ روپے سے زائد کی خورد برد میں ملوث ہیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق بینک ملازمین نے ملی بھگت سے جعل سازی اور فراڈ کی واردات کی تھی، اشہد صدیقی نے ملی بھگت سے اپنے ہم نام اکاؤنٹ ہولڈر کی رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرائی۔

    ایف آئی اے کا جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹرگرفتار

    بینک منیجر کی جانب سے اس واقعے کی شکایت پر 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر فہد خواجہ کا کہنا ہے کہ فراڈ میں ملوث خالد رشید، حسین میمن اور مزید 2 بینکار بھی گرفتار ہوں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے ایک کارروائی میں اسلام آباد سے آفاق نامی جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کو گرفتار کیا تھا، جو نوشہرہ کا رہائشی تھا، ملزم نے شہری سے انٹیلیجنس بیورو میں بھرتی کے نام پر 15 لاکھ روپے لیے تھے۔

  • ایئر پورٹ امیگریشن : مسافروں کی سہولت کیلئے اہم فیصلہ

    ایئر پورٹ امیگریشن : مسافروں کی سہولت کیلئے اہم فیصلہ

    کراچی : فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) امیگریشن کی جانب سے سفری دستاویزات کی ری چیکنگ کے معاملے پر حکام نے مسافروں کی پریشانی کے پیش نظر نئی ہدایات جاری کردیں۔

    اسپیشل چیکنگ کے لئے 2005 سے نافذ العمل اسٹینڈنگ آرڈر کے بلاجواز استعمال کا نوٹس لے لیا گیا چیکنگ پر مامور افسران کے لیے نیا ضابطہ کار تشکیل دے دیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق اب امیگریشن کے بعد ہر مسافر کی ری چیکنگ نہیں ہوگی۔

    مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ مشکوک افراد کے علاوہ تمام مسافروں کے سفری دستاویزات کی ری چیکنگ پر پابندی عائد کردی گئی ہے، خواتین، بچے ، بوڑھے، معذور اور بیمار افراد ری چیکنگ سے مشنی قرار دیئے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے کے مراسلے میں ہدایات دی گئی ہیں کہ تمام مسافروں کی ری چیکنگ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، حالات کے مطابق فلائٹ کے 10 فیصد سے زائد افراد کو ری چیکنگ سے نہ گزارا جائے۔

    ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں ملک بھر کے تمام امیگریشن چیک پوسٹ حکام کو اسٹنڈنگ آرڈر نمبر 31 کے ذریعے آگاہ کردیا گیا ہے، ایڈیشنل ڈی جی امیگریشن نے تمام امیگریشن چیک پوسٹ حکام کو مراسلہ بھجوا دیا۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے دورہ کراچی کے موقع پر ایئرپورٹ امیگریشن کاؤنٹرز کا دورہ کیا تھا، وزیر داخلہ کے دورے کے بعد نیا اسٹینڈنگ آرڈر جاری کیا گیا ہے۔

    بیرون ملک سے بے دخل کیے گئے مسافروں کو ائیرپورٹ پرایف آئی اے کی جانب سے کھانا اور دیگر ضروری اشاء بھی فراہم کی جائیں گی۔

  • ایف آئی اے کا جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹرگرفتار

    ایف آئی اے کا جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹرگرفتار

    اسلام آباد: ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے ایک کارروائی میں جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کو گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن ونگ ایف آئی اے نے آج ایک جعلی افسر کو گرفتار کیا ہے جس کی شناخت آفاق کے نام سے ہوئی جو نوشہرہ کا رہائشی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملزم نے شہری سے انٹیلیجنس بیورو میں بھرتی کے نام پر 15 لاکھ روپے لیے تھے، ملزم کے قبضے سے رقم، لیپ ٹاپ اور موبائل برآمد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق ملزم کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد جیل بھیج دیا گیا ہے۔

    وزیر داخلہ کا ایکشن، ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    واضح رہے کہ آج وزیر داخلہ شیخ رشید نے عوامی شکایات اور ناقص کارکردگی پر نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون معین مسعود کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد ڈاکٹر معین مسعود کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

  • وزیر داخلہ کا ایکشن، ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    وزیر داخلہ کا ایکشن، ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید نے عوامی شکایات پر نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد کو عہدے سے ہٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے ناقص کارگردگی اور عوامی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون معین مسعود کو ہٹانے کا حکم دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد معین مسعود کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، وزارت داخلہ کی جانب سے ہٹائے جانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر معین مسعود کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

    دریں اثنا، وزیر داخلہ شیخ رشید نے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کا اچانک دورہ کیا، جہاں انھوں نے مسافروں کو دستیاب سہولتوں کا جائزہ لیا، اس موقع پر سیکریٹری داخلہ، ڈی جی سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔