Tag: FIA

  • رواں سال بھی خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں کمی نہ آسکی

    رواں سال بھی خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں کمی نہ آسکی

    کراچی: رواں سال بھی خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں کمی نہ آسکی، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو خواتین کی ہراساں کرنے سے متعلق 7 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کرائم سرکل کو رواں سال 7 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں۔ موصول ہونے والی زیادہ تر شکایات خواتین کو ہراساں کرنے سے متعلق ہیں۔

    ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر فیض اللہ کاریجو کا کہنا ہے کہ 2 ہزار 136 شکایات ثبوتوں کے ساتھ ملی ہیں۔ سنہ 2019 میں 450 انکوائریز کی گئیں جن پر 26 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    فیض اللہ کا کہنا ہے کہ 60 کیسز پر تاحال تفتیش جاری ہے۔ ایف آئی اے کو موصول ہونے والی دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ سائبر فراڈ کی شکایات ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی ایک رپورٹ میں وزارت داخلہ نے اعتراف کیا تھا کہ وفاقی دار الحکومت میں خواتین محفوظ نہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک سال کے دوران زنا بالجبر کے واقعات میں 160 فیصد اضافہ ہوا۔

    اسمبلی کو بتایا گیا کہ ایک سال میں زیادتی کے 39 واقعات ہوئے۔ 2015 میں زیادتی کے واقعات کی تعداد 15 تھی۔

    دوسری جانب پاکستانی کمیشن برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ چند سالوں میں خواتین کے خلاف جرائم بشمول تشدد و زیادتی کے واقعات رپورٹ ہونے کی تعداد میں تشویش ناک اضافہ ہوچکا ہے۔

    کمیشن کے مطابق سنہ 2004 سے 2016 تک 7 ہزار 7 سو 34 خواتین کو جنسی تشدد یا زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    وزارت انسانی حقوق کی جانب سے جاری کردہ ایک اور رپورٹ کے مطابق صرف جنوری 2012 سے ستمبر 2015 کے عرصے کے دوران 344 اجتماعی یا انفرادی زیادتی کے واقعات پیش آئے۔

  • سائبر کرائم ، واٹس ایپ پر لڑکی کو بلیک میل کرنے والا گرفتار

    سائبر کرائم ، واٹس ایپ پر لڑکی کو بلیک میل کرنے والا گرفتار

    لاہور:سائبر کرائم ایکٹ کے تحت لڑکی کو بلیک میل کرنے والے شخص کو ایف آئی اے کے سائبر کرائم سیل نے گرفتار کرلیا، ملزم کے قبضے سے سامان بھی برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کےمطابق خالد خان نامی ملزم لڑکی کو وٹس ایپ کے ذریعے بلیک میل اور دھمکیاں د ے رہا تھا ، لڑکی کے بھائی کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم خالد خان کے خلاف لڑکی کے بھائی نے سائبر کرائم سیل کو درخواست دی تھی ۔سائبر کرائم سیل اس درخواست پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو حراست میں لے کراس سے موبائل فون سمیت دیگر تمام مواد برآمد کرلیا۔

    ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے ملزم کو شکرگڑھ سے گرفتار کیا۔

    ٰیاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل کراچی کے علاقے عزیز آباد میں ایف آئی اے سائبرکرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی پیر کو گرفتار کیا تھا، ملزم سے تین ہزار سے زائد خواتین کی غیراخلاقی تصاویر اور ویڈیوز برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

    ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سرکل فیض اللہ کوریجو کے مطابق گرفتار ملزم شاہ نواز آستانے پر نہ آنے والی خواتین کو ویڈیو کالنگ کے ذریعے دم کرنے کا فریب دیتا تھا اور خواتین کی غیراخلاقی ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرتا تھا۔

    فیض اللہ کوریجو نے کہا کہ ملزم کئی خواتین سے پیسے بھی بٹور چکا ہے، گرفتار ملزم شاہ نواز آستانے کا گدی نشین ہے، ملزم نے والٹ پاس ورڈ بنا رکھا تھا جسے ایف آئی اے نے توڑا ہے۔

  • ایف آئی اے کے 7 افسران نے خود ہی اپنی پروموشن کرلی

    ایف آئی اے کے 7 افسران نے خود ہی اپنی پروموشن کرلی

    اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے افسران بڑے عہدے داروں اور ادارے کے ساتھ ہاتھ کر گئے، 7 افسران نے بغیر کسی کے علم میں لائے خود ہی اپنی پروموشن کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے 7 افسران نے متعلقہ ڈائریکٹرز کے علم میں لائے بغیر خود ہی اپنی پرموشن کرلی۔ ڈائریکٹرز آفسز میں تعینات افسران نے مجاز اتھارٹی کو بتائے بغیر پروموشن لیٹر جاری کیے۔

    مذکورہ ساتوں افسران نے غیر قانونی طور پر گریڈ 18 میں اپنی ترقی کے لیٹر خود جاری کیے اور ڈائریکٹرز اور ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کو بھی بھنک نہ پڑنے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 2012 پروموشن کمیٹی میں ان 7 افسران نے گریڈ 17 میں ترقی پائی تھی۔ غیر قانونی طور پر اپنی ترقی کے لیٹر جاری کرنے والے افسران کے خلاف کرمنل انکوائری شروع کردی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق طاقتور لابی رکھنے والے ساتوں افسران انکوائری کے باوجود تاحال اپنے عہدوں پر براجمان ہیں۔

  • منی لانڈرنگ کا الزام : ایف آئی اے نے طاہر اشرفی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

    منی لانڈرنگ کا الزام : ایف آئی اے نے طاہر اشرفی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

    لاہور : ایف آئی اے نے چیئرمین علماء کونسل طاہر اشرفی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، ایف آئی آر کے میں کہا گیا ہے کہ طاہر اشرفی منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین طاہر اشرفی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرلیا، ایف آ ئی اے نے مقدمہ ایف اے ٹی ایف کے تحت درج کیا ہے۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ طاہر اشرفی منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے ہیں، طاہر اشرفی کے بینک اکاؤنٹ میں کروڑوں کی غیرملکی فنڈنگ ہوئی۔

    مذکورہ فنڈنگ نارویجین چرچ، جرمن سفارت خانے کی جانب سے کی گئی، متن کے مطابق امکان ہے کہ طاہر اشرفی کو ملنے والے فنڈز دہشت گردی میں استعمال ہوسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ سال 2017 کی ایک دستاویز کے مطابق پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین طاہر اشرفی نے ایک امریکی این جی اوز سے90 ہزار ڈالر اور جرمن سفارت خانے سے43 لاکھ روپے وصول کیے جس کی دستاویزات منظرعام پر آگئیں، جبکہ طاہراشرفی نے اس وقت اس کی تردید کردی تھی۔

    اطلاعات کے مطابق پاکستان علماء کونسل کے چئیرمین طاہر اشرفی نے دہشت گردی کے رحجانات کے خاتمے کی مد میں امریکی این جی او آئی سی آر ڈی سے90 ہزار ڈالر لیے۔

    دستاویز کے مطابق امریکی این جی او سے جو رقم وصول کی گئی وہ پاکستانی کرنسی میں آج کے حساب سے تقریبا 94ایک کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔

    علاوہ ازیں طاہراشرفی نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا اور دینی مدارس میں دہشت گردی کے رحجانات کی مانیٹرنگ کے لیے جرمن سفارت خانے سے بھی رقم وصول کی۔

    دستاویز کے مطابق کیولری گراؤنڈ کے نجی بینک اکاؤنٹ میں ان کے لیے43 لاکھ 44 ہزار روپے کی فنڈنگ جمع کرائی گئی۔

    مزید پڑھیں: طاہراشرفی کو امریکی و جرمن فنڈنگ، دستاویزات منظرعام پر

    اس حوالے سے طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ امریکی این جی او اور جرمن ادارے فنڈنگ کی تردید کرچکے ہیں، اس کے علاوہ جرمن سفیر نے بھی کئی مرتبہ اس بات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

     طاہراشرفی نے کہا کہ میں نے پاکستان اوراسلام دشمنی کا کبھی کوئی کام نہیں کیا اور نہ ہی پاکستان کےخلاف کبھی کوئی بات کی، میری زندگی کی جدوجہد اسلام اور پاکستان کے لیے ہے، اگر دہشت گردی کے خلاف بات کرنا جرم ہے تو میں یہ جرم کرتا رہوں گا۔

  • جج مبینہ ویڈیو کیس :سپریم کورٹ کا ایف آئی اے کو  3ہفتوں میں رپورٹ تیار کرنے کا حکم

    جج مبینہ ویڈیو کیس :سپریم کورٹ کا ایف آئی اے کو 3ہفتوں میں رپورٹ تیار کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو جج بلیک میلنگ کیس کی رپورٹ تین ہفتے میں تیارکرنےکاحکم دے دیا، چیف جسٹس نےکہا کسی کے کہنے پر اندھیرےمیں چھلانگ نہیں لگائیں گے،جج ارشدملک کے معاملے کونظراندازنہیں کریں گے اور جج کے ضابطے پر تو خود فیصلہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جج بلیک میلنگ اسکینڈل کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سےگفتگو کرتے ہوئے کہا گزشتہ سماعت پر آپ ہیگ میں تھے، تجویز دیں عدالت کو اس موقع پر کیا کرنا چاہیے، جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا درخواستوں میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعاکی گئی ہے، ایک استدعاجج ارشد ملک کے خلاف کارروائی کی بھی ہے۔

    اٹارنی جنرل نے کہا تمام حقائق عدالت کے سامنے آچکے ہیں، جج ارشدملک بیان حلفی بھی جمع کراچکےہیں اور ایف آئی اے کو شکایت بھی جمع کرا رکھی ہے، الیکٹرانک کرائم ایکٹ کے تحت شکایت درج کرائی گئی ہے۔

    اٹارنی جنرل نے بتایا ایف آئی اے سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرچکی، ایکٹ کے تحت 3سال قید 10لاکھ جرمانہ ہوسکتاہے، فحش ویڈیو یا تصویر بنا کر بلیک  میلنگ پر 5سال قیداورجرمانہ ہے، دفعہ13 کے تحت جعل سازی پر3 سال سزا اور ڈھائی لاکھ جرمانہ ہے۔

    سماعت میں اے جی نے کہا ایف آئی آرکے بعد ملزم طارق محمود کوگرفتار کیاگیا ہے اور 2 مرتبہ ریمانڈ لے کر ملزم کو جیل بھیج چکی ہے، میاں طارق محمود سے لینڈ کروزر برآمد ہوئی ہے، میاں طارق نے لینڈ کروزر ان سے لی جن کوجج کی ویڈیو دی تھی، اسے چیک دیاگیا جو کیش نہیں ہوسکا۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا میاں طارق کے پاس جج ارشد ملک کی کافی ویڈیوز موجود ہیں، میاں سلیم رضا نامی شخص کومیاں طارق نے ویڈیوز فروخت کیں، سلیم رضا نے ویڈیوز ناصر بٹ کو بھی فراہم کیں، ناصر بٹ پاکستان سے باہر جاچکا ہے تحقیقات جاری ہیں، ایف آئی اے ملزمان تک پہنچ رہی ہے، یوایس بی میں موجود ویڈیوز حاصل کرلی گئی ہیں، میاں طارق سے برآمد ویڈیو بلیک میلنگ کیلئے استعمال ہوئی۔

    چیف جسٹس نے کہا ویڈیو سے جج کے مؤقف کا ایک حصہ درست ثابت ہوگیا، ویڈیوز میں ایسا کیا ہے ہم نہیں جانتے، ایک ویڈیوکی تصدیق کرائی گئی ہے، جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا پاکستان میں کوئی لیبارٹری ویڈیوکی فرانزک نہیں کرسکتی، ایف آئی اے نے اپنے طور پر فرانزک ضرور کیا ہے، آئی ایس او کی تصدیق شدہ لیبارٹری پاکستان میں نہیں۔

    اٹارنی جنرل نے بتایا 2000سے 2003کے درمیان ویڈیوز بنائی گئی ہیں، اصل ویڈیوکیسٹ میں تھی ریکوری یوایس بی سے ہوئی ، میاں طارق کی نشاندہی پر بیڈ کی ٹیبل سے ویڈیو برآمد ہوئی، جس پر چیف جسٹس نے کہا جج نے ایسی حرکت کی تھی تب ہی وہ بلیک میل ہوا، اٹارنی جنرل کا کہنا تھا بطور جج ارشد ملک کو ایسا نہیں کرناچاہیے تھا۔

    چیف جسٹس نے کہا ایک ویڈیو وہ بھی ہے، جو پریس کانفرنس میں دکھائی گئی تو اے جی کا کہنا تھا جج نے پریس کانفرنس والی ویڈیو کے بعض حصوں کی تردید کی، ایک پہلو جج کی نوکری پر رہنے اور دوسرا العزیزیہ کیس کے فیصلے کا ہے۔

    جسٹس آصف سعیدکھوسہ کا کہنا تھا جج کےمطابق نوازشریف سےملاقات اپریل میں ہوئی، نوازشریف نےاپیل کب دائرکی تھی، نوازشریف کی اپیل بروقت دائر ہوئی  تھی، پہلی بروقت دائرہوئی توجج نےاپریل میں اس کاجائزہ کیسےلیا، دیکھناہوگاجج نے اپنا مؤقف ایمانداری سے دیا یا نہیں۔

    اٹارنی جنرل نے کہا جائزہ لیناہوگاجج کامؤقف کس حدتک درست ہے، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا آڈیواورویڈیوکی ریکارڈنگ الگ الگ کی گئی تھی، پریس کانفرنس میں آڈیواورویڈیوکوجوڑکردکھایاگیا، آڈیو ویڈیو مکس کرنے کا مطلب ہے اصل موادنہیں دکھایاگیا، جس پر اے جی نے بتایا پریس کانفرنس والی اصل ویڈیو کوریکورکرنےکی کوشش کررہے ہیں۔

    دوران سماعت حکومت نےبلیک میلنگ اسکینڈل پردائردرخواستوں کی مخالفت کردی ، اٹارنی جنرل نے کہا قانونی فورم دستیاب ہیں تو کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں، نواز شریف کو سزا دسمبر 2018میں ہوئی تھی، چیف جسٹس کا کہنا تھا کیسےممکن ہے6 اپریل2019تک اپیل دائرنہ ہوئی ہو۔

    جسٹس عمرعطابندیال نے ریمارکس میں کہا بیان حلفی کے مطابق جج پر ویڈیو پیغام کیلئے دباؤ ڈالا گیا، اٹارنی جنرل کا کہنا تھا 26مارچ کو نواز شریف ضمانت پر  رہا ہوئے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا ناصربٹ اپیل میں شائدنئےنکات شامل کراناچاہتاتھا، بیان حلفی میں نہیں کہاگیااپیل دائرنہیں ہوئی، اٹارنی جنرل نے بتایا جج نے دستیاب  قانونی فورم سےرجوع کر رکھاہے، جج کےپاس دوسراراستہ توہین عدالت،نیب قانون کی دفعہ16بی ہے، جس پر عدالت نے کہا نیب قانون کی دفعہ16بی کے تحت صرف سزاکااختیارعدالت کودیاگیا۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا پیمراقانون کی دفعہ20کےتحت بھی کارروائی ہوسکتی ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا پیمراقانون کااطلاق توٹی وی چینلزپرہوتاہے۔

    جسٹس عمرعطابندیال کا کہنا تھا کہ عدالت نےتمام الزامات کی سچائی کاجائزہ لیناہے۔

    چیف جسٹس نے ایف آئی اے کو جج بلیک میلنگ کیس کی رپورٹ تین ہفتے میں تیار کرنے کاحکم دیتے ہوئے کہا کسی کےکہنے پر اندھیرے میں چھلانگ نہیں لگائیں گے، جج ارشدملک کےمعاملے کو نظراندازنہیں کریں گے۔

    اٹارنی جنرل نے کہا آج میں حکومت کی نمائندگی نہیں عدالت کی معاونت کررہاہوں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا یہاں ایک آپشن آپ نےایف آئی اے، دوسرا نیب  قانون  کا دیا، تیسرا آپشن تعزیرات پاکستان اور چوتھا پیمراقانون کادیاہے، پانچواں آپشن حکومتی کمیشن اور چھٹا جوڈیشل کمیشن کا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا ایک آپشن یہ بھی ہےتمام درخواستیں خارج کردیں، آخری اپشن یہ ہےکہ عدالت خود فیصلہ کرے، جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا درخواستوں پرکارروائی سے ہائی کورٹ میں اپیل متاثرہوگی۔

    عدالت نے کہا کوئی کمیشن یا پیمرا احتساب عدالت کا فیصلہ نہیں ختم کرسکتا، شواہد کا جائزہ لے کر ہائی کورٹ ہی نواز شریف کو ریلیف دے سکتی ہے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن صرف رائے دے سکتا ہے فیصلہ نہیں، ہائی کورٹ شواہد کا جائزہ لے کر خود بھی فیصلہ کرسکتی ہے، سپریم کورٹ کی مداخلت کافائدہ ہوگا یا صرف خبریں بنیں گی۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا ہائی کورٹ میں ابھی تک کسی فریق نے درخواست نہیں دی،جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا اسکینڈل کی تحقیقات ضرور ہونی چاہئیں۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا جج کے ضابطہ اخلاق کا خود جائزہ لیں گے، کیا جج کا سزا دینے کے بعد مجرم کےگھر جانا درست ہے، کیا مجرم کے رشتے داروں، دوستوں سےگھر، حرم میں ملنا درست ہے، فکرنہ کریں جج کے ضابطے پر خود فیصلہ کریں گے۔

    جسٹس عظمت سعیدشیخ کا کہنا تھا تمام کارروائی متعلقہ فورم پرہو نی چاہیے، کسی فریق کو اعتراض ہو تو ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں جج بلیک میلنگ اسکینڈل کی سماعت3ہفتے کیلئے ملتوی کردی گئی۔

  • اسلام آباد ائیرپورٹ پراسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے اہلکار پکڑا گیا

    اسلام آباد ائیرپورٹ پراسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے اہلکار پکڑا گیا

    اسلام آباد: اے ایس ایف نے اسلام آباد ایئرپورٹ پراسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے اہلکار پکڑا گیا، اہلکار سے موبائل فون سے بھرا بیگ برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر تلاشی کے دوران ایف آئی اے اہلکار سے موبائل سے بھرا بیگ برآمد کرلیا۔

    اے ایس ایف کے مطابق ایف آئی اے اہلکار 60 موبائل فون کی اسمگلنگ کرنے میں ملوث ہے، اہلکار موبائل فون سے بھرا بیگ ایئرپورٹ سے باہرلا رہا تھا، اہلکارنے موبائل سے بھرابیگ باتھ روم میں مسافرسے لیا۔

    ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے مطابق تلاشی لینے پر اے ایس ایف نے ایف آئی اے اہلکار سے بیگ برآمد کیا۔

    کراچی ایئرپورٹ پر ایف آئی اے اہلکار ہیروئن اسمگل کرتے ہوئے پکڑا گیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی ایئرپورٹ پر تعینات ایف آئی اے اہلکار 772 گرام ہیروئن چھپا کر لے جانے کے دوران اے ایس ایف اہلکاروں نے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا۔

    اے ایس ایف حکام کا کہنا تھا کہ پکڑی گئی ہیروئن کی عالمیت منڈی میں مالیت ایک کروڑ روپے ہے۔

  • جج ارشد ملک بلیک میلنگ اسکینڈل: ایف آئی اے نے میاں طارق کو گرفتار کرلیا

    جج ارشد ملک بلیک میلنگ اسکینڈل: ایف آئی اے نے میاں طارق کو گرفتار کرلیا

    اسلام آباد:جج ارشدملک بلیک میلنگ اسکینڈل میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے ، احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو بنا نے والے میاں طارق کو حراست میں لے لیا گیا۔

    تفصیلا ت کے مطابق جج ارشدملک بلیک میلنگ اسکینڈل کے مرکزی ملزم میاں طارق کو ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے گرفتار کرلیا ہے ، میاں طارق دبئی فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم میاں طارق کی گرفتاری عین اس لمحے عمل میں آئی جب وہ ملک چھوڑ کرفرار ہونے کی کوشش کررہے تھے، گرفتاری کے بعد انہیں سخت سیکیورٹی حصار میں عدالت پیش کیا گیا۔

    عدالت میں پیش کرنے کے لیے میاں طارق کو انتہائی سخت سیکیورٹی حصار میں بکتر بند گاڑی کے ذریعے سول کورٹ لایا گیا، جہاں عدالت نے ان کا دوروزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرکے انہیں ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا ہے۔

    یاد رہے کہ میاں طارق محمود ملتان کا رہائشی ہیں، میاں طارق کی فوارہ چوک کے قریب طارق ٹی وی سینٹر کے نام سے دکان ہے، طارق محمود کو معاملات طے کرانے میں ماہر سمجھا جاتا ہے، اسی شخص نے جج کی ملتان میں تعیناتی کےدوران مبینہ ویڈیو حاصل کی، طارق محمود اسمگل شدہ ٹی وی، ایل ای ڈیز کی خرید و فروخت میں بھی ملوث ہیں۔

    ذرائع کے مطابق طارق محمود کا بڑا بھائی میاں ادریس اسمگلنگ کیس میں گرفتار رہ چکا ہے، میاں طارق کے پاس کئی اہم شخصیات کی مبینہ ویڈیوزبھی موجود ہیں، ویڈیو منظرعام پرآنے کے بعد جج ارشد ملک میاں طارق سے ملنے ملتان بھی آئے تھے۔

    خیال رہے کہ میاں طارق محمود ہر دور میں اعلیٰ افسران وسیاسی شخصیات سےرابطےمیں رہے ہیں، میاں طارق محمود کو تعلقات بنانے کا ماہر بھی سمجھا جاتا ہے۔

  • کراچی ایئرپورٹ: ایف آئی اے نے ملیشیا جانے والے 60سے زائد مسافر آف لوڈ کردیئے

    کراچی ایئرپورٹ: ایف آئی اے نے ملیشیا جانے والے 60سے زائد مسافر آف لوڈ کردیئے

    کراچی : ایف آئی اے نے کراچی ایئر پورٹ سے روزگار کیلئے ملائشیا جانے والے 60 مسافروں کو جانے سے روک دیا، جبکہ 35 سے زائد افراد کی امیگریشن کرنے سے بھی انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق  ملیشیا جانے والے 60سے زائد مسافروں کو کراچی ایئرپورٹ سے آف لوڈ کردیا گیا اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ35سے زائد مسافر وں کے ساتھ ویزا اور ورک پرمٹ ہونے کے باوجود ایف آئی اے نے امیگریشن کرنے سے انکار کردیا۔

    تمام مسافر سری لنکن ایئرلائن کی پرواز سے کولمبو براستہ ملیشیا جارہے تھے، ایف آئی اے نے انہیں اجازت نہ دی، ذرائع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملیشیا جانے والے مجموعی طور پر70سے زائد مسافروں کو آف لوڈ کیا گیا ہے۔

    مسافروں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ تمام تر سفری دستاویزات، ویزہ اور پروٹیکٹر ہونے کے باوجود ایف آئی اے انہیں آف لوڈ کررہی ہے، زیادہ تر مسافروں کے پاس لیبر ورک ویزہ ہے جو ملیشیا مزدوری کیلئے جارہے تھے۔

    دوسری جانب ایف آئی اے حکام کی جانب سے اس اقدام کی وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ مسافروں کو کس بنیاد پر بیرون ملک جانے سے روکا گیا۔

  • پی آئی اے کے چھ ایئربس طیاروں کی خریداری میں گھپلوں کی تحقیقات کا آغاز

    پی آئی اے کے چھ ایئربس طیاروں کی خریداری میں گھپلوں کی تحقیقات کا آغاز

    کراچی :  ایف آئی اے نے پی آئی اے کے چھ ایئربس 310 طیاروں کی خریداری سے متعلق بد عنوانی کی تحقیقات شروع کردیں، چیف ٹیکنیکل افسر اور دیگر متعلقہ افسران کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے چھ ائربس 310 طیاروں کی خریداری کے حوالے سے تحقیقات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے احکامات پر ایف آئی اے نے مبینہ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    طیاروں کی خریداری کے وقت تعینات چیف ٹیکنیکل افسر کو ایف آئی اے نے طلب کرلیا، جنوری2004 سے جون2013 کی مدت میں تعینات مینجنگ ڈائریکٹرز کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئی ہیں۔

    اس کے علاوہ سال2004سے2012 کے دوران تعینات سی ٹی او اور چیف انجینئرز کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں، چیف ٹیکنیکل افسر سے طیاروں کے مرمتی کام کے حوالے سے ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

    تحقیقات2004 میں ڈرائی لیز پر حاصل کردہ چھ ایئر بس300طیاروں کے حوالے سے جاری ہیں، پی آئی اے کی جانب سے ایئر بس کو خلاف قواعد طیاروں کی مینٹینس کے لئے ادائیگیاں کی گئیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے2012 میں لیز کے خاتمے پر مینٹینس کی مد میں ادا شدہ57 ملیں ڈالرزکی واپسی کا کلیم کیا، ایئر بس نے کلیم کی ادائیگی کے بجائے پی آئی اے کو مذکورہ طیاروں کی ملکیت جاری کر دی، طیاروں کی ملکیت مبینہ معاہدے کے تحت 32 ملین ڈالرز کے عوض جاری کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق بقیہ15ملین ڈالرز کی ادائیگی کے لئے ایئر بس نے قومی ایئرلائن کے نام کریڈٹ نوٹ جاری کیا، جاری کریڈٹ نوٹ کی ادائیگی بھی تاحال مبینہ طور پر پی آئی اے کو نہیں کی گئی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ تحقیقات میں2012 کے سابق ایم ڈی کیپٹن ندیم یوسف زئی کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے، سابق ایم ڈی نے بیان میں معاملے کا ذمہ دار اس وقت کے چیئرمین پی آئی اے کو قراردے دیا۔

  • ایف آئی اے کا ڈالر ذخیرہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    ایف آئی اے کا ڈالر ذخیرہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومتی احکامات پر ایف آئی اے نے ڈالر ذخیرہ اوربلیک میں فروخت کرنےوالوں کیخلاف کارروائی کافیصلہ کرلیا جبکہ حوالہ ہنڈی کا کاروبار کرنے  والوں کے خلاف بھی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کا ڈالرذخیرہ اوربلیک میں فروخت کرنےوالوں کیخلاف کریک ڈاون کا فیصلہ کرلیا اور کہاحوالہ ہنڈی کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے حکومتی احکامات کے بعد ایف آئی اے نے فوری ایکشن کیلئے چھے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں، تمام ٹیموں کے سربراہان اسسٹنٹ ڈائریکٹرہوں گے۔

    اسٹنٹ ڈائریکٹرز ساجد امین ،طارق مسعود، اعجاز احمد ، ریاض خان، رانا حیدر ، رانا شہواظ ٹیموں کی سربراہی کریں گے، ہر ٹیم میں چار چار اہلکار بھی شامل ہوں گے، ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر کارکردگی رپورٹ پیش کریں گی۔

    مزید پڑھیں : ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے پر پہنچ گیا

    خیال رہے دو روز میں ڈالر کی قیمت میں میں سات روپے کا اضافہ ہوا اور اوپن مارکیٹ میں ڈالرتاریخ کی بلند ترین سطح ایک سواکیاون روپے پر پہنچ گیا جبکہ انٹربینک میں ڈالرایک سوسینتالیس روپےستاسی پیسےکا ہوگیا۔

    دو روزمیں انٹربینک میں ڈالر چھ روپے اڑتالیس پیسے مہنگا ہوا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے روپے کی قدر میں کمی کا نوٹس لیتے ہوئے زائد قیمت پر ڈالر بیچنے والی کمپنیز کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کیا تھا، اجلاس میں ای کامرس ایسوسی ایشن کاوفد بھی شریک ہوا، وفد نے یقین دہانی کروائی کہ زائد ریٹ پر کرنسی بیچنے والی کمپنیز کا ساتھ نہیں دیں گے۔