چمن : انجیر ایک ایسا پھل ہے جس کا پودا گرم اور دھوپ والے موسم میں بہتر طریقے سے افزائش پاتا ہے جبکہ یہ ہلکی سردی اور گرمی بھی برداشت کر سکتا ہے۔
انجیر کے پودے عام طور پر بہار یا خزاں میں لگائے جاتے ہیں لیکن سخت سردی اسے نقصان پہنچا سکتی ہے۔ چمن کاریزات میں جنت کا پھل انجیر کے ہزاروں درخت اگائے گئے ہیں۔
انجیر کو جنت کا میوہ بھی کہا جاتا ہے، انجیر کی کاشت کیسے ہوتی ہے؟ اسے خشک کرکے بازاروں میں کیسے لے جایا جاتا ہے؟
اے آر وائی نیوز چمن کے نمائندے اختر گلفام کی رپورٹ کے مطابق چمن میں جنت کے اس پھل کی کاشت بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے۔ یہاں کی انجیر دیگر علاقوں کی نسبت زیادہ میٹھی رسیلی اور ذائقہ دار ہوتی ہے۔
اس کی متعدد قسمیں ہیں جن میں سے سبھی رنگ اور ساخت میں ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں چمن میں کاریزات کے باغات سے اس کی بڑی پیداوار حاصل کی جاتی ہے جن کو اندرون ملک بھیجا جاتا ہے۔
باغ کے نزدیک یہاں پروسسنگ کا عمل کیا جاتا ہے فریش انجیر کاٹ کر یہاں چھانٹی کی جاتی ہے اور خراب دانوں کو علیحدہ کیا جاتا ہے۔
اس کی چھٹائی پر خشک ہونے کے لیے چھوڑدیا جاتا ہے خشک ہونے کے بعد اسے ایک بالٹی میں رکھا جاتا ہے 4 گھنٹے بعد اس کو کمرے میں لے جا کے رسی ڈالی جاتی ہے۔ چار دن میدان میں پڑے رہنے کے بعد ان کو کپڑے کے نیچے ایک ہفتے تک ڈمپ کیا جاتا ہے۔