Tag: fight

  • کتے اور بلی میں آپس میں لڑائی کی وجہ کیا ہے؟

    کتے اور بلی میں آپس میں لڑائی کی وجہ کیا ہے؟

    کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ کتا اور بلی آپس میں لڑتے کیوں رہتے ہیں؟ آئیں آج اس کی وجہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

    کتا اور بلی انسان کے قریب سمجھے جانے والے جانور ہیں اور اکثر دونوں کو ایک ہی گھر میں رکھا بھی جاتا ہے، لیکن ان کے درمیان دوستی کا وہ رشتہ نہیں بن پاتا جو ہونا چاہیئے اور جب بھی موقع ملتا ہے یہ ایک دوسرے پر غرانے بلکہ لڑنے بھڑنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔

    اب اس کی وجہ امریکی سائنس دانوں نے ڈھونڈ لی ہے جن کا کہنا ہے کہ ان کے درمیان خاندانی دشمنی کی جڑیں تاریخی طور پر بہت گہری ہیں۔

    شمالی امریکا کی سائنسدانوں کو کچھ ایسے فوسلز ملے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ 1 کروڑ 80 لاکھ سال قبل ان دونوں کے درمیان جنگ چلتی رہی جو اس قدر شدید تھی کہ اس میں کتوں کی 40 قسمیں بھی معدوم ہوئیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلیوں کی موجودہ شکل سے مماثل جانوروں نے امریکی براعظم میں ان جانوروں کو بری طرح متاثر کیا تھا جن کے ڈھانچے موجودہ شکل کے کتوں سے بہت حد تک ملتے جلتے ہیں۔

    اس وقت کتے بھی بڑی تعداد میں شمالی امریکا میں موجود تھے جن کے ساتھ بلیوں کی خصوصی چپقلش رہی۔

    جانوروں کی ملنے والی باقیات سے سائنس دانوں پر یہ بات منکشف ہوئی ہے کہ کتوں کی بعض اقسام موسمیاتی تبدیلیوں سے بھی معدوم ہوئیں جبکہ بلیاں موسم کے مقابلے میں ان سے زیادہ سخت جان ثابت ہوئیں۔

    دونوں کے درمیان جنگیں خوراک کے حصول کے معاملے پر ہوتی رہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً 2 کروڑ سال قبل شمالی امریکہ میں کتوں کی 30 سے زائد اقسام رہتی تھیں جبکہ اس وقت بلیاں ایشیا اور الاسکا کے درمیانی علاقوں میں موجود رہیں۔

    تاہم قدیم بلیوں کی چند اقسام شمالی امریکا میں بھی تھیں جو شکار کو پکڑنے میں کتوں سے زیادہ طاق تھیں، جبکہ کتے بھی گوشت خور تھے اور دونوں کے شکار ملتے جلتے تھے، پھر ایک موقع پر بلیوں نے کتوں کو اپنے شکار کے لیے خطرہ سمجھتے ہوئے ان کے خلاف اعلان جنگ کر دیا۔

    ایک خیال یہ بھی ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس وقت کی جنگلی بلیوں میں موجودہ چیتے اور شیر جیسے جانور بھی شامل تھے جنہوں نے کتوں پر بے پناہ حملے کیے اور ان کے نتیجے میں ان کی 40 قسمیں معدوم ہو گئیں اور صرف 9 قسم کے کتے رہ گئے۔

    ماہرین کتوں اور بلیوں کے درمیان کشمکش کو اسی دور سے جوڑتے ہیں۔

  • ویڈیو: دلہا دلہن اپنی ہی شادی پر لڑ پڑے، ایک دوسرے پر تھپڑ برسادیے

    ویڈیو: دلہا دلہن اپنی ہی شادی پر لڑ پڑے، ایک دوسرے پر تھپڑ برسادیے

    دیسی شادی میں اگر کوئی غیر متوقع سرگرمی نہ ہو تو شادی مکمل نہیں ہوتی، کبھی شادی کے دوران رشتے دار آپس میں لڑجاتے یا پھر تقریب میں خاص اہتمام نہ ہونے کی وجہ سے لڑائی ہوجاتی۔

    لیکن کیا آپ نے کھبی عین شادی کے دن اسٹیج پر دلہا دلہن کی لڑائی دیکھی ہے؟ ایسی ہی ایک ویڈیو نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچایا ہوا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دلہا اسٹیج پر ایک رسم کرتے ہوئے دلہن کو میٹھائی کھیلا رہا ہوتا ہے، دلہا جب زبردستی دلہن کو میٹھائی کھلانے کی کوشش کرتا ہے تو وہ پیچھے ہٹ جاتی ہے جس کے بعد دلہا طیش میں آکر تھپڑ جڑ دیتا ہے۔

    اسی لمحے میں دلہن نے بھی بنا کچھ سوچے سمجھے دلہے کو ایک تھپڑ رسید کرتی ہے جس کے بعد دونوں کی جانب سے ایک دوسرے پر تھپڑ برسانے کا سلسلہ جاری ہوجاتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ قریب موجود رشتےدار دونوں کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن پھر بھی ان کے معاملات ٹھنڈے نہیں ہوتے۔

    سوشل میڈیا پر صارفین نے جب یہ ویڈیو دیکھی تو اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ شادی ہورہی ہے یا طلاق۔

  • آم کھانے پر جھگڑا، بھائی نے بھائی پر چاقو سے حملہ کردیا

    آم کھانے پر جھگڑا، بھائی نے بھائی پر چاقو سے حملہ کردیا

    قاہرہ: مصر میں ایک گھر میں آم کھانے کے جھگڑے پر ایک بھائی نے دوسرے کو چاقو کے وار سے شدید زخمی کردیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق الحرم پولیس اسٹیشن کو ایک اسپتال انتظامیہ نے اطلاع دی کہ ایک زخمی نوجوان کو لایا گیا ہے جس کے سینے پر چاقو سے وار کیا گیا ہے۔

    اطلاع ملنے پر پولیس اہلکار فوری طور پر اسپتال پہنچے۔

    ابتدائی تحقیقات سے علم ہوا کہ گھر کے ریفریجریٹر میں ایک آم باقی بچا تھا، دونوں بھائیوں میں اس بات پر جھگڑا ہوگیا کہ ان میں سے کون وہ آم کھائے گا۔

    ایک بھائی آم لینے میں کامیاب ہوگیا، دوسرے نے باورچی خانے سے چاقو اٹھایا اور اس کے سینے پر وار کیا جس سے بھائی شدید زخمی ہوگیا۔

    پولیس کی حراست میں ملزم نے اعتراف جرم کرلیا جسے پوچھ گچھ کے بعد پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا، ملزم کو 4 دن کے جسمانی ریمانڈ پر دیا گیا ہے۔

  • بھارت: ریسلنگ کے مقابلے کے دوران ریسلر ہلاک

    بھارت: ریسلنگ کے مقابلے کے دوران ریسلر ہلاک

    نئی دہلی: بھارت میں ایک پہلوان لڑائی کے دوران ہلاک ہوگیا، پہلوان کو مدمقابل نے زمین پر پٹخا تھا جس سے اس کی گردن ٹوٹ گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ایک گاؤں میں ریسلنگ کا مقابلہ منعقد ہوا جس میں ساجد اور مہیش نامی دو مقامی پہلوانوں نے حصہ لیا۔

    مقابلے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوگئی جس میں ایک پہلوان کو زمین پر گرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ساجد نے مہیش کو اٹھا کر زور سے زمین پر پٹخا، اس دوران مہیش کی گردن مڑ کر ٹوٹ گئی۔

    داؤ کے بعد مہیش بے ہوش ہوگیا جس پر مجمع خوشی سے چلانے لگا، تاہم جلد ہی یہ خوشی تشویش میں بدل گئی جب ساجد نے زمین پر گرے مہیش کو اٹھانے کی کوشش کی لیکن وہ بے حس و حرکت پڑا رہا۔

    اس دوران مزید افراد بھی دونوں کے گرد جمع ہوگئے اور مہیش کو ہوش میں لانے کی کوشش کرنے لگے۔ اسپتال لے جائے جانے کے بعد مہیش کو مردہ قرار دے دیا گیا۔

    مقامی پولیس کے مطابق انہیں اس واقعے کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں نہ ہی کسی نے کوئی رپورٹ درج کروائی ہے، اگر کوئی واقعے کی رپورٹ درج کرواتا ہے تو وہ اپنی کارروائی کا آغاز کریں گے۔

  • بہادر ماہی گیر جان بچانے کے لیے شیر سے لڑتا رہا

    بہادر ماہی گیر جان بچانے کے لیے شیر سے لڑتا رہا

    بھارت میں گھنے جنگلات میں شیر نے ایک ماہی گیر پر حملہ کردیا، ماہی گیر 20 منٹ تک شیر سے لڑتا رہا اور اپنی جان بچانے میں کامیاب رہا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ سندر بن کے جنگلات میں کپورا نامی علاقے کے قریب پیش آیا۔ 4 لائسنس یافتہ کسان شکار کے لیے ندی پر پہنچے تھے جن میں سے ایک کشتی کو کنارے لگا کر اسی پر موجود تھا۔

    اسی وقت گھنے جنگلات سے اچانک ایک شیر نے کشتی پر چھلانگ لگائی اور کشتی پر موجود ماہی گیر پر حملہ کردیا، ماہی گیر اکیلا 20 منٹ تک شیر سے لڑتا رہا اور اپنی جان بچانے کی کوششیں کرتا رہا۔

    اس دوران دوسرے ماہی گیر بھی واپس لوٹ آئے جنہوں نے ماہی گیر کی مدد کی اور اسے شیر کے جبڑوں سے بچایا۔

    زخمی ماہی گیر کو فوراً قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ماہی گیر شکار کے لیے گہرے پانی میں گئے تھے، یہ مقام جنگلی جانوروں کی موجودگی کی وجہ سے ممنوعہ قرار دیا گیا تھا۔ زخمی ماہی گیر کے علاج کا خرچہ حکومت برداشت کرے گی۔

  • سندھ میں آوارہ کتوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے 75 کروڑ روپے کا منصوبہ

    سندھ میں آوارہ کتوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے 75 کروڑ روپے کا منصوبہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں آوارہ کتوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا، منصوبے میں کتوں کو کنٹرول کرنے اور کاٹنے سے روکنے کے لیے جدید طریقے استعمال کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں 18 لاکھ آوارہ کتوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا، منصوبے کے تحت 75 کروڑ روپے سے زائد رقم سے انڈس اسپتال کی خدمات حاصل کرلی گئیں۔

    جاری کردہ دستاویزات کے مطابق محکمہ بلدیات نے ریبیز کنٹرول پروگرام کا نیا منصوبہ منظور کرلیا ہے، آوارہ کتوں کو ویکسین، چپ اور ٹیگ سمیت دیگر مد میں 75 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 18 لاکھ کتوں کی آبادی میں 40 فیصد بچے، 35 فیصد مادہ اور 25 فیصد نر کتے ہیں، آوارہ کتوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے 80 ڈاکٹر بھی بھرتی ہوں گے۔

    آوارہ کتوں کو لگائی جانے والی ویکسین کا 3 سال تک اثر ہوگا، منصوبے میں کتوں کو کنٹرول کرنے اور کاٹنے سے روکنے کے لیے جدید طریقے استعمال کیے جائیں گے۔

  • امریکی سفارتخانے پر حملے کے بعد آج بھی مظاہرہ، اضافی نفری تعینات

    امریکی سفارتخانے پر حملے کے بعد آج بھی مظاہرہ، اضافی نفری تعینات

    بغداد: عراق میں امریکی سفات خانے پر حملے کے بعد آج بھی مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے، سفارت خانے کے اطراف بھاری نفری تعینات کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے کے باہر مظاہرہ کیا جارہا ہے، جبکہ پولیس اور شہریوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، ردعمل میں امریکی سیکیورٹی اہلکاروں نے مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔

    امریکا نے سفارت خانے کے قریب مزید 750اہلکار تعینات کردیے۔

    بغداد میں عراقی اور امریکی فوجیوں کا بھاری دستہ سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہا ہے، جبکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے اہلکار ہائی الرٹ ہیں۔ گزشتہ روز مشتعل مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر توڑ پھوڑ کی تھی۔

    یہ احتجاج شام اور عراق میں ملیشیا کے ٹھکانوں پر امریکی کارروائی کے خلاف کیا جارہا ہے۔

    نئے سال کا آغاز، ٹرمپ نے مبارکباد کے بجائے دھمکی دے ڈالی

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے سال کے آغاز پر ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دے ڈالی، یہ دھمکی عراق میں امریکی سفارت خانے پر حملے کے تناظر میں سامنے آئی۔

    امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا اور عراق میں امریکی سفارت خانے پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ ان حملوں میں ایران ملوث ہے۔

  • پاکستان دہشت گردوں سے لڑرہا ہے بھارت نہیں، ٹرمپ

    پاکستان دہشت گردوں سے لڑرہا ہے بھارت نہیں، ٹرمپ

    واشنگٹن : ٹرمپ نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا افغانستان سے نکلنے کے لیے مذاکرات کررہاہے، شدت پسندی کے خلاف جنگ کی ذمہ داری دیگر ممالک اٹھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردوں سے جنگ نہیں کررہا، پاکستان دہشت گردوں سے لڑ رہا ہے، امریکا نے ریکارڈ مدت میں داعش کی خلافت کا سو فیصد خاتمہ کردیا ہے۔

    داعش کے گرفتار یورپی جنگجوﺅں کو واپس نہ لینے پر فرانس اور جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک کو متنبہ کرتا ہوں کہ اگر اپنے جنگجووں کو واپس نہیں لیں گے تو امریکا انہیں رہا کر کے ان کے ملکوں میں بھیج دے گا، امریکا افغانستان سے نکلنے کے لیے مذاکرات کررہا ہے، شدت پسندی کے خلاف جنگ کی ذمہ داری دیگر ممالک اٹھائیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عراق میں داعش کے دوبارہ ابھرنے کے سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے ریکارڈ مدت میں داعش کی خلافت کا سو فیصد خاتمہ کردیا ہے۔

    ٹرمپ نے داعش کے گرفتار یورپی جنگجوﺅں کو واپس نہ لینے پر فرانس اور جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر یہ ممالک اپنے جنگجووں کو واپس نہیں لیں گے تو امریکا انہیں رہا کر کے ان کے ملکوں میں بھیج دے گا۔

    صحافیوں سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ روس، افغانستان، ایران، عراق اور ترکی کسی نہ کسی حد تک یہ جنگ لڑ رہے ہیں، لیکن فرنٹ لائن ممالک کے طور پر بھارت اور پاکستان شدت پسند گروپوں کے خلاف کچھ زیادہ نہیں کررہے جو غیر منصفانہ ہے کیونکہ امریکا سات ہزار میل دور ہے۔

  • شامی شہر ادلب میں فوج اور باغیوں کے درمیان شدید چھڑپیں، 72 افراد ہلاک

    شامی شہر ادلب میں فوج اور باغیوں کے درمیان شدید چھڑپیں، 72 افراد ہلاک

    ادلب: شامی فوج اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں لاشوں کے انبار لگ گئے، دونوں طرف سے 72 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شامی شہر ادلب کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں، اب تک دونوں طرف سے 72 افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی فوج اور اپوزیشن کی حامی فورسز کے درمیان جھڑپیں گذشتہ روز بھی جاری رہیں تھیں جبکہ لڑائی میں توپ سے حملے کیے جارہے ہیں۔

    شہر کے مختلف علاقوں میں باغیوں کا قبضہ ہے جبکہ حکومتی فوج نے اپنی کارروائیاں تیز کردی ہیں، دونوں طرف سے بھاری اسلحے سے حملے کیے جارہےہیں۔

    ادلب کے علاقے کرناز کے مقام پر اپوزیشن کی حامی فورسز کے حملے میں ایک خاتون جب کہ اللطامنہ میں روسی بمباری سے ایک عام شہری مارا گیا۔

    شام : اتحادی افواج کی بمباری : 7 بچوں سمیت 14 شہری جاں بحق

    یاد رہے کہ حال ہی میں شام میں اتحادی افواج کی جانب سے ایک گاﺅں پر کی جانے والی بمباری سے سات بچوں سمیت چودہ افراد جاں بحق ہوگئے تھے، چار ماہ میں اب تک 520 بے گناہ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی شمال مغربی شام اور حلب میں اسدی فوج اور مسلح گروپوں کے درمیان ہونے والی لڑائی میں بارہ عام شہری مارے گئے تھے۔

  • ایس 400 میزائل سسٹم ترکی اور امریکا کو تصادم کی جانب لےجارہا ہے، رپورٹ

    ایس 400 میزائل سسٹم ترکی اور امریکا کو تصادم کی جانب لےجارہا ہے، رپورٹ

    واشنگٹن :امریکی ذرائع ابلاغ نےجاری رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ روسی ساختہ ایس 400دفاعی نظام نیٹو اتحادی امریکا اور ترکی کو دھیرے دھیرے تصادم کی طرف لے جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس سے ایس400 دفاعی نظام کی خریداری کی صورت میں ترکی کے خلاف امریکی دشمنوں کے لیے وضع کردہ قانون کا استعمال کر سکتے ہیں۔

    امریکی اخبارنے اپنی رپورٹ میں بتایاکہ جاپان کے شہر اوساکا میں جی 20اجلاس کے موقع پر امریکی صدر نے دیگرعالمی رہ نماﺅں کے ساتھ ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن سے بھی ملاقات کی جس میں روسی ساختہ ایس 400 دفاعی نظام کی خریداری روکنے کے لیے ترک صدر پر دباؤ ڈالا گیا۔

    طیب اردوان نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ ترکی کے مبہم منصوبوں یعنی روسی دفاعی نظام ایس 400کی خریداری پر امریکا ترکی پر پابندیاں نہیں لگائے گا۔

    اخبار کے مطابق اوساکا کانفرنس میں ٹرمپ نے ترکی کے حوالے سے نرم اور دوستانہ لہجہ اپنایا مگر حقیقت یہ ہے کہ روسی ساختہ ایس 400دفاعی نظام دونوں ملکوں کو دھیرے دھیرے تصادم کی طرف لے جا رہا ہے، لگتا ہے کہ دونوں ملک دفاعی نظام کی وجہ سے ایک دوسرے کے ساتھ متصادم ہو سکتے ہیں۔