Tag: fighter pilot

  • جاپان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ

    جاپان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ

    جاپان کی فضائی فوج میں پہلی خاتون فائٹر پائلٹ اپنی تربیت مکمل کرنے کے بعد باقاعدہ فضائی فوج کا حصہ بن گئیں۔

    26 سالہ لیفٹیننٹ میسا متسوشیما کو جاپان کی ایئر سیلف ڈیفینس فورس میں جنگی جہاز اڑانے والی پہلی خاتون پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

    میسا نے اپنی ٹریننگ کے دوران ایف 15 طیارہ اڑایا، وہ ٹریننگ پانے والے گروپ میں واحد خاتون تھیں جو اب اپنی تربیت مکمل کر کے ایئر فورس کا باقاعدہ حصہ بن گئی ہیں۔

    میسا کہتی ہیں کہ انہیں جنگی طیارے اڑانے کا شوق اپنے اسکول کے دنوں میں ٹام کروز کی فلم ’ٹاپ گن‘ دیکھ کر ہوا۔ اس وقت ان کے دل میں شوق جاگا کہ وہ بھی اس طرح جنگٰ طیارے اڑائیں اور ان کا خواب اب پورا ہوگیا ہے۔

    جاپان کی سیلف ڈیفینس فورس کا قیام سنہ 1954 میں عمل میں لایا گیا تھا تب سے خواتین اس شعبے میں صرف بطور نرس اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ سنہ 1992 میں نیشنل ڈیفینس اکیڈمی نے خواتین کو بھی جنگی پوزیشنز کے لیے تربیت دینی شروع کی۔

    سنہ 2016 تک جاپانی فوج میں مختلف پوزیشنز پر فعال خواتین کی تعداد صرف 6.1 فیصد تھی تاہم اس کے بعد جاپان میں فوج میں مزید خواتین کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ایک موقع پر جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے بھی فضائی فوج میں خواتین کی کم شرح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی وجہ مختلف شعبوں میں خالص مردانہ کلچر کو قرار دیا۔

    سنہ 2015 تک جاپان میں خواتین پر فائٹر جیٹس اڑانے پر بھی پابندی تھی لیکن پھر یہ پابندی کالعدم قرار دے دی گئی اور یوں میسا جیسی خواتین کے لیے اس شعبے میں آنے کی راہ ہموار ہوئی۔

    اس دوران میسا مال بردار جہاز کی پائلٹ بننے کی تیاریاں کر رہی تھیں لیکن خواتین پر سے فائٹر جیٹ اڑانے کی پابندی ہٹتے ہی انہوں نے فضائی فوج میں اپلائی کردیا اور جلد ہی انہیں ان کی منزل مل گئی۔

    وہ کہتی ہیں، ’یہ صرف میرے خواب کی تکمیل ہی نہیں بلکہ دیگر خواتین کے لیے آگے آنے کا راستہ بھی ہے‘۔

    میسا کے علاوہ 3 مزید خواتین کو بھی فائٹر جیٹ اڑانے کی تربیت دی جارہی ہیں جو جلد مکمل ہوجائے گی یوں جاپانی فوج میں مزید خواتین فائٹر پائلٹس کا اضافہ ہوگا۔

  • آج ہوائی جنگ کے انوکھے ریکارڈ کے حامل ’ایم ایم عالم‘ کی دوسری برسی ہے

    آج ہوائی جنگ کے انوکھے ریکارڈ کے حامل ’ایم ایم عالم‘ کی دوسری برسی ہے

    آج اسکواڈرن لیڈرمحمد محمودعالم کی دوسری برسی ہے آپ پاکستان کے مایہ نازجنگی ہواباز تھے۔ جن کی وجہ شہرت گنیزبک ورلڈریکارڈ کے مطابق ایک منٹ میں سب سے زیادہ طیارے مارگرانے کا ریکارڈ ہے۔

    وہ 6جولائی 1935 کو کلکتہ کے ایک خوشحال اورتعلیم یافتہ گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ثانوی تعلیم 1951 میں سندھ گورنمنٹ ہائی اسکول ڈھاکہ (سابقہ مشرقی پاکستان ) سے مکمل کی۔ 1952 میں فضائیہ میں آئے اور 2 اکتوبر 1953 کو کمیشنڈ عہدے پرفائز ہوئے۔ ان کے بھائی ایم شاہد عالم معاشیات کے پروفیسرتھے نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی میں اور ایک اور بھائی ایم سجاد عالم البانی میں طبعیات دان تھے۔ 1965 کی جنگ میں پاکستان کے لیے نمایاں کارنامہ انجام دیا۔ سقوطِ ڈھاکہ کے بعد ان کی فیملی پاکستان میں قیام پذیررہی۔

    1965کی جنگ کے بعد 1967 میں آپ کا تبادلہ بطوراسکواڈرن کمانڈربرائے اسکواڈرن اول کے طورپرڈسالٹ میراج سوئم لڑاکا طیارہ کے لیے ہوا جو کہ پاکستان ایئرفورس نے بنایا تھا۔ 1969 میں ان کو اسٹاف کالج کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ 1972 میں انہوں نے 26ویں اسکواڈرن کی قیادت دو مہینے کے لیے کی۔ 1982 میں ریٹائر ہو کرکراچی میں قیام پذیرہوئے۔

    سکواڈرن لیڈر محمد محمودعالم کو یہ اعزازحاصل ہے کہ انھوں نے 1965 کی پاک بھارت جنگ میں سرگودھا کے محاذ پرپانچ انڈین ہنٹر جنگی طیاروں کوایک منٹ کے اندراندرمارگرایا جن میں سے چار ابتدائی تیس سیکنڈ کے اندر مارگرائے گئے تھے اوریہ ایک عالمی ریکارڈ تھا۔

    اس مہم میں ایم ایم عالم صاحب ایف 86 سیبرطیارہ اڑا رہے تھے۔

    مجموعی طور پرآپ نے نو طیارے مارگرائے اور دو کو نقصان پہنچایا جن میں چھ ہاک ہنٹر طیارے تھے۔

    سن 1965 کی جنگ کے مذکورہ بے مثال جرات اور بہادری سے بھرپور کارنامے پرایم ایم عالم کو ستارہ جرات سے نوازا گیا۔

    طویل عرصے تک علیل رہنے کے بعد 18 مارچ 2013ء کو پھیپھڑے کے مرض کے سبب کراچی میں ان کاانتقال ہوگیا، انہوں نے سوگواران میں تین بھائی اورایک بہن چھوڑے۔