Tag: fighters

  • داعش کی مالی معاونت کرنے والے شخص کو ہسپانوی پولیس نے گرفتار کرلیا

    میڈرڈ : ہسپانوی پولیس نے داعشیوں کی یورپ واپسی کے لیے مالی امداد کرنے والے شامی کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں پولیس نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے شامی شہری کو گرفتار کیا ہے کہ جس پر داعش کے دہشت گردوں کی یورپ کےلیے مالی امداد کرنے کا الزام ہے۔

    پولیس کا خیال رہے کہ گرفتار شخص خود بھی دہشت گرد تنظیم داعش کا رکن ہے، جو ہوالہ کے لیے ذریعے داعش میں شامل ہونے والے یورپی شہریوں کو رقم منتقل کرتا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مغربی یورپ سے تعلق رکھنے والے 6ہزار شہریوں نے داعش میں شمولیت اختیار کی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ 43 سالہ شخص نے سیکیورٹی مسائل سے بچنے کےلیے اپنے شناخت چھپائی ہوئی تھی جبکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا بھی استعمال نہیں کرتا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 7 ہزار داعشی دہشت گرد اب تک اپنے گھروں کو واپس آچکے ہیں، جبکہ ریاستی ادارے اپنے ملک واپس لوٹنے والے شہریوں کے ساتھ سخت سے پیش آرہی ہے۔

    امارات میں داعش کے ’کی بورڈ جہادی‘ کو پانچ سال قید، دس لاکھ درہم جرمانہ

    یاد رہے کہ پانچ اپریل کو متحدہ عرب عمارات کی عدالت نے سوشل میڈیا پر شدت پسندی کی ترغیب دینے والے دو افراد کو سائبر کرائم کے قوانین کے تحت قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

  • جرمنی میں‌ دوہری شہریت والوں کی شہریت منسوخ‌ کرنے کا قانون منظور

    جرمنی میں‌ دوہری شہریت والوں کی شہریت منسوخ‌ کرنے کا قانون منظور

    برلن : جرمن حکومت نے شہریوں کو انتہا پسندی کی جانب مائل ہونے سے روکنے کےلیے دوہری شہریت پر پابندی کا قانون منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت برلن میں واقع دارالعوام نے گزشتہ روز مذکورہ قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت بیرون ممالک دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت اختیار کرنے والے افراد کی جرمن شہریت کو منسوخ کردیا جائے گا بشرطیکہ وہ دوہری شہریت کے حامل ہوں۔

    حکومتی ترجمان اسٹیفان زائبرٹ نے کہا کہ اس کا مقصد ان افراد کی حوصلہ شکنی کرنا ہے، جو داعش سے وابستگی کے خواہاں ہیں، اس قانون کا اطلاق نا بالغوں پر نہیں ہو گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا اور برطانیہ میں پہلے ہی سے ایسے قوانین موجود ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ درجنوں جرمن شہری جنہوں نے داعش میں شمولیت اختیار کی تھی تاحال امریکی حمایت یافتہ شامی کرد ملیشیا کی گرفت میں ہیں اور عراقی حکومت انہیں اپنی شہریت سے محروم نہیں کرے گی۔

    جرمنی کی وزارت داخلہ کے مطابق سنہ 2013 میں عراق و شام میں دہشت گردانہ کارروائیوں کا آغاز کرنے والی تنظیم میں تقریباً ایک ہزار جرمن شہریوں نے شمولیت اختیار کی تھی۔

    جرمن وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ان میں ایک چوتھائی افراد واپس جرمنی لوٹ چکے ہیں جن میں کچھ مقدمات کا سامنا کررہے ہیں اور کچھ بحالی مرکز میں مقیم ہیں۔

    واضح رہے کہ جرمنی سمیت بیشتر یورپی ممالک میں دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت کا رجحان تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے، جس کی روک تھام کے لیے یورپین حکومتیں نت نئے قوانین متعارف کروا رہی ہیں تو کہیں اسلام کو تشدد زدہ مذہب گردان کر مسلمانوں کے حجاب پر پابندی عائد کررہی ہیں۔