Tag: file appeal

  • نیب کا شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    نیب کا شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    لاہور:نیب نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کافیصلہ کرلیا ، ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کافیصلہ کرلیا، اس سلسلے میں پراسکیوشن ٹیم نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف تیاری شروع کردی ہے۔

    گذشتہ روز منی لانڈرنگ ریفرنس میں نیب نے شہبازشریف و دیگر تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں ‏ڈالنےکیلئےخط لکھا تھا ،خط میں لاہورہائی کورٹ کا ‏فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکی درخواست کی گئی تھی۔

    خط میں کہا گیا کہ شہبازشریف ‏اور دیگرشریک ملزمان کےنام ای سی ایل میں ڈالےجائیں، ٹھوس شواہدپرمبنی منی لانڈرنگ کیس پرعدالتی کارروائی جاری ہے، ‏شہبازشریف کی احتساب عدالت میں زیرسماعت ٹرائل میں موجودگی ضروری ہے، جب کہ 5 ملزمان ‏کو پہلےہی اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔

    خیال رہے لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کی تھی جبکہ صدر مسلم لیگ (ن) کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر عدالت نے محفوظ فیصلہ ‏سناتے ہوئے طبی بنیادوں پر شہباز شریف کو دو ماہ کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔

  • ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ، نواز شریف، مریم نواز اور کپیٹن (ر) صفدر کا آج ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا امکان

    ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ، نواز شریف، مریم نواز اور کپیٹن (ر) صفدر کا آج ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا امکان

    اسلام آباد : احتساب عدالت کی جانب سے ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کپیٹن (ر) صفدر آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف اور مریم نواز کی جانب سے سیاسی بقا کے لیے آج ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا امکان ہے، نواز شریف نے وکالت نامے پر آج صبح دستخط کردیے۔

    نوازشریف، کیپٹن(ر)صفدر اور مریم نواز تینوں کی الگ الگ اپیلیں فائل کی جائیں گی، اپیل دائر ہونے کی صورت میں پیر کو اپیل پر سماعت کی جا سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ نیب آرڈینس کے تحت احتساب عدالت سے سزا کیخلاف اپیل کیلئے دس دن کا وقت ہوتا ہے،اپیل نہ کرنے پر دس سال کیلئے نااہل ہوجاتے، اب نوازشریف کو پیر تک اپیل دائر کرنے کا حق ہے۔


    مزید پڑھیں : مجرم نوازشریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل کی بیرکوں میں منتقل کردیا گیا


    یاد رہے کہ گذشتہ روز نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کوخصوصی طیارےپرنیواسلام آبادایئرپورٹ لایاگیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نوازکوآٹھ سال قید بامشقت اورجرمانے کی سزا سنائی تھی اور  ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عاید کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نیب کی حدیبیہ پیپرملز سے متعلق سپریم کورٹ میں اپیل سماعت کیلئے منظور

    نیب کی حدیبیہ پیپرملز سے متعلق سپریم کورٹ میں اپیل سماعت کیلئے منظور

    اسلام آباد : حدیبیہ پیپر ملز کیس میں سپریم کورٹ نے نیب کی اپیل سماعت کیلئے منظور کرلی، اپیل میں لاہورہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ نوازشریف،وزیراعلی پنجاب اورحمزہ شہباز فریق نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے نیب کی حدیبیہ پیپر ملز کیس کھولنے کی اپیل سماعت کیلئے منظور کرلی، نیب کی اپیل کو سی پی ایل اےنمبر3258الاٹ کردیا گیا ہے جبکہ نیب کی اپیل پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا گیا۔

    اس سے قبل نیب نے حدیبیہ پیپر ملز کیس کھولنے کے لئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس میں لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر مزید تحقیقات کی اجازت دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں مقدمے سے متعلق نئے شواہد سامنے آئے ہیں، ہائیکورٹ نے حقائق کو دیکھے بغیر مقدمے کا فیصلہ کیا، نئے شواہد کی روشنی میں نیب کی اپیل کو سماعت کیلئے منظور کیا جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عظمیٰ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف کارروائی کرے جس میں عدالت عالیہ کے دو ججوں کے درمیان اس کیس پر فیصلہ ٹائی ہوا تھا اور تیسرے ریفری جج نے کیس ختم کرنے کا کہا تھا، نیب کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اس معاملے میں کچھ چیزیں ضروری ہے جن کی نیب تحقیقات کرنا چاہتا ہے۔

    دائر اپیل میں کہا گیا ہے کہ قانونی معیاد میں اپیل دائرنہ کرنے کی قدغن ختم کی جائے، ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر مزید تحقیقات کی اجازت دی جائے۔


    مزید پڑھیں : نیب کا حدیبیہ پیپر ملز کیس میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ


    نیب نے اپیل میں نوازشریف، شہبازشریف اور حمزہ شہباز اور دیگر کو فریق بنایا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل نیب نے حدیبیہ پیپر ملز کیس میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، ترجمان کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جائیگی، اپیل لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر کی جائیگی۔

    دوسری جانب پاناما کیس پر نظرثانی اپیلوں کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے  نیب کو ایک ہفتے میں حدیبیہ پیپر ملز کیس کھولنے کی ہدایت دی تھی، جس پر نیب حکام نے عدالت کو کیس پر اپیل دائر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    واضح رہے کہ نیب نے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کردیئے ہیں جب کہ احتساب عدالت کے طلب کرنے پر بھی شریف خاندان عدالت میں پیش نہیں ہوا جس کے باعث انہیں دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما کیس کا فیصلہ،اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائر کردی

    پاناما کیس کا فیصلہ،اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائر کردی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے بعد وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے پاناماکیس کے فیصلہ کیخلاف سابق وزیراعظم نوازشریف کے سمدھی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائرکردی، نظر ثانی درخواست وکیل طارق حسن نے سپریم کورٹ میں دائرکی، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے میں خامیاں ہیں، کمزور ہے، مکمل ریکارڈ دیکھے بغیر فیصلہ سنایا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف نام نہاد اعترافی بیان کا الزام لگایا گیا، درخواست میں آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام نہ تھا، تحقیقاتی ٹیم کو اثاثوں کی تحقیقات کا حکم نہیں دیا گیا،مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے مینڈیٹ سے تجاویز کیا اور عدالت نے مینڈیٹ سے تجاویزرپورٹ پر ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ 20 اپریل کے فیصلے میں اسحاق ڈار کیخلاف تحقیقات کا حکم نہ تھا، کیا16سال میں اثاثوں میں اضافہ مختصر مدت ہے، بطور وزیر خزانہ اثاثوں میں544 ملین کی کمی ہوئی، اسحاق ڈار کے اثاثوں میں اضافہ09-2008میں ہوا، اثاثوں میں اضافہ کی وجہ6سال کی غیر ملکی آمدنتھی، غیر ملکی آمدن کا ریکارڈ جے آئی ٹی اور عدالت کو فراہم کیا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف نے نااہلی کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دائر کردیں


    درخواست میں مزید کہا گیا کہ رپورٹ کے خلاف اسحاق ڈار کے اعتراضات کو زیر غور نہیں لایا گیا، 1983 سے 2016تک کا انکم اور ویلتھ ٹیکس ریکارڈ دیا گیا، ٹیکس حکام نے اسحاق ڈار کے ریٹرن کو قبول کیا، مشکوک تحقیقاتی رپورٹ پر ریفرنس دائر کیسے ہوسکتا ہے، نیب قانون کے مطابق ریفرنس سے پہلے کے متعدد مراحل ہیں، عدالتی حکم سے انکوائری اورتحقیقات کے مراحل کےحق متاثر ہوئے۔

    نظر ثانی درخواست میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل184تین بنیادی حقوق سلب کرنے کیلئےاستعمال نہیں ہوسکتا، رپورٹ کے بعد سماعت 3ججز نے کی، فیصلہ 5ججز نے سنایا۔

    درخواست میں سوال کیا ہے کہ جن 2ججز نے سنا نہیں وہ فیصلے میں کیسے شامل ہوگئے؟ نگران جج کے تقرر سے عدالت بظاہرشکایت کنندہ بن گئی، نگران جج کی تعیناتی اور 28جولائی کا حکم آرٹیکل 175، 203کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما فیصلے میں اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنسز کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔