Tag: file petition

  • اسلام آباد میں ہندوﺅں کیلئے مندر کی تعمیر کا اقدام عدالت میں چیلنج

    اسلام آباد میں ہندوﺅں کیلئے مندر کی تعمیر کا اقدام عدالت میں چیلنج

    لاہور : اسلام آباد میں ہندوﺅں کیلئے مندر کی تعمیر کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہندو اپنی تعلیمات کا پرچار نہیں کر سکتے،مندر کی تعمیر کیلئے جگہ فراہم کرنے کا مراسلہ غیر آئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اسلام آباد میں ہندوﺅں کیلئے مندر کی تعمیر رکوانے کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست گزار محمد عاکف کی جانب سے دائر درخواست میں وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری، سی ڈی اے اور سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان اسلامی جمہوریہ ہے جس میں اسلامی اصولوں سے ہٹ کر کوئی اقدام نہیں اٹھایا جا سکتا، کیپل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بائی لاز میں ہندوﺅں کے لئے مندر کی تعمیر کی کوئی شق موجود نہیں۔

    درخواست میں کہا گیا الیکشن کمیشن کے ریکارڈ کے مطابق اسلام آباد میں صرف 178 ہندو آباد ہیں، اسلام آباد میں رہائش پذیر ہندوﺅں کی اپنی عبادگاہیں موجود ہیں، نئی عبادگاہ کا قیام غیر ضروری ہے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہندو اپنی تعلیمات کا پرچار نہیں کر سکتے۔

    درخواست گزار نے کہا مندر کی تعمیر کیلئے 100 ملین روپے کی لاگت سے زمین کی فراہمی شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو گی،استدعا ہے کہ اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کیلئے جگہ فراہم کرنے کا مراسلہ غیر آئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔

  • سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی بریت کے خلاف  اپیل دائر

    سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی بریت کے خلاف اپیل دائر

    لاہور : حکومت پنجاب نے سانحہ ساہیوال کےملزمان کی بریت کے خلاف اپیل دائر کردی ، جس میں کہا گیا اےٹی سی نےحقائق نظراندازکرکےملزمان کوبری کیا، 6 ملزم اہلکاروں کی بریت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر حکومت پنجاب نے سانحہ ساہیوال کےملزمان کی بریت کے خلاف اپیل دائر کردی، اپیل ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب عبدالصمد نے لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی۔

    اپیل میں مؤقف اپنایا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے حقائق نظر انداز کرکے ملزمان کو بری کیا، ٹرائل کورٹ نےویڈیوریکارڈکونظراندازکیا، عدالت نے قانونی طریقہ کارکےبرعکس گواہوں کوتحفظ فراہم نہیں کیا۔

    اپیل میں کہا گیا اہم ترین کیس کی عدالتی کارروائی ان کیمرہ نہیں کی گئی، ٹرائل کورٹ نےفرانزک ثبوتوں کواہمیت نہ دےکرمقدمہ کمزورکیا، ٹرائل کورٹ نے منحرف گواہوں کےخلاف کارروائی نہیں کی۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال کیس کا فیصلہ ، وزیراعظم عمران خان نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اپیل میں کہا گیا ٹرائل کورٹ نےجےآئی ٹی رپورٹ میں ملزمان کےتعین کونظراندازکیا، استدعا ہے سی ٹی ڈی کے 6 ملزم اہلکاروں کی بریت کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے سانحہ ساہیوال کیس کے فیصلے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو فیصلے کے خلاف اپیل کی ہدایت کی تھی اور کیس کی پیروی میں استغاثہ کی کمزوری اور خامیوں کی تحقیقات کا بھی حکم دیا تھا۔

    واضح رہے سانحہ ساہیوال کیس میں انسداددہشت گردی عدالت نے تمام ملزمان کو عدم شواہدکی بنیادپر بری کر دیا تھا، ملزموں صفدر ، رمضان ، احسن ، سیف اللہ ، حسنین اور ناصر کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا، مقدمےکے53 گواہان اپنے بیانات سے منحرف ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین اور سی ٹی ڈی اہل کاروں‌ کے بنایات میں واضح تضادات تھا۔

    وزیراعظم نے ساہیوال واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی تھی۔

    جی آئی ٹی نے خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا تھا جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔

  • آصف زرداری کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست تیار

    آصف زرداری کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست تیار

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست آج سپریم کورٹ میں دائر کریں گے ، جس میں کہا گیا مختصر فیصلہ  جاری کرکے درخواست ضمانت خارج کردی گئی، سپریم کورٹ اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری کی جانب سے اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست تیار کرلی گئی، فاروق ایچ نائیک نے درخواست تیار کی ہے، درخواست آج سپریم کورٹ میں دائرکی جائےگی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا اسلام آبادہائی کورٹ نے ہمارے مؤقف کو نظر انداز کردیا اور مختصرفیصلہ جاری کرکےدرخواست ضمانت خارج کردی گئی، سپریم کورٹ ہمارے مؤقف کوسن کر فیصلہ کردے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی سپریم کورٹ اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

    گزشتہ روز سابق صدرآصف علی زرداری کو جعلی اکاؤنٹ کیس اوردیگرمقدمات میں عبوری ضمانت کی مدت میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے پرگرفتار کیاگیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس ، نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں درخواست ضمانت مسترد ہونے پر آصف زرداری نے قانونی ٹیم کوطلب کیا گیا اور ہائی کورٹ کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے پر مشاورت کی تھی۔

    خیال رہے نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف رزداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی جا چکی تھی۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • شہبازشریف نے ای سی ایل میں نام  ڈالنےکا اقدام چیلنج کردیا

    شہبازشریف نے ای سی ایل میں نام ڈالنےکا اقدام چیلنج کردیا

    لاہور : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اقدام چیلنج کردیا، نیب درخواست ضمانت کےدوران لگائے گئے الزامات ثابت نہ کرسکا، عدالت ای سی ایل سےنام نکالنےکاحکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے لاہورہائی کورٹ میں ای سی ایل میں نام ڈالنے کے خلاف درخواست دائر کر دی ، درخواست میں حکومت، وزارت داخلہ، چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نیب نے رمضان شوگرمل اورآشیانہ ہاؤسنگ سکیم کاکیس بنایا، گرفتاری کےدوران اپنی بےگناہی کےثبوت دئیے، نیب درخواست ضمانت کےدوران لگائےگئےالزامات ثابت نہ کرسکا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا عدالت نےالزامات ثابت نہ ہونےپردرخواست ضمانت منظورکرلی اور استدعا کی عدالت ای سی ایل سےنام نکالنےکاحکم دے۔

    یاد رہے وزارت داخلہ نے بیب کی سفارش پر اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا تھا۔

    مزید پڑھیں :شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    اس سے قبل19 فروری کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف پر بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور وزیر داخلہ کی ہدایت پر ان کا نام عبوری قومی شناختی فہرست میں شامل کرلیاگیا تھا اور کہا تھا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے تک عبوری قومی شناختی فہرست میں رہےگا، فہرست میں شامل افراد کے 30 دن کیلئے بیرون ملک جانے پر پابندی ہوتی ہے۔

    خیال رہے اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں جبکہ نیب نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا، جس کے بعد 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

  • ننھی زینب کے والد کی بیٹی کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر

    ننھی زینب کے والد کی بیٹی کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر

    لاہور:ننھی زینب کے والد نے بیٹی کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر کردی، جس میں کہا گیا کہ عدالت قاتل عمران کو سر عام پھانسی دینے کا حکم دے تاکہ دیگر مجرمان کو عبرت حاصل ہو۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ننھی زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر کردی، درخواست زینب کے والد کی جانب سے اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ نے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ زینب کے بہیمانہ قتل پر پوری قوم کود کھ پہنچا، اے ٹی سی ایکٹ کے تحت مجرم کو سرعام پھانسی دے جا سکتی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ عمران کو سرعام پھانسی سے ایسے واقعات کی روک تھام ہوسکتی ہے اور استدعا کی کہ عدالت 17 اکتوبر کو قاتل عمران کو سرعام پھانسی دنے کاحکم دے تاکہ دیگرمجرمان کوعبرت حاصل ہو۔

    گذشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے قصور کی ننھی زینب کے قاتل عمران کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے تھے، جس کے مطابق زینب سمیت7 بچیوں کے قاتل کو 17اکتوبر بدھ کی الصبح سینٹرل جیل لاہور میں تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔

    جس کے بعد ننھی زینب کے والدین نے مطالبہ کیا تھا کہ قاتل عمران کو سر عام پھانسی دی جائے، زینب کے بعد بھی واقعات تھمے نہیں، سر عام پھانسی بچوں کا مستقبل محفوظ کرے گی۔

    مزید پڑھیں : قاتل کو سر عام پھانسی دی جائے، زینب کے والدین کا مطالبہ

    والد امین انصاری کا کہنا تھا کہ انصاف ملنے پر چیف جسٹس کا شکر گزار ہیں، فیصلے پر عملدرآمد میں تاخیر ہوئی تاہم فیصلے سے مطمئن ہوں۔

    زینب کی والدہ نے کہا تھا کہ جہاں مجرم نے جرم کیا وہیں پھانسی دی جائے۔

    یاد رہے 17 فروری کو انسدادِ دہشت گردی عدالت نے مجرم عمران کو چار مرتبہ سزائے موت، عمر قید، سات سال قید اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنائی تھیں، عدالتی فیصلے پر زنیب کے والد آمین انصاری نے اطمینان کا اظہار کیا اور اس مطالبے کو دوہرایا کہ قاتل عمران کو سر عام پھانسی دی جائے۔

    مجرم کو مجموعی طور پر 21 بار سزائے موت کا حکم جاری کیا گیا ، کائنات بتول کیس میں مجرم کو3 بارعمر قید،23سال قید کی سزا اور 25 لاکھ جرمانہ جبکہ 20 لاکھ 55 ہزار دیت کابھی حکم دیا تھا۔

    عدالت5 سالہ تہمینہ، 6 سالہ ایمان فاطمہ کا فیصلہ بھی جاری کرچکی ہے، 6 سال کی عاصمہ،عائشہ لائبہ اور 7 سال کی نور فاطمہ کیس کا بھی فیصلہ دیا جاچکا ہے۔

    زینب کے قاتل نے سپریم کورٹ میں سزائے موت کے خلاف اپیل دائر کی ،جسے عدالت نے مسترد کردی تھی، جس کے بعد عمران نے صدر مملکت سے رحم کی اپیل کی تھی۔

    ننھی زینب کے والد امین انصاری نے صدر مملکت ممنون حسین کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ زینب کے قاتل عمران کی رحم کی اپیل مسترد کردی جائے۔

    خیال رہے زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، جو چالان جمع ہونے کے سات روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی۔

    زینب کو اجتماعی زیادتی، درندگی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گئی تھی، زینب کے قتل کے بعد ملک بھرمیں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

  • العزیزیہ ملزاور فلیگ شپ ریفرنس دوسری عدالت منتقل کیے جائیں، نواز شریف کی درخواست

    العزیزیہ ملزاور فلیگ شپ ریفرنس دوسری عدالت منتقل کیے جائیں، نواز شریف کی درخواست

    اسلام آباد : نواز شریف نے العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز کی دوسری عدالت میں منتقلی کرانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا، جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں ریفرنسز جج محمد بشیر کی عدالت سے منتقل کئے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز کی دوسری عدالت میں منتقلی پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔

    نواز شریف کی جانب سے خواجہ حارث نے درخواست دائر کی، درخواست دائر میں کہا گیا ہے کہ ایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ آ چکا، اس لیے قانون کا تقاضا ہے کہ باقی ریفرنسز کسی اور عدالت کو منتقل کیے جائیں۔

    درخواست میں نیب اورجج احتساب عدالت محمدبشیرکو فریق بنایا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کی جانب سے ریفرنس منتقل کرنے کی درخواست مسترد کی تھی۔


    مزید پڑھیں :  نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی ایوان فیلڈ فیصلے کیخلاف اپیلیں دائر


    اس سے قبل سابق وزیر اعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر نے ایوان فیلڈ ریفرنس  فیصلے کے خلاف   اپیلیں دائر کیں، جس میں کہا گیا تھا کہ اپیلوں پرفیصلےتک نوازشریف،مریم نواز،صفدرکوضمانت پررہاکیاجائے۔

    خیال رہے کہ  ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر اڈیالہ جیل میں قید ہیں ۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ ، نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن(ر)صفدرکی اپیلیں آج  دائرکیے جانے کا امکان

    ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ ، نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن(ر)صفدرکی اپیلیں آج دائرکیے جانے کا امکان

    اسلام آباد : ایوان فیلڈ ریفرنس کے فیصلہ کے خلاف سابق وزیر اعظم نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن(ر) صفدر کی اپیلیں آج دائر کیے جانے کا امکان ہے، شریف خاندان کے وکلا اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی اپیلیں آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کیے جانے کا امکان ہے، اپیلیں خواجہ حارث پہلے ہی تیار کر چکے ہیں۔

    شریف خاندان کے وکلاء آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں، ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کی کاپیاں پہلے ہی ملزمان کے حوالے کر دی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نے وکالت ناموں پر دستخط کردیئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : نواز، مریم اورصفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں تیار 


    نواز شریف کی واپسی اور اپیلیں دائر کرنے کے حوالے سے وکلا نے اپنے مؤکلین سے بھی مشاورت مکمل کر لی ہے، وکلا نے مشورہ دیا ہے کہ 10 دن میں اگر پاکستان واپس نہ آئے تو ریلیف ملنا مشکل ہے۔

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو احتساب عدالت نے نااہل وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا تھا۔

    ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو 10 سال ، 80 لاکھ پاؤنڈز کا جرمانہ ، مریم نواز کو 7 سال قید، 20 لاکھ پاؤنڈز کا جرمانہ اور کیپٹن صفدر کو 1 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قراردیا گیا۔

    گزشتہ روز احتساب عدالت نے کیپٹن صفدر کو اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نواز شریف کی ایون فیلڈریفرنس فیصلہ مؤخرکرنے کی درخواست آج دائر جائے گی

    نواز شریف کی ایون فیلڈریفرنس فیصلہ مؤخرکرنے کی درخواست آج دائر جائے گی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے ایون فیلڈ کیس کا فیصلہ مؤخر کرنے کی درخواست آج دائر کی جائےگی، ایون فیلڈ کیس کا فیصلہ 6 جولائی کو سنایاجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ایون فیلڈ کیس کا فیصلہ رکوانے کے لئے اپیلیں شروع کردیں ہیں ، نوازشریف وکلا سے مشاورت کے بعد درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم کی جانب سے ایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ مؤخر کرنے کی درخواست تیار کرلی گئی ہے اور درخواست آج احتساب عدالت میں دائر کی جائے گی۔

    فیصلہ لکھنے میں مصروف جج محمد بشیرآج بھی رخصت پر ہیں، درخواست دائر ہونے پر ڈیوٹی جج ارشد ملک سماعت کریں گے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف فیصلے کے وقت عدالت میں پیش ہوں یا نہ پوں اس سے فیصلے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

    گذشتہ روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چند دنوں کے لئے موخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیصلہ کمرہ عدالت میں کھڑے ہو کر سننا چاہتا ہوں، فیصلہ حق میں آئے یا خلاف پاکستان جاؤں گا۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کا ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چند دنوں کے لئے موخر کرنے کا مطالبہ


    ان کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کی طبیعت بہتر ہونے پر پاکستان جاؤں گا، عوامی نمائندہ ہوں، بزدلی کا مظاہرہ نہیں کروں گا، گھبرانے والا نہیں‌، مگر بیگم کلثوم نواز 21 دن سے وینٹی لیٹر پر ہیں، میری اہلیہ کا گزشتہ روز آپریشن ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ایون فیلڈ کیس میں احتساب عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ یہ فیصلہ 6 جولائی کو جمعے کے روز سنایا جائے گا، احتساب عدالت نے ملزم کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نے دس مئی کو پریس کانفرنس میں کہا تھا کرپشن مقدمات میں سزاہوئی تو اپیل نہیں کروں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • راؤ انوار کا اپنے خلاف بننے والی جے آئی ٹی پر عدم اطمینان کا اظہار

    راؤ انوار کا اپنے خلاف بننے والی جے آئی ٹی پر عدم اطمینان کا اظہار

    اسلام آباد : نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتارمرکزی ملزم راؤ انوار نے اپنے خلاف بننے والی جے آئی ٹی پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نظرثانی کی درخواست  دائرکر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار نے اپنے خلاف بننے والی جے آئی ٹی پرعدم اطمینان کااظہار کردیا اور سابق ایس ایس پی ملیر کراچی نے سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائرکر دی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی ارکان کا تعلق ایک ہی ادارے سے ہے، قانون کے مطابق جے آئی ٹی میں مختلف اداروں کے لوگ ہوتے ہیں۔

    سپریم کورٹ سے اکیس مارچ کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کی گئی ہے۔

    اس سے قبل نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے ملزم راؤانوار نے اپنے ابتدائی بیان میں اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو ماننے سے انکارکردیا تھا۔

    راؤ انوار کا اپنے ابتدائی بیان میں کہنا تھا کہ نہ مجھے نقیب اللہ کی گرفتاری کا علم تھا نہ ہی میں مقابلے کے دوران موقع پر تھا، میں جتنی دیر میں گڈاپ سے شاہ لطیف ٹاون پہنچا، مقابلہ ہوچکا تھا۔


    مزید پڑھیں : نقیب اللہ قتل کیس ، راؤانوار کا الزامات ماننے سے انکار


    سابق ایس ایس پی ملیر کراچی کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں پتہ نقیب اللہ شاہ لطیف کیسے پہنچا، مجھے تو شاہ لطیف چوکی کےانچارج علی اکبرملاح نے مقابلے سے متعلق فون کیا اور صرف اتنا بتایا کہ ملزمان کی اطلاع ہے۔

    یاد رہے کہ 21 مارچ کو راؤانوار نقیب اللہ کیس کی سماعت میں اچانک پیش ہوگئے تھے، جس کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر انھیں گرفتار کر لیا گیاتھا اور نجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے اسلام آباد سے کراچی منتقل کیا گیا تھا۔

    چیف جسٹس نے  پولیس افسران پر مشتمل نئی جے آئی ٹی بنانے کی ہدایت کی تھی ، جس میں آفتاب پٹھان، ولی اللہ، ڈاکٹر رضوان اور آزاد ذوالفقار شامل ہیں جبکہ جے آئی ٹی کے سربراہ آفتاب پٹھان ہیں۔

    جہاں کراچی کی انسداددہشتگردی عدالت نے نقیب اللہ کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار کو 30روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌کیا تھا. ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    البتہ سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا از خود نوٹس کیس مقرر کرتے ہوئے راؤ انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • ماڈل عبیرہ کی قاتلہ عظمی راؤ کی سزائے موت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر

    ماڈل عبیرہ کی قاتلہ عظمی راؤ کی سزائے موت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر

    لاہور: ماڈل عبیرہ کی قاتلہ عظمی راؤ نے سزائے موت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی، عدالت نے عظمی راؤ کوسزائے موت اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ماڈل عبیرہ کی قاتلہ عظمی راؤ نے سزائے موت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی، ادکارہ عظمی راؤ نے موقف اختیار کیا کہ قتل کے واقعہ کا کوئی چشم دید گواہ نہیں تھا، ٹرائل عدالت نے واقعاتی شہادتوں اور گواہوں کے بیانات کے برعکس سزائے موت کا فیصلہ سنایا۔

    اپیل میں کہا گیا ہے کہ گواہان کی اکثریت کا مقدمے سے کوئی تعلق نہیں تھا،عدالت نے ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کے باوجود ملزمہ عظمی راؤ کو سزائے موت اور پانچ لاکھ جرمانے کی سزا کا حکم سنایا۔

    عظمی راؤ نے اپیل میں استدعا کی ہے کہ عدالت سزائے موت کی سزا کو کالعدم قرار دینے کا حکم جاری کرے۔


    مزید پڑھیں : عبیرہ قتل کیس، ماڈل عظمیٰ راؤ کو سزائے موت،5لاکھ روپے جرمانہ


    واضح رہے کہ ماڈل عبیرہ کو 2014میں قتل کیا گیا تھا، مجرمہ عظمیٰ راؤ نے عبیرہ کو زہردے کر قتل کیا اور بعد ازاں اس کی لاش کو بکس میں ڈال کر لاری اڈے پر پھینک دیا گیا، دوران تفتیش سی سی ٹی وی فوٹیج میں ماڈل عظمی راؤ کو پہچان لیا گیا تھا۔

    ملزمہ کے خلاف تھانہ شیرکوٹ میں ماڈل عبیرہ کے قتل کا مقدمہ درج کیا تھا، عدالت نے تین سال تک قتل کیس کی سماعت کی، مقدمے میں 34 گواہان کی شہادتیں ریکارڈ کی گئیں۔

    جس کے بعد ٹرائل عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ادکارہ عظمی راو کوسزائے موت اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔