Tag: file review petition

  • جعلی اکاؤنٹس کیس ، وزیراعلی سندھ  نے بھی حکم نامے کےخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    جعلی اکاؤنٹس کیس ، وزیراعلی سندھ نے بھی حکم نامے کےخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی  سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کردی ، جس میں کہا گیا جےآئی ٹی جعلی اکاؤنٹس ٹرانزیکشنز میں ملوث ہونےکاثبوت نہ لا سکی، سپریم کورٹ فیصلہ پر نظر ثانی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو ,آصف زرداری اور فریال تالپور کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کردی ، نظر ثانی میں وفاق، نیب اور جے آئی ٹی کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جے آئی ٹی نے جعلی اکاؤنٹس معاملے کی تحقیقات کرنی تھی، جے آئی ٹی جعلی اکاؤنٹس ٹرانزیکشنز سے تعلق ثابت نہ کر سکی اور نہ ٹرانزیکشنز میں ملوث ہونے کا ثبوت لا سکی۔

    درخواست میں کہا گیا سندھ اسمبلی نے شوگر ملز کو سبسڈی کی منظوری دی ، قرار داد پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان کی جانب سے پیش کی گئی ، مقدمہ کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا کوئی جواز نہیں۔

    دائر درخواست میں مزید کہا گیا فیصلے میں جے آئی ٹی رپورٹ سے نام نکالنے کا زبانی حکم شامل نہیں ، معاملے پر عمل درآمد بینچ تشکیل دینے کا بھی جواز نہ تھا ، سپریم کورٹ فیصلہ پر نظر ثانی کرے۔

    مزید پڑھیں : بلاول بھٹو نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نظرثانی اپیل دائر کردی

    گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر ‌‌‌کی تھی، درخواست میں جے آئی ٹی کی تشکیل، حساس اداروں کے ممبران کی شمولیت پر اعتراضات اور سپریم کورٹ کے صوابدیدی اختیارپر بھی سوال اٹھایا گیا تھا۔

    اس سے قبل سندھ حکومت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نظرثانی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی ، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ جعلی اکاؤنٹس کیس اسلام آبادمنتقل نہ کیا جائے، مزید انکوائری اسلام آباد میں کرنے سے انتظامی مسائل ہوں گے، انکوائری کراچی میں ہی کی جائے۔

    یاد رہے 28 جنوری کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کی تھی ۔

    جس میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا، قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔

    واضح رہے 7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کا معاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو کا نام جے آئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، سندھ حکومت نےسپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائرکر دی

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، سندھ حکومت نےسپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائرکر دی

    اسلام آباد : سندھ حکومت نے جعلی بینک اکائونٹس کیس میں نظرثانی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس اسلام آبادمنتقل نہ کیاجائے، مزیدانکوائری اسلام آباد میں کرنے سے انتظامی مسائل ہوں گے،انکوائری کراچی میں ہی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپورکے بعد سندھ حکومت کی جانب سے بھی سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائرکردی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام جے آئی ٹی سے نکالنے کے زبانی احکامات تھے، کیس کی مزید انکوائری اسلام آباد میں کرنے سے نہ صرف انتظامی مسائل ہوں گے، بلکہ ایسا کرناشفاف ٹرائل سے انکار کے مترادف بھی ہوگا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی مزیدانکوائری کراچی میں ہی کی جائے اور انکوائری کا تمام ریکارڈ نیب کراچی کےحوالے کیا جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس اسلام آباد منتقل نہ کیا جائے، اگر کوئی نیب ریفرنس تیار ہوتاہے تو وہ کراچی میں دائر کیا جائے اور سات جنوری کے حکم نامے کے پیرا 29 سے 35 اور 37 پر نظر ثانی کی جائے۔

    یاد رہے 28 جنوری کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری  اور ان کی بہن فریال تالپور نے  سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر  کی تھی ۔

    مزید پڑھیں :  جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    جس میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا،   قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔

    واضح رہے  7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو کا نام جے آئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    رپورٹ میں بتایاگیا جے آئی ٹی نے 924 افراد کے 11500 اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی، جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے 11 مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے، اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے جبکہ زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی تھی، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، جس پر8.95 ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔

  • تجاوزات کیخلاف آپریشن : سندھ حکومت کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر

    تجاوزات کیخلاف آپریشن : سندھ حکومت کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر

    کراچی : سندھ حکومت نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن پرنظرثانی کیلئے فوری سماعت کی درخواست دائر کردی، درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر کراچی میں جاری تجاوزات کے خاتمے کے خلاف کارروائی زور شور سے جاری ہے، کارروائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر سندھ حکومت کو شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    جس کو مد نظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے کراچی میں تجاوزات کےخلاف آپریشن پرنظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی ہے، درخواست میں عدالت سے فوری سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے کی حساسیت کے پیش نظر فوری سماعت کی درخواست کی گئی ہے، فوری سماعت سے متعلق درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے، منگل کوچیف جسٹس کی سربراہی میں لارجربینچ مقدمات کی سماعت کرے گا۔

    سندھ حکومت نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ حالیہ تجاوزات آپریشن میں انسانی ہمدردی کو مدنظر رکھا جائے، کارروائی سے غریب طبقہ بھی بےروزگار ہورہا ہے، سندھ حکومت تجاوزات کیخلاف آپریشن میں ہرممکن مدد کو تیار ہے، تاہم تجاوزات آپریشن بہتر اور منظم انداز میں کرنے کی ضرورت ہے۔

    سپریم کورٹ حالیہ تجاوزات آپریشن کے حکم پر نظرثانی کرے، سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ تجاوزات آپریشن سے پہلے لوگوں کو متبادل جگہ فراہم کرنا ہوگی، ہماری جانب سے متاثرین کو متبادل گھر اور دکانیں دینے کا کام کیا جارہا ہے۔

  • نیب کاحدیبیہ پیپرملزکیس کھلوانے کیلئےنظرثانی اپیل دائرکرنےپرغور

    نیب کاحدیبیہ پیپرملزکیس کھلوانے کیلئےنظرثانی اپیل دائرکرنےپرغور

    اسلام آباد : نیب نے حدیبیہ پیپرملزکیس سے متعلق نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا، نظر ثانی اپیل پر جلد ہی کام مکمل کرکے اسے چند روز میں دائر کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کیخلاف حدیبیہ پیپرز ملز کیس کامعاملہ مکمل طور پر ختم نہ ہوا، نیب کی جانب حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس پر نظر ثانی کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب پہلے والی درخواست کی خامیاں دور کرنے کے بعد اپیل دائر کریگا، نظر ثانی اپیل پر جلد ہی کام مکمل کرکے اسے چند روز میں دائر کردیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب کی حدیبیہ پیپر مل کھولنے کی اپیل خارج کردی تھی اور کہا تھا کہ عدالت نیب کےدلائل سےمطمئن نہیں ہوئی، درخواست مسترد کرنے کی وجہ تحریری فیصلےمیں بتائی جائے گی۔


    مزید پڑھیں :  سپریم کورٹ نے نیب کی حدیبیہ پیپرملزکیس دوبارہ کھولنے کی اپیل مسترد کردی


    خیال رہے کہ پانامہ کیس کے دوران عدالت کے سامنے نیب نے اس کیس میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا، اس کیس میں پنجاب کے وزیر اعلی شہبازشریف کا نام شامل ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے نیب کا ریفرنس خارج کرتے ہوئے نیب کو حدیبیہ پیپرز ملز کی دوبارہ تحقیقات سے روک دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی اور اب سپریم کورٹ آف پاکستان اس کیس کو دوبارہ کھولنے جارہی ہے جبکہ حدیبیہ کیس کےحوالےسے چیئرمین نیب کوبھی عدالت میں طلب کیا گیا تھا ۔

    خیال رہے کہ یہ کیس شہباز شریف کی سیاست کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے

    واضح رہے کہ حدیبیہ ریفرنس سترہ سال پہلےسن دوہزارمیں وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے اعترافی بیان پرنیب نےدائرکیاتھا۔انہوں نےبیان میں نوازشریف کے دباؤپرشریف فیملی کے لیے ایک ارب چوبیس کروڑ روپےکی منی لانڈرنگ اورجعلی اکاؤنٹس کھولنےکااعتراف کیاتھا۔

    شریف برادران کی جلاوطنی کے سبب کیس التواءمیں چلا گیا تھا ۔ سنہ 2011 میں شریف خاندان نے اس کیس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا‘ عدالتِ عالیہ نےاحتساب عدالت کوکیس پرمزیدکارروائی سےروکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔