Tag: film industry \

  • سعودی عرب کے پہلے سنیما ایونٹ کا آغاز

    سعودی عرب کے پہلے سنیما ایونٹ کا آغاز

    ریاض : سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سینما ایونٹ منعقد کیا جارہا ہے جس کا آغاز یکم اکتوبر سے ہوگا۔ ریاض میں ’’سعودی فلم فورم‘‘ کے عنوان سے اس تقریب میں 100 کے قریب افراد شریک ہوں گے۔

    چار اکتوبر تک جاری رہنے والی اس تقریب میں 50 اہم مقررین خطاب کریں گے، سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق مملکت میں اس نوعیت کی پہلی تقریب کا یہ پہلا سیشن ہوگا۔

    اس کا انعقاد فلم انڈسٹری کو سعودی معیشت میں اہم شراکت دار میں تبدیل کرنے کے مقصد سے کیا جا رہا ہے۔ اس تقریب سے فلم انڈسٹری میں سرمایہ کاری کے مواقع اور تعاون کو بڑھا کر، تجربات کے تبادلے کے ذریعے، پائیدار اور تجدید شدہ اقتصادی ترقی کے حصول کو ممکن بنایا جائے گا۔

    یہ تقریب ریاض کے بلیوارڈ سٹی ایگزیبیشن ہال میں منعقد کی جارہی ہے، سعودی عرب میں فلم سازی کی حقیقت اور مستقبل کا جائزہ لینے کے لیے ممتاز فلم سازوں، پروڈیوسروں، ہدایت کاروں، سرمایہ کاروں اور بین الاقوامی میڈیا کے افراد تقریب میں شرکت کریں گے۔

  • پاکستان کے سینما گھر کیوں ویران ہورہے ہیں؟

    پاکستان کے سینما گھر کیوں ویران ہورہے ہیں؟

    کراچی : پاکستان کے سینما گھر مالی لحاظ سے نازک صورتحال سے دوچار ہیں اور گزرتے دنوں کے ساتھ ساتھ سینما گھر مزید ویران ہوتے جارہے ہیں، اس پر ستم یہ کہ سینما گھروں کی جگہ تجارتی مقاصد کیلئے عمارتیں بنائی جارہی ہیں۔

    پاکستانی فلم انڈسٹری کے عروج کے دور میں فلم کے تمام شعبوں سے وابستہ افراد خوشحالی کی زندگی گزار رہے تھے پھر دیکھتے ہی دیکھتے فلمی صنعت کی سیاست اور گروپ بندیوں نے نگار خانوں کی رونقوں کو بربادی کی جانب دھکیل دیا اور جہاں پر رونق تھی اب وہاں ویرانی کے ڈیرے ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ممبر سندھ فلم ایگسی بیشنز ایسوسی ایشن فرخ رؤف نے تفصیلی گفتگو کی اور فلم انڈسٹری کی مشکلات پر روشنی ڈالی۔

    انہوں نے بتایا کہ تمام تر دعوؤں اور اعلانات کے باوجود حکومتوں کی جانب سے کیے گئے وعدے تاحال وفا نہ ہوسکے، کبھی ملک بھر میں سینما گھروں کی مجموعی تعداد 970 تھی جو آج گھٹ کر زیادہ سے زیادہ 250رہ گئی ہے۔

    فرخ رؤف کا کہنا تھا کہ فلم سازوں کی سب سے بڑی مشکل فلم بینوں کو سنیما گھروں تک لانا ہے کیونکہ نیٹ فلیکس کے موجودہ دور میں لوگوں کو ان کی تفریح کا سامان ان کے موبائل میں ہی مل جاتا ہے تو وہ پیٹرول اور ٹکٹ کا خرچہ کرکے سنیما کیوں آئیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فلمی شائقین تبدیلی چاہتے ہیں، فلم سازوں سے کہتا ہوں کہ فلم کی کہانی اور کاسٹ معیاری اور جدید تقاضوں کے مطابق رکھیں کیونکہ ٹی وی اور سنیما پر ایک جیسے چہرے دیکھ کر لوگ بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں۔

  • سعودی عرب : فلمی صنعت اور سنیما کی ترقی کیلئے اہم اقدامات

    سعودی عرب : فلمی صنعت اور سنیما کی ترقی کیلئے اہم اقدامات

    ریاض : سعودی عرب فلم کمیشن نے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ ایک تقریب میں مملکت کے فلم اور سنیما کے شعبے کی ترقی کے لیے اپنی حکمت عملی کا آغاز کیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ تقریب وزیر ثقافت اور کمیشن کے چیئرمین شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان کی سرپرستی میں منعقد ہوئی۔

    ثقافت کے نائب وزیر اور کمیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے وائس چیئرمین حمید فیاض نے کہا کہ حکمت عملی، اپنے متنوع اور جامع پروگراموں اور انیشیٹوز کے ساتھ، اس شعبے کی ترقی اور سعودی فلم سازوں کی سپورٹ اور انہیں بااختیار بنانے کی طرف پہلا قدم ہے۔

    حمید فیاض نے کہا کہ مملکت میں علاقائی اور بین الاقوامی فلم فیسٹیولز میں ایوارڈز جیتنے والے تخلیقی سعودی ٹیلنٹ، مقامی اور بین الاقوامی سطح پر نمایاں پہچان حاصل کرنے والی سعودی فلموں اور حالیہ برسوں میں پروڈکشن موومنٹ کی ترقی کی وجہ سے صنعت میں بڑی صلاحیت موجود ہے۔

    فلم کمیشن کے سی ای او عبداللہ الایاف نے کہا کہ یہ حکمت عملی وزارت ثقافت اور مملکت کے وژن 2020 کے اہداف کو حاصل کرنے میں معاون ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس میں سعودی اور بین الاقوامی سامعین کو راغب کرنے کے لیے مقامی سنیما مواد تیار کرنا اور مملکت کو مشرق وسطیٰ میں فلم پروڈکشن کے لیے ایک اہم عالمی مرکز کے طور پر پیش کرنا شامل ہے۔

    یہ حکمت عملی فلم انڈسٹری کے 20 اہم ترین ممالک کے ساتھ ایک معیار کے موازنہ پر مبنی تھی۔

    اس میں چھ سٹریٹجک ستون شامل ہیں جن میں ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ، انفرااسٹرکچر، مملکت میں مقامی پیداوار، مملکت میں بین الاقوامی پیداوار، ریگولیٹری فریم ورک، فلم کی تقسیم اور اسکریننگ شامل ہیں۔

    حکمت عملی کے مطابق فلم کمیشن19 سٹریٹجک انیشیٹوز پر کام کرے گا جن کا مقصد سعودی فلمی شعبے میں ایک بڑی تحریک پیدا کرنا، فلم پروڈکشن کے لیے بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنا اور سعودی ہنر اور صلاحیتوں کو بااختیار بنانا ہے۔

    کمیشن نے کہا کہ اس کی حکمت عملی مجموعی گھریلو پیداوار میں براہ راست شراکت بڑھانے، فلمی شعبے میں ملازمت کے مواقع کی تعداد میں اضافہ اور مقامی طور پر تیار کی جانے والی فیچر فلموں کی تعداد میں اضافہ کے لیے بنائی گئی تھی۔

  • فلموں میں آئٹم نمبرز پیش کرنا شرمناک رجحان ہے: جامی

    فلموں میں آئٹم نمبرز پیش کرنا شرمناک رجحان ہے: جامی

    معروف پاکستانی ہدایت کار جامی محمود کا کہنا ہے کہ فلموں میں آئٹم نمبرز پیش کرنا اس شعبے کی توہین کے مترادف ہے۔ ’یہ ایک نہایت شرمناک رجحان ہے‘۔

    پاکستانی فلم انڈسٹری کا جانا پہچانا نام جامی اس سے قبل فلم مور کی ہدایت کاری کے فرائض انجام دے چکے ہیں اور کئی بین الاقوامی پروجیکٹس پر بھی کام کر رہے ہیں۔

    حال ہی میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران جب ان سے فلموں میں آئٹم نمبرز کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے ایسے گانوں کو فلم سازی کے شعبے کی توہین قرار دیا۔

    انہوں نے حد درجہ راست گوئی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا، ’میں سمجھتا ہوں ایسا ہدایت کار جو ایک اداکارہ کو قابل اعتراض لباس اور اداؤں کے ساتھ بڑی اسکرین پر ناچنے پر مجبور کرے، اور ایک دلال جو کسی لڑکی کو ممنوعہ مقام پر اس کی مرضی کے خلاف ناچنے پر مجبور کرے، ان دونوں میں کوئی فرق نہیں‘۔

    جامی نے کہا، ’اگر فرق ہے تو صرف ریڈ لائٹ ایریا کی خراب اور فلم کے سیٹ پر لگائی گئی اعلیٰ درجے کی روشنیوں کا فرق ہے‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا، ’مجھے اصل مسئلہ یہ ہے کہ لوگوں کو اب اس آئٹم نمبر کلچر پر کوئی اعتراض نہیں۔ یہ وجہ ان بہت سی وجوہات میں سے ایک ہے جن کے باعث بھارت سمیت کئی تنگ نظر ممالک میں خواتین کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے‘۔

    اب جبکہ فلم انڈسٹری کے ایک اہم نام نے فلموں میں صرف بھرتی کے لیے ڈالے جانے والے اس کلچر کی مخالفت کردی ہے تو امید کی جاسکتی ہے کہ ان جیسے ہدایت کاروں کی فلمیں پاکستانی فلم انڈسٹری کے معیار کو بہتر سے بہترین بنائیں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • یوسف خان (دلیپ کمار) 94 برس کے ہوگئے

    یوسف خان (دلیپ کمار) 94 برس کے ہوگئے

    ممبئی: پاکستان کے علاقے پشاور میں پیدا ہونے والے بھارتی لیجنڈ دلیپ کمار آج 94 برس کے ہوگئے ، وہ 11 دسمبر 1922 کو پشاور کے علاقے قصہ خوانی میں پیدا ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق 6 دہائیوں سے زائد پر محیط ہندی سینما کی تاریخ کا سب سے بڑا ستارہ اورٹریجڈی کنگ دلیپ کمارآج 94 برس کے ہوگئے۔ یوسف خان عرف دلیپ کمار پشاور کے علاقے قصہ خوانی میں 11 دسمبر 1922 کو پیدا ہوئے۔

    آپ کے والد لالہ غلام سرور پھلوں کی تجارت سے وابستہ تھےوہ 1935 میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ  ہندوستان کے شہر ممبئی منتقل ہوئے اور وہاں سے اپنا کاروبار جاری رکھا۔

    ممبئی منتقلی کے بعد 1943 میں دلیپ کمار کی ملاقات بمبئی ٹاکیز کے مالکان سے ہوئی جنہوں نے انہیں اپنی فلم میں مرکزی کردار کی پیش کش کی، دلیپ کمار کی منظوری کے بعد فلم ’’جواربھاٹا‘‘ کی شوٹنگ کا آغاز کیا گیا۔

    یوسف خان کی پہلی فلم 1943 میں ریلیز ہوئی جس میں انہوں نے دلیپ کمار کا کردار ادا کیا ‘ عوامی مقبولیت کے بعد آپ کا اصل نام کہیں کھو گیا تاہم فلمی نام دلیپ کمار کے نام سے انڈسٹری میں پہچان ملی۔


    پڑھیں: ’’ ممبئی: لیجنڈ اداکار دلیپ کمار خراب صحت کے باعث اسپتال منتقل ‘‘


    سن 1949 میں راج کپوراورنرگس کے ساتھ پیارکی تکون پر مشتمل کلاسک فلم انداز نے دلیپ کمار کو سپراسٹار بنا دیا جب کہ یکے بعد دیگرے آنے والی فلموں نے انہیں بے مثال کامیابی دی۔ دلیپ کمار کی مشہور فلموں میں کرانتی ،کرما،سنگ دل، امر، اڑن کھٹولہ، آن، انداز، نیا دور، مدھومتی، یہودی، کوہ نور، آزاد، گنگا جمنا اور رام اور شیام سمیت متعدد فلمیں شامل ہیں تاہم 1960 میں تاریخی فلم “مغلِ اعظم” میں شہزادہ سلیم کا کرداران کی زندگی کایادگارکرداربن گیا۔

    عوامی مقبولیت اور  اپنی اداکاری کی صلاحیتیں منوانے والے یوسف خان کو بہترین اداکاری پر کئی ایوارڈز سے نوازا گیا جبکہ آپ کو فلمی انڈسٹری میں سب سے زیادہ ایوارڈ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے جس کی بنیاد پر آپ کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

    دلیپ کمارکی فنی خدمات کے اعتراف میں بھارتی حکومت کی جانب سے انہیں پدما بھوشن اور دادا صاحب پھالکے ایوارڈزبھی عطا کیے گیے تاہم آج کل شہنشاہ جذبات شدید علیل اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    دوسری جانب دلیپ کمار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سالگرہ کی مبارک باد اور دعائیں دینے پر اپنے مداحواں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

  • بھارتی فلموں میں کام کرنا فخر کی بات نہیں، مصطفیٰ قریشی

    بھارتی فلموں میں کام کرنا فخر کی بات نہیں، مصطفیٰ قریشی

    کراچی:  پاکستانی اداکار مصطفی قریشی نے کہاہے کہ جو فنکار بھارتی فلموں میں کام کررہے تھے انھیں اس بات پر افسوس نہیں کرنا چاہیے کہ اب انھیں بالی ووڈ میں کام کرنے کا موقع نہیں ملے گا بلکہ اس بات پر خوش ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ہندو انتہاء پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو دھمکیوں اور فلموں میں کام نہ دینے کے معاملے پر معروف پاکستانی اداکار نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی فنکاروں پر عائد پابندی کے بعد اداکاروں کو پاکستانی فلموں میں کام کرنے کے بھرپور مواقع ملیں گے۔

    پڑھیں: فلم اے دل ہے مشکل کی ریلیز، بھارتی انتہا پسندوں نے 5 کروڑ مانگ لیے

     انہوں نے کہا  کہ بھارتی فلموں میں کام کرنا کوئی فخر کی بات نہیں، بھارت نے کبھی ہمارے فنکاروں کو دل سے تسلیم نہیں کیا بلکہ وہاں کے لوگوں نے ہمارے اداکاروں کو ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھا کر صرف استعمال کیا اور فلموں میں کاسٹ کیا۔

    مصطفیٰ قریشی کا کہنا تھا کہ غیر ملکی فلموں میں کام کرنے والے فنکاروں کو چاہیے کہ وہ پوری توجہ کے ساتھ اپنے ملک میں بنائی جانے والی فلموں میں کام کریں اور ہمارے ڈائریکٹرز و پروڈیوسرز کو بھی چاہیے کہ وہ ایسے فنکاروں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔

    مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی کے باوجود اداکارہ پوجا بھٹ پاکستان پہنچ گئیں

     معروف اداکار کا کہنا تھا کہ پاکستانی فلموں میں کام کرنے والے اداکاروں کو بھی شہرت اور عزت حاصل ہوئی ہے، ایسے فنکار فخر سے رہتے ہیں جنہیں مصنوعی نہیں بلکہ اپنے ملک میں حقیقی عزت سے نوازا جاتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اب وقت ہے کہ بھارت جاکر کام کرنے والے فنکاروں کو مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ پاکستانی فلم انڈسٹری میں بھی تبدیلی آسکے۔
  • اداکارہ نرگس کا شوبز میں واپسی کا اعلان

    اداکارہ نرگس کا شوبز میں واپسی کا اعلان

    لاہور: فلم اور تھیٹر کی معروف اداکارہ نرگس نے طویل عرصہ بعد ایک مرتبہ پھر شوبز میں واپسی کا اعلان کر دیا ہے۔

    تین سال قبل دنیائے شوبزکو خیر باد کہہ کر کینیڈامنتقل ہونیوالی اداکارہ نرگس نے رواں ماہ وطن واپس آ کراپنی شوبز سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

     اداکارہ نے اے آروائی نیوز کو بتایا ہے کہ وہ فلم اور تھیٹر دونوں شعبوں میں اپنے فن کے جوہر دکھانوے پاکستان آرہیں ہیں جبکہ اس دوران ٹی وی اور فلم کے شعبوں میں ذاتی پروڈکشنز بھی کریں گی۔

    وہ آئندہ ماہ پاکستان واپس آ کر ہدایتکار پرویز رانا کی نئی فلم میں بطور ہیروئن پرفارم کریں گی جبکہ اس کے ساتھ ہی ان کی تھیٹر ڈراموں میں آمد بھی متوقع ہے۔

  • اداکارہ نرگس نے دوبارہ شوبز میں واپسی کا اعلان کردیا

    اداکارہ نرگس نے دوبارہ شوبز میں واپسی کا اعلان کردیا

    لاہور : شوبز کی دنیا کو ہمیشہ کیلئے خیر باد کہہ کر کینیڈا منتقل ہوجانے والی اداکارہ نرگس نے فلم انڈسٹری میں واپسی کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیک وقت تھیٹر اور فلم کے شعبوں میں اپنا لوہا منوانے والی اداکارہ نرگس نے طویل عرصہ بعد فلم انڈسٹری میں واپسی کا اعلان کیا ہے۔

    وہ آئندہ ماہ پاکستان واپس آ کر ہدایتکار پرویز رانا کی نئی فلم میں بطور ہیروئن پرفارم کریں گی جبکہ اس کے ساتھ ہی ان کی تھیٹر ڈراموں میں آمد بھی متوقع ہے۔

    اس حوالےسے پنجابی فلموں کے معروف ہدایتکار پرویز رانا نے اے آروائی نیوز کو بتایا ہے کہ نرگس ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی ان ہی کی فلم سے کم بیک کرنے پاکستان آرہی ہیں۔

    انہوں  نے کہا کہ وہ آئندہ ماہ سے نرگس اور شان کے ہمراہ اپنی نئی فلم کی شوٹنگز کا آغاز کریں گے۔