Tag: Finance minister

  • پاک امریکا تجارتی تعلقات میں مزید بہتری کے امکانات روشن

    پاک امریکا تجارتی تعلقات میں مزید بہتری کے امکانات روشن

    واشنگٹن(19 جولائی 2025): وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی تعلقات میں مزید بہتری کے امکانات روشن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے دورہ واشنگٹن کیا، وزیرخزانہ نے اس دوران امریکی وزیرخزانہ، تجارتی نمائندے یوایس ٹی آر سے ملاقات کی۔

    ملاقاتی اعلامیے کے مطابق پاک امریکا تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری میں فروغ کے عزم کا اعادہ کیا گیا، پاکستانی وفد نے امریکی سیکریٹری کامرس سے بھی ملاقات کی۔

    وزیرخزانہ کی سربراہی میں امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر سے بھی ملاقات ہوئی، جہاں دونوں نے تجارت اور معاشی تعلقات کو دوطرفہ تعلقات کا اہم ستون قرار دیا۔

    وزیرخزانہ نے کہا ہے امریکاپاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دارہے، پاکستان روایتی اور غیر روایتی شعبہ جات میں تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے، پاکستان آئی ٹی، معدنیات، زراعت اور دیگر شعبوں کو وسعت دینےکا خواہشمند ہے۔

    محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے دونوں ممالک کے درمیان باہمی فائدہ مند تعلق قائم ہو، تجارتی مذاکرات مثبت نتیجے پر جانے سے دونوں ملکوں کی معیشت کو فائدہ ہوگا۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی تعلقات میں مزید بہتری کے امکانات روشن ہوگئے ہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے امریکی وزیرِتجارت کے ساتھ بات چیت مثبت رہی۔

    انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری، کرپٹو، بلاک چین، معدنیات اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر بات ہوئی ہے، جو دونوں ممالک کے لیے ترقی کے نئے راستے کھول سکتی ہے۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے شعبے میں پیشرفت جاری ہے۔ پاکستان امریکا کے ساتھ باہمی تجارت کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔

  • تنخواہ دار طبقے کا احساس ہے آنیوالے بجٹ میں جائزہ لیں گے، محمد اورنگزیب

    تنخواہ دار طبقے کا احساس ہے آنیوالے بجٹ میں جائزہ لیں گے، محمد اورنگزیب

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آنے والے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کرنے کا سوچیں گے۔

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احساس ہے تنخواہ دار طبقے اور پیداواری سیکٹر پر ٹیکسوں کو بوجھ پڑا ہے، آنے والے بجٹ میں اس کا جائزہ لیں گے، بجٹ سے پہلے ہی کاروباری حضرات سے ملاقاتیں شروع کردی ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا ہے اوورسیز پاکستانیوں کی ناراضی کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے ریکارڈ ترسیلات زر آرہی ہیں، دبئی، واشنگٹن میں سب سے ملاقاتیں ہوئیں، ترسیلاتِ زر 35 ارب ڈالر کے قریب ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 30.2 ارب ڈالر تھیں اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں بھی بتدریج اضافہ ہورہا ہے، اوور سیز پاکستانی ملک کی مدد کررہے ہیں، اس پر شکر گزار ہیں۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی استحکام اور سارے اہداف سامنے ہیں، ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں قیاس آرائیاں اور سٹے بازی نہیں چلے گی، اس ملک کو پرائیوٹ سیکٹر کو ہی آگے لے کر جانا ہے۔

    وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے مزید کہا کہ ہم نےگروتھ کو تسلسل کے ساتھ آگے لے کر جانا ہے، بجٹ کا پراسس ہم نے ٹیک آف کردیا ہے، ایف بی آر کی اصلاحات پر بھی کام کیا جارہا ہے۔

  • زرعی شعبے پر ٹیکس کب سے لگے گا؟ وزیرخزانہ نے بتا دیا

    زرعی شعبے پر ٹیکس کب سے لگے گا؟ وزیرخزانہ نے بتا دیا

    واشنگٹن : وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ زرعی شعبے پر ٹیکس کا اطلاق آئندہ سال کے وسط میں ہوجائے گا۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن ڈی سی میں بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ زرعی ٹیکس سے متعلق قانون سازی آئندہ سال جنوری میں کی جائے گی اور زرعی شعبے پر ٹیکس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوجائے گا۔

    بجلی کی قیمتوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں 3گنا اضافہ ہوا۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے بعض علاقوں میں بجلی کے بل مکانات کے کرایوں سے بھی زیادہ بڑھ گئے ہیں جو لوگوں کے لیے ایک بڑا بوجھ ہے۔

    محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے 7 بلین ڈالر کا نیا قرضہ پروگرام حاصل کرنے کے بعد معاشی استحکام کی جانب قدم بڑھایا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال میں واجب الادا 26 ارب ڈالر کے قرضوں میں سے 16 ارب ڈالر کا قرضہ شراکت داروں سے حاصل کیا ہے، جن میں چین بھی شامل ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ چین سے بجلی منصوبوں کے قرضوں کی ری پروفائلنگ پر مثبت بات چیت ہو رہی ہے، توقع ہے کہ قرضوں کی ری پروفائلنگ کے معاہدے ہوجائیں گے۔

    محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق فنڈنگ پر بات چیت ہوئی، پاکستانی معیشت میں ٹیکسوں کاحصہ135فیصد تک پہنچانا چاہتے ہیں۔

    ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے مرکزی بینک نے مسلسل تین میٹنگز میں اپنی سود کی شرح میں 450بیسس پوائنٹس کی کمی کر کے اسے 22 فیصد سے 17.5 فیصد کر دیا ہے، ماہ نومبر میں اسٹیٹ بینک شرح سود میں مزید کمی کرسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ قرضے سے متعلق ہونے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں آئی ایم ایف نے صوبوں سے زیادہ ٹیکس آمدن پر اصرار کیا تھا اور زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں زرعی شعبہ اپنے حصے سے کم ٹیکس دیتا ہے، آئی ایم ایف نے تجویز دی کہ صوبائی محصولات بڑھانے کے لیے قومی ٹیکس کونسل کو استعمال کیا جائے، قومی محاصل میں صوبائی ٹیکس کا حصہ ایک فی صد کی کم ترین سطح پر ہے۔

  • پاکستان کیلئے آج 7 ارب ڈالرز قرض کی منظوری کا امکان

    پاکستان کیلئے آج 7 ارب ڈالرز قرض کی منظوری کا امکان

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹیو بورڈ کی میٹنگ آج ہوگی جس میں پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالرز قرض کی منظوری کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر چکا ہے، آج آئی ایم ایف کے اجلاس میں 7 ارب ڈالر کے پروگرام کی منظوری پر غور کیا جائے گا،  آئی ایم ایف بورڈ کا اعلان پاکستانی وقت کے مطابق شام آٹھ سے دس بجے تک متوقع ہے۔

    گزشتہ روز وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سی پیک سیمینار سے وڈیو لنک پرخطاب میں کہا آئی ایم ایف بورڈ اجلاس پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دے گا۔

    شہباز شریف ، آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پوری کردی ہیں (arynews.tv)

    انہوں نے کہا تھا کہ نجی شعبہ ملک کی معیشت کو ترقی  دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، پالیسی ریٹ کم ہورہا ہے، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، حکومتی اقدامات سے مہنگائی کی شرح میں کمی بھی آرہی ہے۔

     وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ سی پیک فیز ٹو کا آغاز ہونے جارہاہے، سی پیک کا فیزون انفرا اسٹرکچر اور سی پیک فیز ٹو انفرااسٹرکچر کی مونوٹائزیشن پر مبنی ہے، معاشی استحکام کیلئے مضبوط بنیاد قائم ہوگئی ہے۔

  • اسلام آباد کے بعد کراچی و لاہور ایئرپورٹ بھی آؤٹ سورس کیے جائیں گے

    اسلام آباد کے بعد کراچی و لاہور ایئرپورٹ بھی آؤٹ سورس کیے جائیں گے

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسلام آباد ایئر پورٹ کی آؤٹ سورسنگ پر کام جاری ہے اس کے فوری بعد کراچی اور لاہور ایئرپورٹ بھی آؤٹ سورس کیے جائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے مالی سال 25-2024 کی اقتصادی سروے رپورٹ پیش کرتے ہوئے صحافی کی جانب سے حکومت کے سو دن کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔

    پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے 6 پارٹیاں پری کوالیفائی کرچکی ہیں، اس کا حتمی نتیجہ آپ جولائی اگست تک دیکھ سکیں گے۔

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت سرکاری اداروں میں ایک ہزار ارب روپے کا خسارہ برداشت نہیں کرسکتی۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح کم ہونے کی وجہ سے شرح سود میں کمی ہوئی، مئی میں مہنگائی 11.8فیصد پر آئی، توانائی اور قرضوں کی بلند قیمتیں ریکارڈ کی گئیں، ہم آئندہ سال بھی قرض رول اوور کرائیں گے، قرضوں کی ادائیگی کیلئے رواں سال کا طریقہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ جی ڈی پی کا مجموعی حجم ایک لاکھ 6ہزار 45ارب ریکارڈ کیا گیا، ہمارے پاس 9ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں، رواں مالی سال میں جی ڈی پی گروتھ 2.38فیصد ریکارڈ کی گئی۔ آئندہ مالی سال کا آغاز بہتر انداز میں کریں گے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ چین کا دورہ سی پیک میں نئی روح لایا ہے، چین کا دورہ سی پیک کے حوالے سے بہت اہم تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ خصوصی اقتصادی زونز سے چینی بزنس پاکستان شفٹ ہوگا، ہماری حکومت کا فوکس بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری ہے۔

    اقتصادی سروے رپورٹ  : 

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 24-2023 کا اقتصادی سروے پیش کر دیا ہے۔

    سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، انڈسٹری، ٹرانسپورٹ اور پاور سیکٹر کی جانب سے تیل کی کھپت میں نمایاں کمی سامنے آئی۔

    ماہ جولائی تا مارچ2023 کی نسبت 2024 میں انڈسٹری کی تیل کی کھپت8.365فیصد کم ہوئی ٹرانسپورٹ سیکٹر کی کھپت4.78فیصد اور پاورسیکٹر کی کھپت63.26فیصد کم ہوئی۔

  • اب پرائیویٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا اور ہم وزرا، بیوروکریٹس کو پیچھے ہٹنا چاہیے: وزیر خزانہ

    اب پرائیویٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا اور ہم وزرا، بیوروکریٹس کو پیچھے ہٹنا چاہیے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بہترین معاشی پالیسیوں کے سبب ملک میں اب استحکام پیدا ہو رہا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا چاہیے اور ہم وزرا، بیوروکریٹس کو پیچھے ہٹنا چاہیے۔

    اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے دس ماہ سے پاکستان کی کرنسی میں استحکام آیا ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے اور زر مبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم ایم ایف کے آخری پروگرام میں داخل ہو رہے ہیں، معاشی اصلاحات ہمارا ایجنڈا ہے، توانائی کا مسئلہ بھی حل کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، اب پرائیوٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا چاہیے، آگے بیٹھنا چاہیے، اور ہم وزرا اور بیورو کریٹس کو پیچھے بیٹھنا چاہیے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تاجروں اور سرمایہ کاروں کی معاونت کے لیے وزارت خزانہ ہمہ وقت موجود ہے، حکومت کی بہترین معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں استحکام آ رہا ہے، وزارت خزانہ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے۔

  • وزیر خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا

    وزیر خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئندہ 15 روز کیلئے ڈیزل کی قیمت میں اضافے کا اعلان کردیا جبکہ پیٹرول کی قیمت کو برقرار رکھا گیا ہے، جس کا اطلاق آج رات 12بجے سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اپنے ایک ویڈیو میں پیغام میں کہا ہے کہ اگلے 15 یوم کیلئے پیٹرول کی قیمت میں کسی قسم کا کوئی ردوبدل نہیں کیا جارہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم اضافے کی ہدایت پر ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے 7 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جارہا ہے جس کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمت 262روپے فی لیٹربرقرار رہے گی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 7روپے50پیسے فی لیٹر اضافہ کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 260روپے 50 پیسے فی لیٹر ہوگی۔

    اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے بتایا ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں عالمی مارکیٹ میں ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے تین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور پیٹرول کی قیمت میں بھی اضافے کا رجحان ہے۔

    یاد رہے کہ اوگرا نے آئندہ 15روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق سمری وزارت خزانہ کو ارسال کی تھی، ذرائع کے مطابق یہ امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ حکومت عوام کو ریلیف دے گی۔

  • پائیدار ترقی کے اہداف کاحصول ہماری ترجیح ہے، وزیرخزانہ

    پائیدار ترقی کے اہداف کاحصول ہماری ترجیح ہے، وزیرخزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ پائیدار ترقی کےاہداف کاحصول ہماری ترجیح ہے، معیشت کی بہتری ترقی کی بنیادی سیڑھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو معیشت کو شدید بحران کا سامنا تھا، وزیراعظم نے معیشت بحالی کیلئے سخت فیصلے کیے، روپےکی قدر میں اضافےکیلئےترجیحی اقدامات کیے گئے۔

    وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ معیشت کی بحالی کےسفرمیں کرونا کےباعث مشکلات آئیں، اس کے باوجود حکومت نے ملک میں تعمیراتی شعبےکافروغ ممکن بنایااور تعمیراتی شعبے سے منسلک چالیس سےزائدصنعتوں کو فعال کیا، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ معیشت میں بہتری کے ساتھ محصولات میں مثبت اضافہ ہوا۔

    وزیرخزانہ شوکت ترین نے بجٹ سیمینار سے خطاب میں کہا کہ پائیدار ترقی کےاہداف کاحصول ہماری ترجیح ہے،اقتصادی بہتری کےلیے معاشی ماہرین سےمشاورت کی گئی، معیشت کی بہتری ترقی کی بنیادی سیڑھی ہے، زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ معاشی بہتری کی عکاس ہے۔

    اپنے خطاب میں شوکت ترین نے بتایا کہ وزیراعظم نے واضح کہا ہے کہ مستقبل قریب میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، اعتمادکی بحالی کےلیےٹیکس آڈٹ کےلیے تھرڈ پارٹی کی خدمات لی جائیں گی جبکہ پرائس مجسٹریٹس کو بحال کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

    وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ حکومت نے ریوینیو میں اضافہ کیا، اس سال ریکارڈ 4 ہزار ارب سے زائد ریوینیو جمع کیا گیا تاہم گردشی قرضہ کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جب کہ آئندہ بجٹ میں زراعت کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، کسان دوست پالیسز کے باعث زراعت کے شعبے میں ترقی ہو رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس دینے والوں پر مزید ٹیکس نہیں لگائے جائیں گے، ٹیکس چوری کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالا جائے گا، ٹیکس چوری کرنے والوں کا جدید ٹیکنالوجی اور بجلی کے بلوں سے سراغ لگایا جائے گا۔

  • وزیر خزانہ شوکت ترین کا آئی ایم ایف معاہدے پر نظر ثانی کا اشارہ

    وزیر خزانہ شوکت ترین کا آئی ایم ایف معاہدے پر نظر ثانی کا اشارہ

    اسلام آباد : وزیر خزانہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف معاہدے پر نظر ثانی کا اشارہ دے دیا اور کہا آئی ایم ایف نے ہمارے ساتھ زیادتیاں کی ہیں، آئی ایم ایف سے ٹیرف نہ بڑھانے کیلئے بات کرنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق فیض اللہ کموکا کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا ، کمیٹی نے اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین کی شرکت کاخیرمقدم کیا۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف معاہدے پر نظر ثانی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا آئی ایم ایف نے ہمارے ساتھ زیادتیاں کی ہیں ، بات کریں گے، آئی ایم ایف سےٹیرف نہ بڑھانے کیلئے بات کرنی ہوگی ، ٹیرف بڑھانے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ شرح سود کو 13.25 فیصد پر رکھنا غلطی تھی، جن اداروں کو حکومت نہیں چلا سکتی ان کی نجکاری کی جائے، پارلیمنٹ کی بالادستی پر یقین رکھتا ہوں ، میں نے ہمیشہ پارلیمان کو فوقیت دی ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کا پہیہ چلے گا تو شرح نمو بہتر ہوگی، جو ٹیکس نہیں دیتا اس کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، بجلی کےنرخ بڑھا کرمزیدکرپشن کے مواقع پیدا کیے جاتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر خزانہ رہا ہوں ،10 سال میں مجھے ٹیکس کیلئے ہراساں کیاگیا ، محصولات بڑھانے کیلئےکسی کی دم پرپاؤں نہیں رکھیں گے، پاکستان میں معیشت سےمتعلق منصوبہ بندی نظر نہیں آرہی ، 20 سے30 سال پائیدار معاشی ترقی کیلئے مربوط نظام لایا جائے۔

    شوکت ترین نے کہا پاکستان میں 3 سال بھی معیشت پائیدار نہیں رہتی، زراعت، صنعت کےذریعےشرح نمو میں بہتری لائی جاسکتی ہے،ہاؤسنگ پر پاکستان اپنے جی ڈی پی کا0.25 فیصد خرچ کرتا ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 70سال سےمحروم عوام کے طرز معاشرت کو بہتر بنانا ہوگا ، پاکستان کی 85 فیصد آمدن صرف 9 شہروں میں خرچ ہوتی ہے، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور جنوبی پنجاب والوں کاکیا قصورہے؟

  • وزیر اعظم نے وزیرخزانہ حفیظ شیخ کو ایک اور بڑی ذمہ داری دے دی

    وزیر اعظم نے وزیرخزانہ حفیظ شیخ کو ایک اور بڑی ذمہ داری دے دی

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے وزیرخزانہ حفیظ شیخ پر ایک اور ذمہ داری ڈال دی اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ کو ریونیو کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی منظوری سے جاری ہونے والے حکم نامے میں وزیرخزانہ حفیظ شیخ وزارت خزانہ کے ساتھ ریونیو کا قلمدان بھی سنبھالیں گے۔

    اس سلسلے میں کابینہ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے اطلاق فوری پر ہوگا، یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئے غیرمنتخب شخص کو6 ماہ کے لیے وفاقی وزیر بناسکتے ہیں۔

    قبل ازیں عبدالحفیظ شیخ وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ تھے تاہم گزشتہ دنوں وزیراعظم نے انہیں وفاقی وزیر بناتے ہوئے وزارت خزانہ کا قلمدان سونپ دیا تھا۔