Tag: Finance Minister Ishaq Dar

  • پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے کمی کی جارہی ہے۔

    اسحٰق ڈار نے کہا کہ 15 جولائی سے اگلے 15 روز کے لیے نئی قیمتوں کا تعین کیا گیا ہے اور اس حوالے سے پچھلے 15 دنوں میں عالمی مارکیٹ میں کچھ آئٹمز میں کمی اور کچھ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ہائی اسپیڈل ڈیزل کی قیمت میں7روپے فی لیٹر کمی کی جارہی ہے، پی ڈی ایل کی مد میں کوئی تبدیلی نہیں کررہے جبکہ پیٹرول کی قیمت میں9روپے فی لیٹرکمی کی جارہی ہے، قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 سے ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے پھر بھی کوشش کی گئی ہے جتنی بھی گنجائش ہو اس سے استفادہ کرتے ہوئے عوام کو ریلیف دیا جائے۔

    وزیرخزانہ کے مطابق 9 روپے کمی کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت262روپے سے کم ہوکر253روپے ہوگی، جبکہ ہائی اسپیڈل ڈیزل کی قیمت میں7روپے کمی سے فی لیٹر قیمت260.50سے کم ہوکر253.50کردی گئی ہے۔

    اسحاق ڈار نے مزید بتایا کہ پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ کی مد میں کوئی تبدیلی نہیں کررہے، گزشتہ15روز کے دوران روپے کی قدر میں بھی بہتری آئی ہے، وزیراعظم عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینا چاہتے ہیں۔

  • ڈالر کا ریٹ فکس نہیں کرسکتے، اسحاق ڈار

    ڈالر کا ریٹ فکس نہیں کرسکتے، اسحاق ڈار

    کراچی : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرلیا، ان کا کہنا ہے کہ بجٹ خسارہ بہت زیادہ بڑھ چکا ہے، ڈالر کا ریٹ  فکس نہیں کرسکتے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کئی بار نیچے آیا ہے ڈالر ابھی 223 سے 224 کے درمیان ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ ڈالر کی بیرون ملک اسمگلنگ ہورہی ہے، ڈالر کی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے ہرممکن اقدامات بھی کررہے ہیں۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمیں توقع تھی کہ ڈالر 200 روپے پر آجائے گا تاہم ڈالر کا ریٹ فکس نہیں کرسکتے، ڈالر افغانستان اسمگل ہورہا ہے جس کے منفی اثرات معیشت پر پڑ رہے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے مزید مسائل بھی ہیں جب تک سیاسی استحکام نہیں ہوگا مسائل پیدا ہوتے رہیں گے، تمام سیاسی جماعتوں کا فرض ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام ہو۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ سب کو پتہ ہے اگر سیاسی استحکام نہیں ہوگا تو ملک میں معاشی عدم استحکام ہوگا، کبھی لانگ مارچ ،کبھی دھرنا کبھی کچھ، اللہ کرے سب کو ہدایت ملے۔

    ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا اور نہ کرے گا کیونکہ پاکستان اس سے زیادہ مشکل میں بھی رہا ہے لیکن ڈیفالٹ نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں: ‘ملکی معیشت کے لئے دعاؤں،دواؤں کی ضرورت ہے’

    ان کا کہنا تھا کہ یہ بات ٹھیک ہے کہ ہم ابھی مشکلات میں ہے لیکن اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں پاکستان ڈیفالٹ بھی کرجائے گا، جو لوگ ایسا بیان دیتے ہیں ان کو سوچنا چائیے کہ وہ پاکستان کے ساتھ کیا کرنا چاہ رہے ہیں۔

    بجٹ خسارہ کم کرنے کے لئے پلاننگ کرنا ہوگی، بجٹ خسارہ بہت زیادہ بڑھ چکا ہے اس کو کم کرنا ہوگا، پاکستان کے قرض جی ٹی پی کے حساب سے 72 فیصد ہے، امریکہ کے قرض جی ڈی پی کے حساب سے 110فیصد ہے اور برطانیہ کا101 فیصد ہے۔

  • عمران خان کیا خود کو فرشتہ سمجھتے ہیں؟ انکی اصلیت جانتا ہوں، اسحاق ڈار

    عمران خان کیا خود کو فرشتہ سمجھتے ہیں؟ انکی اصلیت جانتا ہوں، اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیا خود کو فرشتہ سمجھتے ہیں۔ ان کی کیا اصلیت ہے میں جانتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) راحیل شریف کی اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی کا فیصلہ پاکستان کرے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا اصل کیا ہے میں اچھی طرح جانتا ہوں، عمران خان کیا خود کو فرشتہ سمجھتے ہیں؟ خان صاحب نے ایف ای بی سی کے پیسے کیش کئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اورجہانگیر ترین کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکتی۔ بیرون ملک رقم بھجوانے کے حوالے سے اسحاق ڈار نے کہا کہ بینک کے ذریعے بیرون ملک رقم لے جانے پر پابندی نہیں ہے۔

    پرویز مشرف نے 2001ء میں بیرون ملک رقم لے جانے کا قانون بنایا تھا، انہوں نے کہا کہ میں اب اس قانون کو تبدیل کرنے جارہا ہوں، دبئی میں 7.6 ارب ڈالر قانونی طور پر منتقل ہوئے ہیں، پانچ سال میں 7.6 ارب ڈالر کی پاکستان سے سرمایہ کاری کی گئی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) راحیل شریف عمرے پر گئے ہوئے ہیں مجھے ان کے اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ بننے کی اطلاع نہیں ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کے اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی کا فیصلہ پاکستان کرے گا۔

  • اسلام آباد: قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : قومی مالیاتی کمیشن کا اہم اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا، وفاق کی جانب سے قابل تقسیم محاصل میں چھ فیصد کمی کا مطالبہ متوقع ہےتاہم صوبے کسی بھی کٹوتی کے خلاف ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت قومی مالیاتی کمیشن کا اہم اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا، اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزیرِخزانہ اور اراکین کی شرکت کریں گے، اجلاس میں قومی مالیاتی کمیشن پر صوبوں کی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا۔

    خیبر پختوانخوا سے پروفیسر ابراہیم،بلوچستان سے قیصر بنگالی، سندھ سے سلیم مانڈوی والا اور پنجاب سے بھی ایک ممبر شریک ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق وفاق اور صوبوں کے درمیان نئے این ایف سی ایوارڈ کے اجراء پر اختلافات تاحال برقرار ہیں، جس کے باعث آٹھویں این ایف سی ایوارڈ میں مسلسل تاخیر ہورہی ہے جس کا سب سے زیادہ فائدہ پنجاب کو ہورہا ہے۔

    زرائع کا مزید کہنا ہے کہ اجلاس میں سندھ اشیاء پرٹیکس وصولیاں اور کروڈ آئل پر ایکسائز ڈیوٹی صوبوں کو منتقل کرنے اور بجٹ سے قبل نئے ایوارڈ کے اجراء کے مطالبات پیش کریگا۔

    زرائع کے مطابق وزیر خزانہ کی جانب سے قبائلی علاقہ جات اور نیشنل سیکیورٹی کیلئے تین تین فیصد محاصل مختص کرنے کا مطالبہ ہ تاہم صوبے اپنے حصے میں کمی نہیں چاہتے۔

    نیا این ایف سی ایوارڈ وفاق اور صوبوں کے درمیان وسائل کی تقسم کے تنازعات کے باعث گزشتہ ڈیڑھ سال سے تاخیر کا شکار ہے، موجودہ این ایف سی کے تحت قابل تقسیم محاصل کا بیالیس اعشاریہ دو فیصد وفاق جبکہ ستاون اعشاریہ پانچ فیصد صوبوں کے درمیان تقسیم ہوتا ہے ۔

    تاہم معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کو پانچواں حصہ دار مانا جائے ۔

    گزشتہ اجلاس میں دوصوبوں کے وزیرخزانہ موجودنہیں تھے۔جس کے باعث اجلاس مکمل نہیں تھا۔

  • پچاس کروڑڈالر کی دسویں قسط آئندہ ماہ مل جائیگی، وزیر خزانہ

    پچاس کروڑڈالر کی دسویں قسط آئندہ ماہ مل جائیگی، وزیر خزانہ

    دبئی: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کو رام کر ہی لیا اور مذاکرات کامیاب ہوگئے، آئی ایم ایف بورڈ قرض کی دسویں قسط کی منظوری آئندہ ماہ ہونے والے اجلاس میں دے گا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ سہ ماہی کے دوران ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل نہ ہونے کی تصدیق کر دی ہے، وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کو ٹیکسوں میں چالیس ارب روپے کی کمی کا سامنا ہے۔

    زرائع کے مطابق چالیس ارب روپے کو اس کمی کو اخراجات پرقابوپا کر کے پورا کیا جائے گا تاہم وزیرخزانہ نے پریس کانفرنس میں ان اقدامات کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ چودہ دسمبر کو آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس ہوگا، جس میں پچاس کروڑ بیس لاکھ ڈالر کی قسط کی منظوری دی جائے گی۔

    وزیرخزانہ نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف کو ٹیکسٹائل اورکسان پیکج پرکوئی اعتراض نہیں ہے ، رواں ماہ حکومت کو عالمی بینک سے 50کروڑ اور ایشائی ترقیاتی بینک سے 40کروڑ ڈالرزکا قرضہ بھی مل جائیگا، آئی ایم ایف سےایک اور قرض پروگرام لینےکو وزیرخزانہ نےقبل از وقت قراردیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نےآئی ایم ایف سےجو قرضہ لیا ہے، اس کی ادائیگی کی مدت دس سال ہے، پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل کی نجکاری ضرور ہوگی.

  • وزیرِاعظم ، وزیرِخزانہ، آصف زرداری کے نیب مقدمات کی فہرست سپریم کورٹ میں جمع

    وزیرِاعظم ، وزیرِخزانہ، آصف زرداری کے نیب مقدمات کی فہرست سپریم کورٹ میں جمع

    نیب نے وزیراعظم نواز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور سابق صدر آصف زرداری سمیت کئی اہم شخصیات کے مقدمات کی فہرست سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔

    وزیرِاعظم نواز شریف پر ایف آئی اے میں غیر قانونی بھرتیوں، اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے، شریف برادران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بارہ کروڑ چھپن لاکھ روپے مالیت کی رائیونڈ روڈ بنوائی جبکہ اختیارات کے ناجائز استعمال اور ناجائز اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

    اسحاق ڈار کیخلاف تحقیقات زیرِ التواء ہے، اسحاق ڈار نے سابقہ دور میں دو کروڑ تیس لاکھ پاؤنڈز، پینتیس لاکھ ڈالر اور ساڑھے بارہ کروڑ روپے کے ناجائز اثاثے بنائے، مجموعی طور پر ایک سو ستر ارب روپے کے ناجائز اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

    سابق صدر آصف زرداری کیخلاف کیس زیرِ سماعت ہے، اسلم رئیسانی کیخلاف غیر قانونی بھرتیاں، کروڑوں کے ناجائز اثاثے بنانے کا الزام ہے، سابق وزیرِاعلیٰ بلوچستان پر چوبیس ارب روپے دبئی منتقل کرنے کا الزام میں انکوائری جاری ہے۔ .

    سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف رینٹل پاورمنصوبوں سمیت متعدد کیسز میں ملزمان ہے، چوہدری برادران پراختیارات کاغیرقانونی استعمال،دو ارب 42کروڑ کے ناجائز اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

  • وزیر خزانہ نے بینکوں سےرقم نکلوانے پر0.6فیصد ٹیکس کانوٹس لےلیا

    وزیر خزانہ نے بینکوں سےرقم نکلوانے پر0.6فیصد ٹیکس کانوٹس لےلیا

    اسلام آباد: وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے بینکوں سے رقم نکلوانے پر صفر عشاریہ چھ فیصد ٹیکس کا نوٹس لے لیا۔

     وزیر خزانہ نے پچاس ہزار اور اس سے زائد کی رقم نکلوانے پر ٹیکس نفاذ کا نوٹس لیتے ہوئے بدھ کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور تاجر نمائندوں کو بلا لیا ہے۔

     وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے گا،بینکوں سے رقم نکلوانےپر ٹیکس کے خلاف تاجروں نے ملک گیر ہڑتال کی کال دے رکھی ہے جبکہ گوجرانولہ کے تاجروں نے ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے۔

  • آئی ایم ایف سے پچاس کروڑساٹھ لاکھ ڈالرکی قسط موصول

    آئی ایم ایف سے پچاس کروڑساٹھ لاکھ ڈالرکی قسط موصول

    اسلام آباد: آئی ایم ایف سےپچاس کروڑ ڈالرکی رقم موصول ہوگئے، پاکستان کے زرمبادلہ کےذخائرتاریخ کی بلندترین سطح پرپہنچ گئے۔

    پاکستان کوآئی ایم ایف سےتوسعی فنڈ پروگرام کی آٹھویں قسط موصول ہوگئی ہے،پچاس کروڑساٹھ لاکھ ڈالر کی رقم پاکستان کے اکائونٹ میں منتقل ہونےسےملکی زرمبادلہ کےذخائرکا حجم اٹھارہ ارب پچاس کروڑڈالرسےتجاوزکرگیا ہےجوتاریخ کی بلندترین سطح ہے۔

    اس سےقبل جون 2011 میں ملکی زرمبادلہ کےذخائرسوا اٹھارہ ارب ڈالر کی تاریخی سطح پر پہنچے تھے۔

    وزیراعظم نوازشریف اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار نےاس موقع پرقوم کومبارکباد دی ہے۔

  • معیشت کو سیاست سے الگ کریں ، وزیر خزانہ کی سیاسی جماعتوں سے اپیل

    معیشت کو سیاست سے الگ کریں ، وزیر خزانہ کی سیاسی جماعتوں سے اپیل

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کوچارٹر آف اکانومی کی ضرورت ہے۔

    پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں سے اپیل ہے کہ معیشت کو سیاست سے الگ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تعلیم پر خرچ کرنے کی ذمہ داری صوبوں کی ہے،انہوں نے کہا کہ میں جارحانہ ٹارگٹ لے کر چلتا ہوں اور چلوں گا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سیکٹریز تنخواہوں کے اضافے کی خبر غلط ہے۔ سیکٹریز تنخواہوں میں اضافہ بلکہ اسپیشل الاوئنس میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ چین کے بینک 46 بلین کی سرمایہ کاری کریں گے، ایڈہاک الاوئنس پیشنرز کا مطالبہ تھا، توانائی کے سیکٹر پر تما پیسہ نجی سیکٹر لائے گا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی حدود کو بھی دیکھنا چاہیئے، آج ہمارے زرمبادلہ 17 ارب ہیں، عام آدمی کا بجٹ تو 15 ہزار میں بھی نہیں بنے گا۔

    اسحاق ڈار نے بتایا کہ بجٹ کے حوالے سے سفارشات کھلے دل سے سنی تھیں، ہم اچھی تجاویز پر غور کرنے کے لئے تیار ہیں، سندھ حکومت نے بس منصوبے کے لئے تین تجاویز دی تھیں۔

  • وفاقی بجٹ 2015-16: سوشل میڈیا پرتنقید

    وفاقی بجٹ 2015-16: سوشل میڈیا پرتنقید

    کراچی: وفاقی حکومت نے مالی سال 2015-16 کا بجٹ پیش کردیا جس کے سماجی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عوام اور دیگر حلقوں کی جانب سے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجٹ کے نام پر عوام کے ساتھ مزاق کیا ہے، تنقید کرنے والوں نے کہا کہ بجٹ میں غریب عوام کے حق میں کوئی بات نہیں کی گئی ہے۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چوالیس کھرب ستر ارب روپےمالیت کا آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ پیش کردیا گیا، سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پینشن میں ساڑھےسات فیصد اضافہ، مزدورکی کم ازکم اُجرت بارہ سےبڑھاکرتیرہ ہزار روپےکردی گئی، دفاعی بجٹ میں گیارہ فیصد اضافہ جبکہ ترقیاتی کاموں اور دفاع سےزیادہ رقم قرضوں اورسودکی ادائیگی پرخرچ ہوگی۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈارنےبجٹ پیش کرتےہوئےپہلےمسلسل مہنگائی کے بم گرائے پھر چند سستی اشیا گنوادیں، وفاقی بجٹ میں چاول کے سستے ہونے کی نوید سنائی گئی۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ چاول کی ملوں کو اگلے سال کیلئے ٹیکس سے چھوٹ دی جائے گی، وزیر خزانہ نے یہ نہیں بتایا کہ مل مالکان عوام کو بھی فائدہ پہنچائیں گے یا نہیں مچھلی کی سپلائی پر بھی ٹیکس سے چھوٹ دے دی گئی۔

     سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں خریدنے والوں کیلئے ٹرانسفر اور ود ہولڈنگ ٹیکس میں کمی کردی گئی ہے اب جسے گھر بنانا ہو بنالے،تعمیرات کے سلسلے میں اینٹ اور بجری کی سپلائی کو تین سال کے لیے ٹیکس سے چھوٹ دی جا رہی ہے، بجٹ میں ہوائی سفر بھی سستا ہونے کی نوید سنائی گئی۔

    جبکہ شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے والوں کیلئے سولر انرجی آلات بھی سستے کردئے گئے، زرعی مشینری کی درآمدپرڈیوٹی پینتیس سے کم کرکے نو فیصد کر دی گئی جس زرعی آلات اور فصلیں سستی ہوں گی۔