Tag: Finance minister

  • آئی ایم ایف سے معاہدہ مجبوری ہے، ایمنسٹی اسکیم میں وقت لگے گا، اسد عمر

    آئی ایم ایف سے معاہدہ مجبوری ہے، ایمنسٹی اسکیم میں وقت لگے گا، اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہماری مجبوری ہے، ایمنسٹی اسکیم جیسے فیصلے میں وقت بھی لگے تو کوئی بات نہیں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ مجبوری ہے، اگر پہلے وہاں جاتے تو ڈسکاؤنٹ ریٹ بہت زیادہ ہوتا، حکومت ملی تو معاشی صورتحال ایسی تھی کہ مٹھی بند کرنا پڑی، اب ہماری مٹھی کھلنا شروع ہوجائے گی، بہت مثبت فضا بن رہی ہے۔

    اسدعمر کا مزید کہنا تھا کہ2019اور2020پراپرٹی، اسٹاک اور سرمایہ کاروں کیلئے اچھا رہے گا، پرائیویٹ سیکٹر سے متعلق نیب قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ کاروباری طبقے اور معیشت چلانے والوں کو نیب کے خوف سے آزاد کرانا ہوگا، پاکستان میں زمینوں کی قیمت کے معاملے کو بھی دیکھ رہے ہیں، پاکستان کو اب یورو بانڈ بھی لانے چاہیئں، سکوک بانڈ میں بھی جانا چاہیے۔

    معیشت کی بہتری سے معتلق اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم سے معیشت تبدیل نہیں ہوگی، ایمنسٹی اسکیم کا مقصد پیسہ اکٹھا کرنا نہیں ہے، اس فیصلے میں وقت بھی لگے تو کوئی بات نہیں۔

    ایمنسٹی اسکیم کو زیادہ آزاد کیا تو کافی تنقید ہوگی، دستاویزی طریقے سے ٹیکس نیٹ میں آنے سے معیشت تبدیل ہوگی، غیردستاویزی معیشت میں سب نہیں کچھ لوگ ہوسکتے ہیں۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس: نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لئے اشتہاری مہم شروع کرنے منظوری

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس: نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لئے اشتہاری مہم شروع کرنے منظوری

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں غربت کے خاتمے، صحت انصاف اسکیم سے متعلق اشتہاری مہم اور نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لئے اشتہاری مہم شروع کرنے منظوری دے دی گئی ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس جاری ہوا، جس میں 15 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا گیا، اجلاس میں یوٹیلٹی اسٹورز حکام نے رمضان پیکج سےمتعلق کمیٹی کو بریفنگ دی ،جس پر رمضان کیلئے اشیائے خورد و نوش کی پروکیومنٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    اجلاس میں یوٹیلٹی اسٹورز کا جائزہ لینے کیلئے شیخ رشید کی سربراہی میں 4رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ، وزارت خزانہ اورنیشنل بینک کو ضروریات پوری کرنے کی ہدایت کی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات کی ریلوے کے ذریعے ترسیل سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی، ریلوے حکام نے کہا ریلوے پیڑولیم مصنوعات کی ترسیل کی اہلیت رکھتی ہے۔

    اجلاس میں غربت کے خاتمے، صحت انصاف اسکیم سےمتعلق اشتہاری مہم اور نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لئے اشتہاری مہم شروع کرنے منظوری دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے حکومتی اداروں کو مالی ضروریات کا صحیح تعین کرنے کی ہدایت کردی اور کہا گیا حکومت بجٹ سے سپلیمنٹری گرانٹ کوختم کرناچاہتی ہے۔

    یاد رہے 8 اپریل کو ہونے والے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے طورخم ۔جلال آباد شاہراہ پر اضافی کیرج وے کی تعمیر کے لئے50کروڑ روپے کی منظوری دی تھی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت صنعت و پیداوار اور نجکاری کمیشن کو ہدایت کی کہ ان تجاویزکو منظوری کے لئے پیش کیا جائے۔ ای سی سی نے کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قومی غذائی تحفظ کی وزارت کو قیمتوں میں استحکام کے لئے ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی

    اجلاس میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے پربھی تشویش کا اظہار کیا گیا تھا ۔

  • آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیے بہت بڑی خوشخبریاں ہیں، وزیر خزانہ اسد عمر

    آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیے بہت بڑی خوشخبریاں ہیں، وزیر خزانہ اسد عمر

    لاہور : وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پورے پاکستان کاخزانہ خالی ہے، ملک خطر ناک حالات سےنکل آیا، پریشانی کی ضرورت نہیں، آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیےبہت بڑی خوشخبریاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے نویں قومی مالیاتی کمیشن سےمتعلق اجلاس کے پہلے سیشن کےاختتام پر نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں انکشافات کیا ملک خطر ناک حالات سےنکل آیا،پریشانی کی ضرورت نہیں، صرف پنجاب ہی نہیں پورےپاکستان کاخزانہ خالی ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا پاکستان میں بیرون ممالک سےسرمایہ کاری آرہی ہے، پاکستان میں جو بھی کرپٹ افراد جو بھی سب کا احتساب ہونا چاہیے،گزشتہ ادوار میں حکومتوں نے قومی خزانہ بے دردی سے لوٹا۔

    نواز شریف کے حوالے سے اسد عمر نے کہا نواز شریف کا مستقبل عدالت ہی طےکرےگی۔

    آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیےبہت بڑی خوشخبری خام تیل کی تلاش میں کامیابی ہوگی

    ان کا کہنا تھا آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیے بہت بڑی خوشخبریاں ہیں، تیل ڈھونڈ رہے ہیں خوشخبری آنے پر حالات مزید بہتر ہوجائیں، عوام کو مہنگائی سےبچانےکیلئے پیٹرولیم مصنوعات کاپورا بوجھ عوام پرمنتقل نہیں کیا، گزشتہ 6 ماہ میں 70 ارب روپے کا نقصان برداشت کیا۔

    وزیر خزانہ نے کہا این ایف سی میں سندھ حکومت کے تحفظات ہیں، سندھ والے وزیراعلی سندھ سے پوچھیں وہ کیوں نہیں آئے، قابل تقسیم محاصل میں تمام صوبوں کا نقطہ نظرسامنے رکھا جاتا ہے کسی ایک صوبے کا نہیں۔

    خیال رہے وزیرخزانہ اسد عمر کی زیر صدارت نویں قومی مالیاتی کمیشن سےمتعلق اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں چاروں صوبوں کےوزراءخزانہ کو شریک ہونا تھا تاہم سندھ کی وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، سندھ میں وزارت خزانہ کاقلمدان وزیر اعلیٰ کے پاس ہے۔

  • اسلام آباد کی سیکیورٹی، 76 کروڑ 88 لاکھ روپے گرانٹ کی منظوری

    اسلام آباد کی سیکیورٹی، 76 کروڑ 88 لاکھ روپے گرانٹ کی منظوری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے وزارتِ داخلہ کی تجویز پر وفاقی دارالحکومت کے لیے 76 کروڑ 88 لاکھ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمرکی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس ہوا جس میں وزارتِ داخلہ کے حکام بھی شریک ہوئے اور انہوں نے اسلام آباد کے حوالے سے بریفننگ دی۔

    وزارت داخلہ کی تجویزپر گرانٹ کی منظور ی دی جس کو  مختلف منصوبہ جات کے لیے استعمال کیا جائے گا، منظور ہونے والی رقم سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے کیمروں کی تبدیلی و مرمت کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن، 44 افراد زیرِ حراست

    یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: ریڈ زون کی سیکیورٹی کے لیے آرڈیننس جاری

    علاوہ ازیں سیکیورٹی کا نظام مزید بہتر اور مؤثر بنانے کے لیے نئی گاڑیاں خریدی جائیں گی،  گرانٹ سے ای پاسپورٹ منصوبے اور بجلی کےواجبات بھی اداکئےجائیں گے۔

    اجلاس کے دوران پورٹ قاسم پر اضافی ایل این جی ٹرمینل بنانے کا منصوبہ بھی زیر غور آیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم سے منظوری کے بعد اس حوالے سے اعلان کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے حالیہ دراندازی کے بعد اسلام آباد سمیت ملک کے اہم شہروں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون میں واقع عمارات پر سیکیورٹی سخت کردی گئی جبکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی سمیت حساس تنصیبات کا کنٹرول پولیس اور رینجرز نے سنبھالا ہوا ہے۔

  • وزیر خزانہ کی آئندہ موسم سرما سے پہلے ایل این جی ٹرمینل کے قیام کیلئے کام کے آغاز کی ہدایت

    وزیر خزانہ کی آئندہ موسم سرما سے پہلے ایل این جی ٹرمینل کے قیام کیلئے کام کے آغاز کی ہدایت

    اسلام آباد : اقتصادی رابطہ کمیٹی کےاجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے آئندہ موسم سرما سے پہلے ایل این جی ٹرمینل کے قیام کیلئے کام کے آغاز کی ہدایت جاری کردیں جبکہ وزارت داخلہ کیلئے چھہتر کروڑ اٹھاسی لاکھ روپے ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں 7نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا جبکہ اقتصادی صورتحال اور اشیائےخورونوش کےذخائر کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    وزیر خزانہ اسد عمر نے وزارت داخلہ کیلئے چھہتر کروڑ اٹھاسی لاکھ روپے ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی، گرانٹ وزارت داخلہ کے مختلف منصوبہ جات کیلئے استعمال کی جائےگی۔

    اجلاس میں پورٹ قاسم پر اضافی ایل این جی ٹرمینل منصوبہ بھی زیر غور آیا اور آئندہ موسم سرما سے پہلے ایل این جی ٹرمینل کے قیام کیلئے کام کے آغاز کی ہدایت جاری کردیں جبکہ فضل گیس فیلڈ سے نو مکعب فٹ گیس ایس ایس جی سی کیلئے مختص کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    اجلاس میں ملکی معاشی اشارے دیگر اہم معاملات بھی زیر بحث آئے۔

    یاد رہے گذشتہ اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن کے مرحوم ملازمین کے خاندانوں کے لیے 4 کروڑ 60 لاکھ روپے گرانٹ اور پرامن بلوچستان کے لیے 20 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: پرامن بلوچستان کے لیے 20 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری

    اقتصادی کمیٹی نے فنانس ڈویژن کی سپلیمنٹری گرانٹ کے فوری اجرا اور وزارت نجکاری کے لیے 1 کروڑ 14 لاکھ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی تھی۔

    وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے ٹیکس نظام میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے، بڑے لوگوں کو پکڑیں تو خود بہ خود پیغام پہنچ جائے گا، پیغام جائے گا تو جو ٹیکس نہیں دیتے وہ بھی دینا شروع ہو جائیں گے۔

  • حسن صدیقی صرف پاک فوج کا نہیں پاکستان کا بیٹا ہے ، اسد عمر

    حسن صدیقی صرف پاک فوج کا نہیں پاکستان کا بیٹا ہے ، اسد عمر

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ حسن صدیقی صرف پاک فوج کانہیں پاکستان کابیٹاہے ، پاک فوج اوربہادرقوم کی وجہ سے ہمیں کسی قسم کا خوف نہیں ہے، بھارت میں سیاسی قوتیں تقسیم اور پاکستان میں متحد ہیں، مودی سرکار کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں قوم کے بہادر بیٹوں اور بیٹیوں کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا بھارت پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہےاور ہم سکون کی نیند سوتے ہیں، پاک فوج اور بہادر قوم کی وجہ سے ہمیں کسی قسم کا خوف نہیں ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ جو ہم نے کہا تھا وہ پاکستانی پائلٹ حسن صدیقی اور دیگرجوانوں نے کرکےدکھایا، حسن صدیقی صرف پاک فوج کانہیں پاکستان کا بیٹا ہے، قوم کے بیٹے ملک کیلئے اپنی جان دینے کیلئے تیار ہیں۔

    قوم کے بیٹے ملک کیلئے اپنی جان دینے کیلئے تیار ہیں

    وزیر خزانہ نے کہا پاکستان نےپورے معاملےمیں کوشش کی خطے کا امن سلامت رہے، پاکستان کو طاقت برقرار رکھنے کیلئے سیاسی قوت کا بھی مظاہرہ کرنا ہے، بھارت میں سیاسی قوتیں تقسیم اور پاکستان میں متحد ہیں۔

    ان کا کہنا تھا پاکستان کوجب بھی ضرورت پڑی ہے تو پورا ملک متحد ہوتا ہے، آج پاکستان میں کوئی تفریق نظر نہیں آرہی پورا ملک ایک ہوتا ہے، مودی سرکار کیلئے لمحہ فکریہ ہے، ان کی حکمت عملی کی وجہ سے بھارت تقسیم ہے۔

    اسد عمر نے کہا پلواما میں اپنے فوجی مروانے اور پاکستان کو دھمکیاں دینے کے باوجود انہیں مسترد کیا جارہا ہے، موجودہ صورتحال میں پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہے، کوئی نقصان نہیں ہوا۔

    بھارت کواپنی فوج پربہت غرورتھاوہ توخاک میں مل گیا ہے

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا بھارت کواپنی فوج پربہت غرورتھاوہ توخاک میں مل گیا ہے، پاکستان کےزرمبادلہ ذخائرمیں کوئی کمی نہیں آئی، ہم نہیں چاہتےبھارت کے کسی شہری کونقصان ہو انہیں بھی سمجھناچاہیے، بھارتی عوام کوسمجھناچاہیےمودی ان کوکس طرف لےکرجارہاہے۔

  • ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے، وزیرخزانہ اسدعمر

    ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے، وزیرخزانہ اسدعمر

    لاہور : وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ عوام پر مزید بوجھ ڈالے بغیر ریونیو اہداف پورے کریں گے، ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائے لیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے، بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے سرمایہ کاری سرٹیفکیٹ کا آغاز اکیتس جنوری سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور چیمبر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ عوام پر مزید بوجھ ڈالے بغیر ریونیو اہداف پورے کریں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے، حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان فرق کم ہوا ہے، ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے۔

    ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پانچ شعبوں کو گیس اور بجلی کے کم شرح پر بل موصول ہو چکے ہیں اور برآمدی شعبے میں بہتری آنا شروع ہو گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے سرمایہ کاری سرٹیفکیٹ کا آغاز اکیتس جنوری سے ہو گا، جس کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان کریں گے، ان سرٹیفکیٹس سے نہ صرف سمندر پاکستانی ملکی ترقی میں حصہ لیں گے بلکہ ان کو بچت کرنے میں مدد ملے گی۔

    بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے سرمایہ کاری سرٹیفکیٹ کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان کریں گے

    اس سے قبل وزیر خزانہ اسدعمر نے لاہورچیمبر آف کامرس کا دورہ کیا، صنعت کاروں اور تاجروں نے شکایات کے ڈھیر لگادیے، وزیر خزانہ نے ایک ایک سوال کا جواب دیا۔

    اس موقع پر وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ چھوٹی صنعتیں ملکی معیشت اور روزگار کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، موجودہ اسپیشل اکنامک زون کوفعال بنانےکی ضرورت ہے، آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے، معاہدہ وہ ہوگا جو کہ عوام کے حق میں بہتر ہوگا۔

    موجودہ اسپیشل اکنامک زون کوفعال بنانےکی ضرورت ہے

    اسد عمر نے تاجروں اور صنعت کاروں کویقین دلایا رواں سال ٹیکس کے نظام کو عام فہم بنایا جائے گا اور کہا کہ حکومت نے سخت معاشی فیصلے کئے مگر بوجھ عوام پر نہیں ڈالا، صنعتوں کودیاگیا بجلی اور گیس کا ریلیف اب سامنے آئےگا، ملک میں مینوفیکچرنگ کاشعبہ تنزلی کاشکار ہے، آئی ٹی شعبے کیلئے ریفارمز پیکج جلد لایا جائے گا۔

    ان کا مزید کہناتھا کہ نجکاری کی فہرست سے بہت سارےاداروں کونکال دیا ہے ، ایسے ادارے نجکاری فہرست میں شامل ہیں جن پر کام ہوسکتا ہے، نجکاری آسان عمل نہیں اس میں کئی سال لگیں گے، سرمایہ پاکستان کےنام سےفنڈزبنائیں گے،جس کے 11ممبر ہوں گے، نجی شعبےکو بھی سرمایہ پاکستان کے نام سے فنڈز میں نمائندگی دیں گے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کفایت شعاری کے اقدامات کررہے ہیں، پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں بہت مواقع ہیں، بجلی کےشعبےمیں اوپن مارکیٹ پرتوجہ دے رہے ہیں۔

  • اسٹیل مل کوپاؤں پرکھڑاکریں گے اور پیداواری صلاحیت 3ملین ٹن پر لے جائیں گے، وزیرخزانہ

    اسٹیل مل کوپاؤں پرکھڑاکریں گے اور پیداواری صلاحیت 3ملین ٹن پر لے جائیں گے، وزیرخزانہ

    اسلام آباد: وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ ستمبرمیں فنانس بل میں دیےگئےاہداف حاصل کریں گے، اسٹیل مل کو پاؤں  پر کھڑا کریں گے ، پیداواری صلاحیت 3 ملین ٹن پر لے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے اپنے بیان میں کہا عوام کو ریلیف اور معاشی استحکام کے لیے اصلاحاتی پیکج کے مرحلے کا آغاز کردیا ہے، اصلاحاتی پیکج کا مقصد برآمدات بڑھانا ہے، اصلاحات پرعمل درآمد میں وقت لگے گا۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ رابطے میں ہیں، معمول کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں، 6 ماہ میں نجی شعبوں کو قرضےکی فراہمی 13سال کی بلند ترین سطح پر ہے، سرمایہ کاری نہیں بلکہ کے اس کے منافع پر ٹیکس ہوگا۔

    [bs-quote quote=”ستمبرمیں فنانس بل میں دیےگئےاہداف حاصل کریں گے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    اسد عمر نے کہا اسٹیل مل چلنے سے دوسری صنعتیں بھی چلیں گی، اسٹیل مل کو پاؤں پر کھڑا کریں گے ، پیداواری صلاحیت 3 ملین ٹن پر لے جائیں گے ، ریونیو بڑھانے کے لیے طویل مدتی اقدامات کررہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ  فائلرز کی تعداد 11 لاکھ سے بڑھ کر ساڑھے 14 لاکھ ہوگئی ہے، فائلرز پر ٹیکس ختم جبکہ نان فائلرز پر ٹیکس 50 فیصد بڑھا دیا ہے، اصلاحاتی پیکج میں صنعت اور زراعت کو ترجیح دی گئی ہے، ستمبر میں فنانس بل میں دیےگئے اہداف حاصل کریں گے۔

    وزیرخزانہ نے کہا شراکت داروں سےمشاورت کی اور لائحہ عمل تیار کیا ، مشکل فیصلے کیے، اداروں میں اصل مسائل گورننس کے ہیں ، ایف بی آر نے اصلاحات کرنی ہیں، مقامی صنعت کو سپلائی بڑھانے کے لیے پیکج دیا جارہا ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ روزگارکی فراہمی ،برآمدات اور محصولات بڑھانے پر نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔

  • منی بجٹ:‌ پانچ ارب کی قرضہ حسنہ اسکیم، بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ختم، زرعی قرضوں‌ پر انکم ٹیکس میں‌ کمی

    منی بجٹ:‌ پانچ ارب کی قرضہ حسنہ اسکیم، بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ختم، زرعی قرضوں‌ پر انکم ٹیکس میں‌ کمی

    اسلام: پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے اپنا دوسرا منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کردیا،  بجٹ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان بھی موجود تھے.

    تفصیلات کے مطابق بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ بجٹ نہیں، معاشی اصلاحات  اور صنعتی پیداوار  بڑھانے کا پیکج ایوان میں پیش کررہا ہوں، آج ایک اہم کام کے لئے ایوان میں جمع ہوئے ہیں۔

    آخری آئی ایم ایف پروگرام

    انھوں نے کہا کہ ایسی معیشت چاہتے ہیں، جہاں آئی ایم ایف کے پاس آخری بار جائیں، چاہتے ہیں کبھی یہ سننے کو نہ ملنے کے پچھلی حکومت نے معیشت تباہ کردی، امیر اور غریب میں فرق کم کرنا آئین، پارلیمنٹ کی ذمے داری ہے، جو پوری نہیں ہوئی، آئی ایم ایف سے ایسی مدد لیں‌ گے کہ عوام پر بوجھ نہیں آئے۔ خود انحصاری اور مشکل کا سفر طے کرنا ہے۔

    بہتری کے ابتدائی آثار

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کا خسارہ کم ہوگیا ہے،  برآمدات کچھ بڑھ گئی ہیں، در آمدات کم ہوئی ہیں، جب تک اخراجات میں توازان نہیں ہوگا ہم بہتری نہیں لاسکتے، سرمایہ کاری اس وقت تک بڑھ سکتی ہے، جب ملک میں سیونگ ہوگی، یہ لوگ سیونگز 10.4فیصد پر چھوڑ کر گئے جو دنیا میں سب سے کم ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ اگلا الیکشن آئے گا، تو  عمران خان کی حکومت کو  الیکشن خریدنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، ہماری 5 سال کی حکومت کی محنت کا رنگ نظرآرہا ہوگا، ترقی کی شرح میں سب سے زیادہ تیزی 2022سے نظرآئے گی، ہم اپنے آپ کو زبان سے خادم اعلیٰ نہیں بولتے خود کو سمجھتے ہیں۔ 

    ٹیکسز  میں کمی اور قرضہ حسنہ اسکیم

    اسد عمر نے کہا کہ چھوٹے سرمایہ کاروں کو  بینکوں سے قرضہ ملے گا، تو روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، بینکوں پر انکم ٹیکس 39فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کرنے کی تجویز ہے، زرعی قرضوں پربھی بینکوں کا انکم ٹیکس 20 فیصد کیا جارہا ہے۔

    کاروباری اکاؤنٹس ہولڈر کو سال میں صرف 2 بار ودھ ہولڈنگ ٹیکس تفصیلات دے گا، چھوٹے شادی ہالز پر ٹیکس 20سے کم کر کے 5 ہزار کر رہے ہیں، 5ارب روپے کی قرضہ حسنہ اسکیم لارہے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈرنگ ٹیکس ختم کیا جارہا ہے، کاروباری اکاؤنٹس پر 6 فیصد ٹیکس رجیم کو ختم کررہے ہیں، فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جارہا ہے۔  خام مال کی درآمد پر کچھ پر ٹیکس ختم اور کچھ پر کم کررہے ہیں، ہماری اسپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری لانے پر توجہ ہے،

    کم آمدنی والے طبقے کے لیے گھر

    اسد عمر نے غریب طبقے کے لیے گھروں کی تعمیر کی ضمن میں مراعات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لو انکم ہاؤسنگ کے لئے قرضے کے لیے آمدنی پر ٹیکس 39سے کم کر20فیصد کررہے ہیں۔ 

    کن شعبوں میں انکم ٹیکس سے استثنی ہوگا؟

    انھوں نے کہا کہ  اخبارات کے لئے نیوز پرنٹ کی درآمدی ڈیوٹی ختم کر دی، گرین فیلڈ منصوبوں میں سرمایہ کاری پر 5سال انکم ٹیکس استثنیٰ ہوگا، شمسی توانائی میں سرمایہ کاری پر 5 سال تک کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، یکم جولائی سے نان بینکنگ کمپنی کا سپر ٹیکس ختم کیاجارہاہے، کارپوریٹ انکم ٹیکس پر سالانہ ایک فیصد کمی کی شرح کو برقراررکھا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج پر ہم نے بڑی کہانیاں سنی ہیں، پچھلے 3ہفتے میں اسٹاک ایکسچینج انڈیکس میں 3000پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔اسٹاک ایکس چینج ممبرز پرعائد ایڈوانس ٹیکس ختم ہوگیا ہے۔

    کن اشیا پر محصولات میں اضافہ ہوا؟

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ نان فائلر 1300سی سی تک گاڑیاں خرید سکیں گے، مگر ٹیکس بڑھا رہے ہیں، 1800سی سی سےزائد گاڑیوں پرڈیوٹی بڑھاکر25 فیصد کردی گئی۔

    سستے موبائل فونز پر ٹیکسز کم

    انھوں نے کہا کہ موبائل فون کی امپورٹ پر ڈیوٹی اور ٹیکس اسٹرکچرکو سادہ کر دیا ہے،  موبائل فون پر 3مختلف ٹیکس کوضم کرکے ایک کر دیا گیا ہے، سستے موبائل فونز پر ٹیکس کی شرح کم، مہنگے فونز پر ٹیکس کم نہیں کیا جا رہا ایکسپورٹرز کے لئے پرامزری نوٹ اسکیم لا رہے ہیں۔

    اپوزیشن پر تنقید

    اپنی تقریر میں  وزیر خزانہ نے  اپوزیشن کے احتجاج اور نعرے بازی کوآڑے ہاتھوں لیا۔ انھوں نے کہا کہ  میرےدائیں جانب کھڑے لوگ بتائیں، یہ معیشت کو کہاں چھوڑ کر گئے تھے، معاشی ماہرین نے دو سال پہلے کہا کہ ہم خطرے کی طرف بڑھ رہے ہیں، حکومت اپنی اصلاح کرتی ، مگر انھیں صرف الیکشن نظر آرہا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کو عوام کی فکر نہیں تھی، ایک الیکشن خریدنے کی کوشش کی گئی، ماضی کی حکومت نے 900 ارب روپے سے زائد کا خسارہ بڑھا دیا گیا، بجلی کے نظام ٹھیک کرنے والے اس کی تباہی لے کرآئے جو کبھی نہیں ہوئی تھی۔

    اسدعمر نے کہا کہ گیس کے نظام میں خسارہ ن لیگ حکومت نے ڈیڑھ سو ارب روپے پرپہنچا دیا، ن لیگ حکومت نے اسٹیل مل، پی آئی اے اور ریلوے کا خسارہ بڑھا دیا، یہ لوگ ڈھائی سے تین ہزار ارب روپے کا مقروض کرکے چلے گئے ہیں، ماضی میں اسحاق ڈار جھوٹ کاپلندہ سناتے تھے، کاش ان کا ضمیر جاگ جائے۔

    انھوں نے کہا کہ علی بابا 40 چور معاشی دہشت گردی کرکے چلے گئے ، یہ لوگ مریض کو آئی سی یو میں ہارٹ فیلئر پرچھوڑ کر گئے ، جنھوں نے الیکشن خریدنے کی کوشش کی انھیں عوام نے گھر بھیج دیا، عوام کے پیسوں کی جس نے حفاظت کی وہ دو تہائی اکثریت سے جیت کر آگئے۔

    اسد عمر نے کہا کہ  مخالفین بائیس سال نعرے لگاتے رہے، عمران خان نہیں رکا،نعرے لگانے سے آپ کا گلا بیٹھ جائے گا، مگر عمران خان نہیں رکیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں غریبوں کے لیے گھر بنانے ہیں، جس کے لئے ہم مراعات دے رہے ہیں، چھوٹے گھروں پر بینک قرض آمدنی کا ٹیکس 39 سے کم کرکے 20 فیصد کررہے ہیں۔

  • نئےگج ڈیم کیس، چیف جسٹس کا اسد عمر کو ایکنک اجلاس کے فوری بعد فیصلے سے آگاہ کرنے کا حکم

    نئےگج ڈیم کیس، چیف جسٹس کا اسد عمر کو ایکنک اجلاس کے فوری بعد فیصلے سے آگاہ کرنے کا حکم

    اسلام آباد : نئےگج ڈیم کی تعمیر کیس میں چیف جسٹس  نے ایکنک اجلاس کےفوری بعد فیصلے سے آگاہ کرنےکاحکم دیتے ہوئے  وزیر خزانہ اسد عمر سے مکالمے میں کہا مجھے نہیں لگتا حکومت ڈیم بنانے پر سنجیدہ ہے، جس  تیزی سے مسئلہ حل کرنےکی کوشش کررہے ہیں ہو نہیں رہا، اس ملک کےلیےآپ لوگوں کی محبت کم ہوگئی ہے،اس حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرناچاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں نئےگج ڈیم کی تعمیر کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس نے وزیر خزانہ اور وزیر توانائی کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کدھر ہیں وزیر خزانہ ؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ جی وہ ای سی سی کی میٹنگ میں ہیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا وہ میٹنگ چھوڑ کر نہیں آسکتے؟ کیاکسی کو یہاں سے بھیجیں کہ جاکر انہیں یہاں لائے ؟ انھیں عدالت کے حکم کی تعمیل کرنی چاہیے تھی۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل وزیر توانائی کو فوڈ پوائزننگ ہے ، جس پر چیف جسٹس نے وزیرخزانہ کو طلب کرتے ہوئے کہا بتادیں جب وزیر خزانہ آجائیں تو ہم دوبارہ بیٹھ جائیں گے۔

    چیف جسٹس کےطلب کرنے پر وزیر خزانہ اسد عمرسپریم کورٹ پہنچ گئے

    چیف جسٹس کے طلب کرنے پر وزیر خزانہ اسد عمر سپریم کورٹ پہنچ گئے، سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے کہا مجھے نہیں لگتا حکومت ڈیم بنانے پر سنجیدہ ہے، جس پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ جب ایکنک میں آتا ہے تو میرے علم میں آتا ہے، کل نئےگج ڈیم سے متعلق ایکنک میں درخواست آئی، ہم نے معاملہ کابینہ کو بھجوادیا۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ پھر آپ کی حکومت میں کوآرڈینیشن نہیں، جس پر وزیر خزانہ نے جواب دیا ہو سکتاہےجناب، جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا حکومت کامطلب حکومت،وفاق کامطلب وفاق ہے۔

    [bs-quote quote=”ہم اس حکومت کوڈکٹیٹ نہیں کرناچاہتے، ہم حکومت چلانابھی نہیں چاہتے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس کے ریمارکس "][/bs-quote]

    جسٹس ثاقب نثار نے اسد عمر سے مکالمے میں کہا جس تیزی سےمسئلہ حل کرنےکی کوشش کررہےہیں ہونہیں رہا، آپ لوگ کام نہیں کرسکتے، اس ملک کے لیے آپ لوگوں کی محبت کم ہوگئی ہے، بیوروکریسی کے پاس کام کرنے کا جذبہ اور نیت نہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا ایکنک اجلاس ہوگیاتومنٹس پردستخط ہونےمیں کتناٹائم لگتا ہے، چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا ہم اس حکومت کوڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہتے، ہم حکومت چلانابھی نہیں چاہتے، ہم نےبنیادی حقوق سےمتعلق کام کیاہے۔

    وفاقی وزیرخزانہ اسدعمر نے کہا میں آپ کےکردارکامعترف ہوں، 25 جنوری کو قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کا اجلاس ہے، معاملہ زیر غورلائیں گے، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایکنک اجلاس کےفوری بعدعدالت کوفیصلوں سے آگاہ کریں، تاریخ میں ڈیم سےمتعلق آپ کویادرکھاجائےگا۔

    فیصل صدیقی ایڈووکیٹ چیف جسٹس سے مکالمے میں کہا 25 جنوری کوآپ کواس بینچ میں مس کریں گے، بعد ازاں نئےگج ڈیم تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لئے ملتوی کردی گئی۔

    مزید پڑھیں : نئےگج ڈیم کی تعمیر کیس ، چیف جسٹس نے وزیرخزانہ اور وزیرتوانائی کوطلب کرلیا

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں چیف جسٹس نے حکومت سےنئےگج ڈیم کی تعمیر کاشیڈول مانگتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر توانائی عمر ایوب کو طلب کیا تھا جبکہ ریمارکس دیئے میری خواہش تھی یہ معاملہ میری موجودگی میں حل ہوجاتا، بہت ساری خواہشات صرف خواہشات ہی رہ جاتی ہیں۔

    اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مہمندڈیم کےسنگ بنیادکی تاریخ بدلنے پر حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا تھا مجھ سےاجازت لیے بغیر سنگ بنیادکی تاریخ بدل دی گئی، شایدسنگ بنیاد تقریب میں نہ جاؤں، وزیراعظم کو لے جائیں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے تھے فیصل واوڈاصاحب ایکنک کی میٹنگ انشور کریں، چیف جسٹس نے کہا میٹنگ نہ ہوئی تواگلی سماعت پرشارٹ نوٹس پر بلالیں گے، اگلی سماعت پر چاروں منسڑز آکر بتائیں کہ نئی گج ڈیم پر کیا کرنا ہے، ہم نےیہ کیس اس وقت اٹھایاشایدجب نااہل لوگ تھے، اب قابل اوراہل لوگ حکومت میں آگئےہیں یہ خودکرلیں گے۔