Tag: Finance minister

  • آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بندکرکے دستخط نہیں کریں گے، وزیرخزانہ اسدعمر

    آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بندکرکے دستخط نہیں کریں گے، وزیرخزانہ اسدعمر

    کراچی : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بند کرکے دستخط نہیں کریں گے، منی بجٹ میں 90 فیصد ایسے اقدامات ہیں، جن سے سرمایہ کاری کو فروغ ملےگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا یوریا پر سبسڈی ختم کرکے زرعی تحقیق کے لیے فنڈز دیں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بند کرکے دستخط نہیں کریں گے۔

    [bs-quote quote=”منی بجٹ میں 90 فیصد ایسے اقدامات ہیں، جن سے سرمایہ کاری کو فروغ ملےگا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی سیکیورٹی کی بنیاد پر بنی ہے، سابقہ حکومتوں نے الیکشن لڑنے کے لیے قومی خزانے کواستعمال کیا، منی بجٹ میں 90 فیصد ایسے اقدامات ہیں، جن سے سرمایہ کاری کو فروغ ملےگا۔

    اس سے قبل تاجروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا تھا  نیافنانس بل23 تاریخ کوپیش کیاجائےگا، نئے فنانس بل میں کاروبار کی آسانی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے جبکہ حکومتی فیصلوں میں غریب طبقے کو مدنظر رکھاگیا ہے۔

    مزید پڑھیں : منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا‘ اسد عمر

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ خطے میں امن وامان وزیر اعظم کا ویژن ہے، دوست ممالک سے تاریخی سپورٹ ملی، نئے فنانس بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے خوش خبری ہوگی۔

    وزیر خزانہ  نے کہا تھا کہ معیشت کوخارجہ پالیسی کا بنیادی حصہ بنایا ہے، ترکی کے ساتھ اسٹریجک معاہدہ ہوچکا۔ایران اور افغانستان سے بھی ایسےہی تعلقات چاہتے ہیں جبکہ بھارت کی جانب بھی ہاتھ بڑھایا مگر افسوس ان کی جانب سے مثبت جواب نہیں آیا۔

    ا ن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بچت اورسرمایہ کاری کارحجان دنیا کے مقابلے بہت کم ہے، ایسے اقدامات کوماضی میں نہیں دیکھا گیا اس وجہ سے معیشت کونقصان پہنچا، ایسی وجوہات سے ہی گزشتہ سال پاکستان کا تجارتی خسارہ خطرناک حد تک پہنچا۔

  • پاکستان کوآئی ایم ایف کے پاس جانے کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسدعمر

    پاکستان کوآئی ایم ایف کے پاس جانے کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسدعمر

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر کہنا ہے کہ پاکستان پر آئی ایم ایف سے پروگرام لینے کیلئے دباؤ ختم ہوچکا ہے۔ پروگرام لینے کی کوئی جلدی نہیں ،آئی ایم ایف سےملکی مفاد مد نظر رکھ کربات کی جائےگی، سی پیک سے متعلق امریکہ اور آئی ایم ایف کے تمام سوالات کا تسلی بخش جواب دے دیا ہے

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے عرب اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے واضع کردیا کہ پاکستان کوآئی ایم ایف کےپاس جانےکی جلدی نہیں، مالیاتی مسائل کو دوست ممالک سے ملنے والی رقم اور سخت حکومتی فیصلوں سے حل کر لیا ہے، آئی ایم ایف سےمذاکرات جاری ہیں، ایساپروگرام بناجوپاکستانی معیشت کےمفادمیں ہوا توہی لیاجائے گا۔

    [bs-quote quote=”ئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں تاہم ایسا پروگرام بناجو ملکی معیشت کے مفاد میں ہو، وہ ہی لئے لیا جائےگا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ "][/bs-quote]

    وزیر خزانہ نے کہا آئی ایم ایف پروگرام لینےکیلئے جودباؤتھا وہ ٹل گیاہے، حکومت کےسخت فیصلوں سےمعیشت کوکچھ فائدہ پہنچاہے، سخت فیصلوں سےجاری کھاتوں کاخسارہ کم ہواہے، جاری کھاتوں کاخسارہ6سے7ارب ڈالر رہنےکاامکان ہے ، جاری کھاتوں کاخسارہ کم ہونےسےفنانسنگ کی ضروت میں کمی ہوگی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ دوست ممالک سےملنےوالی مدد زرمبادلہ ذخائرمیں اضافےکاباعث بنےگی، سعودی عرب،چین اوریواےای سےفنانسنگ حاصل کرلی ہے، تاہم جزویات پر بات چیت جاری ہے، کم ہوتے زمبادلہ ذخائر کو دوست ممالک سے ملنے والی رقم سےفوری مدد ملے گی۔یہ رقم بزنس ٹرانزیکشنز ہیں۔ پاکستان اب امداد نہیں لےگا۔

    انھوں نے کہا روپےکی قدر میں کمی سےآئی ایم ایف کاکوئی تعلق نہیں ، روپےکی قدرمیں کمی آئی ایم ایف کےکہنےپرنہیں کی گئی، آئی ایم ایف سےصرف معاشی اصلاحات کےبارے میں بات ہوئی۔

    [bs-quote quote=” روپےکی قدرمیں کمی آئی ایم ایف کےکہنےپرنہیں کی گئی” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی اصلاحات میں تیزی معیشت کیلئےنقصان دہ ہوتی ہے ، سی پیک معاہدوں کاازسرنوجائزہ نہیں لیاجائےگا،آئی ایم ایف کوبھی آگاہ کردیا، پاکستان کی جانب سے ہر معاملے میں شفافیت مہیاکی جائےگی۔

    اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف اورامریکاکےسی پیک سےمتعلق بہت سوالات تھے، ہم نےتمام سوالات کےجواب دےکران کو مطمئن کردیا ہے، سعودی عرب،چین اوریواےای سےامداد نہیں لےرہے، تینوں ممالک سےبزنس ٹرانزیکشنزہیں،قرضےاورکاروباری مراعات شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سےتجارتی معاملات پربات چیت کیلئےتیارہیں، تجارتی تعلقات یک طرفہ نہیں ہوسکتے، بھارت کوپسندیدہ ملک کادرجہ نہیں دیں گے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے بانڈز کی منظوری کابینہ سے ہوگئی ہے ۔دسمبر کے اختتام یا جنوری میں بانڈز کا اجراء ہوجائےگا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ، وزیرخزانہ اسدعمر

    یاد رہے 2 روز قبل وزیرخزانہ اسدعمر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا اکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کر لیے ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ جب حکومت میں آئےتوپتہ چلامالیاتی بیل آوٹ پیکج کی ضرورت ہے اس آئی ایم ایف پروگرام کوآخری بنانےکے لئےحکمت عملی طےکرلی، درآمدات پرمبنی پالیسوں کےباعث قرض کےبوجھ میں اضافہ ہوا، مقامی طورپرتیارمصنوعات اوربرآمدسےمعیشت کوفائدہ پہنچاسکتےہیں۔

  • پاکستان کےعوام کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہتے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    پاکستان کےعوام کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہتے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کےعوام کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہتےہیں، انصاف کاتقاضاہےجیب کاٹنےوالےکوجیل ہو تو ملک  لوٹنے  والےکو بھی ہو، عوام سے ملتا ہوں تو کہتے ہیں کہ چوروں کو کب پکڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیرخزانہ اسدعمر نے تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا عوام کی فلاح کیلئےکام کرنیوالوں کی قدر کرتاہوں، پاکستان کےعوام کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہتےہیں۔

    [bs-quote quote=” عوام سے ملتا ہوں تو کہتے ہیں کہ چوروں کو کب پکڑیں گے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ معاشرےمیں انصاف کی فراہمی اولین ترجیح ہے، انصاف کاتقاضاہےجیب کاٹنےوالےکوجیل ہوتوملک لوٹنےوالےکوبھی ہو، کرپشن کے خاتمے کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔

    اسدعمر نے کہا میری دلچسپی صرف یہ ہے کہ کون عوام کو ڈیلیورکرسکتاہے، پڑھے لکھے لوگوں سےملتا ہوں توکہاجاتاہےعمران خان سےکہیں کرپشن کرپشن کہنا چھوڑ دیں، عوام سے ملتا ہوں تو کہتے ہیں کہ چوروں کو کب پکڑیں گے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ، وزیرخزانہ اسدعمر

    گذشتہ روز  وزیرخزانہ اسدعمر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کر لیے  ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے100دنوں میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا، سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہونے پر خوشی ہے، چین کی بیشترسرمایہ کاری نجی پاور پلانٹس کے لئے آئی جوشفاف ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ایسےامیر جوٹیکس نہیں دیتے ان کے خلاف کارروائی کا آغازہوگیا ہے، حکومت عدالتی احکامات کااحترام کرتی ہے۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ،  وزیرخزانہ اسدعمر

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ، وزیرخزانہ اسدعمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کر لیے  ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پی ٹی آئی حکومت کے بارے میں غلط تاثرپیش کیاجاتاہے، عوام کی بڑی تعدادسمجھتی ہے، پاکستان درست سمت پرگامزن ہے، لوگوں کومزید بہتری کی امیدہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ جب حکومت میں آئےتوپتہ چلامالیاتی بیل آوٹ پیکج کی ضرورت ہے اس آئی ایم ایف پروگرام کوآخری بنانےکے لئےحکمت عملی طےکرلی، درآمدات پرمبنی پالیسوں کےباعث قرض کےبوجھ میں اضافہ ہوا، مقامی طورپرتیارمصنوعات اوربرآمدسےمعیشت کوفائدہ پہنچاسکتےہیں۔

    [bs-quote quote=” معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”اسد عمر "][/bs-quote]

    اسدعمر نے کہا حکومت نےپہلے100دن اس بارےمیں ہی کام کیاہے، ہم نےدوست ممالک سےمدداورآئی ایم ایف پلان پرمذاکرات بیک وقت کیے، ہم نےآئی ایم ایف کی شرائط کاانتظارنہیں کیا۔

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کرلیے ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے100دنوں میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا، سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہونے پر خوشی ہے، چین کی بیشترسرمایہ کاری نجی پاور پلانٹس کے لئے آئی جوشفاف ہے۔

    مزید پڑھیں : معاشی بحران ٹل چکا ہے ، خدارا لوگوں کو کاروبار کرنے دیں،وزیر خزانہ اسد عمر

    وزیرخزانہ نے کہا چین سےسب سے زیادہ قرضہ امریکا نے لیاہوا ہے، پاکستان کے بیرونی قرضوں میں سے 10 فیصد چین سے لیاگیا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی میں بیرونی عناصربھی شامل ہیں۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ایسےامیر جوٹیکس نہیں دیتے ان کے خلاف کارروائی کا آغازہوگیا ہے، حکومت عدالتی احکامات کااحترام کرتی ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ معاشی بحران ٹل چکاہے ، خدارا لوگوں کوکاروبارکرنےدیں، رواں مالی سال کے لئے درکار رقم کا انتظام ہوچکا ہے اور روپے کی قدر میں کمی کے بنیادی مسائل اب حل ہونا شروع ہو گئے ہیں، برآمدات بڑھ رہی ہیں اور جاری کھاتوں کا خسارہ نصف ہوگیا ہے، ابھی تو صرف سمت ملی ہے بہت کام کرنا باقی ہے۔

  • اسد عمرکا قلمدان کی تبدیلی سے متعلق خبروں پراظہارِلاعلمی

    اسد عمرکا قلمدان کی تبدیلی سے متعلق خبروں پراظہارِلاعلمی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے قلمدان تبدیل ہونے سے متعلق خبروں سے لاعلمی کا اظہار کردیا ، ان کا کہنا ہے کہ ابھی بھی اجلاس کی صدارت کررہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے اپنے قلمدان کی تبدیلی سے متعلق خبروں پرلاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمشاد اختر سے کل ہی ملاقات ہوئی ہے، وزیرِ خزانہ کی تبدیلی سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

    اسد عمر نے ان خبروں سے لاعلمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی بھی بطور وزیرِ خزانہ ایک اجلاس کی صدارت کررہا ہوں۔

    یاد رہے کہ کچھ دیر قبل ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ وزارتِ خزانہ کی ناقص کارکردگی کے سبب وفاقی حکومت اسد عمر کا قلمدان تبدیل کرنے پر غور کررہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ٹی وی انٹرویو میں بھی ناقص کارکردگی والےوزراء کی تبدیلی کا عندیہ دیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے وزیرخزانہ کے لئے نئے ناموں پر غور شروع کردیا ہے ،جن میں شمشاد اختر کا نام سرفہرست ہے جبکہ مزید 2 ناموں پربھی غور کیا جارہا ہے۔شمشاد اختر نگراں وزیرخزانہ اور گورنر اسٹیٹ بنک کے عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں۔

  • معاشی بحران ٹل چکا ہے ، خدارا لوگوں کو کاروبار کرنے دیں،وزیر خزانہ اسد عمر

    معاشی بحران ٹل چکا ہے ، خدارا لوگوں کو کاروبار کرنے دیں،وزیر خزانہ اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ معاشی بحران ٹل چکاہے ، خدارا لوگوں کوکاروبارکرنےدیں، رواں مالی سال کے لئے درکار رقم کا انتظام ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر نے گیارہویں جنوبی ایشیا اکنامک سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا جومعاشی خلاتھا وہ پوراکرچکے ہیں کوئی بحران نہیں ہے،2018 اور 2019میں کوئی معاشی بحران نہیں ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، اسے پورا کرنا ناگزیر ہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ یک مرتبہ پھر کہتا ہوں معاشی بحران ٹل چکاہے، خدارا لوگوں کو کاروبار کرنے دیں، رواں مالی سال کیلئے درکار رقم کا انتظام ہوچکا ہے۔

    [bs-quote quote=”رواں مالی سال کیلئے درکار رقم کا انتظام ہوچکا ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    اسد عمر نے کہا روپے کی قدر میں گرواٹ کی رفتار گزشتہ دور کے مقابلے میں کم ہے، روپے کی قدر میں کمی کے بنیادی مسائل اب حل ہونا شروع ہو گئے ہیں، برآمدات بڑھ رہی ہیں اور جاری کھاتوں کا خسارہ نصف ہوگیا ہے، ابھی تو صرف سمت ملی ہے بہت کام کرنا باقی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پالیسی میں تبدیلی نہیں ، اسٹیٹ بینک کو خود مختار رکھیں گے، ایکس چینج ریٹ کا فیصلہ اسٹیٹ بینک کی طرف سے کیا گیا تھا، اسٹیٹ بینک اس فیصلے کو جاری رکھے گا۔

    پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے وزیرخزانہ نے کہا بھارت کے لوگ بھی امن چاہتے ہیں، امید ہے سارک کا تعاون مستقبل میں مضبوط ہوجائے گا، کرتار پور راہدری کھولنا بہت اچھا اقدام ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کشیدگی اور سیاسی تنازعات ختم کرنے کے لیے الگ سوچنا ہوگا ،پاکستان بھارت سے مثبت جواب کی امید رکھتا ہے۔

    یاد رہے پی ٹی آئی حکومت کے ابتدائی سو دن پورے ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ نے کہا تھا کہ ہم نے پہلے 100 دن میں معیشت کی سمت کا تعین کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : ہم نے پہلے 100 دن میں معیشت کی سمت کا تعین کر دیا ہے، وزیرخزانہ

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ بیرونی خسارہ تین ماہ میں آدھا رہ گیا، ہم آئی ایم ایف کے پیچھے نہیں چھپیں گے، آئی ایم ایف سے وہ معاہدہ کریں گے، جو عوام کی بہتری کے لیے ہو، عوام کی بہتری دیکھیں گے پھر آئی ایم ایف سے معاہدہ کریں گے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ پہلے 100 دنوں میں ماہانہ بیرونی خسارے کو نصف کر دیا، پاکستان میں 6 ہزار ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گنجائش پیدا کی جا رہی ہے، کسان پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، نئے پاکستان میں ریاستی ادارے بھی کام کر کے دکھائیں گے۔

  • حکومت کا پیٹرول اورڈیزل کی قیمت میں فی لیٹردو، دوروپے کمی کا اعلان

    حکومت کا پیٹرول اورڈیزل کی قیمت میں فی لیٹردو، دوروپے کمی کا اعلان

    اسلام آباد : حکومت نے  پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا اعلان کردیا،  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں دو دو روپے فی لیٹر کردی گئی،  وزیر خزانہ اسدعمر نے کہا مٹی کے تیل کی قیمتوں میں3روپےکمی کررہے ہیں اور پیٹرول پر سیلز ٹیکس 8 فیصد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا سابق حکومت میں پیٹرول پر 15فیصد ٹیکس تھا، ہماری حکومت آئی تو اگست کے آخر میں قیمتیں کم ہوئیں، پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں پر ٹیکس کم کرکے بوجھ کم کیا جارہا ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہرماہ ردوبدل ہوتاہے، نظر آرہا ہے آگے بہتری ہوگی، ٹیکس میں ردوبدل کررہے ہیں۔

    [bs-quote quote=” پیٹرول پر سیلز ٹیکس8فیصد کردیاہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    وزیرخزانہ نے یکم دسمبر سے پیٹرول میں 2روپے پیٹرول ، ڈیزل میں دو روپے کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا پیٹرول پر سیلز ٹیکس 8فیصد کردیاہے اور مٹی کے مٹی کے تیل کی قیمتوں میں3روپے کمی کررہے ہیں۔

    اسد عمر  نے کہا کون کرتا ہے، روپے کی قدر میں کمی، کیوں کمی ہورہی ہے، سینٹرل بینک کے پاس روپے کی قدر میں کمی کا اختیار ہے، سینٹرل بینک ایسا کر کیوں رہا ہے، بنیادی وجہ کیا ہے۔

    .
    امریکی ڈالر کی قیمتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدرمیں کمی کی بڑی وجہ ماضی کی حکومت کی غلط معاشی پالیسیاں ہیں، ڈالر139روپے پر ٹریڈ کررہا ہے، بیرونی قرضے اضافے کے بعد 95ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، ڈالر کی طلب زیادہ ہےاور سپلائی کم ہورہی ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا ریاست اپنے وسائل استعمال کرکے ڈالر فراہم کرتی رہی، ایسا کب تک ہوگا، ڈالر کی طلب زیادہ سپلائی کم ہے، قرضوں میں 10ارب ڈالر اضافے کے باوجود زرمبادلہ ذخائر کم ہوتے رہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے روپے کی قدر کو مصنوعی طور پر مستحکم رکھا، وزیراعظم کی گزشتہ روزکی تقریرمیں ایکسپورٹ پر زور دیا گیا، گزشتہ4 سال میں ایکسپورٹ انڈسٹریز بند ہوگئیں، فیصل آباد کے مزدور بے روزگار ہوگئے، فیکٹریاں بک گئیں۔

    انھوں نے مزید کہا  گزشتہ حکومتی اقدامات سےمقامی پیداواری صلاحیت نہ بڑھ سکی اور  پالیسیوں کی وجہ سے درآمدات میں اضافہ ہوا ، افغانستان سمیت 2 سے تین ممالک پاکستان سے پیچھے ہیں، بنگلادیش پاکستان سے بہت آگے نکل چکا ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معیشت میں بہتری کیلئےجامعہ پالیسی مرتب کرنی ہوگی، ٹیکس ریفنڈز کی واپسی کے لئے تیزی لے کر آنی ہیں، گزشتہ ماہ آٹھ ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات: اوگرا کی قیمتیں بڑھانے کی سمری

    یاد رہے اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پیٹرولیم کو ارسال کی تھی ، جس میں قیمتیں 9 روپے 91 پیسے تک اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

    سمری میں پیٹرول کی قیمت 5 روپے 21 پیسے تک بڑھانے جبکہ ڈیزل 2 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی تھی ، علاوہ ازیں مٹی کے تیل کی قیمت 9 روپے 9 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 7 روپے 79 پیسے مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

    جس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا کہ پٹرول مہنگا نہیں ہوگا، پٹرول مہنگا نہیں سستا کیا جائے گا اور دسمبر تک پٹرول کی قیمت میں مزید کمی ہوگی۔

  • آئندہ2دن میں سعودی عرب سےایک ارب ڈالرپاکستان کو مل جائیں گے ،اسد عمر

    آئندہ2دن میں سعودی عرب سےایک ارب ڈالرپاکستان کو مل جائیں گے ،اسد عمر

    کراچی : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ آئندہ2دن میں سعودی عرب سےایک ارب ڈالرپاکستان کو مل جائیں گے، پاکستانیوں کی دبئی میں 4ہزار غیرقانونی جائیداد کا پتہ لگایا ہے، بیرون ممالک اثاثوں کی واپسی پرکام ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیرخزانہ اسدعمر اوورسیزچیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹریز پہنچے اور صدر اوورسیز چیمبرعرفان وہاب کی سربراہی میں 6رکنی وفد سے ملاقات کی، اسد عمر نے کہا سرمایہ کاروں کاسرمایہ کاری کے لیے اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے، ملک میں مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری کےمواقع ہیں۔

    وفد کا کہنا تھا کہ توانائی،آئی ٹی سیکٹر سمیت انجینئرنگ میں سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں، یورپ، ترکی، ملائیشیا اور عرب ممالک سے سرمایہ کار تیارہیں، سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اوورسیز چیمبر کردار ادا کرسکتا ہے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  وزیرخزانہ نے کہا ایف اےٹی ایف ایک سنجیدہ معاملہ ہے ، ہنڈی حوالہ دہشت گردی اور غیرقانونی سرگرمیوں کے لیے ہے، پاکستانیوں کی دبئی میں  4 ہزار غیرقانونی جائیداد کا پتہ لگایا ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستانیوں کی دبئی میں 4ہزارغیرقانونی جائیداد کا پتہ لگایاہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”اسد عمر ” author_job=”وزیرخزانہ "][/bs-quote]

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت صنعتی پیداوار بڑھانے پر فوکس کررہی ہے ، صنعت کاروں کےمسائل اورتجاویزبہت اہم ہیں، معیشت کی بہتری کے لئے تمام اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور کرپشن پر قابو اور لوٹی گئی دولت واپس لانے کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں ، اتفاق کرتا ہوں ٹارگٹ غیرفطری ہےاورکم بھی ہے، ٹیکس نیٹ میں کمی کی بڑی وجہ نااہلی اورسیاسی گٹھ جوڑہے۔

    کے الیکٹرک کے حوالے سے انھوں نے کہا کےالیکٹرک کی نجکاری اہم معاملہ ہے ، ملک کے سب  سے بڑے شہر کی بجلی کا معاملہ ایسے نہیں چھوڑ سکتے،  دونوں فریق کےدرمیان معاملات طے کرنے کے لیے کمیٹی بنادی ہے، کے الیکٹرک کا معاملہ جلدحل کریں گے کوشش ہے کہ حکومت کی وجہ میں تاخیر نہ ہو۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ 300 ارب روپے کے ٹیکس واجبات کے کیس عدالتوں میں ہیں ، بیرون ملک اکاؤنٹ ہولڈرزکوبھی نوٹس جاری ہونا شروع ہوگئے ہیں، بیرون ملک جائیدادرکھنے والوں کو بھی نوٹس بھیجے جارہے ہیں۔

    وزیرخزانہ نے کہا آئی ایم ایف کے تکینکی وفد سے مذاکرات جاری ہیں اور پیکج کےحجم کےحوالےسےبات چیت لیڈر شپ سے مذاکرات میں شروع کی جائے گی، آئندہ2دن میں سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر پاکستان کو مل جائیں گے۔

  • پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں،وزیر خزانہ  اسد عمر

    پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں،وزیر خزانہ اسد عمر

    کراچی : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ سی پیک ایک بڑا پروگرام ہے، پاکستان چین کا سب سے دیرینہ شراکت دارہے، مناسب حکمت عملی اختیار کی تو چین سے برآمدات دگنی کرلیں گے، پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈمیمن آرگنائزیشن پاکستان چیپٹرکےتحت بزنس کانفرنس2018کاآغاز ہوگیا، بزنس کانفرنس کاعنوان”چینجنگ گلوبل اکانومی دی پاکستان آپرچیونٹی”ہے۔

    وزیرخزانہ اسدعمر نے ویڈیو لنک کے ذریعے بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا میمن کمیونٹی سے پرانا تعلق ہے، میمن کمیونٹی کی پاکستان کے لئے بہت خدمات ہیں۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ سی پیک ایک بڑا پروگرام ہے،اس کے تحت مختلف منصوبےہیں، منصوبوں پر تیسرے فریق کے حوالے سے فیصلہ کر سکتے ہیں، بنیادی طور پر سی پیک دو ملکوں کا منصوبہ ہے۔

    اسد عمر نے کہا پاکستان چین کاسب سےدیرینہ شراکت دارہے، چین سےبہترین تعلقات کافائدہ نہیں اٹھایا گیا، ہماری چین کےلیےبرآمدات صرف ایک ارب  ڈالر ہیں اور چین کی درآمدات کا صرف ایک فیصد پاکستان سے جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برآمدات سےمتعلق شعبوں کی نشاندہی ہوگئی توبرآمددگنی ہوجائیں گی، چین کےتجربے سے پاکستانی زرعی شعبےکوتیزی سےفائدہ ہوگا، چین کوبہت سےشعبوں میں برتری حاصل ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا چین کی عالمی سطح پرسپلائی مضبوط ہے،ہمیں اس کافائدہ اٹھاناہے، مناسب حکمت عملی اختیارکی توچین سےبرآمدات دگنی کر لیں گے،  چین میں زرعی شعبہ بہترین طریقے سے کام کررہاہے، زراعت میں تحقیقی کام نہیں ہوا، سڑکوں سے زیادہ زراعت پر توجہ دی جانی چاہیےتھی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ٹیکس نظام میں بہتری کوئی راکٹ سائنس نہیں، ٹیکس نظام میں بہتری کیلئےصرف انتظامی اصلاحات کرنی ہیں، پالیسی سازی اور اس کا اطلاق الگ الگ کررہےہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کارپوریٹ سیکٹر میں بتدریج کمی لائیں گے، بینکنگ سیکٹر کے لیے مراعاتی شرح سود متعارف کرائیں گے، پیداواری سیکٹر میں ٹیکس ریٹ کی کمی سے معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا۔

    وزیر  خزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کےٹیکسوں میں اضافےکے منفی اثرات ہوئے، معاشی ترقی کےلیے ٹیکس وصولی میں اضافہ ضروری ہے ، پاکستان کےلیےکچھ کرناہےتو یہاں سرمایہ کاری کریں، پاکستان میں سرمایہ کاری پر  بہترین فائدہ دیتا ہے۔

    اسد عمر نے کہا برآمدی سیکٹرمیں سرمایہ کاری ہماری پہلی ترجیح ہے، پاکستان میں صحت اورتعلیم میں بھی سرمایہ کاری ہوسکتی ہے، آئی ٹی میں سرمایہ کاری کےبہترین مواقع ہیں، پہلے بھارت اور چین میں سستی افرادی قوت اب مہنگی ہے، پاکستان کےلیےاس صورتحال میں بہترین موقع ہے۔

    ان کا کہنا تھا فورم میں شریک افرادکےخاندان میں بچپن سےہی کاروباری صلاحیت ہوتی ہے ، 50 لاکھ کی جائیداد خرید سکتے ہیں تو کیا وجہ ہے ٹیکس فائلر نہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی ٹیکس فائل کیے بنا جائیداد خرید سکتے ہیں، نان ٹیکس فائلر کے لیے بہت سی مراعات ختم کرتے جائیں گے۔

    ٹیکس کی شق رئیل اسٹیٹ سیکٹرکےلیےطویل مدت میں فائدہ مندہے، رئیل اسٹیٹ سیکٹرمیں شفافیت بڑھنےسےمزیدسرمایہ کاری ہوگی، میں بھی اپنی بچت سے ہی گھر کا خرچ چلاتا ہوں، میں نے بھی رئیل اسٹیٹ اور اسٹاک میں سرمایہ کاری کررکھی ہے۔

    مجھے وزیر وزیر کیوں کہہ رہے ہیں میں وہی اسدعمرہوں، ساری زندگی مجھے اسد عمر کہنے والے وزیر کیوں کہہ رہےہیں، مجھےپٹھان اورمیمن پسند ہیں،دونوں میں کوئی مماثلت نہیں، دونوں میں عاجزی اورکام کی لگن مجھےبہت پسندہے۔

    وزیراعظم پاکستان قوم کے لئےامیدیں اورمواقع لائےہیں،صدرسلیمان نور

    اس سے قبل ورلڈمیمن آرگنائزیشن کےصدرسلیمان نور نے خطاب کرتے ہوئے کہا  وزیراعظم پاکستان قوم کے لئےامیدیں اورمواقع لائےہیں، ہر گزرتےوقت کےساتھ دنیاتبدیل ہورہی ہے۔

    سلیمان نور کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے معاشرے کوتحفظ دیناہے، ہم روپےکوکمزورنہیں ہونے دیں گے، میمن کمیونٹی16 سال سےمختلف سیکٹرزمیں خدمات پیش کررہی ہے، مستقبل میں ملک کی باگ ڈورنوجوانوں کوہی سنبھالنی ہے۔

  • جذباتی تقریروں سے کشکول نہیں توڑے جا سکتے، عملی اقدامات کرناہوں گے،  وزیرخزانہ

    جذباتی تقریروں سے کشکول نہیں توڑے جا سکتے، عملی اقدامات کرناہوں گے، وزیرخزانہ

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ پوری قومی نےمل کرمعاشی جہاد شروع کرنا ہے، انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، جذباتی تقریروں سے کشکول توڑے جاسکتے تواب تک بہت ٹوٹ چکے ہوتے، اس کے لئے عملی اقدامات کرناہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا معیشت پربات ن لیگ کےمنہ سےاچھی نہیں لگتی، پاکستان کو35ارب ڈالرتجارتی خسارے کا سامنا ہے، خساروں کے باعث روپے کی قدرمیں کمی ہوئی اور بجٹ خسارہ ن لیگ کےدورہ حکومت کے اختتام تک 6.6 فیصد ہوگیا۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ہم نے بیک وقت آئی ایم ایف اوردوست ممالک سے رابطہ کیا، پارلیمنٹ میں تمام معاملات سے آگاہ کیا، آئی ایم ایف کے وفد کو جلد پاکستان بلایا اور دوست ممالک کے سامنے صورتحال اور اصلاحاتی ایجنڈا رکھا۔

    وزیرخزانہ نے سعودی پیکج کے حوالے سے کہا سعودی عرب نے موخرادائیگیوں کی سہولت 3 سال کیلئے دی ہے، ہر سال تین ارب ڈالر کا تیل پاکستان کو ملے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پریشان نہیں ہونا چاہیے، مارکیٹ اوپرنیچے ہوتی رہتی ہے، گزشتہ12دن میں اسٹاک مارکیٹ میں5ہزارپوائنٹس اضافہ ہوا اور کاروباری حجم17ماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا ہے۔

    اسدعمر نے کہا ہم دوست ممالک کو اعتماد میں لے رہے ہیں، سعودی عرب کیساتھ پہلے دورے میں 3ارب ارب ڈالر پر ایم او یو دستخط کیا، 3 سال کیلئے 9 ارب ڈالر کے معاہدے ہوئے، ہم یہ کوشش کررہے کہ ایک ذرائع پر زیادہ توجہ نہ دیں۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، آئی ایم ایف سے کہا ہم آپ سےبیل آؤٹ لیتے ہیں یانہیں ابھی فیصلہ نہیں ہوا، اپوزیشن والے کہتے ہیں ہماری بھی خواہش ہے یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، دوست ممالک کے سامنےمعیشت کی صورتحال رکھی ہے۔

    انشااللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا

    انھوں نے مزید کہا خسارے کے باعث ٹیکس میں اضافہ ہوا اور بیرون ممالک قرضے لینے پڑے، غریبوں کے مسائل حل کر رہے ہیں،ان پر بوجھ نہیں ڈال رہے، سپلیمنٹری بجٹ میں امیروں پر ٹیکس بڑھائےغریبوں کو ریلیف دیا۔

    اسدعمر نے بتایا چین کا دورہ کرنےجارہےہیں، ہمارا ہدف پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی لاناہے، پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی کیساتھ پاک چین تجارتی خسارے میں کمی لانا ہے، چین بھی اس معاملے پر ہمارے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا چینی کمپنیوں کیساتھ شراکت پیدا کرنے کی کوشش کررہےہیں، کوشش کر رہے ہیں، چینی مصنوعات کیساتھ پاکستانی مصنوعات بھی جائیں۔

    نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرکے کشکول توڑا جا سکتا ہے

    انھوں نے مزید کہا بیل آؤٹ کے بغیر معاشی بحران سےنہیں نکل سکتے، پیپلزپارٹی اورن لیگ سے بھی تجاویز لیں گے، کشکول سب توڑنا چاہتے ہیں، جذباتی تقریروں سے کچھ نہیں ہوگا، جذباتی تقریروں سے کشکول توڑے جا سکتے تو اب تک بہت ٹوٹ چکے ہوتے، اس کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوانوں کیلئے روزگاربھی اس وقت بڑا چیلنج ہے، نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرکے کشکول توڑا جا سکتا ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کسانوں کیلئے ٹیوب ویل پر بجلی کی قیمت آدھی کریں گے ، صرف ایس ایم سی سیکٹر سے 5 سال میں 20 لاکھ نوکریاں ملیں گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چین معاشی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مکمل طور پر مدد کررہا ہے ، سی پیک کو ہم نے اگلے مرحلے میں لے کر جانا ہے ، سی پیک کا بڑا مقصد پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی لانا ہے۔

    اسدعمر نے کہا پوری قومی نے مل کر معاشی جہاد شروع کرنا ہے، احسن اقبال کی تجاویز کو سنجیدہ لیتا ہوں ،سب سے مشاورت کریں گے۔