Tag: Finance minister

  • بجٹ سے چند گھنٹے پہلے مشیرمفتاح اسماعیل کو وفاقی وزیرخزانہ بنادیا

    بجٹ سے چند گھنٹے پہلے مشیرمفتاح اسماعیل کو وفاقی وزیرخزانہ بنادیا

    اسلام آباد : مفتاح اسماعیل نے وفاقی وزیرکے عہدے کا حلف اٹھالیا، مفتاح اسماعیل بطور وفاقی وزیرخزانہ آج بجٹ پیش کریں گے ۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ نےبجٹ سےچند گھنٹےپہلے مشیرمفتاح اسماعیل کووفاقی وزیرخزانہ بنادیا، وفاقی وزیر کی حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی، صدر مملکت ممنون حسین نے مفتاح اسماعیل سے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف لیا اور باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    حلف برداری کی تقریب میں کابینہ کے ارکان سمیت اعلیٰ حکام اور سیاسی کارکنوں نے شرکت کی۔

    مفتاح اسماعیل آج مسلم لیگ حکومت کا چھٹا اور آخری بجٹ پیش کریں گے۔

    گذشتہ سال حکومت نے مفتاح اسماعیل کو وزیر اعظم کا مشیر برائے خزانہ و اقتصادی امور کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ مفتاح اسماعیل سے قبل اسحاق ڈار وزیر خزانہ تھے،  آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے اور وہ اکتوبر 2017 سے لندن میں زیر علاج ہے۔

    واضح رہے کہ  سحاق ڈار کے طویل رخصت پر جانے کے باعث وزارتِ خزانہ اور اقتصادی امور کا اضافی چارج وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی کے پاس تھا۔

    خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت آج اپنا آخری بجٹ پیش کرنے جارہی ہے، بجٹ کا حجم 56 کھرب اور ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4435 ارب روپے مختص کیا گیا ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ دو سو سے زائد اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کیے جانے کا بھی امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسحاق ڈارسے وزارت خزانہ کا قلمدان واپس لے لیا گیا

    اسحاق ڈارسے وزارت خزانہ کا قلمدان واپس لے لیا گیا

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی چھٹی کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان سے وزارت خزانہ کا قلمدان واپس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان نے اسحاق ڈار کی طبی رخصت کی درخواست منظورکرتے ہوئے ان سے وزارت خزانہ کا قلمدان واپس لے لیا جواب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے پاس رہے گا۔

    کابینہ ڈویژن کی جانب سے بدھ کی رات دو نوٹیفیکیشن جاری ہوئے جن میں سے ایک اسحاق ڈار کی چھٹی کی منظوری کے حوالے سے ہے جبکہ دوسرا اسحاق ڈار سے وزارت خزانہ کا قلمدان واپس لینے کا ہے۔

    نوٹیفیکیشن کے مطابق اسحاق ڈار کو وفاقی وزرا اور وزیر مملکت کی چھٹی اور استحقاق سے متعلق 1975 کے قانون کے سیکشن 17 (1) کے تحت رخصت دی گئی ہے۔


    اسحاق ڈار نے وزارت سے سبکدوشی کیلئے وزیراعظم کو آگاہ کردیا


    خیال رہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زیادہ اثاثے رکھنے سے متعلق ریفرنس اسلام آباد کی احتساب عدالت میں زیرسماعت ہے۔

    قومی احتساب بیورو نےاسحاق ڈار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنت کے لیے وزارت داخلہ کو خط بھی لکھ دیا ہے۔


    اسحاق ڈار مفرور ملزم قرار


    یاد رہے کہ دو روز قبل احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کے سلسلے میں عدالت میں پیشی کے لیے اسحاق ڈار کی اٹارنی اور نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں مفرور قرار دے دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار نے وزارت سے سبکدوشی کیلئے وزیراعظم کو آگاہ کردیا

    اسحاق ڈار نے وزارت سے سبکدوشی کیلئے وزیراعظم کو آگاہ کردیا

    لندن : وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کیلئے وزیراعظم کو خط لکھ دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ بیماری کے سبب وزارت خزانہ کے فرائض انجام نہیں دے سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق اےآروائی نیوزکی خبرکی تصدیق ہوگئی، اپنی تجوریاں بھرنے کے بعد اسحاق ڈار نے قومی خزانہ کی چابی واپس کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ میں اپنی بیماری کی وجہ سے وزارت خزانہ کی ذمہ داریاں نہیں سنبھا ل نہیں سکتا لہٰذا مجھے اس ذمہ داری سے سبکدوش کر دیا جائے۔

    اسحاق ڈار نے استعفی کا خط لکھنے سے پہلے نواز شریف کو بھی اعتماد میں لیا، خط میں ذمہ داریوں سے الگ ہونے کی وجہ خرابی صحت بیان کی گئی۔

    یاد رہے کہ کرپشن الزامات کے بوجھ تلے دبے اسحاق ڈار کو شدید تنقید کا سامنا تھا، اس کے باوجود کئی عرصے تک عہدے سےچپکے رہے۔ استعفٰی کے بعد ایک اور تنازع کھڑا ہو گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے وزیر خزانہ کے انتخاب پر سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی میں اختلاف ہیں، جب تک کوئی حتمی نام سامنے نہیں آتا، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی یہ قلمدان اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سینیئر سیاستدان شیخ رشید نے کہا کہ اسحاق ڈار کا کیس نااہل وزیراعظم اور وزیراعظم کے درمیان تنازع ہے۔

    وزیراعظم شاہد خاقان کئی دن سے کہہ رہے ہیں نیا وزیر خزانہ لانا ہے، نیا وزیر خزانہ لانے میں صرف اور صرف نواز شریف رکاوٹ ہیں۔


    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کا استعفی، فیصلے پر سیاستدانوں کا ردعمل


    ان کا مزید کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کا استعفیٰ جلدی منظور کر لینا چاہیئے، مسلم لیگ ن کی حکومت سے کوئی چیزنہیں سنبھل رہی، شاہد خاقان کے پاس وزیرخزانہ کیلئے اوربھی کئی نام موجود ہیں، دیکھتے ہیں نوازشریف کسی اور کو وزیرخزانہ آنے دیں گے یا نہیں۔

  • وزیر خزانہ  اسحاق ڈار کا استعفیٰ منظور کرنے کا فیصلہ

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا استعفیٰ منظور کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : نااہل وزیراعظم نواز شریف کے بعد ان کے سمدھی اسحاق ڈارکی بھی چھٹی ہوگئی، نیب کو مطلوب وزیر خزانہ مستعفی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے شکنجے میں اسحاق ڈار کی وزارت بھی گئی ، حکومت نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا استعفیٰ منظور کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ایک ہفتے قبل وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو استعفیٰ بھجوایا تھا۔

    اسحاق ڈار دل کے عارضے میں مبتلا ہو کر علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں، جہاں  ڈاکٹروں نے اسحاق ڈار کو مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے ۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری، غیرحاضری پرمچلکے ضبط ہوں گے


    یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنس میں مسلسل غیرحاضری پر اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کررکھے ہیں۔

    نیب حکام کا کہنا ہے کہ وہ جیسے ہی وطن واپس آئیں گے ‘ انہیں گرفتار کیا جائے گا۔

    نیب نے اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست بھی بھیجی تھی ، نیب نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے تمام منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثے بھی منجمداورجائیداد کی خرید و فروخت پر بھی پابندی عائد کی ہوئی ہے۔

    اس سے قبل نیب نے اسحاق ڈار کی جائیداد ضبط کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    دوسری جانب می احتساب بیورو (نیب) نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف بحیثیت ملزم حدیبیہ پیپر ملز کی تحقیقات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حدیبیہ پیپرملز کی تحقیقات کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا اور اب وفاقی وزیرخزانہ سے بحثیت ملزم تحقیقات شروع کی جارہی ہیں۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا اسحق ڈارکو مستعفی ہونے کا مشورہ


    خیال رہے کہ صدرنیشنل بینک سعید احمد کے وعدہ معاف گواہ بننے کے فیصلے کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر وزرات سے استعفیٰ دینے کا دباؤ بڑھنے لگا ، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسحاق ڈار کو مستعفی ہونے کا مشورہ بھی دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارکو برطرف کیا جائے، پی ٹی آئی کی سندھ اسمبلی میں قرارداد

    اسحاق ڈارکو برطرف کیا جائے، پی ٹی آئی کی سندھ اسمبلی میں قرارداد

    کراچی /اسلام آباد : پی ٹی آئی کے ایم پی اے نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی، خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ ملزم وزیر خزانہ کو عہدے سے ہٹانے کے بعد گرفتار کرکے وطن واپس لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف ملزم وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو عہدے سے برطرف کروانے کےلئے سرگرم ہوگئی۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ہے۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار پر منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں، وزیرخزانہ کو ان کے عہدے سے ہٹایا جائے اور گرفتار کرکے وطن واپس لایا جائے۔

    بعد ازاں خرم شیرزمان نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار کو ہتھکڑیاں لگا کر پاکستان واپس لایا جائے۔

    علاوہ ازیں سینٹرل جیل سے پیپلز پارٹی کے اسیر رہنما اور رکن سندھ اسمبلی شرجیل میمن کو اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے آج بھی نہیں لایا گیا۔


    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، نیب کی درخواست


    ذرائع کے مطابق شرجیل میمن کئی روزسے کمر کی تکلیف میں مبتلا ہیں، سینٹرل جیل میں قید پی پی رکن اسمبلی کی طبیعت ایک بار پھر خراب ہو گئی جس پر جیل انتظامیہ نے ڈاکٹروں کو طلب کرلیا۔

    اسحا ق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر اراکین پالیمنٹ کا ردعمل

    دوسری جانب چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی جانب سے وزیر خزانہ اسحا ق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری کے بعد اراکین پارلیمنٹ نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ اسحاق ڈار اب واپس نہیں آئینگے ان کو دوسرے مجرموں کی طرح انٹو پول سے رابطہ کرکے واپس لایا جائے۔

    اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی میاں عتیق کا کہنا تھا کہ حکومت خود کو بچانے کیلئے ان کا نام ای سی ایل میں ضرور ڈالے گی۔

  • پاناما کیس کا فیصلہ،اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائر کردی

    پاناما کیس کا فیصلہ،اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائر کردی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے بعد وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے پاناماکیس کے فیصلہ کیخلاف سابق وزیراعظم نوازشریف کے سمدھی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائرکردی، نظر ثانی درخواست وکیل طارق حسن نے سپریم کورٹ میں دائرکی، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے میں خامیاں ہیں، کمزور ہے، مکمل ریکارڈ دیکھے بغیر فیصلہ سنایا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف نام نہاد اعترافی بیان کا الزام لگایا گیا، درخواست میں آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام نہ تھا، تحقیقاتی ٹیم کو اثاثوں کی تحقیقات کا حکم نہیں دیا گیا،مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے مینڈیٹ سے تجاویز کیا اور عدالت نے مینڈیٹ سے تجاویزرپورٹ پر ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ 20 اپریل کے فیصلے میں اسحاق ڈار کیخلاف تحقیقات کا حکم نہ تھا، کیا16سال میں اثاثوں میں اضافہ مختصر مدت ہے، بطور وزیر خزانہ اثاثوں میں544 ملین کی کمی ہوئی، اسحاق ڈار کے اثاثوں میں اضافہ09-2008میں ہوا، اثاثوں میں اضافہ کی وجہ6سال کی غیر ملکی آمدنتھی، غیر ملکی آمدن کا ریکارڈ جے آئی ٹی اور عدالت کو فراہم کیا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف نے نااہلی کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دائر کردیں


    درخواست میں مزید کہا گیا کہ رپورٹ کے خلاف اسحاق ڈار کے اعتراضات کو زیر غور نہیں لایا گیا، 1983 سے 2016تک کا انکم اور ویلتھ ٹیکس ریکارڈ دیا گیا، ٹیکس حکام نے اسحاق ڈار کے ریٹرن کو قبول کیا، مشکوک تحقیقاتی رپورٹ پر ریفرنس دائر کیسے ہوسکتا ہے، نیب قانون کے مطابق ریفرنس سے پہلے کے متعدد مراحل ہیں، عدالتی حکم سے انکوائری اورتحقیقات کے مراحل کےحق متاثر ہوئے۔

    نظر ثانی درخواست میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل184تین بنیادی حقوق سلب کرنے کیلئےاستعمال نہیں ہوسکتا، رپورٹ کے بعد سماعت 3ججز نے کی، فیصلہ 5ججز نے سنایا۔

    درخواست میں سوال کیا ہے کہ جن 2ججز نے سنا نہیں وہ فیصلے میں کیسے شامل ہوگئے؟ نگران جج کے تقرر سے عدالت بظاہرشکایت کنندہ بن گئی، نگران جج کی تعیناتی اور 28جولائی کا حکم آرٹیکل 175، 203کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما فیصلے میں اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنسز کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزیرخزانہ اسحاق ڈارسے وزارت کے سوا تمام عہدے واپس

    وزیرخزانہ اسحاق ڈارسے وزارت کے سوا تمام عہدے واپس

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے وزارت کے سوا تمام عہدے واپس لے لئے گئے، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے بعد پلاننگ کمیشن کی ذمہ داری سے بھی فارغ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے شریف خاندان یا وزیراعظم ناخوش ہیں کیونکہ وزارت خزانہ تو واپس مل گئی لیکن کئی اہم عہدے وزیراعظم نے ان سے واپس لے لئے۔

    اس سے قبل اسحاق ڈار کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کی ذمے داریاں نااہل وزیراعظم نواز شریف نے اسحاق ڈارکو دی تھیں،نئے وزیراعظم نے یہ ذمے داریاں واپس لے لیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار سے ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن کاعہدہ بھی واپس لے لیا گیا ہے اور یہ ذمے داریاں سرتاج عزیز کو سونپ دی گئی ہیں۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے عہدہ واپس کیوں لیاگیا؟ کیاشریف فیملی وزیر خرانہ اسحاق ڈارسے ناراض ہے؟

    یاد رہے کہ حدیبیہ پیپرملز کیس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار وعدہ معاف گواہ بن گئے تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے سامنے اسحاق ڈار نے اس اعترافی بیان کو تسلیم بھی کیا تھا۔


    مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار اقتصادی رابطہ کمیٹی کی سربراہی سے برطرف


    واضح رہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پانچ روز قبل وزیر خزانہ اسحٰق ڈار سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی سربراہی کے اختیارات واپس لے لیے تھے اوراب کمیٹی کی سربراہی وزیر اعظم خود کریں گے۔

    اس فیصلے کے بعد وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کمیٹی میں محض بطور رکن شامل ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزیر خزانہ کا چینی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس، تحقیقات کا حکم

    وزیر خزانہ کا چینی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس، تحقیقات کا حکم

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چینی کی قیمتوں میں ہونے والے حالیہ اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک میں چینی کی قمیتوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ چینی کی سپلائی اور قیمتوں میں استحکام ضروری ہے، وفاقی سیکریٹری صوبائی حکومتوں سے بھی رابطہ کریں ۔

    شوگر ملزمالکان کا کہنا ہے کہ چینی کی قیمت پیداواری لاگت سے کم ہے، چینی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے، مطالبات کی منظوری کیلئے ملز ملکان نے چینی کی سپلائی بند کردی تھی جبکہ حکومت اور شوگر ملز میں معاملات طے نہ ہوسکے۔

    شوگر ملز مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت کویہ بھی پوچھنا چاہیئے کہ چینی کی پیداواری لاگت کیا ہے۔


    مزید پڑھیں : چینی کی قیمتیں آسمان تک جا پہنچیں


    یاد رہے کہ شوگر ملز ملکان کی ہڑتال کے باعث چینی کی قیمتیں آسمان تک جا پہنچیں، مارکیٹ میں سپلائی نہ ہونے کے باعث طلب اور رسدکا توازن بگڑ گیا ہے اور 0دن میں 12روپے فی کلو کا اضافہ ہوا، جس کے بعد چینی کی قیمت 65روپے فی کلو سے تجاوز کرگئی۔

    کراچی ہول سیلز گروسسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین انیس مجید کا کہنا ہے کراچی کی مارکیٹ میں چینی کی قلت ہے جو دستیاب ہے تو اس کی قیمت زیادہ ہے، سینتالیس روپے کلو بکنے والی چینی چوون روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہی ہے، حکومت معاملے کے حل کے لیے شوگرملرز سے فوری مزاکرات کرے۔

    صارفین نے چینی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے کی بجائے چینی کی قیمت کو کنٹرول کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • روپے کی قدر میں کمی، تحقیقاتی رپورٹ 10دن میں جمع کروانے کا باضابطہ حکم

    روپے کی قدر میں کمی، تحقیقاتی رپورٹ 10دن میں جمع کروانے کا باضابطہ حکم

    کراچی : وزارت خزانہ نے اسٹیٹ بینک کو تحقیقاتی رپورٹ دس دن میں جمع کروانے کا باضابطہ حکم دے دیا۔

    وزارت خزانہ نے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کے معاملے پر با ضابطہ تحقیقات کا حکم دیدیا ہے ، یہ تحقیقات وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ہدایت پر کی جاری ہے، وزیر خزانہ مانیٹری اینڈ فیسکل پالیسی کارڈینیشن بورڈ کے چیئرمین ہونے کے حیثیت سے تحقیقات کا حکم دے سکتے ہیں۔

    وزارت خزانہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے نئے گورنر طارق باجوہ نے اس معاملے کی مذکورہ رپورٹ 10 روز میں طلب کرلی ہے۔

    خیال رہے کہ 5 جولائی کو ڈالر کی قیمت اچانک 108.25 روپے پر آگئی تھی جبکہ 4 جولائی کو ڈالر کی قیمت 104.90 تھی۔

    جولائی 2017 کو مختلف بینکس کے صدور اور سی ای اوز سے ہونے والی ملاقات کے بعد وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے معاملے کی تفصیلی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : پاکستانی روپے کی قدر میں راتوں رات کمی، ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا


    خیال رہے کہ 5 جولائی کو یکایک ڈالر مارکیٹ میں مہنگا ہو گیا تھا جبکہ روپے کی قدر میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی، ایک ڈالر ایک سو آٹھ روپے پچیس پیسے تک فروخت ہوا، بینکنگ سیکٹر اور وزارت خزانہ کسی کو کچھ معلوم نہیں۔

    ڈالر کی قدر میں یہ اچانک تبدیلی غیر ملکی کرنسی مارکیٹ میں اچانک استحصال کی تشخیص اور تشویش کی وجہ سے سامنے آئی تھی جس کے بعد اسی روز 5 جولائی کو وزیر خزانہ نے اس معاملے کا نوٹس لیا۔

    وزیر خزانہ نے 6 جولائی 2017 کو مختلف بینکس کے صدور اور سی ای اوز کا اجلاس طلب کیا، جس کے بعد اسٹیٹ بینک سے اس معاملے پر تحقیقات کی ہدایت کی۔

    روپے کی قدر میں کمی کو وزارت خزانہ نے مصنوعی اور اسٹیٹ بینک نے وقت کی ضرورت قرار دیا۔

    وزارت خزانہ نے نئے گورنر اسٹیٹ بینک کو روپے کی قدر میں کمی کی تحقیقات کرنے کی ہدایات دیں، وزارت خزانہ کاکہنا ہےکہ کارروائی تحقیقات کی روشنی میں کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • لاہور ہائیکورٹ: وزیر خزانہ کو ضمنی بجٹ کا اختیار دینے کے خلاف درخواست

    لاہور ہائیکورٹ: وزیر خزانہ کو ضمنی بجٹ کا اختیار دینے کے خلاف درخواست

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ہائیکورٹ میں اسحٰق ڈار کو ضمنی بجٹ کا اختیار دینے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے قبول کرلی گئی۔ وزیر خزانہ کو اہم تقرریوں اور منی بجٹ کا اختیار وزیر اعظم نے دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے وزارت خزانہ سے 17 اپریل کو جواب طلب کر لیا۔

    عدالت نے وزیر اعظم سے بذریعہ پرنسپل سیکریٹری جواب بھی طلب کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: منی بجٹ آنے کا امکان

    لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست کے مطابق اسحٰق ڈار کو سرکاری اداروں کے سربراہان کی تقرری کا اختیار دیا گیا جو کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ضمنی بجٹ کا اختیار وزیر خزانہ کو دینے کے اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے۔