Tag: Finance minister

  • وزیر اعظم کسان پیکج ، وزارت خزانہ سے تحریری جواب طلب

    وزیر اعظم کسان پیکج ، وزارت خزانہ سے تحریری جواب طلب

    اسلام آباد:‌ الیکشن کمیشن نے کسان پیکج پر وزارت خزانہ سے جواب طلب کرلیا اور عدالت میں جمع کرائے گئے جواب کی کاپی بھی جمع کرانے کے احکامات صادر کر دیئے ہیں.

    چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے وزیراعظم کسان پیکج کیس کی سماعت کی، چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ انتخابی شیڈول کے اجرا کے بعد فنڈ جاری کرنا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

    سیکریٹری خزانہ نے بتایا کہ کسان پیکج بجٹ کا حصہ ہے۔ پیکج میں اعلان کی گئی شرح سود میں دو فی صد کی کمی کا وزارت خزانہ سے کوئی تعلق نہیں ۔

    الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کسان پیکج کیس کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی ہے، حکومت نے کسانوں کو آسانیاں پہنچانے کیلئے چار حصوں پر مشتمل اس مراعاتی پیکج کا اعلان کیا تھا۔

    اس کے علاوہ کھاد کی قیمتوں میں کمی ، چاول اور کپاس کے کاشتکاروں کو نقد امداد کی فراہمی بھی پیکج کا حصہ ہیں.

  • حکومت نے نئے ٹیکسسز لگانے اور ٹیکس مراعات ختم کرنے کا فیصلہ

    حکومت نے نئے ٹیکسسز لگانے اور ٹیکس مراعات ختم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کو خوش کرنے کی سر توڑ کوشش شروع کر دیں، اسپیشل سیلز ٹیکس اور ڈیوٹیز میں اضافہ کرنے کی تجاویز زیر غور ہیں۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس وصولی میں اضافے کی کڑی شرط کو پورا کرنے کیلئے حکومت نے نئے ٹیکسسز لگانے اور ٹیکس مراعات ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق رعائتی سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے ، درآمدی اشیاء پر ایک فیصد اضافی کسٹمز ڈیوٹی، ریگیولیٹری ڈیوٹی کی شرح میں پانچ فیصد تک اضافے کئے جانے کا امکان ہے ۔

    ان اقدامات کے علاوہ مزید تجاویز بھی زیر غور ہیں۔

    وزیرِ خزانہ نے نئے ٹیکسوں کے اطلاق کی تصدیق کردی ہے، ان نئے ٹیکسوں سے گاڑیوں، الیکٹرانکس سے لے کر بچوں کے دودھ تک تمام درآمدی اشیاء مہنگی ہوجائی گی۔ حکومت نے رواں مالی سال کیلئے اکتیس سو چار ارب روپے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔

    جولائی سے اکتوبر کے دوران صرف آٹھ سو چودہ ارب روپے کا ٹیکس حاصل کیا گیا.

  • مائیکروفنانس بنک آئندہ سال قائم کیا جائے گا، سید مُرادعلی شاہ

    مائیکروفنانس بنک آئندہ سال قائم کیا جائے گا، سید مُرادعلی شاہ

    کراچی: صوبائی وزیر خزانہ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں چھوٹے قرضہ جات کی فراہمی کی ضروریات بڑھ رہی ہیں اور قرضہ جات کی فراہمی کرنے والے اداروں کو اس خلہ کا پرکرنا ہے سندھ حکومت آئندہ ایک سال میں مائیکروفنانس بنک کا قیام عمل میں لے آئے گی۔

    کراچی میں مائیکرو فنانس فورم سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ دہی علاقوں میں چھوٹے قرضہ جات کی فراہمی کا جال نہیں پھیل سکا۔

    حکومت نجی شعبہ کے ذریعے چھوٹے کاروبار کرنے والوں کو قرضہ کی فراہمی کو پروان چڑھانا چاہتی ہے، تھر کے متاثرہ علاقوں میں امداد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیر صحت جام مہتاب کی سربراہی میں حکومتی ٹیم علاقوں میں طبی امداد اور خوراک کی فراہمی کیلئے دورے پر ہے اور ہر ممکن امداد کرر ہی ہے۔

    تھر میں توانائی کے شعبوں میں کوئلے کی فراہمی کیلئے بھی اینگرو کے ساتھ کام جاری ہے، اس موقع پر تعمیر بینک کے سی ای او ندیم حسین کا کہنا تھا کہ دیہی علاقوں میں مائیکرو فنانسنگ کو گراس روٹ لیول تک لے جانے کی ضرورت ہے۔

  • منی لانڈرنگ پیسہ ملک سے باہر لیجانے کا سادہ عمل ہے، اسحاق ڈار

    منی لانڈرنگ پیسہ ملک سے باہر لیجانے کا سادہ عمل ہے، اسحاق ڈار

    اسلام آباد: وزیرخزانہ اسحاق ڈارنےمنی لانڈرنگ کو پیسہ باہرلیجانےکاسادہ عمل قرار دے دیا ہے جبکہ بین الاقوامی اصطلاح میں منی لانڈرنگ غیرقانونی دولت کی نقل وحمل کانام ہے۔

    منی لانڈرنگ کیا ہے، اس بارے میں دنیا بھر میں رائج اصطلاح کامطلب ہے پیسے کی غرقانونی نقل وحمل تاہم لغوی مطلب بھی دیکھ لیا جائے تو منی کا مطلب پیسہ، لانڈرنگ کا سنتہائی سادہ سا مطلب دھونا یعنی پیسہ دھونا ہے۔ لفظوں کے کھلاڑی کہتے ہیں کہ دھویا ایسی چیز کو جاتا ہے جومیلی ہو یعنی میلی دولت کو دھونا منی لانڈرنگ کہلاتا ہے۔

    دوسری جانب وزیرخزانہ اسحاق ڈار انتہائی سادگی سے اسے محض ملک سے پیسہ باہر لیجانے کا عمل قرار دیتے ہیں۔  پاکستان کے وزیرخزانہ ہوں یا حکومت کے بگ برادرز سب پرمنی لانڈرنگ کے الزام لگتے رہے ہیں۔

    سابقہ دور میں توایٹمی دھماکوں سے پہلے ہی لاکھوں ڈالرزکی بیرون ملک منتقلی بھی موجودہ حکمران خاندان کےکھاتے میں شامل ہے اور اسی لیے منی لانڈرنگ کی اصطلاح ان کی چڑ بنتی جارہی ہے۔ اسلئے اسحاق ڈار بھی اس حوالےسے ایک سوال پر مشکل میں نظرآئے۔ اسحاق ڈار وزیرخزانہ منی لانڈرنگ کی مجرمانہ اصطلاح کوجانےکیوں ہلکا کردکھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس کاجواب توماہرین معاشیات دے سکتے ہیں یا پھر اپوزیشن۔

  • پی ٹی آئی کے الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں، اسحاق ڈار

    پی ٹی آئی کے الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں، اسحاق ڈار

    اسلام آباد: وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کیجانب سے حکومتی معاشی کارکردگی پر لگائےگئے تمام الزامات غلط اور جھوٹ کا پلندہ ہیں۔
    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی کی جانب سے جاری معاشی وائٹ پیپر کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملکی معاشی کارکردگی پر تنقید کرنا آسان ہے مگر یہ سب کرتے ہوئے اصل حقائق کو مد نظر رکھنا چاہیئے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ پی ٹی آئی کے تمام الزمات غلط اور بے بنیاد ہیں، انھوں نے معاشی کارکردگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ نولیگ کی حکومت نے تیرہ ماہ مِن بو بجٹ پیش کئے اور یہ بجٹ تمام شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں۔

      وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے زراعت سے لے کر نوجوانوں تک تمام شعبوں کی مناسب منصوبہ بندی کی ہے، عمران خان کے ساتھی ان کو گمراہ کر رہے ہیں۔