Tag: fine

  • مینار پاکستان جلسہ: پودوں اور دیگر تنصیبات کو نقصان، تحریک انصاف پر جرمانہ

    مینار پاکستان جلسہ: پودوں اور دیگر تنصیبات کو نقصان، تحریک انصاف پر جرمانہ

    لاہور: صوبہ پنجاب کی پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی نے مینار پاکستان پر پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کے بعد، پودوں اور دیگر تنصیبات کو نقصان پہنچنے پر پارٹی کو جرمانہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی نے مینار پاکستان جلسے پر پاکستان تحریک انصاف کو جرمانہ کردیا، پی ایچ اے نے تحریک انصاف لاہور کے صدر کو مراسلہ ارسال کردیا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے مینار پاکستان جلسے میں کروڑوں کا نقصان کیا، گریٹر اقبال پارک کو 2 کروڑ 90 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔

    پی ایچ اے کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے مارچ 2022 میں ہونے والے جلسے کے نقصان کے 42 لاکھ روپے بھی تاحال ادا نہیں کیے۔

    پی ایچ اے کی جانب سے نراسلے میں کہا گیا کہ تحریک انصاف اس حالیہ نقصان کا ازالہ کرے۔

  • ’بروقت بجلی کی بحالی میں ناکامی‘ بجلی کمپنی کو 1 کروڑ روپے جرمانہ

    ’بروقت بجلی کی بحالی میں ناکامی‘ بجلی کمپنی کو 1 کروڑ روپے جرمانہ

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے جامشورو گرڈ اسٹیشن میں ٹرپنگ کے معاملے میں نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) پر 1 کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ستمبر 2021 میں جامشورو گرڈ اسٹیشن میں ٹرپنگ کے معاملے پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) پر 1 کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

    نیپرا اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ٹرپنگ گرڈ اسٹیشن پر آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے ہوئی، ٹرپنگ سے حیسکو اور کے الیکٹرک میں جزوی بلیک آؤٹ ہوا تھا۔

    نیپرا کا کہنا ہے کہ جرمانہ بروقت بجلی سپلائی کی بحالی میں ناکامی پر کیا گیا، این ٹی ڈی سی کو بجلی سپلائی کی بحالی میں 2 گھنٹے اور 33 منٹ لگے تھے۔

    نیپرا کے مطابق ایکٹ کے تحت این ٹی ڈی سی سے وضاحت طلب کی اور شوکاز نوٹس جاری کیا، این ٹی ڈی سی مقررہ وقت میں کوئی بھی جواب دینے میں ناکام رہا۔ این ٹی ڈی سی نیپرا قواعد وض وابط کی خلاف ورزی کا قصور وار پایا گیا۔

  • انوکھا درخت جس کے قریب جانے پر جیل ہوسکتی ہے

    انوکھا درخت جس کے قریب جانے پر جیل ہوسکتی ہے

    واشنگٹن: امریکی ریاست کیلی فورنیا میں موجود دنیا کے سب سے بڑے درخت کے قریب جانے پر پابندی عائد کردی گئی، قریب جانے والے شخص کو 6 ماہ قید اور 5 ہزار ڈالرز جرمانے کی سزا کا سامنا ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے درخت ہائپرون تک لوگوں کو جانے سے روک دیا گیا ہے، ہائپرون کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کے سب سے بڑے درخت کے طور پر درج ہے جو امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ریڈ ووڈ نیشنل پارک میں موجود ہے۔

    نیشنل پارک کی انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں بتایا گیا کہ اس درخت کے قریب جانے والے فرد کو 6 ماہ قید اور 5 ہزار ڈالرز جرمانے کی سزا کا سامنا ہوگا۔

    یہ درخت نیشنل پارک میں بہت اندر موجود ہے اور کوئی راستہ اس کی جانب نہیں جاتا، مگر پھر بھی وہاں جانے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے جس کے باعث درخت کو سنگین ماحولیاتی اثرات کا سامنا ہے۔

    اس درخت کو 2006 میں ماہرین نے دریافت کیا تھا اور اس کی لمبائی 115.92 میٹر ہے۔

    انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہائپرون عام راستے پر موجود نہیں اور اس کے ارگرد بہت زیادہ سبزہ ہے، یہی وجہ ہے کہ وہاں تک پہنچنے کے لیے کافی جھاڑیوں سے گزرنا پڑتا ہے۔

    مشکل سفر کے باوجود وہاں جانے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس سے درخت کے ارگرد کے ماحول پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    نیشنل پارک کے نیچرل ریسورسز چیف لیونل آرگیلو نے کہا کہ اس علاقے میں موبائل فون اور جی پی ایس سروسز محدود ہیں، تو وہاں کسی کے گم ہونے یا زخمی ہونے پر امداد کرنا بہت مشکل ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ درخت کی بنیاد کو پہنچنے والے نقصان سے ہٹ کر بھی لوگوں کی بھیڑ سے دیگر مسائل پیدا ہورہے ہیں، لوگ وہاں کچرا بھی پھینک رہے ہیں۔

  • ٹویٹر پر لاکھوں ڈالر جرمانہ عائد

    ٹویٹر پر لاکھوں ڈالر جرمانہ عائد

    امریکی محکمہ انصاف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر 150 ملین ڈالر جرمانہ عائد کردیا، ٹویٹر کو صارفین کا ڈیٹا اشتہاری کمپنیوں کے ہاتھ فروخت کرنے پر مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایلون مسک کی جانب سے ٹیکنالوجی کے میدان میں ہونے والی سب سے بڑی ڈیل بھی کچھ عرصے بعد تعطل کا شکار ہوگئی، اور اب امریکی محکمہ انصاف کے حالیہ فیصلے نے ٹویٹر کے مسائل میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

    امریکی محکمہ انصاف نے فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی جانب سے دائر دراخواست کی بنیاد پر استعمال کنندگان کا نجی ڈیٹا فروخت کرنے کے الزمات پرسوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پر 150 ملین ڈالرکا جرمانہ لگا دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکا میں صارفین کی پرائیوسی اور حقوق کے لیے کام کرنے والے وفاقی ادارے فیڈرل ٹریڈ کمیشن اور محکمہ انصاف نے ٹویٹر کو قانون سازوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کا مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

    عدالتی دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے استعمال کنندگان کا نجی ڈیٹا (فون نمبرز اور ای میل ایڈریسز) مشتہرین کو فراہم نہیں کرے گا۔

    تاہم، وفاقی تفتیش کاروں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ٹویٹرنے ان قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایڈورٹائزرکو صارفین کا نجی ڈیٹا فروخت کیا۔

    عدالتی فیصلے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ٹویٹر نے دانستہ طور پر صارفین کو اپنی پرائیوسی اور سیکیورٹی پریکٹس کے حوالے سے اندھیرے میں رکھتے ہوئے ایف ٹی سی 2011 کے احکامات کی سنگین خلاف ورزی کی۔

    ٹویٹر کا زیادہ تر ریونیو اشتہارات کی مد میں آتا ہے جس کے لیے ایڈورٹائزرز کو 280 کریکٹرز کے پیغامات یا ٹویٹ پر پروموشن کرنے کی اجازت فراہم کی جاتی ہے۔

    فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی جانب سے محکمہ انصاف میں ٹویٹر کے خلاف دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹویٹر نے 2013 میں اپنے صارفین سے اکاؤنٹ سیکیورٹی کے نام پر فون نمبر اور ای میل ایڈریسز مانگنا شروع کردیے تھے۔

    تاہم، ٹویٹر کی جانب سے اس ڈیٹا کو سیکیورٹی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے بجائے صارفین کو اشتہارات کے لیے ہدف بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔

    ایف ٹی سی کی چیئر پرسن لینا خان کے مطابق ٹویٹر کی اس حرکت سے 140 ملین سے زائد صارفین متاثر ہوئے اور اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی آمدن میں بے تحاشا اضافہ ہوا۔

  • روس نے ٹویٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کردیے

    روس نے ٹویٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کردیے

    ماسکو: روس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ٹویٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ ان کمپنیوں کی جانب سے کی جانے وال خلاف ورزیاں ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یوکرین پر روسی حملے کے بعد امریکی سوشل میڈیا جائنٹ فیس بک اور ٹویٹر نے روس میں اپنی ایپ تک رسائی کو محدود کردیا ہے۔

    تاہم روسی قوانین کی خلاف ورزی اور مقامی دفاتر کھولنے میں ناکامی پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں گوگل، ٹویٹر اور میٹا (فیس بک) کو جرمانے کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی منظوری سے ہونے والی اس قانون سازی میں روزانہ 5 لاکھ سے زائد استعمال کنندگان کو جولائی 2021 تک روسی حدود میں دفاتر کھولنے کے احکامات دیے گئے تھے اور ایسا نہ کرنے والی کمپنیوں پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    جبکہ ان کمپنیوں کو روسی محکمہ مواصلات میں رجسٹریشن کروانے کے احکامات بھی دیے گئے تھے۔

    گزشتہ سال نومبر میں ریاستی مواصلاتی قانون ساز روسکوم ایڈزورنے ان 13 کمپنیوں کی فہرست جاری کی تھی، جنہیں اس قانون کے تحت روسی سرزمین پر اپنے دفاتر قائم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

    جبکہ گزشتہ ماہ کے آخر تک اس قانون پر عمل درآمد نہ کرنے والی کمپنیوں پر پاندیاں اور جرمانے عائد کرنے کے شروع کر دیے گئے تھے۔

    تاہم 28 فروری کی حتمی تاریخ تک صرف چند ایک کمپنیوں نے اس پر عمل درآمد کیا، جبکہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد بھی مغربی کاروباری اداروں پر روس سے تجارتی تعلقات ختم کرنے کے دباؤ میں اضافہ ہوا۔

    وزارت مواصلات کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار کے مطابق ایپل اور اسپاٹی فائی نے روس یوکرین جنگ سے قبل ہی اپنے دفاتر کھول دیے تھے جب کہ میسیجنگ ایپ وائبر نے اس ضمن میں درکار تمام مراحل طے کرلیے ہیں۔

    ویب سائٹ کے مطابق جن کمپنیوں نے ابھی تک روس میں اپنے دفاتر قائم نہیں کیے ہیں اس میں گوگل، میٹا، ٹویٹر، ٹک ٹاک، زوم اور ویڈیو شیئرنگ ایپ لائیکی شامل ہیں۔

  • چند لمحوں کے لیے ماسک اتارنے پر لاکھوں کا جرمانہ

    چند لمحوں کے لیے ماسک اتارنے پر لاکھوں کا جرمانہ

    لندن: برطانیہ میں ایک شخص کو صرف 16 سیکنڈ کے لیے ماسک اتارنے پر لاکھوں کا جرمانہ ادا کرنا پڑگیا۔

    برطانیہ میں کرسٹوفر او ٹول نامی شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے خریداری کے دوران کچھ دیر کے لیے اپنے چہرے سے ماسک اتار دیا تھا جس کے بدلے اسے بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

    کرسٹوفر نے کہا کہ انہیں ماسک پہننے کے اصول سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، انہوں نے تھوڑی دیر کے لیے شاپنگ کرتے ہوئے اپنا ماسک اتار دیا لیکن اس کے بدلے انہیں 400 پاؤنڈز یعنی 2 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

    کرسٹوفر او ٹول کے ساتھ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ ایک جگہ خریداری کر رہے تھے، کرسٹوفر کے مطابق ان کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی، اس لیے انہوں نے تقریباً 16 سیکنڈ تک اپنا ماسک اتارے رکھا۔

    اسی وقت پولیس اہلکار اسٹور کے اندر آئے اور ماسک نہ پہننے پر اس کا نام نوٹ کیا، یہ واقعہ گزشتہ سال فروری کے مہینے کا ہے جب برطانیہ میں ہر جگہ ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا تھا۔

    واقعے کے چند دن بعد کرسٹوفر کو کرمنل ریکارڈ آفس سے ایک خط موصول ہوا جس میں اسے 10 پاؤنڈز یعنی تقریباً 10 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کو کہا گیا تھا۔

    کرسٹوفر نے اس خط کے بدلے میں حکام کو ای میل کے ذریعے جرمانے کی ادائیگی نہ کرنے کی وضاحت پیش کی، جس پر انہیں حکام کی جانب سے ایک اور خط دیا گیا جس میں جرمانے کی رقم بڑھا کر 400 پاؤنڈز یعنی 2 لاکھ روپے کر دی گئی۔

  • بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی پر عدالت نے ایف بی آر کو جرمانہ کردیا

    بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی پر عدالت نے ایف بی آر کو جرمانہ کردیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی کو وقت کا ضیاع قرار دیتے ہوئے ایف بی آر پر جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے نجی کمپنی کے خلاف اپیل کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی، سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپیل کا فیصلہ جاری کردیا۔

    عدالت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی وقت کا ضیاع قرار دے دی۔

    سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی سے عدلیہ کا وقت ضائع ہوتا ہے، ایف بی آر ٹیکس پیئرز سے شفاف انداز میں معاملات چلائے۔

    سپریم کورٹ کے مطابق قانون کے مطابق ٹیکس ادا کرنے والوں کو ملنے والا قانونی حق روکا نہیں جا سکتا، بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی سے وسائل ضائع نہیں ہونے چاہئیں۔

    عدالت نے ایف بی آر پر بلا ضرورت اپیل دائر کرنے پر 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

  • کویت: ریستوران اور شاپنگ مالز پر بھاری جرمانہ عائد

    کویت: ریستوران اور شاپنگ مالز پر بھاری جرمانہ عائد

    کویت سٹی: کویت میں تجارتی مراکز کی انتظامیہ پر ویکسین سے متعلق قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں 5 ہزار دینار کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    کویتی میڈیا کے مطابق حکام نے مائی آئڈینٹٹی اور امیون ایپلی کیشنز کے ذریعے مالز، جمز اور ہیئر ڈریسنگ سیلون میں داخلے کے لیے لوگوں کے ویکسین سرٹیفکیٹ کی جانچ کی تاکہ وزرا کونسل کے فیصلے کے نفاذ کو یقینی بنایا جاسکے۔

    ویکسین وصول کرنے والے مالز، ریستوراں، کیفے، ہیلتھ کلبس اور ہیئر ڈریسنگ سیلونز میں داخل ہوسکتے ہیں۔ کویت بلدیہ کی ٹیمیں اتوار کے روز مختلف گورنریٹ میں دکانوں، مالز، کافی شاپس اور جمز کا معائنہ کرتی رہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ صرف کووڈ 19 کی ویکسین لینے والے افراد ہی تجارتی مراکز میں داخل ہوسکیں۔

    حکام کے مطابق بصورت دیگر انتظامیہ پر5 ہزار دینار جرمانہ عائد کیا جائے گا، ڈائریکٹر انسپکشن اینڈ سروسز کے شعبہ فالو اپ کے ڈائریکٹر سعد الشعبہ نے بتایا کہ ٹیمیں 24 گھنٹے کام کر رہی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ صرف ویکسین شدہ افراد ہی شاپنگ مالز، ریستوران اور کافی شاپس میں داخل ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ بلدیہ نے فیصلے پر عمل درآمد سے قبل ایک مہم چلائی گئی ہے لہٰذا ٹیمیں فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والے لوگوں کے خلاف تمام قانونی اقدامات اٹھائیں گی۔

    بلدیہ الجہرا میں خلاف ورزیوں کے ڈائریکٹر سلیمان الغیس نے بتایا کہ الجہرا میں ٹیمیں پولیس کے ساتھ تھیں تاکہ حکومتی فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنایا جاسکے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر تجارتی مراکز میں غیر ویکسینیٹ شدہ افراد کو داخلے کی اجازت دی جاتی ہے تو مراکز کی انتظامیہ پر 5 ہزار دینار جرمانہ عائد ہوگا جب تک انتظامیہ یہ ثابت نہ کر دے کہ وزیٹر نے خود پابندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

  • کویت: ماسک نہ پہننے پر جرمانہ عائد

    کویت: ماسک نہ پہننے پر جرمانہ عائد

    کویت سٹی: کویت میں ماسک نہ پہننے سمیت صحت سے متعلق ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف 50 دینار کا فوری جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہیلتھ افیئرز کمیٹی نے ماسک نہ پہننے سمیت صحت کی ضروریات کو پورا نہ کرنے والے ہر شخص پر 50 دینار کا فوری جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اپنی رپورٹ میں کمیٹی نے کہا ہے کہ اس وقت نافذ قانون سخت سزاؤں کے پیش نظر مفاہمت کی شق سے خالی ہے، جس میں 5 ہزار دینار کے جرمانے اور 3 ماہ قید کی سزا ہے۔

    رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ اس ترمیم کے مطابق عوامی مقامات، اجتماعات، ٹیکسیوں اور عوامی نقل و حمل میں ہونے والی خلاف ورزیوں کی نگرانی کی جائے گی اور دفعہ 3 اور آرٹیکل 17 میں خلاف ورزی کرنے والوں پر فوری جرمانہ عائد کیا جائے گا جو جان بوجھ کر وائرس پھیلانے کے مترادف ہے۔

    خیال رہے کہ صحت و متعلقہ حکام کی جانب سے پہلے ہی کویت کے مختلف علاقوں میں صحت سے متعلق بتائی گئی ضروری ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مہمات جاری ہیں۔

    تاہم اب سے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ سختی سے پیش آنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • بھارتی عدالت نے جوہی چاولہ پر 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا

    بھارتی عدالت نے جوہی چاولہ پر 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا

    نئی دہلی: معروف بالی ووڈ اداکارہ جوہی چاولہ پر عدالت نے 20 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا، عدالت نے 5 جی ٹیکنالوجی کے استعمال کے خلاف دائر کی گئی ان کی درخواست مسترد کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی ہائیکورٹ نے بھارتی اداکارہ جوہی چاولہ کی جانب سے بھارت میں 5 جی ٹیکنالوجی کے استعمال کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے اسے سستی شہرت کے لیے ایک اقدام قرار دے دیا اور اداکارہ پر 20 لاکھ کا جرمانہ عائد کر دیا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ مقدمہ ذاتی تشہیر کے لیے دائر کیا گیا، جوہی چاولہ نے کیس کی کارروائی سے متعلق سوشل میڈیا پر لنک شیئر کیے جس سے معاملات خراب ہوئے۔

    عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ سوشل میڈیا پر اس کیس سے متعلق خلل پیدا کرنے والوں کی شناخت کرے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائے۔

    یاد رہے کہ جوہی چاولہ نے کچھ عرصہ قبل بھارت میں 5 جی ٹیکنالوجی کے استعمال کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست گزاروں میں جوہی چاولہ کے علاوہ وریش ملک اور ٹینا واچانی بھی شامل ہیں۔

    اس درخواست میں مؤقف اختيار کيا گیا تھا کہ مواصلاتی کمپنیوں نے 5 جی نيٹ ورکس کی تنصيب سے متعلق جن منصوبوں کا اعلان کیا ہے، ان کے انسانوں اور ماحول پر سنگین اور ناقابل تلافی اثرات مرتب ہوں گے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ عدالت سرکاری ایجنسیوں کو تحقیقات کا حکم دے اور معلوم کیا جائے کہ 5 جی ٹیکنالوجی کے انسانی صحت پر کس قسم کے اثرات پڑ سکتے ہیں۔

    دوران سماعت جوہی چاولہ کی فلموں کے گانوں پر سوشل میڈیا پر ردعمل بھی دیکھنے میں آیا۔ انڈین کامیڈین کنال کمرا نے لکھا کہ جوہی چاولہ کے گانوں کو بھارتی عدلیہ کی ساکھ کے لیے نقصان دہ قرار دیا جائے گا۔