Tag: Finland and Sweden

  • صدر پیوٹن نے فن لینڈ اور سویڈن کے حوالے سے مؤقف واضح کر دیا

    صدر پیوٹن نے فن لینڈ اور سویڈن کے حوالے سے مؤقف واضح کر دیا

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے فن لینڈ اور سویڈن کے حوالے سے مؤقف واضح کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ فن لینڈ اور سویڈن اگر نیٹو سے الحاق کرنا چاہتے ہیں تو وہ ایسا کرنے کے لیے آزاد ہیں، تاہم فوجی دستوں اور تنصیبات پر روس جواب دینے پر مجبور ہوگا۔

    پیوٹن نے کہا روس فن لینڈ اور سویڈن کے نیٹو میں ممکنہ الحاق پر پریشان نہیں ہے، لیکن اگر نیٹو ان ممالک میں اپنا فوجی انفرا اسٹرکچر نصب کرتا ہے تو روس اس کا جواب دے گا۔

    انھوں نے کہا بدقسمتی سے ہمیں یوکرین کے ساتھ تنازعے میں گھسیٹا گیا، لیکن ہمیں سویڈن اور فن لینڈ کے ساتھ اس طرح کے مسائل نہیں ہیں، ہمارا سویڈن اور فن لینڈ سے کوئی علاقائی تنازعہ نہیں، اور نیٹو میں فن لینڈ اور سویڈن کی رکنیت کے نقطہ نظر سے بھی ہمیں تشویش نہیں۔

    صدر پیوٹن نے کہا کہ دونوں ممالک چاہیں تو ایسا کرنے کے لیے آزاد ہیں، لیکن انھیں یہ بات واضح طور پر سمجھ لینی چاہیے کہ پہلے کوئی خطرہ نہیں تھا، لیکن اب ہمیں وہاں فوجی دستے اور انفرا اسٹرکچر کی تعیناتی کی صورت میں رد عمل کے طور پر ہمیں جواب دینا پڑے گا۔

    ولادیمیر پیوٹن نے مزید کہا کہ فن لینڈ اور سویڈن کے ساتھ پہلے ہمارے اچھے تعلقات تھے لیکن اب کچھ کشیدگی ہوگی۔

  • ترکی نے فن لینڈ اور سوئیڈن کو نیٹو میں شامل کرنے کی حامی بھرلی

    ترکی نے فن لینڈ اور سوئیڈن کو نیٹو میں شامل کرنے کی حامی بھرلی

    برسلز : شمالی اوقیانوسی معاہدے کی تنظیم نیٹو (شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن) میں شامل ہونے کیلئے ترکی نے فن لینڈ اورسوئیڈن کی درخواست قبول کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی نے بالآخر نیٹو میں شمولیت کے لیے سویڈن اور فن لینڈ کی طرف سے بھیجی گئی درخواستوں کو منظور کرلیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق ترکی نے اس سے قبل تنظیم میں ان ممالک کی شمولیت کے بارے میں عدم اتفاق کا اظہار کیا تھا جس کی وجہ ان ممالک کی جانب سے کرد انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی نہ کرنا ہے۔

    ترکی کا خیال تھا کہ اگر یہ نیٹومیں شامل ہوگئے تو یہ قومی سلامتی کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ ان کے پاس دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کوئی واضح اور شفاف پالیسی نہیں ہے۔

    سویڈن اور فن لینڈ ترکی کی حمایت کے بغیر ناٹو میں شامل نہیں ہو سکتے کیونکہ ناٹو کے کسی بھی فیصلے کے لیے تمام 30 رکن ممالک کی منظوری درکار ہوتی ہے۔

    تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ترکی کے ساتھ ایک مشترکہ سیکورٹی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس میں سویڈن اور فن لینڈ کو ناٹو میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    ناٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ سویڈن نے مشتبہ دہشت گردوں کی حوالگی کے لیے ترکی کی درخواست کو قبول کر لیا ہے اور اس پر تیزی سے کارروائی کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دونوں نارڈک ممالک ترکی کو ہتھیاروں کی فروخت پر عائد پابندیاں بھی اٹھا لیں گے۔

    فن لینڈ کے صدر نینیستو نے کہا کہ تینوں ممالک نے ایک دوسرے کی سلامتی کو لاحق خطرات کے خلاف مکمل تعاون فراہم کرنے کے لیے ایک مشترکہ یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

    سویڈن کی وزیر اعظم میگڈالینا اینڈرسن نے کہا کہ یہ ناٹوکے لیے ایک بہت اہم قدم ہے اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے دفتر نے بھی کہا کہ انہیں سویڈن اور فن لینڈ سے جو کچھ چاہیے تھا وہ مل گیا ہے۔