Tag: FIR file

  • 9 سالہ بچی کے زیادتی کے بعد قتل کی ایف آئی آر درج ، 16 مشتبہ افرادگرفتار

    9 سالہ بچی کے زیادتی کے بعد قتل کی ایف آئی آر درج ، 16 مشتبہ افرادگرفتار

    ہنگو : خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں 9 سالہ بچی کے قتل کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے ، پولیس کا کہنا ہے ک مدیحہ قتل کیس میں16 مشتبہ افراد کوگرفتار کیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہنگو کے علاقے سروخیل میں9سالہ بچی کے قتل کی ایف آئی آرتھانہ دوآبہ میں درج کرلی گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کےبعدزیادتی کی دفعہ بھی شامل ہوگی۔

    ڈی ایس پی کا کہنا ہے کہ مدیحہ قتل کیس میں16 مشتبہ افرادکوگرفتارکیاگیا۔

    مزید پڑھیں : خیبرپختونخوا میں 9 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

    گذشتہ روز درندہ صفت شخص نے 9 سالہ بچی کو جنسی حوس کا نشانہ بنانے کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، بچی کا گلابھی دبایا گیا اور جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ  دیگر نمونے لے کر لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں، جس کی حتمی رپورٹ 24 گھنٹےمیں آئےگی۔

    دوسری جانب آئی جی خیبرپختونخوا ثناء اللہ عباسی نے بچی کےقتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی کوہاٹ اور ڈی پی اوہنگو کو مجرمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • فرشتہ زیادتی و قتل کیس : ایس ایچ اوشہزاد ٹاؤن اور دیگر اہلکاروں کے خلاف  مقدمہ درج

    فرشتہ زیادتی و قتل کیس : ایس ایچ اوشہزاد ٹاؤن اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

    اسلام آباد : فرشتہ زیادتی و قتل کیس میں ایس ایچ شہزاد ٹاؤن اوردیگراہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، جس میں کہا ایس ایچ او نےڈھونڈنے کی بجائے کہاکسی کے ساتھ چلی گئی ہوگی، ملوث اہلکاروں اورایس ایچ اوکیخلاف مجرمانہ غفلت پرکارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق دس سال کی فرشتہ سے زیادتی و قتل کیس میں ایس ایچ شہزاد ٹاؤن اور دیگراہلکاروں کے خلاف والدکی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا، والد کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے بچی کو ڈھونڈنے اورایف آئی آر کے لیے تھانے کے کئی چکرلگوائے گئے، ایس ایچ او نےڈھونڈنے کی بجائے کہا کسی کے ساتھ چلی گئی ہو گی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ایف آئی آر درج کرنے کے بجائے پولیس اہلکار تھانے کی صفائیاں کراتے رہے، ملوث اہلکاروں اور ایس ایچ او کیخلاف مجرمانہ غفلت پر کارروائی کی جائے۔

    یاد رہے ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والی ’’فرشتہ‘‘ نامی 10 سالہ بچی کو تین روز قبل اغوا کیا گیا، جس کا مقدمہ والدین نے درج کروانے کی کوشش کی تاہم والدین کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے غفلت کا مظاہرہ کیا اور ہماری بچی کو تلاش نہیں کیا۔

    ملزمان گزشتہ روز فرشتہ کی لاش قریبی جنگل میں پھینک کر فرار ہوگئے تھے، جب لواحقین کو لاش ملنے کی اطلاع ملی تو انہوں نے شدید احتجاج کیا، مظاہرین کا دعویٰ تھا کہ اسپتال انتظامیہ نے بھی پوسٹ مارٹم کرنے سے انکار کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ ساڑھے 6 بجے کے بعد وقت ختم ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں : فرشتہ مہمند‘‘ کیس، 2 افغانیوں سمیت تین گرفتار، ایس ایچ او معطل

    اہل خانہ نے ’’فرشتہ‘‘ کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا آغاز کیا، جس پر وفاقی وزیر داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کی۔

    آئی جی نے غفلت برتنے پر تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ او کو معطل کردیا۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے زیادتی اور قتل کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا جن میں سے دو کا تعلق افغانستان سے ہے۔

    اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بلاول ابڑو نے کیس کی جوڈیشل انکوائری قائم کرتے ہوئے 7 روز میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق فرشتہ 15مئی کومبینہ طور پر اغواہوئی، والد نے تھانے میں اطلاع دی مگر پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔

    دوسری جانب ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا بچی کاپوسٹ مارٹم مکمل ہوچکا اب اس کا فرانزک اور ڈی این اے کرایا جائے گا، مقدمہ درج کر کے تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ تفتیش کے لیے 2 ایس پیز کی سربراہی میں کمیٹی بنادی گئی ہے جو 7 روز میں اپنی رپورٹ تیار کرے گی۔

  • خود کش حملہ آور تنہا نہیں آیا،اس کے ساتھ 3ساتھی اور بھی تھے، ایف آئی آر میں انکشاف

    خود کش حملہ آور تنہا نہیں آیا،اس کے ساتھ 3ساتھی اور بھی تھے، ایف آئی آر میں انکشاف

    لاہور: چئیرنگ کراس دھماکے کی تحقیقات جاری ہے، ایف آئی آر میں انکشاف ہوا ہے کہ حملہ آور کے ساتھ تین ساتھی بھی تھے، جو واقعے کے بعد فرار ہوگئے۔

    لاہور چئیرنگ کراس دھماکے کی تحقیقات، ایف آئی آر میں چونکا دینے والے انکشافات، خود کش حملہ آور تنہا نہیں آیا،اس کے ساتھ تین ساتھی بھی تھے، جو واقعے کے بعد فرار ہوگئے، جن کی تلاش جاری ہے، ایف آئی آر کی کاپی اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی، ایف آئی آر نمبر چھ بٹا سترہ ہے۔

    لاہور دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے، جس میں قتل، اقدام قتل، دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل ہیں، تحقیقاتی اداروں نے حملہ آور کے جبڑے، دانت اور دیگر اعضاء سمیت شواہد اکھٹے کرلئے ہیں، جیوفینسگ سے بھی مددحاصل کی جا رہی ہے۔

    تاہم فرانزک رپورٹ کے بعد اہم حقائق سامنے آنے کا امکان ہے۔


    مزید پڑھیں: لاہور دھماکا: ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 13 شہید، 70 زخمی


    یاد رہے کہ لاہور میں خودکش دھماکے میں تیرہ افراد جاں بحق اور ستر سے زیادہ زخمی ہوگئے، جاں بحق ہونے والوں میں ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی آپریشن سمیت چار اہلکار شامل ہیں۔

    دھماکہ اس وقت ہوا جب پولیس افسران پنجاب اسمبلی کے سامنے مظاہرین سے مذاکرات کررہے تھے۔

  • سانحہ مستونگ کا مقدمہ کالعدم تنظیم کے خلاف لیویز تھانہ کھڈ کوچہ میں درج

    سانحہ مستونگ کا مقدمہ کالعدم تنظیم کے خلاف لیویز تھانہ کھڈ کوچہ میں درج

    کوئٹہ : سانحہ مستونگ کا مقدمہ کالعدم تنظیم کے خلاف لیویز تھانہ کھڈ کوچہ میں درج کرلیا گیا ہے۔

    لیویز کے مطابق  مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ میں پشین سے کراچی جانیوالی دو بسوں سے مسافروں کے اغواء اور بائیس مسافروں کو قتل جبکہ دو کو زخمی کرنے کا  مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔

    مقدمہ نائب تحصیلدار کھڈکوچہ سبزل خان رند کی مدعیت میں لیویز تھانہ کھڈکوچہ میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے ۔

     مقدمہ میں 7‘ 302‘ 324‘ 171‘363اور427 دفعات شامل ہیں  جبکہ واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنے والی کالعدم تنظیم کے سربراہ اور ترجمان سمیت 12افراد کو ایف آئی آر میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ مستونگ کےعلاقے کھڈ کوچہ میں سیکیورٹی اہلکاروں کی وردی میں ملبوس دہشت گردوں نے کوئٹہ سے کراچی آنے والی 2 مسافر کوچز کے 21 مسافروں کو شناخت کے بعد  ہلاک جب کہ متعدد  کو یرغمال بنالیا تھا۔

  • پی ٹی آئی کا کیمپ آفس اکھاڑ نے پر7گرفتار افراد کیخلاف مقدمہ درج

    پی ٹی آئی کا کیمپ آفس اکھاڑ نے پر7گرفتار افراد کیخلاف مقدمہ درج

    کراچی: حلقہ دوسوچھیالیس کے ضمنی انتخاب کے دوران کریم آباد میں کشیدگی پیدا ہوگئی ، جب پی ٹی آئی کا الیکشن کیمپ اکھاڑ دیا گیا، پولیس نے سات افراد کو گرفتار کرکے ہنگامہ آرائی اور دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے، ایف آئی آر کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    کریم آباد میں پی ٹی آئی اور ایم کیوایم کے کارکنان میں تصادم کے بعد پولیس نے سات افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف جلاء گھیراؤ اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا، رات گئے سے متحدہ قومی موومنٹ کے صوبائی و قومی اسمبلی ممبران نے گلبرگ پولیس اسٹیشن پر دھرنا دیا، ان کے ساتھ گرفتار افراد کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنماء رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد کا تعلق ایم کیو ایم سے نہیں یہ تمام رہائشی افراد ہیں، جو بے گناہ ہیں، انہیں ایف آئی آر کی کاپی دی جائے اور گرفتار افراد سے ملاقات کرائی جائے وہ کئی گھنٹے سے یہاں موجود ہیں۔

    انہیں پویس اسٹیشن کے اندر بھی داخل نہیں ہونے دیا گیا تاہم علی الصبح ایف آئی کی کاپی انہیں دی گئی، جس کے بعد تمام افراد وہاں سے روانہ ہوگئے ایف آئی آر میں نامزد افراد میں ،آصف،مدثر ،مزمل،جنید ،اسد،نوید،متین شامل ہیں ۔

    گلبر گ تھانے کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے نامزد امیدوار کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ جن بچوں کو پکڑا گیا ہے ان پر دہشت گردی کی دفعات لگا دی گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ رات گئے حلقہ دوسو چھیالیس کی انتخابی مہم کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل نہاری کھانے گئے تو عوام نے متحدہ کے حق میں نعرے لگانا شروع کردیئے اور پھر ماحول اتنا گرم ہوا کہ عمران اسماعیل کو نہاری چھوڑ کر اٹھنا پڑا۔

    تحریکِ انصاف کے کارکن عمران اسماعیل کے ساتھ کریم آباد کیمپ آفس پہنچے تو ایک مرتبہ پھر متحدہ کے نعروں کا سامنا ہوگیا اوردونوں جانب سے بھرپور نعرے بازی ہونے لگی۔

    اسی دوران چند مشتعل کارکنوں نے تحریک انصاف کا جھنڈا بھی نذر آتش کردیا۔

    پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے سات افراد کوگرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    ہنگامہ آرائی کے بعد ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستار ،حیدر عباس رضوی ، کنور نوید موقع پر پہنچے، رہنماؤں نے عوام کو پرامن رہنے کی تلقین کی اور پی ٹی آئی کا اکھاڑا گیا کیمپ آفس دوبارہ لگایا۔

  • اسلام آباد: امام بارگاہ خودکش دھماکہ کا مقدمہ درج

    اسلام آباد: امام بارگاہ خودکش دھماکہ کا مقدمہ درج

    اسلام آباد: امام بارگاہ قصر سکینہ پر خودکش حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    اسلام آباد کے امام بارگاہ قصر سیکنہ پر ہونے والے خودکش دھماکہ کا مقدمہ شہزاد ٹاون تھانے میں درج کرلیا گیا، مقدمہ امام بارگاہ کے متولی زین العابدین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے ۔

    مقدمے میں انسداد دہشتگردی، قتل ،اقدام قتل سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، امام بارگاہ حملے کے بعد شہر بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے ۔

    پولیس نے غوری ٹاون، اقبال ٹاون سمیت دیگر علاقوں میں سرچ آپریشن کرکے پندرہ مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے، جن کے قبضے سے اسلحہ بھی بر آمد ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شکریال روڈ پر واقع امام بارگاہ  امام بارگاہ قصر سکینہ میں دھماکہ اور فائرنگ ہوئی، جس کے نتیجے میں 2 افراد جان بحق جبکہ 8 زخمی  ہوگئے۔

    خودکش حملہ آور نے امام بارگاہ میں گھسنے کی کوشش کی تاہم وہاں موجود گارڈ نے جان پر کھیلتے ہوئے حملہ آور کو گیٹ پر ہی روک لیا جس پر خودکش حملہ آور نے وہیں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

  • پولیس لائن خودکش حملے کا مقدمہ درج

    پولیس لائن خودکش حملے کا مقدمہ درج

    لاہور: پولیس لائن خودکش حملے کا مقدمہ لاہور کے تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کرلیا گیا ہے، ایف آئی آر کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    ایس ایچ او کی مدعیت میں کاٹی گئی ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل اور انسدادِ دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمہ تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں ایس ایچ او رضوان لطیف کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ تین حملہ آور ریلوے اسٹیشن کی جانب سے پولیس لائنز کی طرف آئے، خود کش حملہ آور نے اپنے آپ کو پولیس لائنز گیٹ سے کچھ فاصلے پر اڑا، جسکے نتیجہ میں دھماکے کے فوری بعد افراتفری اور بھگدڑ مچ گئی جبکہ خود کش حملہ آور کے دو ساتھی بھگدڑ کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔

    سانحے میں شہید سب انسپکٹر محمدیوسف کی نمازِجنازہ پولیس لائن میں ادا کی گئی، جس میں کور کمانڈر لاہور اور پولیس کے سینئرافسران نے شرکت کی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں قلعہ گجر سنگھ پولیس لائنز کے قریب زوردار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے پانچ افراد جاں بحق جبکہ ستائیس افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • جے یوآئی ف کا وفاقی وزیرداخلہ سے مستعفی ہونے کامطالبہ

    جے یوآئی ف کا وفاقی وزیرداخلہ سے مستعفی ہونے کامطالبہ

    اسلام آباد: حکومت کی اتحادی جماعت جے یوآئی ف نے مولانافضل الرحمان حملے کی تحقیقات نہ ہونے پروفاقی وزیرداخلہ سے مستعفی ہونے کامطالبہ کردیا۔

     مولانافضل الرحمان پر خودکش حملےکی تحقیقات کاجائزہ لینے کیلئےجے یوآئی ف کی مجلس عاملہ کااجلاس ہوا،اجلاس کےبعدجے یوآئی ف کے رہنما حافظ حسین احمد نے حملے کی تحقیقات نہ ہونے پروفاقی وزیرداخلہ کوآڑے ہاتھوں لیا۔

    حافظ حسین احمد کاکہناتھاکسی کوچھینک آجائےتو چوہدری نثارطویل پریس کانفرنس کرڈالتے ہیں لیکن انہیں مولانافضل الرحمان پرحملے کی مذمت کرنے کی بھی توفیق نہیں ہوئی۔جے یوآئی کا چاررکنی وفد وزیراعظم سےملے گا اور پوچھے گاکہ حملے میں کون ملوث ہے۔

    ان کاکہناتھا جے یوآئی اپناسفر جاری رکھی گی،حافظ حسین احمد نےمولانافضل الرحمان کووفاق کی جانب سےسیکیورٹی فراہم نہ کرنے کابھی شکوہ کیا۔

  • نہ جانے کونساگناہ کیاہے جو حملے کیے جارہے ہیں، فضل الرحمان

    نہ جانے کونساگناہ کیاہے جو حملے کیے جارہے ہیں، فضل الرحمان

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کاکہناہے نہ جانے کونساگناہ کیاہے جو حملے کیے جارہے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان سے پرویز رشید اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پرملاقات کی،وزیراطلاعات پرویزرشیدکاکہناتھا سیاست دانوں اور عوام پر حملوں کے متحمل نہیں ہوسکتے،مولانا فضل الرحمان نے کہاماضی میں کیے گئے حملوں کی تحقیقات سے آگاہ نہیں کیا گیانہ جانے حملے کیوں کیے جارہے ہیں۔

    مولانافضل الرحمان کاکہناتھا کچھ لوگ ملک کوانارکی کی طرف لے جاناچاہتے ہیں اورہم سے ہماری تہذیب چھینناچاہتے ہیں، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کوئٹہ حملے کو آپریشن کا ردعمل قرار دیا،مشیرخارجہ اور وزیراطلاعات کاکہناتھاپاک فوج دہشت گردوں کیخلاف برسرپیکار ہےکامیابی مقدرہوگی۔

  • فضل الرحمان پر حملہ پا کستان پر حملہ ہے، رحمان ملک

    فضل الرحمان پر حملہ پا کستان پر حملہ ہے، رحمان ملک

    کراچی: پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک کہتے ہیں مولانا فضل الرحمان پر حملہ کسی طوفان کا اشارہ ہوسکتا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ سب کچھ عالمی ایجنڈے کے تحت ہورہا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ مو لانا فضل الرحمان پر ہو نیوالا حملہ پا کستان پر حملہ ہے، جو کسی بڑے طوفان کا اشارہ ہوسکتا ہے، اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جو سازشیں ہورہی ہیں وہ عالمی ایجنڈے کے تحت ہورہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کارویہ خطےمیں کشیدگی بڑھانےکاسبب بن رہاہے اور کشمیری حق خودارادیت کے لیے اپنے مؤقف کونہیں بھولے ہیں۔