Tag: FIR lodge

  • لاہور فائرنگ : خاتون کی ہلاکت پر رشوت خور پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج

    لاہور فائرنگ : خاتون کی ہلاکت پر رشوت خور پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج

    لاہور : بادامی باغ میں شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ سے خاتون کی ہلاکت کے واقعہ کا ذمہ دار تین پولیس اہلکاروں کو قرار دے کر ان کے خلاف رشوت خوری اور دوران ڈیوٹی غفلت کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو ستمبر کی رات بادامی باغ کے علاقے کھوکھر روڈ صدیقیہ کالونی میں شادی کی خوشی میں ہوائی فائرنگ سے ایک لڑکی جاں بحق ہوئی تھی، واقعے کی ذمہ داری ڈی آئی جی آپریشنز نے ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر ڈال دی۔

    اس حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد اکبر نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ دوران ڈیوٹی غفلت برتنے پر تین پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    مقدمے میں اے ایس آئی ارشاد، کانسٹیبل محمد وکیل اور محمد ریاض کو نامزد کیا گیا ہے، ڈی آئی جی آپریشنز کا مزید کہنا تھا کہ ون فائیو کی کال پر پہنچنے والے اہلکاروں نے حقائق چھپائے، اہلکاروں نے کنٹرول کو بتایا ہوائی فائرنگ نہیں ہوئی، پٹاخے چلے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ  اہلکاروں نے فائرنگ کرنے والوں کو رشوت لے کر چھوڑ دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: لاہور، شادی میں ہوائی فائرنگ، چھت پر کھڑی لڑکی موقع پر جاں بحق، ملزمان فرار

    شہزاد اکبر کے مطابق پکڑے جانے والے ملزمان جعفر اور عتیق نے تھانے سے واپس آنے کے بعد دوبارہ فائرنگ کی تھی، دوسری بار ہوائی فائرنگ سے چھت پر کھڑی خاتون کو گولی لگی، واضح رہے کہ ہوائی فائرنگ کا واقعہ دو ستمبر کی رات کو بادامی باغ کے علاقے میں پیش آیا تھا۔

  • شراب کی بوتلیں : شرجیل میمن اور دیگر کیخلاف منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج

    شراب کی بوتلیں : شرجیل میمن اور دیگر کیخلاف منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج

    کراچی : اسپتال کے کمرے سے شراب کی بوتلیں ملنے پرشرجیل میمن، ڈیوٹی پرمامور جیل اہلکاروں اور اسپتال کے تین ملازمین کے خلاف مقدمہ بوٹ بیسن تھانے میں درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے ضیاءالدین اسپتال کے دورے کے دوران پی پی رہنما شرجیل انعام میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلوں کی برآمدگی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مذکورہ مقدمہ میں شرجیل میمن، ڈیوٹی پرمامور جیل اہلکاروں اور اسپتال کے تین ملازمین کو نامزد کیا گیا ہے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ کی مدعیت میں درج مقدمے میں منشیات ایکٹ بھی شامل کی گئی ہیں۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کے دورے کے بعد شرجیل میمن پر امتناع منشیات کے سیکشن فور کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: چیف جسٹس کا ضیاء الدین اسپتال کا دورہ‘ شرجیل میمن کےکمرے سےشراب کی بوتلیں برآمد

    واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کو کراچی کے اسپتالوں میں سیاسی قیدیوں کے کمروں پر چھاپوں کے دوران ضیاءالدین اسپتال میں شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلیں ملی تھیں۔

    مزید پڑھیں: میں چیف جسٹس پاکستان ہوں، آپ کی خیریت معلوم کرنے آیا ہوں، شرجیل میمن سے ملاقات کی اندرونی کہانی

    بعد ازاں جسٹس ثاقب نثار نے پولیس کو انکوائری کی حکم دیتے ہوئے اٹارنی جنرل کو یہ معاملہ دیکھنے کی ہدایت دی۔

  • فیکٹری ملازمین کو یرغمال بنانے والے ملزم کیخلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ

    فیکٹری ملازمین کو یرغمال بنانے والے ملزم کیخلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ

    کراچی : فیکٹری ملازمین کو اسلحہ کے زور پر یرغمال بنانے والے ملزم شہزاد کیخلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرلیے گئے، ملزم پر غیرقانونی اسلحہ رکھنے کا بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیکٹری ملازمین کو یرغمال بنا کر مالکان سے واجبات طلب کرنے کا طریقہ سلیم شہزاد کو مہنگا پڑ گیا، پولیس نے پہلے اسے پیار سے بہلا کر گرفتار کیا پھر دہشت گردی کی دفعہ لگا کر مقدمات درج کردیئے۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی ملیر منیر شیخ نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ملزم سلیم شہزاد کے خلاف گڈاپ سٹی تھانے میں دو مقدمات درج کرلیے گئے ہیں، ملزم نے گزشتہ روز مالکان سے واجبات کی ادائیگی کے لیے فیکٹری ملازمین کو اسلحے کے زور پر یرغمال بنالیا تھا، ایک اے ایس آئی نے اندر جانے کی کوشش کی تو ملزم نے تین گولیاں فائر کیں۔

    منیر شیخ کے مطابق مذکورہ مقدمہ فیکٹری ملازم کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں دہشت گردی اور جان سے مارنے کی کوشش کی دفعات شامل کی گئی ہیں، اس کے علاوہ ملزم کے خلاف غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ملزم سے ایک پستول اور26 گولیاں برآمد ہوئی ہیں، پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ملزم سے برآمد ہونے والا اسلحہ فرانزک ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گلشن معمار سپرہائی وے انڈسٹریل ایریا میں واقع نجی فیکٹری میں کام کرنے والے ملازم سلیم شہزاد کو مالکان نے غلطی کرنے پر نوکری سے برطرف کردیا تھا، تاہم واجبات ادا نہ کیے جانے پر سلیم نےگزشتہ شام عملے کو یرغمال بنالیا تھا۔

    بعد ازاں ایک کامیاب کارروائی میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے ملازمین کو بخیریت بازیاب کرواتے ہوئے ملزم سلیم شہزاد حسین کو حراست میں لے لیا تھا۔

    مزید پڑھیں:  واجبات کی عدم ادائیگی پرعملے کی یرغمالی کا ڈراپ سین، ملزم گرفتار

    ملزم سلیم شہزاد کا کہنا تھا کہ اُسے سات ماہ قبل ملازمت سے جبری طور پر برطرف کیا گیا اور مالکان نے دو ماہ کے واجبات بھی ادا نہیں کیے جس پر اس نے یہ انتہائی اقدام اٹھایا۔

  • لاہور : جیو نیوز کے رپورٹر کی غنڈہ گردی، ٹریفک وارڈن پر تشدد، مقدمہ درج

    لاہور : جیو نیوز کے رپورٹر کی غنڈہ گردی، ٹریفک وارڈن پر تشدد، مقدمہ درج

    لاہور : کرپشن میں ملوث وارڈن کی معطلی پر جیو نیوز کے رپورٹر کی غنڈہ گردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا، احمد فراز نے الحمرا ہال لاہور میں چیف ٹریفک آفیسر لیاقت ملک سے نہایت ہتک آمیز سلوک کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے شادمان سیکٹر میں جیو نیوز کے کیمرہ مین کی ٹریفک وارڈن سے کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی، جس کے بعد صحافت کی آڑ میں جیو کے رپورٹر نے آتے ہی ٹریفک وارڈن کو مغلظات بکیں اور تھپڑوں کی بارش کردی.

    واقعے کی  سی سی ٹی وی فوٹیج  اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے، اطلاعات کے مطابق سی ٹی او  لاہور نے اشفاق نامی وارڈن کو ارفع کریم لائسنسنگ سینٹر میں چار لاکھ روپے کے ساتھ پکڑا تھا،۔

    سٹی ٹریفک آفیسر لاہور لیاقت ملک کے مطابق رپورٹر احمد فراز کرپٹ وارڈن کو بحال کرنے کی سفارش کررہا تھا جو لاکھوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہے، انکار کرنے پر رپورٹر نے کیمرہ مین کے ہمراہ مجھ سے بھی بدتمیزی کی۔

  • کراچی پارک میں جھولا گرنے کا مقدمہ انتظامیہ کیخلاف درج، قتل کی دفعات شامل

    کراچی پارک میں جھولا گرنے کا مقدمہ انتظامیہ کیخلاف درج، قتل کی دفعات شامل

    کراچی : پرانی سبزی منڈی کے قریب پارک میں جھولا گرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، پی آئی بی تھانے میں انتظامیہ کیخلاف درج مقدمے میں کسی شخص کو نامزد نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں یونیورسٹی روڈ امیوزمنٹ پارک میں گرنے والے جھولے کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    جھولا گرنے کا مقدمہ تھانہ پی آئی بی میں انتظامیہ کیخلا ف درج کیا گیا، ایس پی گلشن مرتضیٰ بھٹو کا کہنا ہے کہ مقدمے میں کسی شخص کو نامزد نہیں کیا گیا ہے، مقدمے میں قتل، غفلت ولاپرواہی کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پارک کا جھولا گرنے سے تیرہ سالہ بچی کشف جاں بحق اور18افراد زخمی ہوئے تھے۔ حادثے کے بعد نگراں وزیر اعلیٰ سندھ فضل الرحمان کی ہدایت پر شہرکے تمام پارک بند کردیئے گئے، جنہیں مکمل جانچ پڑتال بعد کھولا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: پرانی سبزی منڈی کے پارک میں جھولا گر گیا، ایک بچی جاں بحق، متعدد زخمی

    علاوہ ازیں پارک حادثے کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ چلتے ہوئے جھولے کے نٹ بولٹ نکلے ہوئے تھے، جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج

    جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج

    لاہور : سپریم کور ٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کا مقدمہ درج کر لیا گیا، پولیس نے تفتیش کیلئےانویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ ماڈل ٹاﺅن پولیس نے جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کا مقدمہ کانسٹیبل آصف کی مدعیت میں درج کرلیا ہے، اس سلسلے میں تفتیش کیلئے انویسٹی گیشن ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف درج کیا گیا ہے،مقدمے میں دہشت گردی اور اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سلطان چوہدری تفتیشی ٹیم کےسربراہ مقرر کیے گئے ہیں جبکہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن غلام مبشر بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔

    اس کے علاوہ ایس پی سی آئی اے ندیم عباس ، ایس پی انویسٹی گیشن آفیسر شاکر احمد تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ گزشتہ شب اور آج صبح پیش آیا تھا، رات کو کی گئی فائرنگ میں رہائش گاہ کے مرکزی دروازے کو نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ صبح کے وقت فائر کی گئی گولی باورچی خانے کی کھڑکی پر لگی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار اس موعاملے کی خود نگرانی کررہے ہیں انہوں نے آئی جی پنجاب کو بھی طلب کرلیا۔ اس حوالے سے سیکیورٹی ادارے تحقیقات بھی کر رہے ہیں۔

    جسٹس اعجاز الحسن کون ہیں ؟؟

    واضح رہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن سپریم کورٹ میں کئی اہم کیسزکی سماعت کرنے والی بینچزکاحصہ ہیں، جسٹس اعجازالاحسن پاناما کیس کے نگران جج بھی ہیں، نیب عدالت میں نوازشریف اورمریم نواز کا مقدمہ چل رہا ہے، نیب عدالت ہرپندرہ دن بعد انہیں اپنی رپورٹ پیش کرتی ہے۔

    ان ہی میں خواجہ سعد رفیق سے ریلوے کے حسابات طلب کرنے والی بینچ بھی شامل ہے، جسٹس اعجازالاحسن پاناما کیس اور نظرثانی کی سماعت کرنے والی بینچ میں بھی شامل رہے، جسٹس اعجازالحسن نااہلی مدت کے تعین سے متعلق کیس کی بینچ کا بھی حصہ رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • اوکاڑہ : طلباء وطالبات کی نازیبا ویڈیوزبنا نے والا اسکول پرنسپل گرفتار

    اوکاڑہ : طلباء وطالبات کی نازیبا ویڈیوزبنا نے والا اسکول پرنسپل گرفتار

    اوکاڑہ : پولیس نے طلباء و طالبات کی نازیبا ویڈیو بنانے والے اسکول پرنسپل کو حراست میں لے لیا، ملزم کے قبضے سے ویڈیوز برآمد کر کے دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودھا اور قصور ویڈیو اسکینڈل کے بعد اب پنجاب کے ایک اور شہر میں بھی بچوں کی نازیبا ویڈیوز بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، ملزم بچوں کی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کیا کرتا تھا۔

    اوکاڑہ کے حجرہ شاہ مقیم کے ایک اسکول پرنسپل کی جانب سے طلباء و طالبات کی قابل اعتراض ویڈیوز بنائے جانے کی اطلاع پر پولیس نے اس کے دفترپر چھاپہ مارا۔

    چھاپے کے دوران ملزم یوسف کے قبضے سے طلبا وطالبات کی نازیبا ویڈیوز برآمد کر لی گئیں، پولیس نے ملزم یوسف کو گرفتارکرکے اس کیخلاف مقدمہ درج کرلیا، مقدےمیں دہشت گردی ایکٹ سمیت مختلف دفعات شامل کی گئیں ہیں، پولیس کے مطابق ملزم سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔


    مزید پڑھیں: سرگودھا، بچوں کی نازیبا فلمیں بنانے والا ملزم گرفتار


    واضح رہے کہ اس سے قبل مشہور قصور ویڈیو اسکینڈل کے علاوہ سرگودھا میں بھی معصوم بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز بنا کر انہیں فروخت کیے جانے کی اطلاعات ملتی رہی ہیں۔

    ایف آئی اے نے سرگودھا میں کارروائی کر کے بچوں کی نازیبا فلمیں بنانے اور ان کی ترسیل کا کام کرنے والے ملزم سعادت امین کو گرفتار کیا تھا اور اب اس قسم کا واقعہ اوکاڑہ میں بھی رونما ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ایبٹ آباد : گاڑی سے 70 عدد نائن ایم ایم پستول اور 34 ہزار گولیاں برآمد

    ایبٹ آباد : گاڑی سے 70 عدد نائن ایم ایم پستول اور 34 ہزار گولیاں برآمد

    ایبٹ آباد : پولیس نے کامیاب کارروائی کے دوران ایک گاڑی سے ستر عدد نائن ایم ایم پستول بر آمد کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق کارروائی مسلم آباد کے قریب کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایک گاڑی سے70نائن ایم ایم پستول برآمد کرلیے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی سے دیگر اسلحہ بھی ملا ہے، مذکورہ گاڑی میں چونتیس ہزار گولیاں بھی موجود تھیں، پولیس نے موقع سے ایک ملزم کو بھی گرفتار کیا ہے جبکہ دو ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔

    پولیس نے تھانہ کینٹ میں اسلحہ بر آمدگی کا مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش کا اآغاز کردیا ہے۔


    مزید پڑھیں: کوہاٹ ٹنل کے قریب کارروائی، بھاری مقدار میں گولہ بارود اور اسلحہ برآمد


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • گدھے کوجان سے مارنے والے چارملزمان کیخلاف مقدمہ درج

    گدھے کوجان سے مارنے والے چارملزمان کیخلاف مقدمہ درج

    ہالا : گدھے کو جان سے مارنے پر چانڈیو برادری کے چار ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، گدھے کے مالک نے متعلقہ تھانے میں اس کی فریاد نہ سننے پرعدالت عظمیٰ میں درخواست دائرکی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈھائی ماہ قبل ہالا کے قریب گاؤں بادل بچو کے گاؤں میں چانڈیو برادری سے تعلق رکھنے والے مقامی لوگوں نے ان کے کھیتوں میں جانے والے گدھے کو پکڑ کراسے سخت تشدد کا نشانہ بنا کراسے جان سے مارڈالا تھا۔

    گدھے کے مالک درمحمد بچو نے اس واقعے کی رپورٹ ہالا تھانے پر بھی درج کرائی تھی مگر ہالا پولیس نے اس بے زبان جانور کومارنے والوں کیخلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کی۔

    بعد ازاں گدھے کے مالک در محمد بچو نے انصاف کیلئے عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا، گذشتہ روز سیشن کورٹ مٹیاری کی عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے گدھے کو جان سے مارنے والے چار ملزمان بدرالدین چانڈیو، بھلیڈنو چانڈیو، سومرچانڈیو اور رشید چانڈیو پر مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کردیا۔

     ہالا پولیس نے عدالت کے جاری آرڈر کے تحت گدھے کے مالک درمحمد بچوکی فریاد پر چانڈیو برادری کے مطلوب چارملزمان کیخلاف دفعہ 429پی پی سی /506/2کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کیلئے ان کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے مگر تاحال ایک ملزم کی گرفتاری بھی عمل میں نہ آسکی ہے۔

  • دھمکی آمیز تقریر: نہال ہاشمی کے خلاف کراچی میں مقدمہ درج

    دھمکی آمیز تقریر: نہال ہاشمی کے خلاف کراچی میں مقدمہ درج

    کراچی : پاکستان مسلم لیگ کے سابق سینٹر نہال ہاشمی کے خلاف مقدمہ کا اندراج کراچی میں ہوگیا، مقدمہ میں دھمکی آمیز تقریر سے متعلق دفعات شامل کی گئی ہیں، نہال ہاشمی آج پھر سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے۔

    پولیس حکام سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق مقدمہ بہادر آباد تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں تین دفعات شامل کی گئی ہیں جن میں 505،228،189 کی دفعات شامل ہیں مقدمہ نمبر 112/17 میں کہا گیا ہے کہ سابق سینیٹر نہال ہاشمی نے کراچی میں یوم تکبیرکی تقریب میں عدلیہ سمیت قومی اداروں کو تنقید کا نشانہ ہوئے دھمکی آمیز رویہ اختیار کیا تھا۔

    علاوہ ازیں پاناما جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ کو دھمکیاں دینے والے مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر نہال ہاشمی آج پھر سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے نہال ہاشمی کی اس تقریر پر از خود نوٹس لیتے ہوئے انہیں طلب کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل پیشی میں نہال ہاشمی نے اپنی تقریر سے متعلق بیان دیا تھا۔ جس کے بعد کیس کی سماعت 5 جون تک ملتوی کر دی گئی تھی۔ کیس کی مزید سماعت آج سپریم کورٹ میں دوبارہ ہو گی۔

    نہال ہاشمی نے اپنے کہے پر شرمندگی ظاہرکرتے ہوئے عدالت سے معافی طلب کی تھی،تاہم عدالت نے درخواست نامنظور کرتے ہوئے اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا اورپانچ جون تک جواب طلب کرلیا۔ نہال ہاشمی اظہار وجوہ کے نوٹس پر اپنا تحریری جواب پیش کریں گے۔


    مزید پڑھیں : لیگی رہنمانہال ہاشمی کی پانامہ کیس کی

    تحقیقات کرنیوالی جے آئی ٹی کو کھلے عام سنگین دھمکیاں


    دریں اثناء اٹارنی جنرل آف پاکستان (اےجی پی) نے سندھ کے پراسیکیوٹرجنرل کو سرکاری ملازمین کے حوالے سے مسلم لیگ نواز کے رہنما نہال ہاشمی کےحالیہ بیان پر کارروائی کی ہدایت کردی ہے، اے جی پی نے پراسیکیوٹر کو اپنے ایک خط میں لکھا ہے کہ نہال ہاشمی نے کراچی میں جو بیان دیا ہے اس کےخلاف کارروائی آگے بڑھائی جائے۔


    مزید پڑھیں : دھمکی آمیز تقریر، نہال ہاشمی کے خلاف

    مقدمہ چلانے کی تیاریاں