Tag: fir-lodged

  • کرنٹ لگنے سے ہلاکتیں، کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج

    کرنٹ لگنے سے ہلاکتیں، کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج

    کراچی: شہر قائد میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے تین نوجوانوں کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ مقتولین کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے خلاف نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ میئر کراچی کہ درخواست پر درج کرایا گیا ہے، مقدمے میں سی ای او کے الیکٹرک، مالک عارف نقوی کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

    مقدمہ قتلِ سبب کی دفعات کےتحت درج کیاگیا، مقدمے کے اندراج کے لیے درخشاں تھانےمیں 6گھنٹےمذاکرات جاری رہے۔

    اس سے قبل میئر کراچی وسیم اختر نے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرانے کی کوشش کی تھی ، تاہم تھانے کے ذمہ داروں نے ان کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے سے انکار کرتے ہوئے مقتولین کے ورثا کی جانب سے مقدمہ درج کرانے کا کہاتھا۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر کے لیے درخواست دی تھی، تاہم پولیس نے مقدمے میں کے الیکٹرک انتظامیہ کو نامزد کرنے سے انکار کردیا تھا۔ بعد ازاں مقتولین کے ورثا کی درخواست پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    کراچی میں حالیہ بارشوں میں اب تک 15 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں ، دو افراد آج بھی کرنٹ لگنے سے لقمہ اجل بن گئے ہیں۔

    اس موقع پر میئر کراچی کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک کے مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے،امیدکرتاہوں تفتیش صحیح طریقےسےہوگی اورذمہ داران کو بے نقاب کیاجائےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آرمیں مالک کےالیکٹرک،چیئرمین سب کےنام لکھےگئے۔ کے ایم سی شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے اپنے تمام تر وسائل کے ساتھ سڑکوں پر موجود ہے ۔

    خیال رہے کہ بارش کے باعث کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں 31 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 9 جانور بھی ہلاک ہوگئے تھے۔

    اکتیس جولائی کو بھی شہر میں مون سون بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات میں 5 بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ  نامعلوم ملزمان کیخلاف درج

    مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کیخلاف درج

    راولپنڈی: جے یو آئی س کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا، انھیں نامعلوم افراد نے گھرمیں گھس کر چھریوں کے وارسے قتل کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی س کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ بیٹے حامد الحق کی مدعیت میں درج کرلیا گیا، مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف تھانہ ایئر پورٹ میں درج کیا گیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق مولانا سمیع الحق پربحریہ ٹاؤن راول پنڈی کے گھر میں شام ساڑھے 6 بجےحملہ ہوا، ان پر چھری سے 12 وار کیے گئے۔

    بیٹے حامد الحق کا کہنا ہے کہ مولاناسمیع الحق کا پوسٹ مارٹم نہیں کرانا چاہتے۔

    یاد رہے گذشتہ روز راولپنڈی میں جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا ، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں : مولانا سمیع الحق قاتلانہ حملے میں‌ جاں بحق

    صاحبزادے مولانا حامد الحق کا کہنا تھا کہ ’مولاناسمیع الحق گھر پر آرام کررہے تھے کہ اسی دوران اُن پر حملہ ہوا، نامعلوم افراد نے چھرے سے کئی وار کر کے انہیں نشانہ بنایا‘

    دوسری جانب تحقیقات کرنے والے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں، ابتدائی تفتیش میں جائے وقوع کا تفصیلی معائنہ کیا گیا، مولانا سمیع الحق کے گھر میں توڑ پھوڑ کے شواہد نہیں ملے۔

    ابتدائی تفتیش میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملازمین بیرونی دروازہ لاک کرکے گئے تھے، شلوار قمیص میں موجود دو یا تین افراد گھر میں موجود تھے، کچھ گلاس ملے ہیں جس میں کچھ پانی بھی تھا، گلاس فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھجوا دئیے گئے۔

    ایم ایل او کے مطابق مولانا کے سینے، ہاتھ، کان اور ناک پر زخموں کے نشان ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق بظاہر لگتا ہے کہ قاتلوں کا گھر میں آنا جانا تھا اور ذاتی دشمنی پر واقعہ رونما ہوا جبکہ مولانا سمیع الحق کے گارڈ اور باورچی کا کہنا تھا کہ گھر واپس آئے تو مولانا اپنے بستر پر خون میں لت پت تھے۔

    تفتیشی افسران نے گارڈ اور باورچی کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ مولانا سمیع الحق جمعیت علماء اسلام (س) کے بانی اراکین میں سے تھے، انہوں نے مفتی محمود کے ساتھ بھی کام کیا، بعد ازاں آپ دو مرتبہ سینیٹر بھی بنے اور متحدہ مجلس عمل سمیت دفاع پاکستان کونسل کی بنیاد بھی ڈالی۔

    جمعیت علماء اسلام (س) کے مقتول سربراہ نے پارلیمانی سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔