Tag: Firdous ashiq awan

  • ہر پاکستانی علامہ اقبال کے فلسفے کو اپنے لئے رہنمائی سمجھتا ہے، فردوس عاشق اعوان

    ہر پاکستانی علامہ اقبال کے فلسفے کو اپنے لئے رہنمائی سمجھتا ہے، فردوس عاشق اعوان

    سیالکوٹ : معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ہر پاکستانی علامہ اقبال کے فلسفے کو اپنے لئے رہنمائی سمجھتا ہے، وزیراعظم کی ریاست مدینہ کی بات شاعر مشرق کے افکار کے ساتھ جڑی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیالکوٹ میں کُل پاکستان مشاعرے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ قوم شاعر مشرق مصور پاکستان علامہ اقبال کا پیغام لئے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اقبال نے مسلمہ امہ اور خصوصاً نوجوانوں میں فلسفہ خودی کا شعور بیدار کیا، جو مسائل مسلم امہ کو درپیش ہیں اقبال کے وژن نے ان کو بھانپ لیا تھا۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مغرب نے بھی اقبال کی شاعری سے رہنمائی حاصل کی ہے، ہر پاکستانی اقبال کے فلسفے کو اپنے لئے رہنمائی سمجھتا ہے، ہمارے نوجوان اہل سخن اقبال کی شاعری کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال کا تعلق سیالکوٹ سے تھا جو ہمارے لئے باعث فخر ہے، درپیش مسائل کے حل کیلئے اقبال کی فکر و فلسفے پرعمل پیرا ہونا چاہیے، آج اقبال کے افکار کیلئے تجدید عہد کیلئے اور کوئی موقع نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان علامہ اقبال کے سچے سپاہی ہیں، وزیراعظم کی ریاست مدینہ کی بات اقبال کے افکار کے ساتھ جڑی ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ علامہ اقبال نے اللہ کے حقوق کو اپنی شاعری میں بیان کیا اور انسانی حقوق کی بھی ترجمانی کی۔ علامہ اقبال کا کلام آج بھی زندہ ہے، کلام اقبال مثبت سوچ اور مثبت عمل کی عکاسی کرتا ہے، پوری دنیا اقبال کی فکر کے ساتھ جڑی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان علامہ اقبال کے سچے سپاہی ہیں، آج مسلمان اپنے سچے نبی کایوم ولادت منا رہے ہیں، اقبال کی شاعری میں سچے عاشق محمد کی تصویر دکھائی دیتی ہے۔

  • نواز شریف کی صحت پر سیاست نہیں کریں گے، فردوس عاشق اعوان

    نواز شریف کی صحت پر سیاست نہیں کریں گے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سیاست اپنی جگہ لیکن نواز شریف کی صحت پر سیاست نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیمار نواز شریف پر حکومت کوئی سیاست نہیں کرے گی، نواز شریف کو عدالت نے طبی بنیادوں پر ضمانت دی ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ شہباز شریف نے آج وزارت داخلہ کو درخواست دی ہے، نیب سے بھی رائے مانگ لی ہے میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لینا ہے، میڈیکل بورڈ سے بھی رائے طلب کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رائے آنے کے بعد نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کیا جائے گا، تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: نوازشریف کی اتوار کو بیرون ملک روانگی پکی ہوگئی

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نواز شریف کو انسانی ہمدردی اور طبی بنیاد پر عدالت نے ضمانت دی ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا وزیراعظم عمران خان کا عزم ہے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی علاج کے لیے بیرون ملک روانگی پکی ہوگئی ہے، نواز شریف کے ہمراہ شہباز شریف بھی جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ لندن میں اور پاکستان میں ڈاکٹرز سے نوازشریف کی طبیعت کے حوالے سے مشاورت کرلی گئی ہے جب کہ لندن میں حسین نواز اور اسحاق ڈار نے انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

  • اپوزیشن اراکین ہوش کے ناخن لے کر قانون سازی میں حصہ لیں، فردوس عاشق اعوان

    اپوزیشن اراکین ہوش کے ناخن لے کر قانون سازی میں حصہ لیں، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن ہوش کے ناخن لے، لعن طعن کرنے کے بجائے قانون سازی میں حصہ لے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی بل قومی اسمبلی میں منظور کیا گیا، اپوزیشن ماتم کرکے گئی ہے اسے ہوش کے ناخن لینا چاہیے، نظام کو بدلنے کیلئے قوانین کو تبدیل کریں گے،اپوزیشن لعن طعن کے بجائے قانون سازی میں حصہ لے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا کام عوام کے حقوق کا تحفظ ہے، اپوزیشن جماعتیں پارلیمان میں بیٹھ کر اپنا مثبت کردارادا کرے، نظام کو دور جدید کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے، عوام نے تبدیلی سرکار کو گلےسڑے نظام کے لئے نہیں بلکہ تبدیلی کیلئے ووٹ دیا ہے، قوانین بدلیں گے تو عوام کو تبدیلی نظر آئے گی، ارکان قومی اسمبلی کو حلقوں کے لئےفنڈزکی فراہمی ایک احسن قدم ہے،حکومت معاشی محاذ اور آئینی ادارے عدالتی اور سیاسی ریفارمزپر کام کررہے ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نےاسٹیٹس کو کو چیلنج کیا ہے، اپوزیشن عوامی مفاد میں کی جانے والی قانون سازی میں حکومت کا ساتھ دے۔

    وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ کوبااختیار، فعال اور کام کرتا ہوا دیکھناچاہتے ہیں، وزیراعظم چاہتے ہیں کہ ایم این اے قانون سازی میں کلیدی کردار ادا کریں۔

    آزادی مارچ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن مذہبی کارڈ استعمال کرنے سے پرہیز کریں، مولانا کریز سے باہر نکل کر چھکے لگانے کی کوشش نہ کریں ہر فُل ٹاس پر چھکا نہیں لگتا۔

  • ‘دھرنے کا وقت مناسب نہیں، مولانا کو پچ اور بالر کو دیکھ کرفیصلہ کرنا چاہئے’

    ‘دھرنے کا وقت مناسب نہیں، مولانا کو پچ اور بالر کو دیکھ کرفیصلہ کرنا چاہئے’

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ دھرنےکاوقت مناسب نہیں ہے، مولانا کو پچ اور بالر کو دیکھ کرفیصلہ کرنا چاہئے، مولانا ہر بال پر چھکا لگا کر گراؤنڈ سے باہر پھینکنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا زمینی حقائق وزیراعظم کے نوٹس میں لائی ہوں، ہائی کورٹ بار، ڈسٹرکٹ بار کے نمائندوں کی شکر گزار ہوں، چیف جسٹس ہائی کورٹ نے مجھے ذمہ داری دی کہ معاملات دیکھوں، ڈسٹرکٹ، ہائی کورٹ بار کے مسائل پر وزیراعظم سے بات کروں گی۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے 23 سال جدوجہد کی، وزیراعظم رول آف لاکی جنگ لڑتے رہے ہیں ، ملک میں انصاف یقینی بنانے کیلئے کئی  سال جدوجہد کی۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ کے حکم پر عدالتوں کا دورہ کیا، ضلعی عدالتیں جوڈیشل کمپلیکس میں تبدیل ہوں گی، نظام کو بدلنے  کی پہلی اینٹ قوانین میں تبدیلی ہے، عمران خان نے گلے سڑے نظام کو بدلنے کا وعدہ کیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نظام کو بدلنے کی پہلی سیڑھی قوانین میں تبدیلی ہے، قوانین میں تبدیلی کا آغاز بھی ہوچکا ہے، ہم سب کا مقصد ہےعوام کو بروقت اور سستا انصاف ملے، تحریک انصاف اس وژن نظریے کو یقین میں بدلے گی۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میری معافی مسترد نہیں ہوئی، لامنسٹری اپنا کام قانون اور قاعدے کے مطابق کررہی ہے، ہر بال پر چھکا لگانے کے بجائے کچھ گیند پر سمجھداری سے کھیلنا ہوتاہے، مولانا صاحب ہر بال چھکا لگا کر گراؤنڈ سے باہر پھینکنا چاہتے ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ مولانا کے دھرنے کا وقت مناسب نہیں ہے، مولانا کو پچ اور بال کو دیکھ کر فیصلہ کرنا چاہئے، گراؤنڈ میں موجود رہنا ہی سیاست دان کی کامیابی ہوتی ہے، ہارڈہٹنگ کا جواب حکومت ہارڈہیٹنگ سے نہیں دینا چاہتی۔

    فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان خصوصاً کشمیر کا ایشو ہائی الرٹ ہے اور حال ہی میں کرتارپور راہداری کا افتتاح ہونے جارہا ہے۔

  • توہین عدالت کیس : فردوس عاشق اعوان کو ہفتے تک  جواب داخل کرانے کا حکم

    توہین عدالت کیس : فردوس عاشق اعوان کو ہفتے تک جواب داخل کرانے کا حکم

    اسلام آباد : توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو ہفتے تک جواب کرانے کا حکم دے دیا ، فردوس عاشق اعوان نے جواب داخل کرانے کیلئے وقت مانگا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کےخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔

    فردوس عاشق اعوان دوسری بار وکیل کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئی ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا دہشت گرد ہو تو اس کو بھی فیئر ٹرائل کی ضرورت ہے، آج پی ٹی آئی دھرنے کیخلاف بھی کیس زیرسماعت ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ زیر سماعت کیسز پر عدالت کو اسکینڈ لائز کرنا توہین عدالت ہے، دنیا ہمارے بارے میں کیا کہتی ہے کوئی پرواہ نہیں، 2014 کے دھرنے میں بھی ہمیں اسکینڈلائز کیا گیا۔

    جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کیاآپ 2014 کے دھرنے میں موجودتھیں؟ جس پر فردوس عاشق اعوان نے کہا 2014 دھرنے کے بعد پی ٹی آئی میں شامل ہوئی تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عارف علوی، شاہ محمود، اسد عمر سمیت کئی رہنماؤں کو گرفتاری سے روکا تھا۔

    چیف جسٹس نے فردوس عاشق اعوان سےاستفسار کیا کیا آپ نےجواب جمع کرایا؟ ہفتےتک جواب جمع کرائیں، میرے ساتھ گاڑی میں سپریم کورٹ جج کی تصویروائرل ہوئی، سپریم کورٹ جج کو صدر ن لیگ لائر بنا کر وائرل کی گئی۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا میں ایک بار پھر عدالت سےغیرمشروط معافی چاہتی ہوں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا حکومت کے اپنے وزیر کہتے ہیں کہ ڈیل ہوگئی ہے، ڈیل اگر ہونی ہے تو حکومت کرےگی عدلیہ نہیں تو معاون خصوصی نے کہا میں نے کبھی ایسا نہیں کہا۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا آپ نہیں، آپ کے دیگر وزرا کہتے ہیں، فردوس عاشق اعوان کے وکیل کا حاضری سےاستثنیٰ کی استدعا کی ، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا فردوس عاشق اعوان کے آنے کے اور بھی بہت فائدے ہیں۔

    بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

    ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آج بھی غیرمشروط طور پر معافی مانگتی ہوں، جس پر عدالت نے حکم دیا ہفتےتک جواب جمع کرائیں، توہین عدالت کیس کی پیر کے روز دوبارہ سماعت کی جائے گی۔

    اس سے قبل فردوس عاشق اعوان نے جواب داخل کرانے کیلئے وقت مانگا تھا اور اسلام آبادہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کی تھی ، درخواست میں کہا گیا تھا جواب دینے کیلئے عدالت مجھے وقت دے، عدالت سے متفرق درخواست کوآج سننے کی استدعا بھی کی، درخواست رجسٹرارآفس نے وصول کرنے کے بعد کارروائی شروع کردی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں توہین عدالت کیس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے غیرمشروط معافی مانگی تھی ، جسے عدالت نے قبول کرلی تھی اور نیا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 5  نومبر کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عدالت نے فردوس عاشق اعوان کی معافی قبول کرلی

    چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا تھا فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی سول کارروائی میں قبول کی گئی لیکن کریمنل کارروائی چلے گی۔

    واضح رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف پریس کانفرنس پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے کے بعد فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کو ریلیف دینے کے لیے شام کو خصوصی طور پر عدالت لگائی گئی۔

  • ‘مولانا صاحب ! اقتدار کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، 4 سال انتظار فرمائیے’

    ‘مولانا صاحب ! اقتدار کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، 4 سال انتظار فرمائیے’

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مولاناصاحب ! اقتدارمیں آنے، جانے کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، 4 سال کے لئے انتظار فرمائیے ، قوم دیکھ رہی ہے کس کا کیا ایجنڈا اور ترجیح ہے؟

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہورہاہے، اجلاس میں ملکی ترقی،جمہوریت مضبوطی،خوشحالی پربات ہورہی ہے، دوسری جانب انتشار،فساد،ترقی کاراستہ روکنے کے منصوبےبنائے جارہےہیں، قوم دیکھ رہی ہے کس کاکیاایجنڈااورترجیح ہے؟

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مولاناصاحب!اقتدارمیں آنے،جانےکافیصلہ عوام نےکرناہے، 4 سال کےلئےانتظارفرمائیے، گزشتہ اسمبلی میں مولانا صاحب آپ اپنی تقریریں خود سنیں،رہنمائی حاصل کریں۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ نئے پاکستان میں حکمرانوں کی بجائےعوامی مفاد،حقوق کی نگہبانی ہورہی ہے، یہ بنیاد احساس پر قائم ہے حکمرانوں کی جیب نہیں، قومی خزانہ بھررہا ہے۔

    یاد رہے معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، مولانا سے اپیل ہے کہ مارچ کو محفل میلاد میں تبدیل کر دیں، حکومت ہر مسئلے پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔

  • مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، فردوس عاشق اعوان

    مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، مولانا سے اپیل ہے کہ مارچ کو محفل میلاد میں تبدیل کر دیں، حکومت ہر مسئلے پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔

    یہ بات انہوں نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں چند دنوں سے ایک تھیٹر چل رہا ہے جو حکومت کی رٹ چیلنج کرنے آرہا تھا اسے آئین کے تحت اسلام آباد آنے دیا۔

    کچھ لوگ مذہب کا لبادہ اوڑھ کراسلام آباد آئے۔ جوخود کوعالم دین کہتا ہے لیکن الزام تراشی اور بہتان لگاتا ہے، اس کے باوجود وزیراعظم نے بہتان لگانے والے کے ساتھ مذاکرات کیلئے کمیٹی بنائی۔

    اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سیاست میں اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے،سیاسی جماعت ہوتے ہوئے کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے۔

    مولانا معاہدے پرعمل کرینگے تو حکومت ہر مسئلے پر بات چیت کیلئے تیار ہے،ہم جمہوری لوگ ہیں، مسائل کے حل کیلئے مل کر بات کرنے کو تیار ہیں،تصادم اور غنڈہ گردی سے ریاست کو یرغمال نہیں بننے دینگے۔

    امید ہے مولانا فضل الرحمان تصادم سے بچ کر مفاہمت کا راستہ اختیار کرینگے۔ مارچ کے شرکا سے بچوں کے جھولے بھی محفوظ نہیں رہے، مدرسے کے بچوں کو ورغلا کر اسلام آباد لایا گیا۔

    مولانا نے مذہب کارڈ استعمال کیا جس کی مذمت کرتی ہوں، مارچ کے شرکا کا کوئی واضح ایجنڈا نہیں، وزیراعظم عمران خان پر ذاتی حملے کیے گئے، ہمارا اسلام یہ اجازت نہیں دیتا کہ کسی پر الزام تراشی کی جائے۔

    مولانا کے دھرنے سے سب سے زیادہ نقصان کشمیر کاز کو ہوا، مارچ کے شرکاء کا کوئی واضح ایجنڈ انہیں،تصادم اور غنڈہ گردی سے ریاست کو یرغمال نہیں بننے دیں گے۔

  • مولانا فضل الرحمان ہمیشہ ذاتی مفاد کیلئے کرپٹ حکمرانوں کو تحفظ دیتے رہے، فردوس عاشق

    مولانا فضل الرحمان ہمیشہ ذاتی مفاد کیلئے کرپٹ حکمرانوں کو تحفظ دیتے رہے، فردوس عاشق

    اسلام آباد : وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے مولانا فضل الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا صاحب عوام اب مکمل طور پر بیدار ہوچکے ہیں، آپ ہمیشہ ذاتی مفاد کیلئے کرپٹ حکمرانوں کو تحفظ دیتے رہے۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، انہوں نے کہا کہ عوام ماضی میں کرپٹ سیاستدانوں کے کرتوت دیکھ چکے ہیں انہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ آپ ہمیشہ ذاتی مفاد کیلئے کرپٹ حکمرانوں کو تحفظ دیتے رہے.

    انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب عوام اب مکمل طور پر بیدار ہوچکے ہیں، قوم اب آپ کو مذہب کارڈ استعمال نہیں کرنے دے گی۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ آپ مدارس کے طلبہ کو سڑکوں پر لا کر انتشار کی دھمکیاں دے رہے ہیں، اسلام آباد میں کھڑے ہوکر اداروں پرزبان درازی کررہے ہیں، قومی اداروں پر دشمن حملہ آور ہوتے ہیں آپ کا کیا ایجنڈا ہے؟

    فردوس عاشق نے کہا کہ سیاسی بونے اچھل کود میں ہیں کہ کسی طرح خود کواحتسابی شکنجے سے بچا لیں،انہیں فقط ذاتی مفادات عزیز ہےملک وقوم کایہ نہیں سوچتے، وزیراعظم ان کے ساتھ ڈیل کو تیار ہیں نہ ہی ڈھیل دینےکو۔

  • مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، فردوس عاشق اعوان

    مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ہماری مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، سیاست کے بارہویں کھلاڑی کو بلاول اورشہباز نے اپنا لیڈر مان لیا۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آج بھی مقبول ترین لیڈر ہیں، مولانا فضل الرحمان نے ہر قسم کے وعدوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا، ایک عالم دین وعدے سے پیچھے ہٹتا ہے تو ناقابل معافی جرم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے ذاتی مفاد کیلئے اسلام کے بنیادی اصولوں کی نفی کی جارہی ہے، ہماری مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، جس پارلیمنٹ میں مولانا خود ہوں تو حلال ورنہ وہ حرام ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور شہبازشریف نے مولانا کو اپنا لیڈرتسلیم کرلیا ہے، سیاست کے بارہویں کھلاڑی کو بلاول بھٹو اور شہباز شریف نے اپنا لیڈر مان لیا، ج ان کو مولانا کے دھرنے میں ادھار میں آکر اپنا درد بیان کرنا پڑا، ثابت ہوتا ہے عوام اب ان کی آواز پر لبیک کہنے کو تیار نہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان کے بغض میں یہ سب ایک گھاٹ کا پانی پی رہے ہیں، عمران خان نے پہلی تقریر میں ہی کہہ دیا تھا سب چور ایک جگہ جمع ہوں گے، آج وقت نے ثابت کردیا عمران خان نے درست کہا تھا۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ15سیاسی جماعتیں مل کر بھی لوگوں کو نکال نہ سکیں، اپوزیشن پاور شو دکھانے میں ناکام ہوگئی۔5دن سڑکوں پر دھکے کھا کر مذہبی کارڈ استعمال کیا گیا، مذہبی کارڈ استعمال کرنے کے باوجود یہ ناکام رہے،

     ان کا مزید کہنا تھا کہ گلگت میں بسیں نہ کھانا دیا گیا اورلوگ محبت میں نکلے، لیڈر اور مال کی محبت میں فرق واضح ہوتا ہے، مذاکراتی کمیٹی کی سفارشات کے بعد لائحہ عمل طے کریں گے، سیاسی اداکاروں کے ساتھ ڈائیلاگ کرتے رہیں گے۔

  • کوئی بھی حکومت مسائل سے اکیلے نہیں نمٹ سکتی، فردوس عاشق اعوان

    کوئی بھی حکومت مسائل سے اکیلے نہیں نمٹ سکتی، فردوس عاشق اعوان

    لاہور: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کوئی بھی حکومت مسائل سے اکیلے نہیں نمٹ سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت نے جمہوریت کو پروان چڑھانے کے لیے اپوزیشن کی سہولت کاری کی ہے، واحد حکومت ہے جس نے عمران خان کی قیادت میں اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں نے پاکستان کو دلدل میں پھینکا ہے، پاکستان کی معیشت اب درست سمت میں چل رہی ہے، معیشت کو ٹریک سے اتارنے کے لیے چوں چوں کا مربہ چل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سانجے کی ہنڈیا بیچ چوراہے پر پھوٹے گی، یہ لوگ آپس میں سیاست کررہے ہیں، آپس میں سچ نہیں بول رہے ہیں تو عوام سے کیا سچ بولیں گے۔

    مزید پڑھیں: کوریج کی اجازت نہ دے کر پتھر کے زمانے کی یاد تازہ کی گئی، فردوس عاشق اعوان

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ حکومت جہاں غلطی کرتی ہے تنقید ہونی چاہئے لیکن جہاں اچھا کام ہو اس کی حوصلہ افزائی بھی ہونی چاہئے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ میں خواتین اینکرز کو کوریج کی اجازت نہ دے کر پتھر کے زمانے کی یاد تازہ کردی گئی ہے، مولانا فضل الرحمان کے اقدامات جمہوری روایات، آئینی حقوق روندنے کے مترادف ہیں۔

    یاد رہے کہ کہ جے یو آئی (ف) نے خواتین سے امتیازی سلوک روا رکھتے ہوئے خواتین صحافیوں اور اینکرز کو آزادی مارچ کی کوریج سے روک دیا تھا اور پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی کے لیے آنے والی خواتین میڈیا ورکرز کو واپس بھیج دیا گیا تھا۔