Tag: Firdous ashiq awan

  • توہین عدالت کیس ، فردوس عاشق اعوان  کیخلاف دوسرا شوکاز نوٹس جاری

    توہین عدالت کیس ، فردوس عاشق اعوان کیخلاف دوسرا شوکاز نوٹس جاری

    اسلام آباد : توہین عدالت کیس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو دوسرا شوکاز نوٹس جاری کردیا، جس میں انھیں پانچ نومبر کو  پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا ہےکہ فردوس عاشق اعوان نے نواز شریف کی زیر سماعت اپیل پر تبصرہ کیا گیا، آپ کو اس معاملے میں سزا  کیوں نہ دی جائے؟

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کیخلاف دورسرا شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ، عدالتی حکم پر اسسٹنٹ رجسٹرار ہائی کورٹ نے شوکاز نوٹس جاری کیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا فردوس عاشق اعوان نے 29 اکتوبرکو بیان دیا تھا، انھوں نے زیرسماعت نوازشریف کی اپیل پر تبصرہ کیاتھا، آپ کےبیان سےعوام میں ایک تاثر زیر سماعت کیسزپرگیاہے، کریمنل توہین عدالت کانوٹس جاری کیا جاتا ہے اور نوٹیفکیشن توہین عدالت آرڈیننس2003کےتحت جاری کیا جارہا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان3دن میں جواب کرائیں اور آئندہ ساعت پر فردوس عاشق اعوان عدالت میں پیش ہوں، آپ کواس معاملے میں سزا کیوں نہ دی جائے، عدالتی حکم پر شوکازکی کاپی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو دے دی گئی۔

    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عدالت نے فردوس عاشق اعوان کی معافی قبول کرلی

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی قبول کرلی تھی اور نیا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔

    ، چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا آپ وزیراعظم کی معاون خصوصی ہیں، آپ جوکہیں گی وہ مطلب رکھتاہے، الیکٹڈ وزیر اعظم کی معاون خصوصی ہیں، میری ذات پرجو کچھ کہا جائے میں جواب نہیں دوں گا، آپ نے زیر سماعت کیس پر تبصرہ کیا ہے۔

    عدالت نے کہا تھا کہ فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی سول کارروائی میں قبول کی گئی لیکن کریمنل کارروائی چلے گی۔

  • توہین عدالت کیس  ، عدالت نے فردوس عاشق اعوان  کی معافی قبول کرلی

    توہین عدالت کیس ، عدالت نے فردوس عاشق اعوان کی معافی قبول کرلی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی قبول کرلی اور نیا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت چیف جسٹس ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے کی۔

    عدالتی حکم پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان عدالت میں پیش ہوئی ، چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا آپ وزیراعظم کی معاون خصوصی ہیں، آپ جوکہیں گی وہ  مطلب رکھتاہے، الیکٹڈ وزیر اعظم کی معاون خصوصی ہیں، میری ذات پرجو کچھ کہا جائے میں جواب نہیں دوں گا، آپ نے زیر سماعت کیس پر تبصرہ کیا ہے۔

    ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا جی میں کچھ کہناچاہتی ہوں، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا آپ کچھ نہیں کہیں، آپ نے کہا کاش کسی چھوٹے  لوگوں کو انصاف ملتا، آپ سیاست سے عدالت کودور رکھیں۔

    عدالت نے ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ کے رول پڑھنے کا کہہ دیا اور جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا ضلعی عدالتوں نےدکانوں میں کورٹ بنارکھے ہیں، ہائی کورٹ میں صرف 4 ججز ہیں اور ڈسپوزل دیکھ لیں، سول ججز بہادر ہیں ان کے پاس واش روم تک کی سہولت نہیں، سول ججز پھر بھی کام کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: عدلیہ مخالف پریس کانفرنس ، فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم انصاف کرتے ہیں، کوئی وکیل گھر آئے توبھی ان کو سن لیتا ہوں، جس پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا مجھے بولنے دیں تو جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ آپ خاموش  رہیں، آپ پالیمنٹ کی ترجمان ہیں۔

    ڈاکٹر  فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آپ نے تفصیل سےمجھےبتادیا، آپ کوذاتی طور پر جانتی ہوں، عدالتی نظام سے زیادہ واقفیت نہیں ، میں غیر مشروط  مانگتی ہوں، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کوئی ڈیل کی خبر چلاتا ہے۔

    عدالت نے  فردوس عاشق اعوان کیخلاف توہین عدالت کے نوٹس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی قبول کرلی، ہائیکورٹ نے فردوس عاشق اعوان دو معاملے پرشوکاز نوٹس جاری کیا تھا ، عدالت کو بد نام اورعدالت پر حاوی ہونے پر2نوٹس جاری ہوئے تھے۔

    عدالت نے کہا فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی سول کارروائی میں قبول کی گئی لیکن کریمنل کارروائی چلے گی اور کریمنل پراسیڈنگ سے متعلق فردوس عاشق اعوان کو نیا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرنے کی ہدایت کردی۔

    چیف جسٹس نے کہا آپ نے جو کہنا ہے عدالت میں تحریری طور پر جواب جمع کرائیں اور کیس کی سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی۔

    جس پر ڈاکٹرفردوس عاشق نے کہا 5نومبرکو کابینہ کا اجلاس ہے، تاریخ آگے کرلیں تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نہیں اب کریمنل پراسیس ہوچکا، تاریخ آگے  نہیں جاسکتی، میں چاہتا ہوں ایک اجلاس ہائی کورٹ کے حوالے سے کریں، عدالتوں کے معاملات بھی عوام کے سامنے آنے چاہئیں۔

    عدالت نے حکم دیا آئندہ سماعت سے پہلے آپ کو ڈسٹرکٹ کورٹ کا دورہ کرنا ہے ، سماعت سے پہلے کریمنل کارروائی اور ڈسٹرکٹ کورٹ کے دورے کا جواب دیں۔

    اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچنے پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا کہ عدالت سےغیرمشروط معافی  مانگنے کافیصلہ کیاہے۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف پریس کانفرنس پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا اور یکم نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔

    بعد ازاں فردوس عاشق اعوان نے توہین عدالت کے نوٹس کے بعد قانونی مشورے کیلئےعلی بخاری کی خدمات حاصل کرلیں تھیں۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے کے بعد فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کو ریلیف دینے کے لیے شام کو خصوصی طور پر عدالت لگائی گئی۔

  • فوج اسٹینڈ بائی پر ہوگی، ضرورت پڑنے پر بلایا جا سکتا ہے، فردوس عاشق اعوان

    فوج اسٹینڈ بائی پر ہوگی، ضرورت پڑنے پر بلایا جا سکتا ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات  فردوس عاشق اعوان نے کہا حکومت کے ردعمل کا انحصار جے یو آئی کےایکشن پر ہوگا، فوج کو ضرورت پڑنے پر بلایا جا سکتا ہے، فوج اسٹینڈ بائی پر ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ کے حوالے سے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا سیکورٹی کے 3 حصار ہوں گے ، سیکیورٹی کے پہلے مرحلے پر پولیس ،دوسرے پررینجرزہوگی اور تیسرے مرحلے میں افواج پاکستان ہوگی۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ردعمل کا انحصار جے یو آئی کےایکشن پر ہوگا، حالات کا انحصار معاہدے پر عملدرآمد سے ہی ہوگا۔

    فوج بلانے کے معاملے پر فردوس عاشق اعوان نے وزیرداخلہ اعجازشاہ سے رابطہ کیا اور کہا فوج کو ابھی تک آرٹیکل 245کے تحت نہیں بلایا گیا، فوج کو ضرورت پڑنے پر بلایا جا سکتا ہے، فوج اسٹینڈ بائی پر ہوگی۔

    مزید پڑھیں :  جے یو آئی نے معاہدہ توڑا تو نتائج کی ذمہ داری خود ہوگی ، پرویز خٹک

    اس سے قبل حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا تھا کہ جے یو آئی نے معاہدہ توڑا تو نتائج کی ذمہ داری خود ہوگی، مظاہرین کو ہینڈل کرنے کیلئے انتظامیہ کو فری ہینڈ دیا ہے، غیرمعمولی صورتحال پرانتظامیہ قانون پرعملدرآمد کی مجاز ہے۔

    یاد رہے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سیاست کےمیدانوں میں مقابلہ کرنے میں کوئی دقت نہیں، اسلام آباد میں سات ہزار سفارتکاروں کے حوالے سے حکومت کو  تحفظات ہیں، دارالحکومت میں بدامنی سےپاکستان کاچہرہ داغدارہوتاہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ فضل الرحمان معاہدہ کی پاسداری کریں،پاکستان کے ساتھ رشتےکو کمزور نہ کریں۔

  • توہین عدالت کا نوٹس : فردوس عاشق اعوان نے علی بخاری کی خدمات حاصل کرلیں

    توہین عدالت کا نوٹس : فردوس عاشق اعوان نے علی بخاری کی خدمات حاصل کرلیں

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے توہین عدالت کے نوٹس کے بعد قانونی مشورے کیلئےعلی بخاری کی خدمات حاصل کرلیں، عدالت نے انھیں یکم نومبر کو طلب کررکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے توہین عدالت کے نوٹس پر قانونی مشورے کیلئےعلی بخاری کی خدمات حاصل کرلیں ہیں اور بتایا اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں کل طلب کیا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے علی بخاری سے سوال کیا توہین عدالت کیس میں کیا کارروائی ہوسکتی ہے، جس کے جواب میں علی بخاری کا کہنا تھا کہ آپ توہین عدالت کےشوکازنوٹس کی کاپی مجھےدیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا عدالت سےمتعلق مجھےزیادہ علم نہیں، علی بخاری میرےدفترآجائیں کیس کےحوالےسے مشورہ کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں: عدلیہ مخالف پریس کانفرنس ، فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف پریس کانفرنس پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا اور یکم نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے کے بعد فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کو ریلیف دینے کے لیے شام کو خصوصی طور پر عدالت لگائی گئی۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ فیصلے سےدیگربیمارقیدیوں کیلئےبھی ریلیف کادروازہ کھلاہے، سسٹم کو بدلنے کیلئے سب کوہماری مددکرنی ہے، سسٹم میں بہت جگہوں پرخلا ہے، جس کو ختم کرنا ہے، قانون کی حکمرانی کےلیےہم سب کومل کر کام کرنا ہے۔

  • فتنہ مارچ کو ہم نے کھلی چھٹی دی، فردوس عاشق اعوان

    فتنہ مارچ کو ہم نے کھلی چھٹی دی، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان جس پلاننگ سے چلے اس میں ناکام ہوگئے ہیں، مولانا کے فتنہ مارچ کو ہم نے کھلی چھٹی دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ والوں کو حکومت کو کریڈٹ دینا چاہئے پہلی مرتبہ احتجاج کا حق دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم فضل الرحمان کو بے نقاب کررہے ہیں، ان کے کنٹینر پر ان کی پسندیدہ جماعتیں بھی نہیں آئیں، مخصوص یونیفارم، ہاتھوں میں ڈنڈے پکڑے دیکھے جاسکتے ہیں، فوٹیج میں کلاشنکوف اور جے یو آئی کے جھنڈے والے لوگ دیکھ سکتے ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ رائے ونڈ اجتماع کی وجہ سے لاہورمیں ویسے ہی رش تھا، آزادی مارچ میں 5 ہزار سے زائد لوگ نہیں ہوسکتے۔

    مزید پڑھیں: جیل بھیجنا یا نکالنا عدالتوں کا کام ہے، فردوس عاشق

    انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کے حوالے سے تھریٹس ہیں جو جے یو آئی (ف) کی قیادت کے ساتھ شیئر کی ہیں، مولانا اینڈ کمپنی چاہتی ہے تصادم ہو تاکہ بیچنے کے لیےچورن مل جائے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے اور کرپٹ عناصر کے خلاف احتجاج الگ بات ہے، ذاتی مفاد اور انارکی پھیلانے کے لیے سڑکوں پر آنا الگ بات ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، ہم توہین عدالت کا سوچ بھی نہیں سکتے، توہین عدالت کا نوٹس عدالت اور معزز جج کا استحقاق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیمرا سے کہا گیا ہے اقدامات سے پہلے معاون کو اعتماد میں لے، وزیراعظم عمران خان کو پیمرا نوٹیفکیشن کا بتایا گیا انہوں نے کچھ ہدایات دیں، وزیراعظم کی رائے سب پر مقدم ہے۔

  • عدلیہ مخالف پریس کانفرنس ، فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    عدلیہ مخالف پریس کانفرنس ، فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے کل طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا ، توہین عدالت کا نوٹس عدلیہ مخالف پریس کانفرنس کرنے پر جاری کیا گیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کل صبح 9 بجے فردوس عاشق اعوان کو طلب کرلیا ہے، رجسٹرارآفس نے توہین عدالت کیس نمبر270 الاٹ کرتے ہوئے بینچ کےتقررکے لیے کیس چیف جسٹس اطہر من اللہ کو بھیج دیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے کے بعد فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کو ریلیف دینے کے لیے شام کو خصوصی طور پر عدالت لگائی گئی۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ فیصلے سےدیگربیمارقیدیوں کیلئےبھی ریلیف کادروازہ کھلاہے، سسٹم کو بدلنے کیلئے سب کوہماری مددکرنی ہے، سسٹم میں بہت جگہوں پرخلا ہے، جس کو ختم کرنا ہے، قانون کی حکمرانی کےلیےہم سب کومل کر کام کرنا ہے۔

  • احساس پروگرام کے تحت کتنی  ہزار اسکالر شپ دی جائیں گی، طلبا کیلئے خوشخبری

    احساس پروگرام کے تحت کتنی ہزار اسکالر شپ دی جائیں گی، طلبا کیلئے خوشخبری

    اسلام آباد : وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ احساس پروگرام کےتحت اہل اور حقدار طلبا کو 50ہزار اسکالر شپ دی جائیں گی ، اطلاق تقریباً 152 سرکاری یونیورسٹیوں پر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ملک میں یکساں اورمعیاری تعلیم کافروغ عمران خان کامشن ہے، احساس پروگرام کےتحت اہل اورحقدارطلباکو50ہزاراسکالرشپ دی جائیں گی، وظائف 45ہزار سے کم آمدن رکھنے والے خاندان کے طلبا کو دیے جائیں گے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے تحت50فیصدکوٹہ خواتین، 2 فیصد معذور طلبا کے لیے ہوگا، وظائف میں کتابوں کی فراہمی، ٹرانسپورٹ، رہائش اور دیگرضروریات شامل ہیں ، اطلاق تقریباً 152 سرکاری یونیورسٹیوں پر ہوگا۔

  • نوازشریف سے متعلق عدالت کافیصلہ حکومت تسلیم کرتی ہے، فردوس عاشق اعوان

    نوازشریف سے متعلق عدالت کافیصلہ حکومت تسلیم کرتی ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نوازشریف سے متعلق عدالت کافیصلہ حکومت تسلیم کرتی ہے، چاہتےہیں نوازشریف تندرست ہوں اورسیاسی اکھاڑے میں آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے نواز شریف کی سزا معطلی اور ضمانت منظور ہونے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف سے متعلق عدالت کافیصلہ حکومت تسلیم کرتی ہے، بیرون ملک علاج کےلیےابھی تک نوازشریف کی درخواست نہیں آئی، نوازشریف کےبیرون ملک علاج کیلئےعدالت پوچھےگی توجواب دیں گے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ امیدہےنوازشریف اپنےعلاج پرتوجہ دیں گے، آٹھ ہفتے کے بعد نوازشریف کی صحت دیکھ کر ہی فیصلے ہوں گے، ان کو صحت مند سیاسی حریف کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں نوازشریف تندرست ہوں اورسیاسی اکھاڑےمیں آئیں، کمزوراوربیمارنوازشریف سے سیاسی مقابلہ نہیں کرنا چاہتے۔

    معاون خصوصی نے کہا نوازشریف نےمیڈیکل رپورٹ کی بنیادپرریلیف حاصل کیا، مدعی سست اورگواہ چست والاحساب نہیں ہوناچاہیے، میڈیکل بورڈ کے حقائق  سامنے آنے کے بعد ہی بات کرسکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس عمرمیں اورایسےکیسزمیں سب بیمارہوجاتےہیں، شاہدخاقان صاحب کوبھی گردےمیں پتھری نکل آئی ہے، قانون کے دائرےمیں آتے ہی بیماریاں شروع ہوجاتی ہیں، اقتدارمیں توٹھیک اپوزیشن میں آتے ہیں اپنا درد شروع ہوجاتا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پیپلزپارٹی والےایک ہی چورن بیچ رہےہیں ، ہم بیماروں کےساتھ سیاست نہیں کرتے، مزورکومزید کمزورکرکے نہیں لڑنا چاہتے، وزیراعظم عمران خان کہتےہیں طاقتور کیساتھ پنچہ آزمائی کریں گے، بیماریوں کےفیصلےعدالتوں اورڈاکٹرزنےکرنےہیں ، عدالت نہیں عدالتوں کے فیصلے بولتے  ہیں۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ فیصلے سےدیگربیمارقیدیوں کیلئےبھی ریلیف کادروازہ کھلاہے، سسٹم کوبدلنےکیلئےسب کوہماری مددکرنی ہے، سسٹم میں بہت جگہوں پرخلا ہے، جس کوختم کرناہے، قانون کی حکمرانی کےلیےہم سب کومل کرکام کرناہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ انصارالاسلام کوکالعدم کیا جس پرعدالت نےنوٹس لیا، انصارالاسلام پرعدالت کی وجہ سےمزیدبات نہیں کرسکتی، کاشنکوف کی سیاست نہیں چل سکتی، مسلح جتھوں کوکسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کےدھرنے کیلئے رکاوٹیں سب نےدیکھی تھیں، دھرنےکےوقت پی ٹی آئی کی قیادت کو قید کیا گیا تھا۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانت منظور کرلی اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا 8 ہفتے کیلئے معطل کردی اور 20لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کاحکم دیا ہے۔

  • زرداری بیمار ہیں تو حکومت کا کیا قصور؟ ان کا علاج قوم کا نقصان ہے، فردوس عاشق

    زرداری بیمار ہیں تو حکومت کا کیا قصور؟ ان کا علاج قوم کا نقصان ہے، فردوس عاشق

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آصف زرداری اگر بیمار ہیں تو اس میں حکومت کا کیا قصور ہے؟ حکومت ٹیکس پیئر کے پیسے سے زرداری کا علاج کرا رہی ہے جو قوم کا نقصان ہے۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کرپشن کے الزامات میں گرفتار ہونے والے افراد کا علاج بھی قوم کا نقصان ہے۔

    اپنے ٹوئٹر پیغام میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پوری قوم کا نقصان کرنے والے تاریخ کے بھی مجرم رہیں گے۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے الزامات پر ردعمل میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بلاول بھٹو ابھی تک لاڑکانہ میں ضمنی انتخاب کی ہار کے صدمے سے باہر نہیں آئے، ان کی بہکی بہکی باتیں شدید  صدمے میں مبتلا ہونےکا ثبوت ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بلاول کو پتہ چل گیا ہے کہ سندھ سے بھی پی پی کا بوریا بسترگول ہورہا ہے کیونکہ اب عوام انہیں مسترد کر رہے ہیں۔

  • سکھ برادری سے عمران خان کے ایک اور وعدے کی تکمیل

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا بابا گرونانک یونیورسٹی سکھ برادری سےعمران خان کے ایک اوروعدے کی تکمیل ہے ، وزیراعظم کا بویا بیج مختلف مذاہب کیلئےہم آہنگی اوررواداری کاسایہ دارشجر بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ہوب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا وزیراعظم آج بابا گرونانک یونیورسٹی کا سنگ بنیادرکھیں گے، یہ سکھ برادری سےعمران خان کے ایک اوروعدے کی تکمیل ہے، وزیراعظم نے کرتارپورراہداری سے بین المذاہب ہم آہنگی کا بیج بویا، یہ بیج مختلف مذاہب کیلئےہم آہنگی اوررواداری کاسایہ دارشجر بنے گا۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان آج باباگرونانک یونیورسٹی کاافتتاح کریں گے، جس کے لئے انتظامات مکمل کر لئے گئے ، باباگرونانک یونیورسٹی دیگر شعبہ جات میں مذہبی رواداری کابھی گہوارہ بنے گی۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان آج بابا گرو نانک یونیورسٹی کا افتتاح کریں گے

    یاد رہے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور رہداری کے معاہدہ پر دستخط ہوگئے ہیں، معاہدے کے تحت روز5ہزارسکھ یاتری کرتارپورآسکیں گے اور بغیرویزاگوردوارہ کرتار پور جاسکیں گے ، صبح سے شام تک روزانہ زائرین کو سہولیات فراہم کریں گے 20 ڈالر سروس چارجز لیے جائیں گے، سکھ یاتری صرف گوردوارہ تک جائیں گے اورواپس آئیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کرتارپور راہداری کا باضابطہ افتتاح نو نومبر کو کریں گے، گوردوارہ کی تعمیر میں سکھ مذہب اور تاریخی اہمیت کا مکمل خیال رکھا گیا ہے ، پاکستان نے منصوبےپر مقامی وسائل خرچ کئے،کوئی بیرونی امداد نہیں لی۔