Tag: Fire brigade vehicles

  • ڈھائی کروڑ کی آبادی کیلئے کتنی فائر بریگیڈ گاڑیاں؟

    ڈھائی کروڑ کی آبادی کیلئے کتنی فائر بریگیڈ گاڑیاں؟

    کراچی : پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں فائر بریگیڈ جیسے حساس شعبہ کی حالت انتہائی دگرگوں ہے،  شہر قائد کی آبادی کے لحاظ سے ان کی تعداد بہت کم ہیں۔

    اگر یہ کہا جائے کہ کراچی بلند عمارتوں اور مسائل کا شہر ہے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ اس شہر کا ماسٹر پلان ترتیب دینے والوں نے بے ہنگم تعمیرات کی تو اجازت دے دی لیکن ہنگامی صورت حال سے نبرد آزما ہونے کا حل دینے میں ناکام رہے۔

    کراچی کے تقریباً ڈھائی کروڑ عوام کے لیے خدا نخواستہ آگ لگنے کے ناگہانی واقعے کی صورت میں کسی ہنگامی صورتحال سے بچاؤ اور ریسکیو کے لیے فائر بریگیڈ کی صورتحال اور ان کی تعداد بہت کم اور انتہائی تشویش ناک ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں نمائندہ افضل پرویز نے بتایا کہ گزشتہ روز راشد منہاس روڈ کے شاپنگ مال کا واقعہ پہلا نہیں اس سے قبل بھی ایسے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ محکمہ کے ایم سی خود مالی بحران کا شکار ہے، لہٰذا اس کے ماتحت کام کرنے والا شعبہ فائر بریگیڈ کیسے بہتر کام کرسکتا ہے؟ آبادی کے پیش نظر درکار فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی ناکافی ہیں۔

    اس کے علاوہ شہر میں عمارتوں کی تعمیر کے وقت بھی ہنگامی اخراج کے راستوں کا خیال نہیں رکھا جاتا اور نہ ہی فیکٹریوں میں سیفٹی قوانین پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ریسکیو 1122سندھ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد جلال شیخ نے بتایا کہ
    کراچی کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور بلند و بالا عمارتیں تعمیر ہورہی ہیں لیکن مسلسل آگاہ کرنے کے باوجود فائربریگیڈ کے شعبے کے لیے گاڑیوں اور دیگر سہولیات کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے۔

    علاوہ ازیں گزشتہ سال جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی معیار کے مطابق ایک لاکھ کی آبادی پر ایک ماڈل فائر اسٹیشن میں چار گاڑیاں اور 144 افراد کا عملہ ہونا ضروری ہے۔

    اس حساب سے دو کروڑ کی آبادی کے شہر کو 200 فائر اسٹیشن، 800 گاڑیاں اور 28800 کا عملہ درکار ہے لیکن یہاں تو 20 فائر اسٹیشن، 36 گاڑیاں اور 687 افراد کا عملہ موجود ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال میں ہفتے کی صبح آگ لگی جس کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، سرکار کی مدعیت میں درج ہونے والے مقدمے میں مال انتظامیہ، بلڈر، نقشہ منظور کرنے والے افسر اور فائربریگیڈ کے ساتھ کے الیکٹرک کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمے میں قتل بالسبب، لاپرواہی اور نقصان رسانی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔