Tag: firiing

  • لندن: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شہری ہلاک، ایک زخمی

    لندن: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شہری ہلاک، ایک زخمی

    لندن : لندن کے شمال مغربی علاقے واقع کوئینز بری ریلوے اسٹیشن کے باہر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شہری ہلاک جبکہ ایک نوجوان زخمی ہوگیا، پولیس تاحال حملہ آوروں کا سراغ لگانےمیں ناکام رہی ہے.

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے شمال مغربی علاقے میں واقع کوئینز بری ریلوے اسٹیشن کے باہر فائرنگ کے نتیجے میں ایک شہری ہلاک جبکہ ایک شخص شدید زخمی ہوگیا۔

    میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس فائرنگ کے اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر پہنچی تو ریلوے اسٹیشن کے باہر ایک شخص مردہ جبکہ دوسرے شہری کو شدید زخمی حالت میں پڑے تھے، پولیس نے فوری طبی امداد دیتے ہوئے زخمی کو اسپتال منتقل کردیا۔

    عینی شاہدین کے مطابق ہلاک ہونے والا 30 سالہ شخص گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا تھا جو کچھ ہی دیر بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔ جبکہ دوسرے 20 سالہ نوجوان اسپتال میں زیر علاج ہے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ادارے ریلوے اسٹیشن پر ہونے والی ہلاکت کی قتل کے طور پر تحقیقات کررہے ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ تاحال ریلوے اسٹیشن پر فائرنگ کرنے کے جرم میں کسی کو گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے البتہ فائرنگ میں ملوث افراد کی تلاش جاری ہے۔

    لندن پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ میٹروپولیٹن پولیس رواں برس فائرنگ کے نتیجے میں قتل ہونے والے 60 ویں کیس کی تحقیقات کررہی ہے۔


    لندن:فائرنگ اور چاقو زنی کے پیش نظر اضافی نفری تعینات


    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ برطانوی حکام نے کہا تھا کہ لندن میں فائرنگ اور چاقو زنی کے واقعات پولیس افسران کی کم نفری کی وجہ سے پیش آرہے ہیں۔ جس کے بعد حکام نے مشرقی لندن میں حالیہ دنوں ہونے والے فائرنگ اور چاقو زنی کے واقعات کے پیش نظرمیٹروپولیٹن پولیس کے مزید 300 افسران کو مذکورہ علاقے میں تعینات کیا تھا تاکہ جرائم پر قابو پایا جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب کے ہائی اسکول میں طالب کی ہوائی فائرنگ

    سعودی عرب کے ہائی اسکول میں طالب کی ہوائی فائرنگ

    ریاض : سعودی عرب کے ہائی اسکول میں طلبہ کے اعزاز میں دی جانے والی الوداعی تقریب میں طالب علم کی ہوائی فائرنگ، محکمہ تعلیم نے طالب علم کی جانب سے ہوائی فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں گذشتہ روز سرکاری اسکول میں فارح التحصیل ہونے والے طلبہ کے اعزاز میں منعقد ہونے والی الوداعی تقریب میں ایک طالب علم خوشی میں ہوائی فائرنگ شروع کردی۔

    سعودی پولیس کے حکام کا کہنا تھا کہ طالب علم کی جانب سے کی جانے والی ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں اسکول میں موجود بچوں اور اساتذہ اور اعتراف کی آبادی میں شدید خوف وہراس پھیل گیا تھا۔

    تقریب کے دوران ہوائی فائرنگ کرنے والا طالب علم

     

    سعودی عرب کے بیشہ گورنری ہائی اسکول کی الوداعی تقریب میں اندھا دھند ہوائی فائرنگ کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک طالب علم کو کار کی چھت پر سوار ہوکر کلاشنکوف سے فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سایٹ فیس بک پر طالب علم کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی ویڈیو وائرل ہونے پر شہریوں نے اسکول انتظامیہ اور طالب علم کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    ہائی اسکول میں ہوائی فائرنگ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد محکمہ تعلیم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    بیشہ گورنری ہائی اسکول میں تعینات محکمہ تعلیم کے ترجمان ناجی بن عایش السبیعی کا کہنا تھا کہ وزارت تعلیم نے فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا آغاز کردیا ہے۔


    سعودی عرب میں شادی کا مہمان ہوائی فائرنگ کا نشانہ بن گیا


    محکمہ تعلیم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ الوداعی تقریب میں ہونے والی ہوائی فائرنگ طالب علم کا ذاتی عمل تھا، فائرنگ میں اسکول انتظامیہ اور دیگر بچوں کا کوئی کردار نہیں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اسکول میں زیر تعلیم ایک طالب علم کا دوران تقریب اسکول میں کلاشنکوف جیسا خطرناک ہتھیار ساتھ لے کر آنا انہتائی تشویش بات ہے، ایسے واقعات طلباء اور سعودی عرب کے امن و امان کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • یوٹیوب ہیڈکوارٹر فائرنگ: حملہ آورنسیم اغدام ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے پر برہم تھی

    یوٹیوب ہیڈکوارٹر فائرنگ: حملہ آورنسیم اغدام ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے پر برہم تھی

    واشنگٹن : کیلی فورنیا میں واقع یوٹیوب کے مرکزی دفتر پر حملہ کرنے والی مشتبہ خاتون کی شناخت نسیم اغدام کے نام ہوئی ہے، جویوٹیوب انتظامیہ سے اپنی کچھ ویڈیوز کے ڈیلیٹ ہونے پر شدید برہم تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے منگل کے روز امریکی ریاست کیلی فورنیا میں واقع یوٹیوب کے ہیڈ آفس میں فائرنگ کرنے والی خاتون کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے میڈیا کو حملہ آور کے حوالے معلومات فراہم کی ہیں۔

    امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ یوٹیوب ہیڈکوارٹر پر حملہ کرنے والی خاتون کی شناخت 39 سالہ نسیم اغدام کے نام سے ہوئی ہے، جو یوٹیوب انتظامیہ کے فیصلوں پر سخت برہم تھی۔

    حملہ آور نسیم اغدام کا خیال تھا کے یوٹیوب انتظامیہ ان کی ویڈیوز کے معاملے میں دھوکا دہی سے کام لے رہی ہے اور جتنی رقم وہ ان ویڈیوز کے ذریعے کما سکتی تھی، وہ یوٹیوب سے ویڈیوز ڈیلیٹ ہونے کی وجہ سے کم کما رہی ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بہ ظاہر حملہ آور خاتون گولیوں کا نشانہ بننے والے افراد کو نہیں جانتی تھیں۔ یاد رہے کہ اوائل میں پولیس کا کہنا تھا حملے میں زخمی ہونے والا 36 سالہ شخص ان کا سابق بوائے فرینڈ ہے۔

    یوٹیوب کے دفتر میں حملہ کرنے والی خاتون کون تھی؟

    پولیس کا کہنا تھا کہ 39 سالہ نسیم اغدام امریکی ریاست کیلی فورنیا کے علاقے سان تیاگو کی رہائشی تھی، حملہ آور خاتون یوٹیوب پر اپنا چینل اور ایک ویب سائٹ چلا رہی تھی اور مختلف موضوعات پر ویڈیوز بنا کر یوٹیوب پر پوسٹ بھی کیا کرتی تھیں۔

    حملہ آور 39 سالہ نسیم اغدام نے اپنے فیس بُک اکاؤنٹ پر دعویٰ کیا تھا کہ یوٹیوب انتظامیہ چینل پر اپلوڈ کی جانے والی ویڈیوز کو ڈیلیٹ کردیتی ہے اور یوں ویڈیوز صارفین تک پہنچ ہی نہیں پاتیں۔

    نیسم اغدام نے اپنے فیس بُک اکاؤنٹ کے ذریعے یوٹیوب پر یہ الزام عائد کیا تھا کہ مذکورہ ویب سائٹ مساوی مواقع فراہم نہیں کررہی، یوٹیوب انتظامیہ جس چینل کو چاہے گی صرف وہ ہی ترقی کرتا ہے۔

    یوٹیوب نے اس وقعے کے بعد نسیم کا اکاؤنٹ بند کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے انسٹاگرام اور فس بک پر موجود اکاؤنٹس بھی ہٹا دیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز دوپہر کے وقت امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان برونو میں واقع یوٹیوب کے مرکزی دفتر میں 39 سالہ نسیم اغدام نے داخل ہو کر فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں جوان سمیت تین افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔