Tag: First Quarterly Report

  • ملک میں معاشی استحکام کی رفتار میں اضافہ ہوگیا

    ملک میں معاشی استحکام کی رفتار میں اضافہ ہوگیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے ملکی معاشی کیفیت پر پہلی سہ ماہی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق تجارتی خسارے میں بہتری آئی جبکہ معاشی استحکام کی رفتار بڑھ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بینک دولت پاکستان نے پاکستانی معیشت کی کیفیت پر پہلی سہ ماہی رپورٹ مالی سال 2020 جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2020 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کی معیشت بتدریج مطابقت کی راہ پر گامزن رہی۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کی شروعات سے کلی معاشی استحکام کی رفتار بڑھ گئی۔ اسٹیٹ بینک نے مسلسل زرعی پالیسی کو مہنگائی کے وسط مدتی ہدف سے ہم آہنگ رکھا جبکہ مالیاتی محاذ پر یکجائی کی کوششیں نمایاں رہیں۔ مارکیٹ پر مبنی شرح مبادلہ کا ایک نظام نافذ کیا گیا اور انٹر بینک فارن ایکسچینج مارکیٹ نے خود کو اس نظام سے خاصا ہم آہنگ کر لیا۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت نے اسٹیٹ بینک کے قرضے کے رول اوور سمیت خسارے کی مونیٹائزیشن سے گریز کیا اور دستاویزیت کی کوششوں کو فعال انداز میں آگے بڑھایا۔

    رپورٹ کے مطابق جڑواں خساروں میں کمی کی شکل میں معاشی استحکام کی جاری کوششوں کے ثمرات نمایاں ہو چکے ہیں۔ مالی سال 2020 کی پہلی سہ ماہی میں جاری کھاتے کا خسارہ بنیادی طور پر درآمدات میں خاصی کمی کی بدولت گر کر گزشتہ برس کی نصف سطح سے بھی کم رہ گیا۔

    کم اکائی قیمتوں کی وجہ سے برآمدات کی نمو پست رہی تاہم، حجم کے لحاظ سے برآمدات میں قابل ذکر نمو دیکھی گئی۔

    مالیاتی محاذ پر مجموعی خسارہ گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں کم رہا اور بنیادی توازن میں پچھلی 7 سہ ماہیوں میں پہلی مرتبہ فاضل درج کیا گیا۔ اس بہتری میں محصولات میں اضافے اور اخراجات پر قابو پانے کے اقدامات دونوں نے کردار ادا کیا۔

    زیادہ اہم بات یہ ہے کہ سہ ماہی کے دوران ترقیاتی اخراجات میں 30.5 فیصد کی بلند نمو ہوئی۔

    جی ڈی پی کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ خریف کے موسم کے نظرِ ثانی شدہ تخمینوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اہم فصلوں کی پیداوار مالی سال 2020 کے ہدف سے کم رہنے کا امکان ہے۔

    مالی سال 2020 کی پہلی سہ ماہی کے دوران بڑے پیمانے کی اشیا سازی کے شعبے میں 5.9 فیصد کی سال بسال کمی بھی دیکھی گئی۔ یہ تخفیف وسیع البنیاد تھی کیونکہ تعمیرات سے منسلک صنعتوں، پیٹرولیم اور گاڑیوں کی صنعتوں کی نمو میں کمی کا رجحان بھی جاری رہا۔

    اس کے مقابلے میں شرح مبادلہ میں پہلے کی گئی اصلاحات سے برآمدی صنعتوں کو مدد ملی جس کی عکاسی ٹیکسٹائل اور چمڑے کی نسبتاً بہتر کارکردگی سے ہوتی ہے، تاہم بحیثیت مجموعی حقیقی جی ڈی پی کی 4 فیصد نمو کا ہدف حاصل ہونے کا امکان نظر نہیں آتا۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مالی سال 2020 کی پہلی سہ ماہی میں عمومی صارف اشاریہ قیمت مہنگائی 11.5 فیصد ہوگئی، جو مالی سال 2019 کے آغاز سے شروع ہونے والے اضافے کے رجحان کا تسلسل ہے۔