Tag: first session

  • سینیٹ کا پہلا اجلاس کب ہوگا ؟ تیاری شروع

    سینیٹ کا پہلا اجلاس کب ہوگا ؟ تیاری شروع

    اسلام آباد : سینیٹ کا پہلا اجلاس 9 اپریل کو بلانے کی سمری ارسال کرنے کے بعد اجلاس کی تیاریوں کا آغاز کردیا گیا ہے جس میں نو منتخب سینیٹرز حلف اٹھائیں گے۔

    اس حوالے سے ذرائع پارلیمانی امور کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز سمری ارسال کرنے کے بعد اجلاس کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں اجلاس میں چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب بھی ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق سینیٹ کے پہلے اجلاس میں نومنتخب سینیٹرز کی حلف برداری اور چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب ایک ہی روز کیا جائےگا۔

    یاد رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ کے پہلے اجلاس کیلئے وفاقی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو آر او مقرر کرچکے ہیں۔

    پیپلزپارٹی نے چیئرمین سینیٹ کی نشست کیلئے یوسف رضا گیلانی کو امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ کے پی اسمبلی میں سینیٹ کی11نشستوں کیلئے نیا انتخابی شیڈول بھی جاری نہیں کیا گیا ہے۔

  • وزیر خارجہ کی زیر صدارت کشمیر سیل کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    وزیر خارجہ کی زیر صدارت کشمیر سیل کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کشمیر سیل کا پہلا اجلاس آج ہوگا۔ سیل وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں کام کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کشمیر سیل کا پہلا اجلاس آج ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں سینئر سفارتکار اور کشمیری قیادت شریک ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان کی کشمیر پالیسی کا جائزہ لیا جائے گا، اجلاس میں مؤثر خارجہ پالیسی کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔ کشمیر سیل میں مسئلہ کشمیر کو عالمی فورم پر اجاگر کرنے کے لیے تجاویز دی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق کشمیر سیل کی تجاویز کو خارجہ پالیسی کا حصہ بھی بنایا جائے گا۔ سیل وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں کام کرے گا۔

    یاد رہے کہ کچھ دیر قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب میولود چاؤش اوغلو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔ دونوں کے درمیان مقبوضہ کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ تاریخی، سماجی اور ثقافتی تعلقات ہیں، خطے سے متعلقہ امور پر پاکستان اور ترکی کے نقطہ نظر میں مماثلت ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ دونوں ممالک نے مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ لاکھوں انسانوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

  • صوبوں کومزید خود مختار بنانا چاہتے ہیں: وزیراعظم عمران خان

    صوبوں کومزید خود مختار بنانا چاہتے ہیں: وزیراعظم عمران خان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا پہلا اجلاس ہوا،   جس میں سات نکاتی ایجنڈے پر غور کیا  گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس وزیراعظم آفس میں ہوا، جس میں چاروں وزرائےاعلیٰ اور متعلقہ وفاقی وزرا شریک ہوئے، جب کہ سی سی آئی ممبران سمیت دیگر حکام بھی موجود ہے۔

    اس موقع پر چاروں صوبائی وزرائےاعلیٰ نے وزیراعظم کو صوبائی معاملات سےآگاہ کیا۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم صوبوں کومزید خود مختاربناناچاہتے ہیں، وفاق صوبوں کوساتھ لےکرچلنےکاخواہاں ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ چاروں صوبوں میں یکساں صوبائی مہم شروع کی جائےگی۔  اس موقع پر وزیراعظم نےبلدیاتی نظام،وسائل کی باہمی تقسیم کے متعلق وژن سےآگاہ کیا۔

    مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس سے قبل وزیر اعظم عمران خان سے چاروں وزرائے اعلیٰ کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں وفاق و صوبائی حکومتوں کے درمیان ہم آہنگی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔


    مزید پڑھیں: سرکاری ملازمین پر غلط کام کے لیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا جائے گا، وزیرِ اعظم عمران خان


    اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اہم قومی امور پر صوبوں کوساتھ لے کر چلے گی، صوبوں کو مزید با اختیار بنانا چاہتے ہیں، وسائل کی شفاف تقسیم نچلی سطح تک یقینی بنائی جائے گی۔

    اجلاس میں ہائرا یجوکمیشن کو تمام ضروری مشاورت ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی معیار کی بہتری پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں پٹ فیڈراورکیرتھرکینال میں پانی کی کم  فراہمی کے معاملے پر غور کیا گیا، نیشنل واٹرکونسل صوبوں میں پانی کی تقسیم کےفارمولے پرسفارشات دے گئیں۔

    اجلاس میں وفاق، صوبوں کا نیٹ ہائیڈل منافع سے متعلق اےجی این قاضی فارمولےپرعمل درآمد پر اتفاق کیا گیا۔ ساتھ ہی پٹرولیم پالیسی 2012 میں حکومت سندھ کی ترامیم کواقتصادی رابطہ کمیٹی کوسپرد کرنےکا فیصلہ کیا گیا۔

    اعلامیہ کے مطابق ای اوبی آئی، ورکرز ویلفیئرکی صوبوں کومنتقلی کے متعلق کاجائزہ لینےکے لئےکمیٹی قائم کی گئی ہے۔