Tag: first women

  • دیر میں پہلی بارخاتون ہیڈ کانسٹیبل کی بطور محرر تعیناتی

    دیر میں پہلی بارخاتون ہیڈ کانسٹیبل کی بطور محرر تعیناتی

    پشاور : دیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خاتون ہیڈ کانسٹیبل کو محرر کی پوسٹ پر تعینات کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع دیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ لیڈی ہیڈ کانسٹیبل کو محرر کی پوسٹ پر تعینات کردیا گیا، ڈسرکٹ پولیس افیسر دیر پائن کی جانب سے لیڈی ہیڈ کانسٹیبل رحمت جہاں کو محرر کی پوسٹ پر تعیناتی کے احکامات جاری کئے گئے۔

    یاد رہے 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں دیر سے پہلی بار ایک خاتون صوبائی اسمبلی کے لیے جنرل نشست سے انتخاب لڑا، میدہ شاہد کو تحریک انصاف نے دیر بالا کے حلقہ پی کے 10 سے صوبائی اسمبلی کی امیدوار کا ٹکٹ جاری کیا ہے۔

    ملک بھر میں حق رائے دہی استعمال کرنے کے لئے خواتین کی بڑی تعداد گھروں سے نکلی، دیر کی تاریخ میں پہلی بار خواتین نے اتنی بڑی تعداد میں ووٹ کاسٹ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ دیر بالا وہ علاقہ ہے، جہاں اس سے قبل عمائدین کی جانب سے گزشتہ انتخابات میں خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنےکی اجازت نہیں دی جاتی تھی۔

    خیال رہے رواں سال مئی میں خیبر پختونخوا پولیس نے احسن اقدام اٹھاتے ہوئے پہلی مرتبہ خاتون پولیس اہلکار  زوبیہ مسرت کو مدد محرر تعینات  کیا تھا جبکہ اس کے علاوہ انھیں سٹی سرکل تھانوں میں خواتین کی قانونی مدد کی ذمہ داری بھی سونپ دی گئی تھی۔

  • سعودی عرب میں پابندی کے خاتمے کے بعد کار چلانے والی پہلی خاتون

    سعودی عرب میں پابندی کے خاتمے کے بعد کار چلانے والی پہلی خاتون

    ریاض: سعودی عرب میں خواتین پر کارڈرائیو کرنے کی پابندی کا آج سے خاتمہ ہوگیا،مجدولین العتیق پابندی کے خاتمے کے بعد کار چلانے والی پہلی خاتون بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں آج سے خواتین خود گاڑی چلائیں گی، مملکت میں خواتین کے گاڑی چلانے پر 28 سال پہلے پابندی لگی تھی، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ستمبر دوہزار سترہ میں خواتین کے گاڑی چلانے پر پابندی ہٹانے کا اعلان کیا تھا جس پر آج سے عملدر آمد شروع ہوگیا۔

    رات بارہ بجتے ہی سعودی خاتون مجدولین العتیق اپنی کار ریاض کی سڑکوں پر لے آئیں اور آزادانہ ڈرائیو کرکے پابندی کے خاتمے کے بعد سب پہلے کار چلانے والی خاتون ڈرائیور کا اعزاز حاصل کرلیا۔


    سعودی عرب میں 24 جون سے قبل خواتین کی ڈرائیونگ پر جرمانہ ہوگا


    عرب اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں دوسرے ممالک کے ڈرائیورز کی تعداد تیرہ لاکھ سے زائد ہے جنہیں سعودی خاندانوں نے ڈرائیور کے طور پر رکھا ہے، انہیں تنخواہ کی مد میں سالانہ 33 ارب ریال دئیے جاتے ہیں۔

    دوسری جانب سعودی حکومت نے خبر دار کیا ہے کہ دوران ڈرائیونگ خواتین کی تصویر بنانے پر دو سے پانچ برس قید اور ایک سے تین لاکھ ریال جرمانہ ہوگا، سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے سے ملک کو سالانہ بیس ارب ریال کی بچت بھی ہوگی۔


    سعودی عرب: خواتین کے ڈرائیونگ سے متعلق تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں


    علاوہ ازیں سعودی عرب کے شہر الدمام میں واقع امام عبدالرحمان بن فیصل یونیورسٹی کے ڈرائیونگ اسکول میں اب تک 67 خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جاچکے ہیں جبکہ اس اسکول میں ڈرائیونگ سیکھنے کے لیے 13 ہزار خواتین نے اپنے ناموں کا اندراج کرایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جرمنی: آندریا ناہلیس ایس ڈی پی کی پہلی خاتون سربراہ منتخب

    جرمنی: آندریا ناہلیس ایس ڈی پی کی پہلی خاتون سربراہ منتخب

    برلن : جرمنی کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی 155 سالہ طویل تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون آندریا ناہلیس کو پارٹی کی چیئر پرسن منتخب کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک کے پارٹی انتخابات کے لیے ایک کانفرنس منعقد ہوئی.جس میں حکومت میں شامل ایس ڈی پی کے 6 سو ارکان اور 45 بورڈ ممبران نے شرکت کرکے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا.

    جرمنی کے خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پارٹی صدر کی ووٹنگ کے دوران 66.3 فیصدر ممبران نے آندریا ناہلیس کو ووٹ دے کے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کا نیا سربراہ منتخب کیا. ماہرین سیاسیات 47 سالہ آندریا ناہلیس کے انتخاب کو پارٹی کے مستقبل کے لیے اہم قرار دے رہے ہیں.

    خیال رہے کہ گذشتہ برس ستمبر میں جرمنی کے پارلیمانی انتخابات میں ایس ڈی پی کی عوامی مقبولیت میں واضح کمی واقع ہوئی تھی. جس کے نےنتیجے میں پارٹی سربراہ مارٹن شلش نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا.

    ناقدین کے مطابق پارٹی کی پارلیمانی انتخابات میں مایوس کن کارگردی اور عوام میں کم ہوتی مقبولیت کے پیش نظر نئی سربراہ ناہلیس کو اپنی سیاسی جماعت کی بنیادوں کو دوبارہ سے مضبوط کرکے زیادہ محنت کرنا ہوگی.

    سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین گذشتہ سال الیکشن میں قدامت پسند جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت بنانے حق میں نہیں تھے. ناہلیس کو پارٹی اراکین کو متحد کرنے کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرنی ہوگی.

    سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی نئی سربراہ آندریا ناہلیس کا پارٹی انتخابات میں کامیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت میں رہتے ہوئے بھی جماعت میں اصلاحات کی جاسکتی ہیں، جرمنی کے روشن مستقبل کے لیے حکومت کو ایس ڈی پی ضرورت ہے، حکومت اور ایس ڈی پی دو نہیں بلکہ ایک ہی جماعت ہے.

    یاد رہے کہ مذکورہ پارٹی 23 مئی سنہ 1863 میں جرمنی کے شہر لائپسک میں مزدوروں کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج کے دوران وجود میں آئی تھی.

    واضح رہے کہ ولی برانٹ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے پہلے جرمن چانسلر تھے، جو تقریبآ پارٹی بننے کے 100 برس بعد چانسلر منتخب ہوئے تھے. 150 برس میں اب تک ایس ڈی پی سے تعلق رکھنے والے تین افراد جرمنی کی قیادت کرچکے ہیں.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔