Tag: Fiscal Deficit high

  • مالیاتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    مالیاتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد : گزشتہ مالی سال میں مالیاتی خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح جی ڈی پی کے پانچ اعشاریہ اٹھ فیصد تک پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مالیاتی خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، وزارت خزانہ کے مطابق مالیاتی خسارے کا حجم اٹھارہ کھرب چونسٹھ ارب روپے ہوگیا ہے۔

    ن لیگ کی حکومت نے رواں مالی سال کیلئے مالیاتی خسارے کو تین اعشاریہ آٹھ فیصد تک محدود رکھنے کا ہدف مقرر کیا تھا، مالیاتی خسارے میں اضافےکی وجہ صوبوں کا خسارہ بھی ہے ، تیس جون دوہزار سترہ کو ختم ہونے والے مالی سال میں صوبوں کے خسارہ کا حجم پانچ سو دو ارب روپے رہا۔

    اس کے علاوہ وفاق کی جانب سے بھی چالیس ارب روپے کا خسارہ سامنے آیا ہے، بجٹ فنانسنگ میں بھی حکومت بری طرح ناکام رہی۔

    بجٹ میں حکومت نےآٹھ سوبیس ارب روپے کے بیرونی قرضےشامل کئے تھے تاہم صرف پانچ سو اکتالیس ارب روپے کے قرضے حاصل ہوئے۔

    حکومت نے اس عرصےمیں تیرہ کھرب روپے کے مقامی قرضے حاصل کئے۔

    رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں اخرا جات کا حجم اٹھائیس کھرب روپے رہا جو کہ گزشتہ مالی سال میں پچیس کھرب روپے تھا


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مالیاتی خسارہ 4سال کی بلند ترین سطح پر

    مالیاتی خسارہ 4سال کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد : جولائی تا دسمبر مالیاتی خسارہ چار سال کی بلند ترین سطح پر آگیا، رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں مالیاتی خسارے کا حجم سات سو ننانوے ارب روپے ہو گیا۔

    معیشت میں سدھار کے دعوے سب کھوکھلے ثابت ہوئے، رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں مالیاتی خسارے کا حجم دو اعشاریہ چار فیصد ہوگیا، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں مالیاتی خسارے کاحجم مجموعی قومی آمدن کا ایک اعشاریہ سات فیصد تھا۔

    حکومت نے رواں مالی سال کیلئے مالیاتی خسارے کو تین اعشاریہ آٹھ فیصد تک محدود کر نے کا ہدف مقرر کیا ہے، مالیاتی خسارے میں اضافے کی وجہ محصولات وصولی میں کمی اور اخراجات میں اضافہ ہے۔

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کی کڑی شرائط ختم ہونے کے بعد حکومتی اخراجات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں اخرا جات کا حجم اٹھائیس کھرب روپے رہا جو کہ گزشتہ مالی سال میں پچیس کھرب روپے تھا۔


    مزید پڑھیں : مالیاتی خسارے میں 438 ارب روپے اضافہ


    یاد رہے اس سے قبل  جولائی تا ستمبر کے دوران ملکی مالیاتی خسارے کا حجم 438 ارب روپے رہا جبکہ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا ستمبر کے دوران ٹیکس وصولیوں میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔