Tag: fish

  • مچھلی کیسے پالیں؟

    مچھلی کیسے پالیں؟

    بچپن میں‌ یہ عام خیال ہوتا ہے کہ مچھلی پالنا بہت آسان ہے، گلی میں ریڑھی پر شیشے کے جار میں‌ مچھلی لا کر بیچنے والے سے مچھلی خریدتے تھے اور گھر لا کر کسی برتن یا شیشے کے جار میں‌ پانی میں چھوڑ دیتے، اور اگلے دن وہ مری ہوئی ہوئی حالت میں ملتی۔

    دراصل مچھلی پالنے سے پہلے کن باتوں کو دھیان میں رکھنا چاہیے، یہ جاننا بہت ضروری ہے، تھوڑی سی لاپرواہی سے بھی مچھلی بیمار ہو کر مر جاتی ہے، اسے صحت مند رکھنے کے لیے صحیح مقدار اور صحیح وقت پر کھانا دینا اور ایکویریم کی باقاعدگی سے صفائی ضروری ہے۔

    اگر آپ بڑے باکس کے سائز کے شیشے کے ایکویریم کا استعمال کر رہے ہیں تو، ایکویریم تمام سہولیات جیسا کہ فلٹر اور ہیٹر وغیرہ سے لیس ہو، پانی کی صفائی کے لیے فلٹر بہت ضروری ہے، یہ بازار میں دستیاب ہوتے ہیں۔

    ایکویریم میں مناسب ہیٹر اور لائٹ لگائیں، تاکہ پانی کا درجہ حرارت کنٹرول میں رہے اور اس میں مناسب روشنی ہو، براہ راست سورج کی روشنی میں نہ رکھیں۔

    مچھلی کی لمبی عمر کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وقفے وقفے سے ایکویریم کے پانی کو تبدیل کرتے رہیں، مہینے میں ایک بار ایکویریم کی مکمل صفائی اور تمام مچھلیوں کو باہر رکھنا بھی بہت اہم ہے۔

    ایکویریم میں سجاوٹی سامان نوکیلا نہیں ہونا چاہیے، کیوں کہ مچھلی کی جلد بہت نازک ہوتی ہے۔ ایک ہی سائز اور ایک ہی قسم کی مچھلیوں کو ایک ساتھ رکھیں، یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ کون سی مچھلی نمکین اور کون سی میٹھے پانی میں رہ سکتی ہے۔

    کچھ مچھلیاں پرسکون ہوتی ہیں، کچھ شرارتی اور کچھ پرتشدد، جو ایکویریم میں موجود دوسری مچھلیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، چھوٹے ایکویریم کے لیے گولڈن فش، نیین ٹیٹراس، زیبرا فش اور گورامیز عام طور پر بہتر سمجھی جاتی ہیں۔

    ہمیشہ مچھلیوں کو جوڑے کی صورت میں خریدیں، مچھلی کو دن میں دو بار سے زیادہ کھانا نہ کھلائیں، اضافی خوراک انھیں بیمار کر سکتی ہے، یہ دیکھتے رہیں کہ مچھلی مسلسل تیر رہی ہے یا نہیں، کہیں ان میں کوئی داغ تو نہیں آیا، ایسا ہو تو اسے فوراً دوسری مچھلیوں سے علیحدہ کر لیں، وہ بیمار ہے۔

    ایکویریم میں اصلی پودے بھی اگائے جا سکتے ہیں لیکن پھر انھیں دن میں کم از کم 12 گھنٹے سورج کی روشنی کی ضرورت ہوگی۔

  • فش نگٹس گھر میں بنانے کی آسان ترکیب

    فش نگٹس گھر میں بنانے کی آسان ترکیب

    موسم سرما میں مچھلی کا استعمال بڑھ جاتا ہے جو صحت و غذائیت کے لیے ضروری بھی ہے، اس سے مختلف طرح کی ڈشز بنائی جاسکتی ہیں۔

    آج ہم آپ کو مزیدار فش نگٹس بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اجزا

    فش فلے: 250 گرام

    انڈے کی سفیدی: 1 عدد

    ہری مرچ: 2 عدد

    لہسن کے جوئے: 2 عدد

    کالی مرچ: 1 چائے کا چمچ

    پسی ہوئی رائی: آدھا چائے کا چمچ

    پسی ہوئی لال مرچ: آدھا چائے کا چمچ

    نمک: آدھا چائے کا چمچ

    اوریگانو: آدھا چائے کا چمچ

    چائنیز سالٹ: آدھا چائے کا چمچ

    چاول کا آٹا: 2 کھانے کے چمچ

    بریڈ کرمز: حسب ضرورت

    تیل تلنے کے لیے

    ترکیب

    سب سے پہلے چوپر میں ہری مرچ، لہسن، لال مرچ، رائی، چائنیز سالٹ، اوریگانو، نمک اور چاول کا آٹا ڈال دیں اور چوپ کریں۔

    فش فلے بھی ڈال لیں اور اچھی طرح چوپ کریں۔

    اب اس آمیزے کو پلاسٹک کی تھیلی میں ڈال کر چپٹا کر لیں اور 2 منٹ کے لیے مائیکرو ویو میں رکھ دیں۔

    اس کے بعد اسے نکال کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے کاٹ لیں۔

    انڈے اور حسب ضرورت بریڈ کرمز لگا کر تیل میں ڈیپ فرائی کر لیں۔

    مزیدار فش نگٹس تیار ہیں۔

  • باقاعدگی سے مچھلی کھانے کا حیران کن فائدہ

    باقاعدگی سے مچھلی کھانے کا حیران کن فائدہ

    پیرس: حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مچھلی کھانے اور دماغی شریانوں کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق موجود ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق فرانس میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ مچھلی کھانے کی عادت دماغ کی جان لیوا بیماریوں کا خطرہ نمایاں حد تک کم کردیتی ہے۔

    طبی جریدے جرنل نیورولوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھلی کھانے اور دماغی شریانوں کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق موجود ہے، دماغی شریانوں کو نقصان پہنچنے سے ڈیمینشیا اور فالج جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

    بورڈیوکس یونیورسٹی کی اس تحقیق میں 3 شہروں پر ہونے والی ایک تحقیق کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جس میں دماغی شریانوں کے امراض اور ڈیمینشیا کے تعلق کا جائزہ لیا گیا تھا۔

    ماہرین نے 65 سال سے زائد عمر کے 16 سو 23 افراد کے ایم آر آئی اسکینز کا تجزیہ کیا جن میں فالج، دل کی شریانوں سے جڑے امراض یا ڈیمینشیا کی کوئی تاریخ نہیں تھی۔ ان افراد سے غذائی عادات کے حوالے سے سوالنامے بھی بھروائے گئے تھے۔

    ان افراد کو 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ ہفتے میں ایک بھی مچھلی نہ کھانے والوں پر مشتمل تھا، دوسرا ہفتے میں ایک بار، تیسرا ہفتے میں 2 سے 3 بار جبکہ چوتھا 4 یا اس سے زیادہ بار مچھلی سے لطف اندوز ہونے والوں پر مشتمل تھا۔

    ماہرین نے پھر ہر گروپ میں شامل افراد میں خون کی شریانوں کے امراض کی علامات کا موازنہ کیا۔ انہوں نے دریافت کیا کہ زیادہ مچھلی کھانے والے افراد میں شریانوں کو نقصان پہنچنے کی نشانیاں دیگر کے مقابلے میں بہت کم ہوتی ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ 65 سے 69 سال کی عمر میں مچھلی کے استعمال اور خون کی شریانوں کے امراض کا تعلق زیادہ ٹھوس ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ہم میں سے بیشتر افراد میں ڈیمینشیا کا خطرہ مختلف جینیاتی اور ماحولیاتی عناصر کے باعث بڑھتا ہے، طرز زندگی کے عناصر اور دماغی صحت کے درمیان تعلق کو سمجھنا اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تحقیق سے عندیہ ملا ہے کہ جو غذا دل کے لیے مفید ہوتی ہے وہ دماغ کے لیے بھی صحت بخش ہوتی ہے، جبکہ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنا، تمباکو نوشی نہ کرنا، الکحل سے گریز اور متحرک طرز زندگی سب عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔

    اس سے قبل امریکا کی ساﺅتھ ڈکوٹا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ آئلی مچھلی کھانا مختلف امراض کا خطرہ کم کردیتا ہے۔

    ڈھائی ہزار سے زائد معمر افراد پر ہونے والی تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ جو لوگ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز زیادہ مقدار میں استعمال کرتے ہیں ان میں جلد موت کا خطرہ 34 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

    ایسے افراد میں ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ 39 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ کولیسٹرول لیول میں اضافہ خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھانے والا اہم ترین عنصر ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ہائی کولیسٹرول لیول ہارٹ اٹیک یا فالج جیسے امراض کا خطرہ بڑھا کر جلد موت کا باعث بنتا ہے، تاہم اومیگا تھری فیٹی ایسڈز اس حوالے سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

    تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ آئلی مچھلی کھانا ہارٹ اٹیک، فالج، امراض قلب اور مختلف امراض سے موت کا خطرہ کم کرتی ہے۔

  • فش کٹاکٹ گھر میں بنانا بے حد آسان

    فش کٹاکٹ گھر میں بنانا بے حد آسان

    یوں تو مچھلی موسم سرما کی خاص سوغات ہے لیکن موسم سرما کے علاہ سال کے بقیہ دنوں میں بھی مچھلی کو اپنی غذا کا حصہ بنانا چاہیئے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں فش کٹا کٹ بنانے کی نہایت آسان ترکیب بتائی گئی جو آپ گھر پر بھی آزما سکتے ہیں۔

    اجزا

    مچھلی (بون لیس): 300 گرام

    بیسن: آدھا کپ

    لال مرچ پاؤڈر: 1 سے ڈیڑھ چمچ

    بیکنگ پاؤڈر: 1 چٹکی

    ہلدی: آدھا چائے کا چمچ

    ادرک لہسن کا پیسٹ: 1 چائے کا چمچ

    نمک: حسب ضرورت

    تیل: حسب ضرورت

    ہرا مصالحہ بنانے کے لیے

    ہرا دھنیا: 1 گٹھی

    ہری مرچ: 8 سے 10 عدد

    پیاز: 1 عدد

    کالی مرچ: 1 چائے کا چمچ

    چائنیز سالٹ: آدھا چائے کا چمچ

    نمک: حسب ضرورت

    لیموں: گارنش کے لیے

    سلاد کے پتے: گارنش کے لیے

    ترکیب

    سب سے پہلے ایک پیالے میں بیسن، لال مرچ پاؤڈر، بیکنگ پاؤڈر، ہلدی، ادرک لہسن کا پیسٹ، نمک اور تھوڑا سا پانی ڈال کر اچھی طرح مکس کرلیں۔

    اب مچھلی کو اس مکسچر میں کوٹ کر کے میری نیٹ ہونے کے لیے رکھ دیں۔

    پین میں تیل گرم کر کے اس میں میری نیٹ کی ہوئی مچھلی فرائی کرلیں۔

    جب فرائی ہوجائے تو ٹشو پیپر پر نکال کر رکھ دیں۔

    ہرا مصالحہ بنانے کے لیے

    چوپر میں ہرا دھنیا، ہری مرچ اور پیاز ڈال کر چوپ کرلیں۔

    توے پر 2 سے 3 کھانے کے چمچ تیل ڈال کر چوپ کیا ہوا ہرا مصالحہ ڈال کر مکس کریں اور ڈھانپ کر کچھ دیر دم پر رکھ دیں۔

    اب اس میں فرائی کی ہوئی مچھلی ڈال دیں۔

    پھر کالی مرچ، چائنیز سالٹ اور نمک ڈال کر کٹا کٹ چمچ کی مدد سے مچھلی کو کٹا کٹ کرلیں۔

    ڈش میں نکال کر لیموں اور سلاد کے پتوں سے گارنش کر کے سرو کریں۔

  • مچھلی کی طرح تیرنے والا ڈرون

    مچھلی کی طرح تیرنے والا ڈرون

    بیجنگ: چین میں ایک ایسا زیر آب ڈرون بنایا گیا ہے جو مچھلی کی طرح تیر سکتا ہے، اس ڈرون کو تحقیقی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق چین نے ایک غیر معمولی اور حیران کن زیر آب ڈرون بنایا ہے جو بالکل مچھلی جیسا ہے۔

    بیجنگ ملٹری ایکسپو میں اب تک ٹینکوں، میزائلوں اور دوسرے مہلک ہتھیاروں نے وہ شہرت اور توجہ حاصل نہیں کی جو اس مچھلی نے کی ہے۔ اس کی ویڈیو کافی وائرل ہوئی ہے جس میں اسے عام مچھلیوں کی طرح تیرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    قریب سے اور بغور دیکھنے پر ہی اندازہ ہو پاتا ہے کہ یہ دراصل ایک روبوٹ ہے، جو چین کی کمپنی بویا گونگ ڈاؤ نے تیار کیا ہے۔

    اس کو بنانے میں اصلی مچھلی کی نقل و حرکت اور ظاہری شکل و صورت پر کافی تحقیق کی گئی ہے، اس میں کئی سینسرز موجود ہیں اور یہ گلوبل وژن کنٹرول ٹیکنالوجی سے بھی لیس ہے اور 6 سے 8 گھنٹے کی بیٹری رکھتی ہے۔

    یہ روبوٹ مچھلی تعلیمی اور سائنسی تحقیق میں بہت کارآمد ہو سکتی ہے اور سمندری حیات پر تحقیق میں بہت مدد دے سکتی ہے۔

  • ڈائنو سار کے زمانے سے موجود مچھلی

    ڈائنو سار کے زمانے سے موجود مچھلی

    ڈائنو سار کے زمانے سے تاحال زمین پر موجود ایک مچھلی نے ماہرین کو حیران کر رکھا ہے۔ یہ مچھلی 40 کروڑ سال قبل زمین پر نمودار ہوئی تھی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ڈائنوسار کے عہد سے اب تک زمین پر موجود مچھلی سی لا کینتھ کے بارے میں ایک زمانے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ ساڑھے 6 کروڑ سال پہلے معدوم ہوچکی ہے۔

    مگر 1938 میں اسے جنوبی افریقہ کے مشرقی ساحلی علاقے میں غیر متوقع طور پر زندہ دریافت کیا گیا اور اب اس نے ایک بار پھر سائنسدانوں کو حیران کردیا ہے۔

    سائنسدانوں نے ایک نئی تحقیق میں بتایا کہ یہ بڑی اور گہرے سمندر میں رہنے والی مچھلی توقعات سے 5 گنا زیادہ وقت تک یعنی لگ بھگ ایک صدی تک زندہ رہتی ہے، اسی طرح دنیا کے کسی بھی جاندار کے مقابلے میں اس مچھلی کے حمل کی مدت 5 سال تک ہوتی ہے۔

    اس کی دو میں سے ایک قسم پر تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے یہ بھی جانا کہ اس مچھلی کی نشوونما کسی بھی مچھلی کے مقابلے میں سست روی سے ہوتی ہے اور جنسی طور پر باشعور ہونے کی عمر 55 سال ہے۔

    فرانس کے آئی فریمر انسٹیٹوٹ کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ مچھلی ممکنہ طور پر پہلی بار 40 کروڑ سال پہلے زمین پر نمودار ہوئی تھی۔ فوسل ریکارڈ کے مطابق عرصے تک خیال کیا جاتا تھا کہ اس مچھلی کی نسل کا خاتمہ ڈائنو سار کے ساتھ ساڑھے 6 کروڑ سال پہلے ہوگیا تھا۔

    تاہم اسے زندہ دریافت کرنے کے بعد اسے لیونگ فوسل قرار دیا گیا تھا، اس کے فنز کی ساخت کے باعث اسے لوب فنڈ مچھلی کہا جاتا ہے جو دیگر مچھلیوں سے مختلف ہے۔

    یہ مچھلی گہرے سمندر میں 800 میٹر گہرائی میں پائی جاتی ہے جبکہ دن کے وقت یہ آتش فشانی غاروں میں اکیلے یا چھوٹے گروپس کے ساتھ قیام کرتی ہے۔ اس مچھلی کی لمبائی 7 فٹ جبکہ وزن 110 کلوگرام تک ہوسکتا ہے۔

    اس وقت اس کی دونوں اقسام کے معدم ہونے کا خطرہ ہے جن میں سے ایک افریقہ اور ایک انڈونیشیا میں پائی جاتی ہے اور تحقیق میں افریقن قسم پر کام کیا گیا تھا۔

  • دنیا کا وہ ملک جہاں مچھلیوں کی بارش ہوتی ہے

    دنیا کا وہ ملک جہاں مچھلیوں کی بارش ہوتی ہے

    دنیا عجائبات کا گھر ہے، یہاں ایسے ایسے مظاہر رونما ہوتے ہیں جنہیں دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔

    وسطی امریکی ملک ہونڈروس میں سال میں ایک سے دو بار مچھلیوں کی بارش ہوتی ہے۔

    دراصل وہاں سمندروں میں بڑے بڑے طوفان آتے ہیں، واٹر سائیکلون جب سمندر کا پانی بھاپ بنا کر اٹھاتا ہے تو کئی دفعہ شدت کی وجہ سے چھوٹی مچھلیاں بھی اوپر اٹھ جاتی ہیں جو بعد میں بارش کی صورت برستی ہیں۔

    دنیا میں الفریڈ نامی ایک شخص ایسا بھی ہے جو اپنی آنکھ سے باجا بجایا کرتا تھا، دراصل انسانی آنکھ میں موجود ننھا سا ڈکٹ جہاں سے آنسو نکلتے ہیں، بعض اوقات ہوا بھی نکال سکتا ہے، اسی ہوا کے ذریعے مذکورہ شخص باجا بجایا کرتا تھا۔

    اسی طرح ترکی کا ایک شہری آنکھ سے پانی کی پھوار 10 فٹ دور تک پھینک سکتا تھا۔

    ایسے ہی امریکا میں ایک اور شخص ناک سے دودھ پی کر اسے آنکھ سے کئی فٹ دور نکال کر پھینک سکتا تھا۔

  • بیچ سمندر میں کشتی پر سوار افراد کا سامنا کس سے ہوا؟

    بیچ سمندر میں کشتی پر سوار افراد کا سامنا کس سے ہوا؟

    پرندوں اور جانوروں کے ساتھ مڈبھیڑ کرتے ہوئے اکثر اوقات عجیب و غریب واقعات رونما ہوجاتے ہیں، ایسا ہی کچھ واقعہ کشتی پر سوار پرندوں کو مچھلیاں کھلاتے شخص کے ساتھ بھی پیش آیا۔

    ٹام بوڈل نامی ایک شخص نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جسے اب تک 90 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔

    ویڈیو میں کشتی پر چند افراد موجود ہیں جن میں سے ایک شخص ایک کنٹینر سے مچھلیاں نکال کر پرندوں کو کھلا رہا ہے۔ کشتی کے پیچھے کئی پرندے اڑتے ہوئے آرہے ہیں۔

    تمام افراد ان پرندوں کو مچھلیاں کھلاتے ہوئے نہایت خوش ہورہے ہیں کہ اچانک سمندر سے ایک دریائی بچھڑا نمودار ہوتا ہے۔

    مذکورہ شخص دریائی بچھڑے کو مچھلی کھلانے لگتا ہے، 2، 3 مچھلیاں کھا کر بھی دریائی بچھڑا سیر نہیں ہوتا اور اس کے بعد کشتی پر چڑھ کر خود ہی کنٹینر سے مچھلیاں نکال کر کھانے لگتا ہے۔

    تمام مچھلیاں کھانے کے بعد وہ اطمینان سے پانی میں چھلانگ لگا کر غائب ہوجاتا ہے۔ کشتی پر موجود افراد اس دوران ہنستے سنائی دیتے ہیں۔

    دریائی بچھڑے کے جانے کے بعد مچھلی کھلانے والے شخص نے کنٹینر میں دیکھا تو وہ خالی پڑا تھا، پرندوں کے لیے تمام مچھلیاں دریائی بچھڑا کھا کر جا چکا تھا۔

  • مریض کے حلق سے 7 انچ طویل مچھلی نکالنے کی سرجری، ویڈیو وائرل

    مریض کے حلق سے 7 انچ طویل مچھلی نکالنے کی سرجری، ویڈیو وائرل

    کولمبیا میں ایک ڈاکٹر کی سرجری کی ویڈیو بے حد وائرل ہورہی ہے جس میں وہ مریض کے حلق سے ایک 7 انچ طویل مچھلی نکال رہا ہے۔

    یہ عجیب و غریب واقعہ جنوبی امریکی ملک کولمبیا میں ایک شخص کے ساتھ مچھلی پکڑنے کے دوران پیش آیا، 24 سالہ شخص اپنے فارغ وقت میں مچھلی پکڑنے کے لیے آیا تھا۔

    ایک مچھلی اس کے کانٹے میں پھنسی تو اس نے اسے پانی سے نکال کر اپنے ہاتھ میں پکڑا، اتنے میں دوسری مچھلی بھی کانٹے میں پھنس گئی۔

    مذکورہ شخص دوسری مچھلی کو بھی چھوڑنا نہیں چاہتا تھا چانچہ اس نے پہلی مچھلی کو اپنے منہ میں رکھنا چاہا، لیکن اسی وقت مچھلی زور لگا کر آگے کی طرف گئی اور پھسل کر اس کے حلق میں پھنس گئی۔

    24 سال شخص قریبی اسپتال کی طرف بھاگا لیکن وہ ڈاکٹرز کو کچھ بتا نہیں پارہا تھا، جس کے بعد ڈاکٹرز نے فوری طور پر اس کا اسکین کیا اور اسکین دیکھنے کے بعد ایک مختصر سرجری کر کے اس کے حلق سے مچھلی نکا لی۔

    ڈاکٹر کی سرجری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    مذکورہ شخص کو دو دن تک اسپتال میں رکھا گیا اور جائزہ لیا گیا کہ اس کے کسی اندرونی عضو کو تو نقصان نہیں پہنچا، لیکن خؤش قسمتی سے وہ بالکل محفوظ رہا تھا جس کے بعد ڈاکٹرز نے اسے گھر جانے کی اجازت دے دی۔

  • گرما گرم فش باربی کیو سے موسم سرما کا لطف دوبالا

    گرما گرم فش باربی کیو سے موسم سرما کا لطف دوبالا

    موسم سرما میں سی فوڈ کا استعمال بڑھ جاتا ہے جو جسم کو توانائی و حرارت پہنچانے کے لیے ضروری بھی ہے، ایسے میں مچھلی کو پکانے کی مختلف تراکیب آزمائی جاتی ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں مزیدار فش باربی کیو بنانے کی ترکیب بتائی گئی، اسے بنانے کے لیے مندرجہ ذیل اشیا کی ضرورت ہوگی۔

    اجزا

    مچھلی: حسب ضرورت

    نمک: 2 چائے کے چمچ

    کالی مرچ: 2 چائے کے چمچ

    لیموں کا رس: 1 سے 2 لیموں

    ہرا دھنیہ: ایک گٹھی

    تیل: 1 تہائی کپ

    سوئے سوس: 1 چوتھائی کپ

    لہسن پیسٹ: 1 چمچ

    سفید سرکہ: 2 چمچ

    سوکھا دھنیہ: 1 چائے کا چمچ

    ترکیب

    سب سے پہلے نمک اور کالی مرچ کو مکس کر لیں اور صاف شدہ مچھلی پر اچھی طرح لگا دیں۔

    اس کے بعد بقیہ اجزا کو مکس کرلیں اور مچھلی کو اس میں میری نیٹ ہونے کے لیے کم از کم آدھا گھنٹہ رکھ دیں۔

    کوئلے گرم کریں، بار بی کیو کی جالی پر برش کے ساتھ ہلکا سا تیل لگائیں۔

    مچھلی کے ٹکڑے نکالیں اور گرل یا جالی پر رکھ دیں، 6 سے 7 منٹ کے بعد ان کو پلٹیں۔

    مچھلی کے پکنے کا اندازہ اس میں چھری ڈال کر لگائیں۔

    اچھی طرح گل جانے کے بعد نکالیں اور گرما گرم سرو کریں۔