Tag: fish

  • ننھی سی مچھلی ’بلا‘ بن گئی، ساتھی مچھلیوں کو ہڑپ کر گئی

    ننھی سی مچھلی ’بلا‘ بن گئی، ساتھی مچھلیوں کو ہڑپ کر گئی

    امریکا کی رہائشی خاتون اس وقت خوفزدہ ہوگئیں جب ان کی پالتو مچھلی غیر معمولی طور پر بڑی ہو کر اپنی ساتھی مچھلیوں کو ہی ہڑپ کر گئی۔

    امریکی شہر شکاگو کی رہائشی الیگزینڈریا ملر نے سنہ 2018 میں یہ گولڈ فش ایک میلے کے دوران ایک کھیل میں جیتی تھی، اس وقت یہ صرف 2 انچ کی تھی اور پلاسٹک کی تھیلی میں تھی۔

    لیکن ملر کا کہنا ہے کہ اب یہ 2 انچ کی مچھلی بڑی ہو کر گوشت کھانے والی بلا میں بدل چکی ہے اور اس کی جسامت 12 انچ ہوچکی ہے۔

    ملر کے مطابق گولڈ فش عام طور پر چھوٹی جسامت کی ہوتی ہے، علاوہ ازیں اپنے ماحول کے حساب سے بھی ان کی جسامت کم یا زیادہ ہوجاتی ہے، تاہم ان کی پالتو مچھلی غیر معمولی انداز میں بڑھ رہی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ مچھلی ٹینک میں موجود دیگر مچھلیوں کو بھی کھا گئی جس کے بعد مجبوراً انہیں اس مچھلی کو علیحدہ رکھنا پڑا۔

    ملر کا کہنا ہے کہ وہ اس مچھلی کو رکھنے کے لیے اب تک 2 ٹینک بدل چکی ہیں، ہر دفعہ مچھلی اپنے ٹینک سے بڑی ہوجاتی ہے اور ٹینک اس کے لیے ناکافی اور چھوٹا پڑنے لگتا ہے جس کے بعد انہیں نیا ٹینک خریدنا پڑتا ہے۔

    ملر اب تک ٹینک خریدنے کے لیے کافی رقم خرچ کرچکی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مچھلی کی دہشت کے باوجود انہیں اس سے لگاؤ ہے اور اسے کسی دریا میں چھوڑنے کا فیصلہ ان کے لیے مشکل ہوگا۔

  • قبض سے نجات، شہری 20 انچ لمبی زندہ مچھلی نگل گیا

    قبض سے نجات، شہری 20 انچ لمبی زندہ مچھلی نگل گیا

    بیجنگ: قبض کا خودساختہ علاج چینی شہری کو مہنگا پڑگیا، ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے شہری کے پیٹ سے زندہ مچھلیاں نکال لیں۔

    تفصیلات کے مطابق چینی شہر ژیانجو سے تعلق رکھنے والے شخص نے اپنے قبض کا علاج خود سے کرنا چاہا تو اسے لینے کے دینے پڑگئے۔ احمق شہری علاج کی غرض سے زندہ مچھلیاں نگل گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 51 سالہ شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی البتہ اس نے دو زندہ بام مچھلیاں حلق سے پیٹ میں اتار لیا تھا، آپریشن کے بعد بھی مچھلیاں زندہ نکلیں۔ شہری کا کہنا تھا کہ اس نے قبض کا اس طرح علاج کا طریقہ سیکھا تھا۔

    ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ مچھلیاں کھانے کے بعد متاثرہ شخص کے پیٹ میں شدید درد اٹھا، مریض کے مطابق اسے ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی آنتوں کو کاٹ رہا ہے۔ بعد ازاں فوری طور پر شہری کو اسپتال لایا گیا اور آپریشن ہوا۔

    وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے سانپ کی طرح نظر آنے والی بام مچھلیاں مریض کے پیٹ سے نکالی گئیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک کی لمبائی تقریباً 20 انچ جبکہ دوسری اس سے تھوڑی چھوٹی ہے۔

    مچھلیوں کے پیٹ میں رہنے کے باعث شہری کے آنتوں کا پانی اور خون آپس میں مل گیا تھا جس سے شہری کی جان کو بھی خطرہ تھا۔ تاہم آپریشن کے بعد شہری اب بھی زیرعلاج ہے۔

  • اتفاقاً ہاتھ آنے والی مچھلی نے ابراہیم حیدری کے ماہی گیروں کو مالا مال کردیا

    اتفاقاً ہاتھ آنے والی مچھلی نے ابراہیم حیدری کے ماہی گیروں کو مالا مال کردیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ماہی گیروں نے لاکھوں روپے مالیت کی 2 قیمتی ترین مچھلیاں پکڑ لیں، مالا مال کردینے والی اس مچھلی کے شکار پر ماہی گیر خوشی سے رقصاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحلی علاقے ابراہیم حیدری کے ماہی گیروں کے سمندر میں جال ڈالتے ہی قسمت ان پر مہربان ہو گئی اور طب کی دنیا میں مہنگی ترین ’سوا‘ مچھلی ان کے جال میں پھنس گئی۔

    یہ قیمتی ترین 2 مچھلیاں جال میں پھنسنے والی دیگر مچھلیوں میں شامل تھیں۔ سوا مچھلی طبی لحاظ سے نہایت اہمیت کی حامل ہے اور اس کی قیمت لاکھوں روپے تک ہوتی ہے۔

    کوسٹل میڈیا سینٹر ابراہیم حیدری نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں ماہی گیر قیمتی مچھلی ہاتھ لگنے پر خوشی کے عالم میں محو رقص ہیں۔

    یہ مچھلی پانی پر تیرنے کے لیے ایک اچھال یا باؤنسی جھلی اپنے جسم میں رکھتی ہے۔ اس جھلی کو مقامی ماہی گیر پھوٹی کہتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس مچھلی کے مہنگا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اس کی جھلی سے سرجری کے دھاگے (ٹانکے) بنتے ہیں اور یہ دھاگے جسم کی اندرونی جراحی میں استعمال ہوتے ہیں۔

    مچھلی کی قیمت اسی جھلی کی مقدار کے حساب سے لگائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ دونوں مچھلیاں 40 لاکھ روپے سے زائد میں فروخت ہوسکتی ہیں۔

  • بلوچستان کے ساحل پر 30 فٹ لمبی بروڈز وہیل مردہ حالت میں برآمد

    بلوچستان کے ساحل پر 30 فٹ لمبی بروڈز وہیل مردہ حالت میں برآمد

    کراچی : بلوچستان کے ساحل پر30فٹ لمبی بروڈز وہیل مردہ حالت میں ملی ہے، یہ مچھلی پاکستان میں3نایاب وہیلز میں سے ایک تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ڈبلیو ایف کی ٹیم نے بلوچستان کی ساحلی پٹی پر آپریشن کے بعد ایک بروڈز وہیل کو ڈھونڈ نکالا، 30 فٹ لمبی وہیل مردہ حالت میں ملی۔

    مقامی ماہی گیروں کے مطابق وہیل جال میں پھنسی ہوئی تھی، ہم نے اپنے دستیاب محدود وسائل سے وہیل کو جال سے نکالنے کی کوشش کی گئی مگر ناکام ہوگئے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف کی ٹیم اس جگہ پہنچی مگر وہ بھی وہیل کو تلاش نہ کرسکی، بعد ازاں گوادر اور ایران کی سرحد کے ساحل پر آپریشن کیا گیا، آپریشن کے چار دن بعد وہیل کو مردہ حالت میں پایا گیا۔

    ڈبلیو ڈبلیو ایف کے عہدیدار معظم خان نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان میں پائی جانے والی 3 نایاب ویلز میں سے یہ ایک تھی۔

    مزید پڑھیں : کراچی کے قریب چرنا آئی لینڈ پر پہلی بار بلیووہیل دیکھی گئی

    واضح رہے کہ بلیو وہیل دنیا میں پائے جانے والے بڑے جانوروں میں سے سب سے بڑا ہے، بلیو وہیل شرمپ نامی ایک چھوٹی مخلوق کو اپنی خوراک بناتی ہے، جسے کرِل کہتے ہیں۔

    اس سے قبل نایاب نسل کی اسپرم وہیلز کراچی سے 22 کلومیٹر دور دیکھی گئی تھیں بعد ازاں یہ وہیل بلوچستان کے ساحلوں سنارا بیچ اور جیوانی میں بھی دیکھی گئیں، کراچی سے لے کر بلوچستان تک جن ماہی گیروں نے اسے دیکھا اور ان وہیلوں کی تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائیں۔

  • مچھلی کی جلد سے خوبصورت ماحول دوست اشیا تیار

    مچھلی کی جلد سے خوبصورت ماحول دوست اشیا تیار

    دنیا بھر میں کئی ممالک میں ماہی گیری لوگوں کا ذریعہ معاش ہے، مچھلیاں پکڑنے کے بعد ان کی جلد نکال دی جاتی ہے جسے عموماً پھینک دیا جاتا ہے۔

    بعض افراد مچھلی کی جلد کو کھاد بنانے میں استعمال کرلیتے ہیں تاہم 70 فیصد مچھلی کی جلد کچرے کے ڈھیروں کی زینت بن جاتی ہے۔

    افریقی ملک کینیا میں ایک ڈیزائنر نے اس جلد کو مختلف ڈیزائنر اشیا میں بدل دیا ہے۔ جیمز امبانی نامی اس مقامی ڈیزائنر نے گویا نیا لیدر پیش کیا ہے جو لوگوں میں بے حد مقبول ہورہا ہے۔

    اس کے لیے ماہی گیروں سے مچھلی کی کھال خریدی جاتی ہے جس سے انہیں اضافی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ اس کھال کو دھو کر سکھایا جاتا ہے اور مختلف مرحلوں سے گزار کر اس پر مختلف رنگ کیے جاتے ہیں۔

    اب اس کھال سے مختلف اشیا بنائی جاتی ہیں جنہیں مقامی افراد اور سیاح نہایت شوق سے خریدتے ہیں۔ یہ اشیا ماحول دوست بھی ہیں اور استعمال کے بعد پھینک دیے جانے کے بعد یہ جلد زمین میں تلف ہوجائیں گی۔

    جیمز کا کہنا ہے کہ افریقہ کے کئی ممالک میں میٹھے پانی کی جھیلیں موجود ہیں جہاں سے ماہی گیری کی جاتی ہے، تاہم صرف ماہی گیری کسی خاندان کی معاشی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی نہیں۔

    ان کے مطابق مچھلی کی کھال کی فروخت ایک طرف تو مچھیروں کی اضافی آمدنی کا سبب بنے گی، دوسری طرف اسے ’لیدر‘ بنانے کے عمل کے لیے افرادی قوت درکار ہے جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

    جیمز کو امید ہے کہ یہ لیدر دنیا بھر میں بہت جلد مقبول ہوگا جس سے افریقہ سمیت دنیا بھر کے غریب ماہی گیروں کے لیے خوشحالی کا دروازہ کھلے گا۔

  • جاتی سردیوں میں ہرے مصالحے کی مچھلی سے لطف اندوز ہوں

    جاتی سردیوں میں ہرے مصالحے کی مچھلی سے لطف اندوز ہوں

    سردیوں کا موسم الوداع کہنے کو ہے، یقیناً آپ نے اس موسم کی خاص سوغات مچھلی سے ضرور لطف اٹھایا ہوگا، آج ہم آپ کو مچھلی کی ایک اور مزیدار ڈش بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    ہرے مصالحے کی مچھلی بنانے کے لیے آپ کو مندرجہ ذیل اجزا کی ضرورت ہوگی۔

    اجزا

    ثابت مچھلی: ڈیڑھ کلو

    نمک: حسب ذائقہ

    لہسن: 4 سے 6 جوئے

    ٹماٹر: 2 عدد درمیانے

    گرم مصالحہ پسا ہوا: 1 چائے کا چمچ

    سرکہ: 3 کھانے کے چمچ

    تازہ ناریل (پیس لیں): 4 کھانے کے چمچ

    کڑی پتہ: 5 سے 6 عدد

    ہری مرچیں: 8 سے 10 عدد

    ہرا دھنیہ: 2 گٹھی

    لیموں کا رس: 4 سے 6 کھانے کے چمچ

    کوکنگ آئل: تلنے کے لیے

    ترکیب

    سب سے پہلے پانی میں نمک اور ایک کھانے کا چمچ سرکہ ملا کر مچھلی اس میں دھو لیں۔

    مچھلی پر دو سے تین کھانے کے چمچ لیموں کا رس اچھی طرح لگائیں اور پھر ڈھک کر ایک گھنٹے کے لیے فریج میں رکھ دیں، اس دوران ہرا مصالحہ تیار کر لیں۔

    ٹماٹروں کو لہسن٬ ناریل٬ ہری مرچوں اور ہرے دھنیے کے ساتھ بلینڈر میں پیس لیں۔ پھر اس میں نمک اور گرم مصالحہ ملا کر رکھ لیں۔

    دیگچی میں ایک کھانے کا چمچ کوکنگ آئل درمیانی آنچ پر 2 منٹ گرم کریں اور پسا ہوا مصالحہ ڈال کر اتنی دیر بھونیں کہ تیل علیحدہ سے نظر آنے لگے۔

    اب چولہے سے اتار کر بقیہ لیموں کا رس ملا لیں، ہرا مصالحہ تیار ہے۔

    کڑاہی میں کوکنگ آئل کو درمیانی آنچ پر 3 سے 4 منٹ گرم کریں، مچھلی کو سنہرا ہونے تک ڈیپ فرائی کر کے نکال لیں۔

    فرائنگ پین یا دیگچی میں ایک سے دو کھانے کے چمچ کوکنگ آئل ڈال کر مچھلی کو اس میں رکھیں، پھر اس میں بھنا ہوا مصالحہ ڈال دیں۔

    کڑی پتہ ڈال کر چار سے پانچ منٹ کے لیے ہلکی آنچ پر (دم پر) پکائیں، آخر میں لیموں کا رس چھڑک دیں۔

    مزیدار ہرے مصالحے کی مچھلی تیار ہے۔

  • غار کی گہرائی میں رہنے والی خوبصورت مچھلی دریافت

    غار کی گہرائی میں رہنے والی خوبصورت مچھلی دریافت

    ٹیکساس: امریکی محققین نے 10 روز ہ تلاش کے بعد  غار میں رہنے والی خوبصورت مچھلی دریافت کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکساس کی اے اینڈ ایم یونیورسٹی کی دس رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے کیریبین پہاڑوں میں گہرے سمندر کا رخ کیا اور وہاں موجود سمندری جانوروں کی تلاش شروع کی۔

    دو غوطہ غور ماہر کائی کوس جزیرے کے ساحل سے پانی کی گہرائی میں گئے اور انہوں نے وہاں پر نایاب مچھلیوں ، کیڑوں سمیت دیگر آبی حیات کی تلاش شروع کی۔ اسی دوران انہیں ایک نایاب قسم کی مچھلی نظر آئی جو غار میں اپنی زندگی بسر کرتی ہے۔

    ماہرین نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے 10 روز کی طویل محنت کے بعد مچھلی کی ایک نئی قسم دریافت کی، جسے ’سوئمنگ سنپڑ‘ کا نام دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: وہ آبی حیات جنہیں آپ آج سے پہلے نہیں جانتے تھے

    تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں پہلی بار منفرد شکل کی مچھلی دیکھی جس کے گلپھڑے پیڈل کی طرح اور لمبائی 15 سے 42 سینٹی میٹر ہے۔

    پروفیسر ٹام للفی کا کہنا تھا کہ ہم کیریبین کے ساحل پر آلودگی ختم کرنے کے لیے پہنچے تھے تاکہ آبی حیات کی زندگیاں پلاسٹک کی تھیلیوں اور کچرے کی وجہ سے ختم نہ ہوں۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک مچھلی کو پکڑ لیا تاکہ اُس کا مکمل مطالعہ کرسکیں۔

    یہ بھی پڑھیں: مچھلیاں انسانی چہروں کو شناخت کرسکتی ہیں

    ڈاکٹر للفی کا کہنا تھا کہ ’سمندر میں ابھی بھی ہزاروں مخلوقات ایسی ہیں جن کا ہمیں علم نہیں، ایک محتاط اندازے کے مطابق اب تک ماہرین صرف 1500 کے قریب مچھلیوں و دیگر آبی حیات کی اقسام تلاش کرچکے ہیں‘۔

  • کراچی: حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی، سندھ فوڈ اتھارٹی کی اہم کارروائی

    کراچی: حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی، سندھ فوڈ اتھارٹی کی اہم کارروائی

    کراچی: شہرقائد میں سندھ فوڈ اتھارٹی نے اہم کارروائی کرتے ہوئے حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر یادگار مچھلی کو سیل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی نے کراچی کے علاقے پیرالہی بخش کالونی میں اہم کارروائی کی اور یادگار مچھلی کو سیل کردیا۔

    سندھ فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے یادگار مچھلی انتظامیہ کو فائنل وارننگ دی گئی تھی، بعد ازاں صفائی کے ناقص انتظامات پر یادگار مچھلی کو سیل کیا گیا۔

    سندھ فوڈاتھارٹی کے مطابق صورت حال بہترنہ ہونے پر دوبارہ کارروائی کرکے یادگار فشکو سیل کیا گیا، دکان پر گندگی، حشرات کی بہتان تھی اور صفائی کا کوئی نظام موجود نہ تھا۔

    کراچی: سندھ فوڈ اتھارٹی کا کریک ڈاؤن، 9 بڑے ہول سیلرز سیل

    فوڈ اتھارٹی کا مزید کہنا تھا کہ مچھلی کو زنگ آلود فریج میں رکھا جا رہا تھا، جہاں مچھلی کی صفائی کی جاتی تھی وہاں شدید بدبو تھی، کچن میں گندگی اور ایک ہی تیل کو کئی دفعہ استعمال کیا جا رہا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ شہر قائد میں کھلا آئل اور گھی کی فروخت کے خلاف سندھ فوڈ اتھارٹی نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 9 بڑے ہول سیلرز سیل کردیے تھے۔

    واضح رہے کہ رواں سال مئی میں سندھ فوڈ اتھارٹی نے کراچی کی ایمپریس مارکیٹ میں چھاپہ مار کر 2500 کلو مضر صحت گوشت تلف کردیا تھا۔

  • برفیلے تالاب میں مچھلی پکڑنے کے لیے بلی کی اچھل کود

    برفیلے تالاب میں مچھلی پکڑنے کے لیے بلی کی اچھل کود

    ویسے تو بلیاں کسی بھی حرکت کرتی شے جیسے گیند یا کسی کھلونے کو دیکھ کر اچھل کود کرنے لگتی ہیں، تاہم اگر یہ شے ان کے کھانے جیسی ہو تو ایسے میں بلیاں کم ہی آرام سے بیٹھتی ہیں۔

    ایسی ہی ایک چلبلی بلی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جو ایک مچھلی کو دیکھ کر بے تابی سے اچھل کود کر رہی ہے۔

    برفیلے تالاب پر بھاگتی دوڑتی یہ بلی لوگوں کو بہت محفوظ کر رہی ہے، بلی دراصل ایک مچھلی کے لیے بھاگ دوڑ کر رہی ہے جو پانی میں موجود ہے۔

    تاہم بلی اس کو پکڑنے میں ناکام ہے کیونکہ بلی اور مچھلی کے درمیان برف کی تہہ حائل ہے۔

    تالاب کی برفیلی سطح پر بلی کی اچھل کود اور اس کا پھسلنا سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہورہا ہے۔

  • دورانِ حمل مچھلی کا استعمال بچے کی صحت کے لیے فائدے مند قرار، تحقیق

    دورانِ حمل مچھلی کا استعمال بچے کی صحت کے لیے فائدے مند قرار، تحقیق

    نیویارک: امریکا کے طبی ماہرین نے کہا ہے کہ حمل کے دوران اگر خواتین مچھلی استعمال کریں تو پیدا ہونے والا بچے کی صحت بہت اچھی ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے گیزل اسکول آف میڈیسن نے حاملہ خواتین اور پیدا ہونے والے بچے کی صحت کے حوالے سے تحقیق کی جس میں 200 سے  زائد مریضوں کا ریکارڈ حاصل کیا گیا۔

    ماہرین نے پیدا ہونے والے بچے اور مذکورہ ماؤں سے دورانِ زچگی حاصل ہونے والے ریکارڈ کا موازنہ کرکے رپورٹ مرتب کی جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ مچھلی کا گوشت اور سمندر سے حاصل ہونے والی خوراک پیٹ میں موجود نومولود کے لیے انتہائی مفید ہے۔

    مزید پڑھیں: ماؤں کی کم نیند بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے، تحقیق

    تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مچھلی یا دیگر سمندری خوراک بچے کی انتڑیوں میں موجود اچھے اور برے بیکٹیریا کو برابر رکھتی ہے جس کے نتیجے میں بچے کی صحت اور دیگر مسائل کے ساتھ الرجی جیسی بیماریوں سے وہ محفوظ رہتا ہے۔

    پروفیسر سارا لنڈگرین کا کہنا تھا کہ بچے کے پیٹ میں موجود بیکٹیریا مدافعتی نظام کو مضبوط یا کمزور بناتے ہیں اور اگر ان میں سے کسی بھی بیکٹیریا کی تعداد کم یا زیادہ ہو تو بچے کی صحت کمزور ہوتی ہے اور وہ مختلف طبی مسائل کا شکار رہتا ہے۔

    مزید پڑھیں: حاملہ خواتین کا ڈانس سے علاج کرنے والا ڈاکٹر

    انہوں نے حاملہ خواتین کو متنبہ کیا ہے کہا کہ اگر مائیں حمل کے دوران دودھ سے بنی اشیاء کے زیادہ استعمال گریز کریں کیونکہ اس سے تو منفی بیکٹیریا کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو بچے کی صحت کو برے اثرات مرتب کرتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔