عالمی کریڈٹ ایجنسی ‘فچ ریٹنگ’ نے امریکہ کی کریڈٹ ریٹنگ کو ’ٹرپل اے‘ سے کم کرکے ’ڈبل اے پلس‘ کردی، جس کی بڑی وجہ امریکہ کے مالی حالات اور قرضوں کا بوجھ ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فچ ریٹنگ نے امریکی کریڈٹ ریٹنگ کم ہونے کی اہم وجوہات میں گزشتہ دو دہائیوں میں امریکہ میں وفاقی، ریاستی اور مقامی سطح پر بڑھتے ہوئے قرضوں اور حکمرانی کے معیار میں مسلسل گراوٹ شامل ہیں۔
فچ ترجمان کے مطابق امریکہ میں گزشتہ 20 سالوں میں گورننس میں مسلسل بگاڑ پیدا ہوا ہے۔ امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے اس کمی کو من مانی اور2018سے 2020 کے پرانے ڈیٹا پر مبنی قرار دیا ہے۔
Fitch taglia il rating degli Usa da AAA a AA+. L’ira della Casa Bianca e di Yellen https://t.co/RvbQr7YtqP
— Repubblica (@repubblica) August 2, 2023
معاشی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ فچ ریٹنگ کے فیصلے سے اندازہ ہوتا ہے کہ بڑھتی ہوئی سیاسی تقسیم، اخراجات اور ٹیکسوں کے معاملے پر واشنگٹن میں بار بار تعطل امریکی ٹیکس دہندگان کو مہنگا پڑسکتا ہے۔
اس کے علاوہ کم کریڈٹ ریٹنگ وقت کے ساتھ ساتھ امریکی حکومت کے لیے قرض میں اضافہ کرسکتی ہے۔ یہ امریکہ کی تاریخ میں صرف دوسری بار ہے کہ اس کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کی گئی ہے۔