Tag: five arrested

  • ابوظہبی: منشیات اسمگلنگ میں ملوث عالمی گروہ گرفتار

    ابوظہبی: منشیات اسمگلنگ میں ملوث عالمی گروہ گرفتار

    ابوظہبی : اماراتی پولیس نے متحدہ عرب امارات سمیت عالمی سطح پرمنشیات اسمگل اور فروخت کرنے والے 5 افراد پر مشتمل گروہ کو گرفتار کر کے 17 کلو سے زائد منشیات برآمد کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست و دارالحکومت ابوظہبی کی پولیس منشیات اسمگلنگ اور سپلائی کرنے والے گروہ کو دو مختلف سرچ آپریشن کے دوران گرفتار کیا ہے۔

    ابوظہبی کے پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان پورے ملک میں منشیات فررخت کرنے کی منصوبہ بندی کررہے تھے جنہیں خفیہ اطلاعات کے بعد ہفتے کے روز گرفتار کرکے 17.5 کلو گرام منشیات ضبط کی تھیں۔

    ابوظہبی پولیس کے بریگیڈئر محمد سہیل الراشدی کا کہنا تھا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے دو الگ الگ آپریشن کے گئے تھے پہلا آپریشن ’بڑا چیلنج‘ کے نام کیا تھا جس میں پولیس نے منشیات اسمگلنگ کرنے والے عالمی گروہ کو حراست میں لے کر 12 کلو گرام ’ہیروئن‘ برآمد کی تھی۔

    ڈائریکٹر کرمنل سیکٹر ابوظہبی پولیس نے بتایا کہ ملزمان کارگو کنٹینر کے 4 ٹن وزنی اسپئر پارٹس میں چھپاکر منشیات ملک میں لائے تھے۔

    پولیس نے منشیات فروشوں کے خلاف دوسرا آپریشن ’فون کی موت‘ کے نام سے کیا تھا جس دوران منشیات فروش کو 5.5 کلو ڈرگز کے ساتھ رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا جس نے منشیات موبائل فون کی دکان میں چھپائی ہوئی تھی۔


    مزید پڑھیں : ابوظہبی پولیس نے 20 افراد کو گرفتار کرکے ہیروئن اور کرسٹل برآمد کرلی


    یاد رہے کہ رواں برس اپریل میں اماراتی کے دارالحکومت ابوظہبی میں پولیس اور نارکوٹکس اہلکاروں نے خفیہ اطلاعات پر مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے منشیات اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث ایشائی گروہ کو گرفتار کرکے 20 کلو گرام سے زائد ہیروئن اور کرسٹل برآمد کرلی ہے۔

  • نایاب آبی پرندوں کا غیر قانونی شکار کرنے والے 5افراد گرفتار

    نایاب آبی پرندوں کا غیر قانونی شکار کرنے والے 5افراد گرفتار

    سکھر: محکمہ جنگلی حیات نے نایاب آبی پرندوں کا غیر قانونی شکار کرنے والے پانچ افراد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سائبیریا سے آنیوالے مہمان پرندوں کا غیر قانونی شکارکرنے والے قانون کے شکنجے میں آگئے، سکھرمیں محکمہ جنگلی حیات نے پانچ شکاریوں کو گرفتار کرلیا۔

    محکمہ جنگلی حیات نے غیر قانونی شکاریوں کا نشانہ بننے والے تین سو سے زائد زندہ اور مردہ پرندے تحویل میں لے لئے۔

    محکمے کا کہنا ہے کہ شکاریوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، ہر سال دس لاکھ کے قریب مہمان پرندے ملکی آبگاہوں کو اپنا عارضی مسکن بناتے ہیں ان میں باز، مرغابیاں، تلور، ہنس اور دوسرے پرندے شامل ہوتے ہیں تاہم مسلسل شکار کے باعث مہمان پرندوں کی آمد میں کمی آرہی ہیں۔


    مزید پڑھیں : پرندوں کے شکار کے لیے بچھائے گئے جال قانون کی گرفت میں


    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان نایاب نسل کے پرندوں کو محکمہ وائلڈ لائف سندھ پچھلے کئی برسوں سے تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔

    ماہرین کے مطابق جھیلوں میں صنعتی اور بلدیاتی فضلے کا اخراج، درختوں کی کٹائی، خشک سالی اور جھیلوں میں پانی کی کمی کے علاوہ ان آبی پرندوں کے بسیروں کے اطراف صنعتی اور شہری تعمیرات بھی ایسے عوامل ہیں، جو ان پرندوں کی تعداد میں کمی کا سبب بنے ہیں۔