Tag: Flight Attendant

  • دوران پرواز مرنے والے مسافر کے ساتھ کیا کیا جاتا ہے؟

    دوران پرواز مرنے والے مسافر کے ساتھ کیا کیا جاتا ہے؟

    اگر کوئی جہاز کا مسافر دوران پرواز انتقال کرجائے تو کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ ایک فلائٹ اٹینڈنٹ نے ایک ٹک ٹاکر کو اپنے تجربات بتائے کہ سفر کے دوران ہوائی جہاز میں مرنے والے شخص سے کیسے نمٹا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہوائی جہاز میں غیر متوقع موت کی صورت میں عملہ کی طرف سے چند اصول و ضوابط کی پیروی کی جاتی ہے۔

    فلائٹ اٹینڈنٹ نے بتایا کہ تمام عملے کے لیے یہ ضروری اور اہم بات یہ ہے کہ سفر کے دوران مرنے والے مسافر کی میت کو عزت دی جائے۔

    فلائٹ اٹینڈنٹ نے کہا کہ کیبن کریو قانونی طور پر کسی کو مردہ قرار نہیں دے سکتا، اس لیے اگر کپتان طیارے کو نہ موڑنے کا فیصلہ کرتا ہے، تو لاش اس وقت تک طیارے میں ہی رہے گی جب تک کہ وہ اپنی آخری منزل تک نہیں پہنچ جاتا۔

    انہوں نے کہا کہ سب سے وہ مرنے والے مسافر کی سیٹ کو محفوظ کرتے ہیں، وہ ایسا اس لیے کرتے ہیں کہ جب طیارہ زمین پر اترے تو کرائم سین میں کوئی تبدیلی نہ آئے اور موت کی مناسب تفتیش ہو سکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے کہ پورا طیارہ اور اس میں بیٹھے مسافر پولیس کی تفتیش کے دائرے میں رہتے ہیں، جب تک موقع پر موجود پولیس تفتیش مکمل نہیں کرلیتی، تمام مسافر طیارے میں موجود رہتے ہیں اور انہیں طویل انتظار کرنا پڑتا ہے، اس لیے ایسی صورتحال میں لوگوں کو انتظار کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ اس لیے بعض اوقات ایسے امکانات ہوتے ہیں کہ آپ کچھ لاشوں کے ساتھ سفر کر رہے ہوں اور سفر کے دوران آپ کو اس کا احساس تک نہ ہو۔ ہر سال کم و بیش سینکڑوں افراد دوران سفر وفات پاجاتے ہیں اور اس وقت کسی کو خبر تک نہیں ہوتی، اس بارے میں کسی مسافر کو کچھ نہیں بتایا جاتا۔

    فلائٹ اٹینڈنٹ کا کہنا تھا کہ جب کوئی مسافر مرنے والے کے ساتھ والی سیٹ پر بیٹھتا ہے تو عجیب صورتحال پیدا ہوجاتی ہے، ایسا واقعہ ترکی سے روس کے درمیان فضائی سفر کے دوران پیش آیا تھا۔

  • پرواز کے دوران کھانے میں سانپ کا کٹا ہوا سر، خوفناک ویڈیو وائرل

    پرواز کے دوران کھانے میں سانپ کا کٹا ہوا سر، خوفناک ویڈیو وائرل

    ہوائی جہاز میں کھانے کی فراہمی کے دوران پیش آنے والے عجیب و غریب واقعات اکثر سننے کو ملتے ہیں، جنہیں سن کر طبیعت عجیب سی ہو جاتی ہے۔

    ایک ایسا ہی واقعہ جرمنی جانے والی پرواز کے دوران پیش آیا جس کی ویڈیو دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین کے منہ کا ذائقہ بھی خراب ہوگیا۔

    ہوا کچھ یوں کہ ترکی میں مقیم ایک مقامی ایئر لائن کی فلائٹ اٹینڈنٹ اپنے کھانے میں سانپ کا کٹا ہوا سر دیکھ کر حیران رہ گئی۔

    Mid-Air Horror: Flight Attendant Finds Severed Snake Head in Meal | WATCH

    کیبن کریو کے رکن نے دعویٰ کیا کہ وہ دوپہر کا کھانا کھا رہے تھے جب انہیں آلو اور سبزیوں کے درمیان ایک چھوٹے سائز کے سانپ کا فرائی کیا ہوا سر پلیٹ میں نظر آیا۔

    دوسری جانب پرواز میں کھانا فراہم کرنے والی کیٹرنگ کمپنی نے اس دعوے کو مسترد کر دیا، کمپنی ترجمان کا کہنا ہے کہ اس بات میں کوئی صداقت نہیں۔

    صورتحال کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایئرلائن نے فوڈ سپلائی کرنے والی کمپنی کے ساتھ امعاہدہ معطل کر دیا اور واقعے کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیئر کی گئی اس واقعے کی ویڈیو میں سانپ کا سر کھانے کی ٹرے کے درمیان پڑا ہوا دکھایا گیا ہے۔

    مذکورہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور صارفین نے اس پر اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا۔

  • سب سے طویل عرصہ ائیر ہوسٹس کی ملازمت : 86سالہ خاتون کا نیا ریکارڈ

    سب سے طویل عرصہ ائیر ہوسٹس کی ملازمت : 86سالہ خاتون کا نیا ریکارڈ

    بوسٹن : امریکی ریاست میساچوسٹس کے شہر بوسٹن کی رہائشی 86سالہ معمر خاتون نے اس عمر میں نیا ریکارڈ بنا کر دنیا کو حیران کردیا۔

    86سالہ امریکی خاتون بیٹ نیش جو گزشتہ 65 سال سے مختلف ایئرلائینز میں بحیثیت فلائٹ اٹینڈنٹ اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں، کو گنیز ورلڈ ریکارڈ نے دنیا کی سب سے طویل خدمت کرنے والی فلائٹ اٹینڈنٹ قرار دیا ہے۔

    گنیز ورلڈ ریکارڈ نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے1957 میں ایسٹرن ایئر لائنز کے لیے بطور فلائٹ اٹینڈنٹ کے طور پر کام کرنا شروع کیا تھا اور آج وہ امریکن ایئرلائنز میں ملازمت جاری رکھے ہوئے ہیں،

    اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیٹ نیش نے کہا کہ انہوں نے اپنے کیریئر کا زیادہ تر حصہ نیویارک، بوسٹن، واشنگٹن شٹل پر کام کرتے ہوئے گزارا ہے کیونکہ اس سے وہ اپنے بیٹے کی دیکھ بھال کے لیے رات کو گھر واپس آسکتی ہیں جو جسمانی طور پر معذور ہے۔

    گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی انتطامیہ کا کہنا ہے کہ نیش کو اس وقت دنیا کی سب سے پرانی فلائٹ اٹینڈنٹ کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

  • ہوائی جہاز میں مرنے والے مسافر کی لاش کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟

    ہوائی جہاز میں مرنے والے مسافر کی لاش کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟

    اگر کوئی مسافر جہاز میں سفر کے دوران مر جائے تو کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ ایک آسٹریلوی فلائٹ اٹینڈنٹ نے اپنے تجربات بتائے کہ سفر کے دوران ہوائی جہاز میں مرنے والے شخص سے کیسے نمٹا جاتا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلائٹ اٹینڈنٹ نے ایک انٹریو میں بتایا کہ تمام عملے کے لیے یہ ضروری اور اہم بات یہ ہے کہ سفر کے دوران مرنے والے مسافر کو عزت دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ وہ مرنے والے مسافر کی سیٹ کو محفوظ کرتے ہیں۔ وہ ایسا اس لیے کرتے ہیں کہ جب طیارہ زمین پر اترے تو کرائم سین میں کوئی تبدیلی نہ آئے اور موت کی مناسب تفتیش ہو سکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے کہ پورا طیارہ اور اس میں بیٹھے مسافر پولیس کی تفتیش کے دائرے میں رہتے ہیں۔

    جب تک موقع پر موجود پولیس تفتیش مکمل نہیں کرلیتی، تمام مسافر طیارے میں موجود رہتے ہیں اور انہیں طویل انتظار کرنا پڑتا ہے، اس لیے ایسی صورتحال میں لوگوں کو انتظار کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

    برینا یکنگ نے کہا کہ اس لیے بعض اوقات ایسے امکانات ہوتے ہیں کہ آپ کچھ لاشوں کے بارے میں سفر کر رہے ہوں اور سفر کے دوران آپ کو اس کا احساس نہ ہو۔ ہر سال ہزاروں لاشیں آسمان پر سفر کرتی ہیں اور اس وقت کسی کو خبر نہیں ہوتی۔ اس بارے میں کسی مسافر کو کچھ نہیں بتایا جاتا۔

    فلائٹ اٹینڈنٹ کا کہنا تھا کہ جب کوئی مسافر مرنے والے کے ساتھ والی سیٹ پر بیٹھتا ہے تو عجیب صورتحال پیدا ہوجاتی ہے، ایسا واقعہ ترکی سے روس کے درمیان فضائی سفر کے دوران پیش آیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ذیابیطس کی ایک 50 سالہ خاتون سفر شروع کرنے کے 45 منٹ بعد ہی دم توڑ گئی کیونکہ اس وقت ان کے پاس انسولین نہیں تھی۔ یہ سفر ساڑھے تین گھنٹے کا تھا۔ ایسے میں اس کا جسم کمبل سے ڈھکا ہوا تھا لیکن اس کے ساتھ بیٹھے مسافر کے لیے یہ بہت خوفناک تجربہ تھا۔

  • پابندی کے باوجود جہاز میں ایش ٹرے، ایئر ہوسٹس کا حیران کن جواب

    پابندی کے باوجود جہاز میں ایش ٹرے، ایئر ہوسٹس کا حیران کن جواب

    کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جہاز میں سگریٹ نوشی پر پابندی کے باوجود اب بھی ‘ایش ٹرے’ کیوں رکھے ہوتے ہیں؟

    متعدد ممالک کے جانب سے بیس سال قبل ہی جہاز میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کردی گئی تھی، پابندی کے باوجود جہاز میں ایش ٹری کی موجودگی نے سوشل میڈٰیا پر ایک نئی بحث کو چھیڑا، تاہم ایئر ہوسٹس نے اس کا جواب دے دیا ہے۔

    کائیلی نامی کینیڈین ایئرہوسٹس نے اپنے ٹک ٹاک اکاﺅنٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں بتایا کہ یہ ایش ٹرے سگریٹ نوشی پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے لگائے گئے ہیں۔

    کائیلی کا کہنا ہے کہ فضائی سفر کے دوران سگریٹ نوشی پر پابندی عائد ہونے کے باوجود کمپنیاں جانتی ہیں کہ کچھ لوگ ایسے ہوں گے جو اس پابندی کی خلاف ورزی کریں گے چنانچہ جو کوئی یہ قانون توڑے، وہ دیگر مسافروں کی جان خطرے میں ڈالنے کی بجائے اس ایش ٹرے کا استعمال کرے اورنہ صرف راکھ اس میں پھینکے بلکہ اگر عملے سے سگریٹ چھپانی پڑ جائے تو ایش ٹرے میں ہی چھپائے، کسی اور جگہ چھپا کر آتشزدگی کا سبب نہ بنے۔

    کینیڈین ایئرہوسٹس کی جانب سے اپ لوڈ کی گئی ویڈیو پر صارفین کی جانب سے مختلف کمنٹس کئے جارہے ہیں، ایک صارف نے کہا کہ کیونکہ ایسے لوگوں کے لیے کوڑے دان کے بجائے ایش ٹرے استعمال کرنا محفوظ ہے۔

    ایک صارف نے لکھا کہ سگریٹ کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لیے کہیں بھی تمباکو نوشی نہ ہونے کے باوجود تمباکو نوشی کرو۔

  • پی آئی اے کا فلائٹ اٹینڈنٹ نشے میں ہونے پر طیارے سے آف لوڈ

    پی آئی اے کا فلائٹ اٹینڈنٹ نشے میں ہونے پر طیارے سے آف لوڈ

    کراچی: پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کے فلائٹ اٹینڈنٹ کو نشے کی حالت میں ہونے پر طیارے سے آف لوڈ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ میڈیکل ٹیم نے طیارے کا اچانک دورہ کیا، اس دوران فلائٹ اٹینڈنٹ غلام محمد سرور چانڈیو کا میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا جس میں ان کے خون میں الکوحل کی آمیزش سامنے آئی۔

    اٹینڈنٹ کو فوری طور پر طیارے سے آف لوڈ کردیا گیا۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور فلائٹ اٹینڈنٹ کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے نے نئی گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جن میں فضائی میزبانوں سمیت دیگر عملے کو قد اور عمر کے لحاظ سے وزن کم کر کے عالمی معیار کے مطابق کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا تھا کہ 31 جنوری تک جن ملازمین کا وزن، عالمی معیار سے 30 پاؤنڈ زیادہ ہے، ان سب کو گراؤنڈ کرکے ایئر کریو اسپتال بھیجا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئر کریو کو اسپتال میں وزن کم کرنے کی مشق کروائی جائے گی جس کے لیے ہدف جون 2019 تک 30 پاؤنڈ وزن کم کرنا ہے۔ اس کے بعد بھی عملے میں سے کسی کا وزن کم نہیں ہوا تو تادیبی کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

    یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے ایک گائیڈ لائن بھی فراہم کی گئی ہے جس کے تحت فروری میں 25 پاؤنڈ، مارچ میں 20، اپریل میں 15، مئی میں 10 اور جون میں باقی ماندہ 5 پاؤنڈ وزن کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مقررہ وقت کے بعد یکم جولائی 2019 کو عملے کے اراکین کا دوبارہ وزن کیا جائے گا اور صرف ان ملازمین کو فلائٹ پر جانے کی اجازت دی جائے گی جن کا وزن مقررہ حد کے عین مطابق ہوگا، ذرا سے بھی اضافی وزن والے عملے کو جہاز پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔