Tag: flight operation

  • چیف ایگزیکٹو پی آئی اے ارشد ملک عہدے سے سبکدوش

    چیف ایگزیکٹو پی آئی اے ارشد ملک عہدے سے سبکدوش

    کراچی : پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ائر مارشل ارشد ملک اپنی مدت ملازمت مکمل کرنے کے بعد 25 اپریل کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہوگئے۔

    آج سے تین برس قبل جب انہوں نے قومی ائر لائن کی باگ دوڑ سنبھالی تو اس قومی ادارے کے معاشی حالات قدر دگرگوں تھے اور یہ کہا جارہا تھا کہ پی آئی اے بہت جلد اپنے فضائی آپریشن بند کر دے گی۔

    انہوں نے اپنے دور ملازمت میں اس اہم قومی ادارے کے طیاروں کو نہ صرف فضاؤں میں بلند رکھا بلکہ وہ طیارے جو ایک مدت سے پرزوں کی عدم دستیابی کے باعث گراؤنڈ کر دیے گئے تھے ان بیش قیمت طیاروں کو قلیل مدت میں قابل پرواز بنا کر فضائی بیڑے میں دوبارہ شامل کیا۔

    ائر مارشل ارشد ملک کا پی آئی اے میں تین برس کا قیام گو کہ کسی ائر لائن اور ایسی لائن جو کہ پہلے ہی معاشی بد حالی اور بد انتظامی کا شکار ہو میں انتہائی کم ہے جبکہ مسائل کا انبار بہت زیادہ تھا۔

    ائر مارشل ارشد ملک نے پاک فضائیہ سے حاصل کردہ تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے ایک ایک کر کے مسائل کی نشاندہی کے بعد ان کو حل کرنے کے لئے اقدامات کئے۔

    غیر منافع بخش اور خسارے کا شکار روٹس پر پروازوں کو بند کر دیا گیا۔ نئے منافع بخش روٹس پر پروازیں شروع کی گئیں۔ جس کے نتیجے میں آپریشنل نتائج میں بہتری آنی شروع ہوگئی لیکن بد قسمتی سے دنیا بھر کو کر ونا کی وباء نے اپنی لپیٹ میں لے لیا اور اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں دنیا بھر کی ائر لائینز تھیں۔

    پی آئی اے بھی ان حالات سے مبرا نہیں تھی اور ائر مارشل ارشد ملک کی سربراہی میں ترقی کا جو سفر شروع کیا گیا تھا کرونا وبا کی وجہ سے اس میں خلل پیدا ہو گیا۔

    کرونا کے دوران دنیا کی بہت ساری ائر لائنز نے اپنے آپریشن بند کر دیے ملازمین کو برخاست کر دیا گیا اور مسافروں کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا لیکن ہر مشکل میں اپنے عوام کاساتھ دینے والی پی آئی اے نے اس مشکل وقت میں بھی قوم ک ساتھ بخوبی نبھایا۔

    ارشد ملک نے اپنی پی آئی اے کی ٹیم کو متحرک کیا اور دنیا بھر میں جہاں جہاں پاکستانی شہری پروازوں کی بندش کی وجہ سے پھنس گئے تھے ان کو وطن واپس پہنچانے کے انتظامات شروع کر دیے گئے۔

    پی آئی اے نے دنیا بھر سے ہم وطنوں کو پاکستان واپس پہنچانے کا ملکی تاریخ کا سب سے بڑا آپریشن کامیابی سے مکمل کیا اور 5 لاکھ سے زائد ہم وطنوں کو واپس گھروں تک پہنچایا اور اس دوران کسی ملازم کو نوکری سے نہیں نکالا گیا۔

    پی آئی اے کا ہمیشہ سے ایک مسئلہ رہا ہے اور وہ مسئلہ ہے ادارے میں ملازمین کی تعداد کے زیادہ ہونے کا۔ ائر مارشل کی سربراہی میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے ادارے سے ملازمین کی علیحدگی کی ایک ایسی رضاکارانہ سکیم متعارف کرائی گئی۔

    اس اسکیم سے ملازمین کی بڑی تعداد نے استفادہ کیا اور تقریباً دو ہزار ملازمین نے اس سکیم کے تحت پی آئی اے سے علیحدگی اختیار کی جس کے بعد فی طیارہ ملازمین کی تعداد کو کم کرنے میں خاطر خواہ مدد ملی۔

    وی طیارہ ملازمین کی شرح جو 550 سے تجاوز کرچکی تھی اب 260 پر ہے۔ اس وقت پی آئی اے کی افرادی قوت تقریباآٹھ ہزار ہے جس کی ادارے کو ضرورت ہے۔

    پی آئی اے کی آمدنی کا مکمل انحصار اس کی پروازوں کے اڑان بھرنے پر ہے اور وہ پروازیں جن کی اڑان سے نقصان نہ ہو۔

    پی آئی اے کی ٹیم نے ائر مارشل ارشد ملک کی سربراہی میں پی آئی اے کی دنیا بھر اور اندرون فضائی نیٹ ورک کا ازسر نو جائزہ لیا اور کوشش یہ کی جاتی رہی کہ صرف وہ پروازیں اڑان بھریں جن سے منافع حاصل ہو یا پھر وہ اپنے اخراجات پورے کر سکیں۔

    پاکستان میں غیر منافع اور نقصان والے روٹس پر پروازیں بند کر دی گئیں، اندرون ملک سیاحت کو فروغ دینے کے لئے شمالی علاقہ جات کے شہروں سکردو اور گلگت ملک کے مختلف شہروں سے براہ راست پروازیں شروع کی گئیں جن کو عوام میں بہت پذیرائی ملی۔

    نوبت یہاں تک آن پہنچی کہ گلگت بلتستان میں سیاحوں کی رہائش کے لئے ہوٹل کم پڑ گئے۔ اسی طرح آذربائیجان کے شہر باکو کے لئے بھی پروازیں شروع کی گئیں۔

    آسٹریلیا کے لئے پروازوں کی منصوبہ بندی مکمل ہو چکی ہے صرف آسٹریلین وزارت داخلہ کی جانب سے ضروری کاروائی کے مکمل ہونے کا انتظار ہے۔

    پی آئی اے کی معاشی حالت کی بات کی جائے تو ماضی کے قرضہ جات کو اگر ادارے سے الگ کر دیا جائے تو قومی ائر لائن اس پوزیشن میں آچکی ہے کہ وہ آپریشنل منافع کما رہی ہے۔

    آمدنی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے موجودہ سال کی پہلی سہ ماہی میں 115 ملین روپے آپریٹنگ منافع حاصل کیا گیا ہے۔ اب جبکہ عمرہ کی پروازیں شروع ہو چکی ہیں اور حج کی پروازیں بھی شروع ہو جائیں گی تو اس منافع میں مزید اضافہ ہوگا۔

    دنیا کے بیشتر ممالک کے کرونا قواعد و ضوابط کی وجہ سے پی آئی اے کی پروازیں بند رہیں۔ اب جبکہ ان قواعد میں نرمی ہو گئی ہے اور بعض ممالک میں ان کو ختم کر دیا گیا تو امید کی جارہی ہے کہ پی آئی اے اپنے فضائی آپریشن جو ان پابندیوں کی وجہ سے بند ہو گئے تھے ان کو دوبارہ شروع کرے گی۔

    نامساعد معاشی حالات کے باوجود ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا گیا اور ان کی عرصہ دراز سے التوا کا شکار محکمانہ ترقیوں کا ریکارڈ بھی قائم ہو گیا۔ جتنی ترقیاں اس دور میں ہوئیں ان کی مثال کم ہی ملتی ہے۔

    پی آئی اے کے طیاروں کو رواں ر کھنے کے لئے اسلام آباد میں نورخان انجینئرنگ ہینگر کا افتتاح بھی کردیا گیا ہے اور پہلے طیاروں کو مرمت کے لئے کراچی بھجوانے پر جو اخراجات آتے تھے ان میں خاطر کواہ بچت ہو گی۔

    اس کے علاوہ ائر بس طیاروں پر پائلٹس کی ٹریننگ کے لئے سمولیٹر کی تنصیب بھی ائر مارشل ارشد ملک کے کارناموں میں لکھی جائے گی۔ اس نئے سمولیٹر کی تنصیب سے پی آئی اے کے ٹریننگ اخراجات میں کمی اور زر مبادلہ کا حصول بھی ممکن ہو گا۔

    ائیر مارشل ارشد ملک نے اپنے دور میں ادارہ جاتی نظم و ضبط کے ساتھ ساتھ سادگی کی بہتریاں مثال قائم کرتے ہوئے ہمیشہ اکنامی کیبن میں ایک عام مسافر کی طرح سفر کیا اور تمام تر اختیارات ہونے کے باوجود کسی بھی قسم کی مراعات استعمال کرنے سے حتی الامکان گریز کرتے ہوئے ایک محب الوطن سپاہی کی طرح اپنی ذمہ داریاں پوری کیں۔

  • فلائٹ آپریشن معطل، پروازیں منسوخ کردی گئیں

    فلائٹ آپریشن معطل، پروازیں منسوخ کردی گئیں

    موسم کی خرابی اور رن وے پرحدنگاہ 150 میٹر ہونے کے باعث لاہورایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل کردیا گیا اور کئی پروازیں بھی منسوخ کر دی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور میں موسم کی خرابی اور حد نگاہ ایک سو پچاس میٹر رہ  جانے پر لاہور ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل کردیا گیا ہے۔

    فلائٹ آپریشن معطل ہونے کے بعد اندرون اور بیرون ملک جانے والی کئی پروازیں منسوخ کردی گئیں جب کہ کئی جہازوں کا رخ دیگر ایئرپورٹس کی طرف موڑ دیا گیا۔

    لاہور آنے والی جن پروازوں کا رخ موڑا گیا ہے ان میں دبئی سے آنے والی پروازپی اے411 اور شارجہ سے آنے والی پروازپی اے413 ہیں جنہیں اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈ کرنےکی ہدایات کی گئی ہیں۔

    جدہ سےآنے والی پرواز ایس وی 737 اور 738 منسوخ کردی گئیں۔

    اس کے علاوہ شارجہ سے آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 185، مسقط سے آنے والی پرواز پی کے 129 اورکراچی سے لاہورآنے والی پرواز پی کے307 کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

  • پی آئی اے  کوعارضی طورپر سیدو شریف ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن کی اجازت

    پی آئی اے کوعارضی طورپر سیدو شریف ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن کی اجازت

    اسلام آباد : قومی ائیر لائن ( پی آئی اے ) کوعارضی طورپرسیدوشریف ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن کی اجازت دے دی گئی، سیدوشریف ایئرپورٹ پراے ٹی آر طیارے کی لینڈنگ کی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیدوشریف ایئرپورٹ کھولنے کے معاملے پر سول ایوی ایشن نے ایئرپورٹ کو آپریشنل کرنے کیلئے اسٹیک ہولڈرز کو مراسلہ جاری کردیا ہے ، ایڈیشنل ڈائریکٹرایئرپورٹ سروس نےمراسلہ جاری کیا۔

    جس میں پی آئی اےکوعارضی طورپرسیدوشریف ایئرپورٹ پرفلائٹ آپریشن کی اجازت دے دی گئی ، سی اے اےحکام نے کہا سیدوشریف ایئرپورٹ2014سےآپریشنل نہیں تھا تاہم پی آئی اے کی درخواست پرایئرپورٹ پر انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

    فضائی آپریشن سےمتعلق ایئرٹریفک کنٹرولر،اے ایس ایف ودیگرکوآگاہ کردیاگیا، ترجمان کا کہنا ہے کہ سیدوشریف ایئرپورٹ پراے ٹی آر طیارے کی لینڈنگ کی جاسکتی ہے۔

    سی اے اے کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹ پرترقیاتی کاموں میں سول ایوی ایشن نے خطیر رقم خرچ کی ہے، جس میں ایئرپورٹ رن وے،گاڑیوں کی پارکنگ و تزئین و آرئش کی گئی ہے۔

  • کویت آنے کے لیے غیرملکی مسافروں کو کیا کرنا ہوگا؟

    کویت آنے کے لیے غیرملکی مسافروں کو کیا کرنا ہوگا؟

    کویت سٹی : کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے بعد فضائی آپریشن کی معطلی سے پیدا ہونے والے مسائل سے کویت آنے والے غیر ملکیوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔

    اس حوالے سے کویتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں غیر ممنوعہ ممالک میں 14دن گزارنے والے تارکین وطن کے پاس کویت آنے کیلئے صرف دو راستے ہیں۔

    ایئر پورٹس کو 10روز کیلئے بند رکھنے کے فیصلے کے بعد وہ مسافر جو کویت میں داخلے کی تیاری میں کسی دوسرے ملک میں 14دن گزار رہے ہیں ان کو یا تو آئندہ سال جنوری کے پہلے ہفتے میں ایئر پورٹ کھلنے تک اسی ملک میں قیام کرنا پڑے گا یا واپس اپنے ملک جانا ہوگا۔

    کویتی اخبار کے مطابق مننوعہ ممالک کی فہرست میں آنے والے تارکین وطن جو غیر ممنوعہ تیسرے ملک سے واپس لوٹنا چاہتے ہیں ان کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ انہیں وہیں رکنا ہے یا کویتی حکومت کے اگلے فیصلے کا انتظار کرنا ہے۔

    اس حوالے سے سیاحت اور ٹریول مارکیٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کالعدم ممالک میں رہائش پذیر تارکین وطن فلائٹ کی بکنگ اور سفر کی سہولیات سے متعلق معلومات مسلسل حاصل کررہے ہیں۔ یہ تارکین وطن پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ ان کے پاس کویت جانے کیلئے کچھ ہی دن باقی ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ زیادہ تر ٹریول کمپنیاں اپنے صارفین کیلئے کوئی فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں لیکن عام تاثر یہ ہے کہ شاید ٹرانزٹ ملک کیلئے سفر کرنا میسر ہوگا جس کیلئے خاص طریقہ کار ہوگا۔ یہ کویتی حکومت پر منحصر ہے کہ وہ کب نیا فیصلہ جاری کرتی ہے جس سے ان کی واپسی آسان ہوگی۔

    اس کے علاوہ وہ لوگ جو پہلے ہی سفر کرچکے ہیں اور قرنطین کے سبب ٹرانزٹ ملک میں قیام پذیر ہیں ان کیلئے دو مختلف حالات ہیں، پہلا یہ کہ جن پاس کافی وقت ہے اور یہ ایام گزارنے کیلئے وہ اپنی خوراک اور رہائش کا انتظام باآسانی کرسکتے ہیں، اگر مدت میں مزید توسیع کردی جاتی ہے تو وہ ان کیلئے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔

    دوسری صورتحال ان لوگوں کیلئے پریشانی کا باعث ہے جن کے معطلی کی مدت کے دوران ٹرانزٹ ملک میں قیام کی مدت ختم ہوجائے گی جس کے باعث وہ اس ملک میں اپنا قیام بڑھانے یا اپنے آبائی ملک واپس جانے کا فیصلہ کرنے پر مجبور ہوں گے۔

  • انڈونیشیا کی ایئر لائن کا پاکستان کے لیے فضائی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ

    انڈونیشیا کی ایئر لائن کا پاکستان کے لیے فضائی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: انڈونیشیا کی ایئر لائن، لائن ایئر نے پاکستان کے لیے فضائی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے لیے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اجازت نامہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی مثبت پالیسی کے ثمرات آنا شروع ہوگئے، انڈونیشیا کی ایئر لائن نے بھی پاکستان کے لیے فضائی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق حکومت پاکستان کی منظوری کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے انڈونیشیا کی ایئر لائن کو پاکستان میں لینڈنگ کی اجازت دے دی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا کی ایئر لائن، لائن ائیر انڈونیشیا سے پاکستان کے لیے اپنی پروازیں آپریٹ کرے گی جس کے لیے سی اے اے کے ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے اجازت نامہ جاری کیا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق غیر ملکی ایئر لائن کے اضافے سے زرمبادلہ میں اضافے کے ساتھ سفری سہولیات بھی میسر آئیں گی۔

    اس سے قبل ترکی کی پیگاسس ایئر لائن نے بھی کراچی سے استنبول کے درمیان پروازیں آپریٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس سلسلے میں جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ترکش ایئر لائن پیگاسس 25 ستمبر سے کراچی سے استنبول کے درمیان پروازیں چلائے گی۔

  • باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 59 دن بعد علاقائی پروازوں کا آپریشن شروع

    باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 59 دن بعد علاقائی پروازوں کا آپریشن شروع

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 59 دن بعد علاقائی پروازوں کا آپریشن شروع ہوگیا، کراچی سے 116 مسافر پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے پشاور پہنچ گئے۔

    کرونا وائرس اور اس کے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں پروازوں کی بندش کے 59 دن بعد پشاور کے باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر علاقائی پروازوں کا آپریشن بحال ہوگیا۔

    قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی پرواز پی کے 8350 کے ذریعے 116 مسافر کراچی سے پشاور پہنچ گئے، پشاور ایئرپورٹ پر ڈومیسٹک آمد کے لاؤنج میں کراچی سے پشاور پہنچنے والے مسافروں کی مکمل اسکریننگ اور طبی جانچ کی گئی۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے عملے نے مسافروں کو مکمل سینی ٹائز اور اسپرے کیا اور ان کے سامان کو بھی ڈس انفیکٹ کیا گیا، سی اے اے کی جانب سے باقاعدہ سینی ٹائز کیے جانے کے بعد مسافروں کو عمارت میں داخلے کی اجازت دی گئی۔

    ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) کی جانب سے کرونا ایس او پیز کے تحت مسافروں کو ہاتھ لگائے بغیر جدید ترین اسکینرز کے ذریعے سیکیورٹی اسکریننگ کی گئی۔

    بعد ازاں پی آئی اے کی پرواز پی کے 8351، 54 مسافروں کو لے کر پشاور سے کراچی کے لیے روانہ ہوگئی۔

  • سعودی اقامہ رکھنے والے ملازمت پیشہ پاکستانی کیسے واپس جائیں گے؟

    سعودی اقامہ رکھنے والے ملازمت پیشہ پاکستانی کیسے واپس جائیں گے؟

    اسلام آباد: سعودی اقامہ رکھنے والے ملازمت پیشہ پاکستانی افراد اور پاکستان میں موجود سعودی شہریوں کو سعودی عرب پہنچانے کے لیے پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) نے خصوصی تیاریاں شروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) نے سعودی عرب میں ملازمت پیشہ افراد کے سعودی عرب واپسی کے انتظامات مکمل کرلیے۔ پی آئی اے نے 2 دن کے دوران 10 خصوصی پروازوں کی منصوبہ بندی کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی اقامہ رکھنے والوں کو 10 خصوصی پروازوں سے سعودی عرب پہنچایا جائے گا۔ 18 معمول کی پروازوں سے بھی پاکستانیوں کو سعودی عرب پہنچایا جائے گا۔

    خیال رہے کہ پاکستان سمیت مختلف ممالک سے سعودی عرب آنے والے افراد پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، سوائے ان افراد کے جو سعودی عرب کے شہری ہیں یا اقامتی ویزے کے حامل ہیں اور وہ شہری جو واپس اپنے ملک جانا چاہتے ہیں۔

    سعودی حکومت کی ہدایات کے تحت وہ افراد جو سعودی شہری ہیں یا اقامہ ویزہ رکھتے ہیں، وہ افراد 72 گھنٹوں کے اندر سعودی عرب کا سفر کر سکتے ہیں اور یہ مدت اتوار 15 مارچ 2020 سہ پہر 3 بجے ختم ہو جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے سعودی ایوی ایشن سے 25 مارچ تک کی توسیع کی درخواست کی تھی، سعودی حکام نے صرف سعودی ایئر لائن کو 21 مارچ تک پاکستان سے پروازوں کی اجازت دی تھی۔

    ترجمان سول ایوی ایشن کے مطابق پی آئی اے کے کنٹری مینیجر سعودی حکام سے اجازت کے لیے مسلسل رابطے میں ہیں۔

  • کویت نے بھارت سمیت 7 ممالک کے لیے فضائی آپریشن معطل کر دیا

    کویت نے بھارت سمیت 7 ممالک کے لیے فضائی آپریشن معطل کر دیا

    کویت سٹی: کویت نے 7 ممالک بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا، فلپائن، شام، لبنان اور مصر سے ایک ہفتے کے لیے فضائی آپریشن بند کر دیا ہے، کویت سے پاکستان کے لیے فلائٹ شیڈول معمول کے مطابق جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر کویت نے 7 ممالک سے ایک ہفتے کے لیے فضائی آپریشن بند کر دیا۔ فلائٹ شیڈول معطل کرنے کے حوالے سے سرکلر بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    مذکورہ ممالک میں بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا، فلپائن، شام، لبنان اور مصر شامل ہیں۔ فیصلہ کویت ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

    سرکلر میں کہا گیا ہے کہ کویت ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن 7 سے 14 مارچ تک معطل رہے گا۔ ساتوں ممالک کے تمام ویزا ہولڈرز پر کویت داخلے پر پابندی ہو گی، کویت کی شہریت رکھنے والے مسافروں پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

    کویت سے پاکستان کے لیے فلائٹ شیڈول معمول کے مطابق جاری رہے گا۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اموات کی تعداد بھی 3 ہزار 412 ہوگئی ہے۔

    مختلف ممالک میں اب تک کرونا وائرس کا شکار 57 ہزار مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

  • لاہور ایئرپورٹ پر پرندوں کی اڑان، 7 پروازوں کا رخ مختلف شہروں کی جانب موڑ دیا گیا

    لاہور ایئرپورٹ پر پرندوں کی اڑان، 7 پروازوں کا رخ مختلف شہروں کی جانب موڑ دیا گیا

    لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور کے ایئرپورٹ پر پرندوں کی اڑان نے پروازوں کی آمد و رفت کو متاثر کردیا، لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے والی 7 پروازوں کا رخ مختلف شہروں کی جانب موڑ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ایئرپورٹ کے قریب فضا میں پرندوں کی اڑان کی وجہ سے پروازوں کی لینڈنگ متاثر ہوگئی، لاہور آنے والی کئی پروازوں کے رخ موڑ دیے گئے۔

    ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق پیرس سے لاہور آنے والی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی پرواز کو سیالکوٹ ایئر پورٹ اتار دیا گیا۔ طیارے میں 300 سے زائد مسافر سوار ہیں۔ جدہ سے لاہور آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 760 کا رخ بھی ملتان کی طرف موڑ دیا گیا۔

    اسی طرح کچھ دیر میں لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کی جانے والی دبئی سے آنے والی غیر ملکی پرواز کا رخ کراچی کی طرف موڑ دیا گیا۔ دوحہ سے آنے والی غیر ملکی ایئر لائن کی پرواز کو بھی واپس بھیج دیا گیا۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پروازوں کا رخ پرندوں کی زیادہ اڑان کی وجہ سے موڑا گیا، حفاظتی نقطہ نظر سے یہ قدم اٹھایا گیا۔

    ترجمان کے مطابق جدہ سے آنے والی پرواز خالی تھی اور اس میں مسافر نہیں تھے، اسی لیے اس کو ملتان اتارا گیا۔

    ایئرپورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الوقت لاہور ایئرپورٹ سے پروازوں کو اڑان کی اجازت نہیں دی جا رہی، پرندوں کو بھگانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق دو روز قبل بھی پرندہ ٹکرانے کی وجہ سے پی آئی اے کے طیارے کو نقصان پہنچا تھا۔

    اس سے قبل گزشتہ روز بھی پی آئی اے کے ایک طیارے میں فنی خرابی کی وجہ سے سینکڑوں مسافر بیجنگ میں پھنس گئے تھے۔ اسلام آباد سے بیجنگ پہنچنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 852 کو بیجنگ سے ٹوکیو جانا تھا۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارے کے اے پی یو میں فنی خرابی کے باعث پرواز تاخیر کا شکار ہوئی، تمام مسافروں کو ہوٹل منتقل کردیا گیا ہے۔ پرواز اب آج پاکستان وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے روانہ ہوگی۔

  • 4 بڑے ایئر پورٹس سے پی آئی اے کا فضائی آپریشن بحال

    4 بڑے ایئر پورٹس سے پی آئی اے کا فضائی آپریشن بحال

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) نے ملک کے 4 بڑے ایئر پورٹس سے فضائی آپریشن کا آغاز کردیا، وزیر اعظم عمران خان نے بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو جلد از جلد وطن لانے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی فضائی حدود کھولے جانے کے بعد پی آئی اے نے کراچی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ ایئر پورٹس سے فضائی آپریشن کا آغاز کردیا جہاں معمول کے مطابق پروازیں آپریٹ کی جارہی ہیں۔

    اس موقع پر پی آئی اے کے آپریشنل عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، پی آئی اے کے سی ای او ائیر مارشل ارشد ملک خود آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو جلد از جلد وطن لانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمرہ زائرین اور خلیجی ممالک کے مسافر جن کے ویزے کی معیاد ختم ہو رہی ان کو ترجیح دی جارہی ہے۔ اب تک 5 ہزار سے زائد مسافروں کو مختلف ممالک سے وطن واپس پہنچایا جا چکا ہے۔

    دوسری جانب ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن 4 مارچ پیر کے روز دن ایک بجے سے بحال ہوگا، صورتحال کے مطابق ائیر پورٹ کا فلائٹ آپریشن شیڈول تبدیل ہوسکتا ہے۔

    اس دوران لاہور سے بیرون اور اندرون ملک جانے والی 36 جبکہ بیرون اور اندرون ملک سے لاہور آنے والی 38 پروازوں کومنسوخ کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کی فضائی حدود کو جزوی طور پر کھولا گیا تھا جس میں پہلے مرحلے میں صرف کراچی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ ایئر پورٹ پر فضائی آپریشن بحال کیا گیا۔ لاہور، سیالکوٹ اور فیصل آباد سمیت دیگر ایئر پورٹس پر فلائٹ آپریشن تاحال معطل ہے۔

    پاکستان کی فضائی حدود کو  پاک بھات کشیدگی کے پیش نظر 27 فروری کی صبح اگلی رات 12 بجے تک کے لیے بند کردیا گیا تھا جس کے بعد لاہور، اسلام آباد، کراچی اور کوئٹہ سمیت تمام ایئرپورٹس پر تمام پروازوں کے لیے آپریشن معطل کردیے گئے۔

    اس دوران بھارت جانے والی کئی پروازوں کو منسوخ کردیا گیا تھا، جبکہ پاکستان آنے والی کئی فلائٹس کو مقررہ مقام کے بجائے دیگر ایئرپورٹس پر اتار لیا گیا تھا۔

    28 فروری کی رات تک کے لیے کی جانے والی فضائی حدوو کی بندش میں کل مزید توسیع کردی گئی تھی۔