Tag: flood alert

  • کراچی سمیت سندھ میں آج سے تیز بارشوں کا امکان

    کراچی سمیت سندھ میں آج سے تیز بارشوں کا امکان

    کراچی : شہر قائد میں آج سے جمعرات تک تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے، جس کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مون سون بارش کے چھٹے اسپیل کا دورانیہ بڑھ گیا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج سے جمعرات تک تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔

    موسم کا حال بتانے والے کہتے ہیں کہ کراچی میں25 اگست کو گرج چمک کےساتھ طوفانی بارش ہوسکتی ہے، کراچی سمیت سندھ میں150ملی میٹر بارش ریکارڈ کیے جانے کا امکان ہے، شہرسمیت سندھ بھر میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے، صبح کے وقت شہر کراچی کا درجہ حرارت 30ڈگری سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب52 فیصد تھا۔

    ذرائع کے مطابق کراچی میں گزشتہ دنوں ہونے والی بارش سے سرجانی ٹاؤن سب سے زیادہ متاثر ہوا، سرجانی کےعلاقے یوسف گوٹھ میں 48گھنٹے بعد بھی نکاسی نہ ہوسکی، علاقہ مکینوں پر آج سے جمعرات تک مزید بارش کی پیشگوئی بجلی بن کر گری۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی حفاظتی انتظامات نہیں کیے گئے، گھروں میں پانی داخل ہونے سے پہلےہی کافی نقصان ہو چکاہے، ضلعی انتظامیہ ممکنہ بارش سے قبل حفاظتی انتظامات کرے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈائریکٹر محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ کراچی میں بارش کا چھٹا اسپیل طویل ہو گیا ہے، سندھ اور راجستھان میں بارشوں کے نظام اور بحیرہ عرب میں نمی کی وجہ سے طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔

    موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق کراچی میں 25 اگست کو گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش ہو سکتی ہے، اور شہر سمیت سندھ میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے، ڈائریکٹر موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی سمیت سندھ میں 150 ملی میٹر سے زائد بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق مشرقی سندھ میں ایک ہوا کا کم دباؤ پہلے سے موجود ہے جو گزشتہ دنوں کراچی سمیت اندرون سندھ کے مختلف اضلاع میں بارشوں کا سبب بنا جب کہ ہوا کا دوسرا کم دباؤ جو بھارت راجستھان پر موجود تھا وہ بھی سندھ میں داخل ہوچکا ہے۔

    ہوا کے دونوں کم دباؤ کے میلاپ سے مون سون کا سسٹم طاقتور ہوگا جس کی وجہ سے آج سے 28 اگست تک ابتدا میں تیز جب کہ بعد ازاں معتدل بارشیں ہونے کا امکان ہے۔

  • خیبرپختونخوا میں کل سے تیز بارشوں اور ظفر وال میں سیلاب کا خدشہ، وارننگ جاری

    خیبرپختونخوا میں کل سے تیز بارشوں اور ظفر وال میں سیلاب کا خدشہ، وارننگ جاری

    پشاور / ظفر وال : خیبرپختونخوا میں بارشوں کاسلسلہ بدھ کی شام سے ہفتہ تک جاری رہنے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات نے ظفروال میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں بارشوں کاسلسلہ بدھ کی شام سے ہفتہ تک جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ، اس حوالے سے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کے پی کے اور اس کے مضافات میں کل سے تیز بارشیں شروع ہوں گی، جس کا دورانیہ ہفتے کے روز تک رہے گا۔

    اس سلسلے میں پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ایم ڈی نے ہدایات جاری کی ہیں کہ تیزبارشوں کے پیش نظر متعلقہ ادارے ہنگامی اقدامات کریں، شہریوں کو بھی ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظرحفاظتی تدابیر اپنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    اس کے علاوہ ایم ڈی پی ڈی ایم اے نے پشاور، نوشہرہ، چارسدہ،سوات، چترال کی ضلعی انتظامیہ کو پانی کے بہاؤ پر نظر رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے صورتحال کے پیش نظرمتعلقہ محکموں کےاہلکاروں کی چھٹی منسوخ کرنےکا کہا ہے۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ ہزارہ، مالا کنڈ ڈویژن کے سیاح دوران سفراحتیاطی تدابیر اختیار کریں اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں ہیلپ لائن 1700پر رابطہ کریں۔

    دوسری جانب ممکنہ سیلاب کے پیش نظر محکمہ موسمیات نے ظفروال میں الرٹ جاری کردیا، موسم کی خبر دینے والوں کا کہنا ہے کہ24تا27جولائی کو بارشوں کا نیا سلسلہ تباہی پھیلا سکتا ہے، اس سلسلے میں نالہ ڈیک ظفروال اور اوچ شکرگڑھ کےعلاقوں میں فلڈ وارننگ جاری کردی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق دریائے راوی میں اوچ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، اس کے علاوہ نالہ ڈیک، بسنتر اور جھجری میں بھی طغیانی کا خدشہ ہے۔

  • بھارت نے مادھو پور ہیڈ ورک کے بند کھول دیئے، سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا

    بھارت نے مادھو پور ہیڈ ورک کے بند کھول دیئے، سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا

    لاہور : بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، بھارت نے مادھو پور ہیڈورک کےبند کھول دیئے، دریائےراوی میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا، جس سے چنیوٹ اور رنگپور میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ تھم نہ سکا، رات کے اندھیرے میں بھارت نےپھر مادھوپور ہیڈورک کے بند کھول دیئے، پانی کی مسلسل بڑھتی سطح نے سیلاب کےخطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    شاہدرہ میں پانی کی سطح پچھتر ہزار کیوسک تک پہنچنے کا خدشہ ہے، راوی کنارے آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ ریسکیو نے شاہدرہ کے مقام پر مشقیں شروع کر دیں ہیں۔

    جسر کے مقام پر پانی کی آمد50 ہزار کیوسک سےتجاوز کر گئی جبکہ دریائے چناب میں پانی کی آمد میں کمی ہوئی اور ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 48 ہزار 432 کیوسک رہ گئی ہے۔

    چنیوٹ میں ستانوے ہزارکیوسک سیلابی ریلا دریائے چناب میں داخل ہوگیا ہے ، نشیبی بستیوں میں اعلانات کئے جارہے ہیں اور فلڈ ریلیف کیمپس بھی قائم کردئیے گئے ہیں جبکہ متعلقہ محکموں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

    فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائےچناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے، 24گھنٹے میں97 ہزار579کیوسک کاریلا چنیوٹ سے گزرےگا، نشیبی بستیوں میں اعلانات کئے جارہے ہیں اور فلڈ ریلیف کیمپس بھی قائم کردئیے گئے ہیں جبکہ متعلقہ محکموں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہے۔

    ممکنہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے 104 اسکولوں کو وارننگ جاری کی ہے ، انتظامیہ مکمل الرٹ ہے ، خطرے کی صورتحال نہیں۔

    گوجرنوالہ میں دریائے چناب میں ہیڈ خانکی کے مقام پر ایک لاکھ پانچ ہزار کیوسک ،ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد اٹھانوے ہزارکیوسک ریکارڈ کیا گیا، نالہ پھلکوں میں پانی کا بہاؤ چارسوبیس کیوسک، نالہ ایک میں اکیس سوسترکیوسک اور نالہ ڈیک میں پانی کا بہاؤ چھ سو اڑتیس کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    رنگپور میں سیلابی ریلے سے سینکڑوں ایکڑ اراضی دریا برد ہوگئے ہیں ، محکمہ انہار نے خبردار کیا ہے، رنگ پور شہر سے دریائے چناب کا فاصلہ آٹھ سوفٹ رہ گیا ہے جبکہ کٹاؤ کا رخ شہر کی جانب ہونے سے رنگ پور اور جھنگ کے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا۔

  • بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

    بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

    لاہور : مذاکرات سے مکرنے والا بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ دریاؤں کے ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمی چیف کی دھمکی کے بعد بھارتی حکومت نے آبی جارحیت کرتے ہوئے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں پانی چھوڑدیا ، جس کے باعث دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہیں۔

    ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 98 ہزارکیوسک ، ہیڈ خانکی پر پانی کا بہاؤ 35 ہزار، قادرآباد پر 2لاکھ 20ہزار کیوسک جبکہ دریائے چناب میں تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 17 ہزار کیوسک ہے۔

    ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اداروں کوالرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافے سے قصور، بہاولنگر، پاکپتن، اوکاڑہ ، ساہیوال کے علاقوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے جبکہ سیالکوٹ، گجرات،حافظ آباد،چنیوٹ اور جھنگ کےعلاقے بھی متاثرہونے کا خدشہ ہے۔

    مقبوضہ کشمیر سےآنےوالےدریائےجموں اور توی میں بھی پانی کی سطح خطرناک حدتک بلندہوگئی ہے۔

    فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب، دریائے ستلج ، دریائے راوی میں سیلاب سے لاہور، اوکاڑہ، ساہیوال ،ننکانہ صاحب ، ٹوبہ سنگھ اور دیگر علاقوں کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے شہروں میں نشیبی علاقوں اور تینوں دریاؤں کے کناروں پر آبادیوں کو حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال

    دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،  ہیڈ مرالہ کے مقام  پر پانی کی آمد ایک لاکھ11ہزار588 کیوسک ریکارڈ کی گئی  جبکہ  مرالہ کے مقام پر نچلے درجےکا سیلاب ہے۔

    ،فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق  30گھنٹے میں مرالہ کے مقام پر90 ہزار کیوسک اضافی پانی ریکارڈ کیا گیا  جبکہ دریائے جموں توی میں پانی کی آمد16 ہزار156 کیوسک  ہے۔

    دریائے مناورتوی میں پانی کی آمد 2ہزار298 کیوسک ، نالہ ڈیک میں کنگرہ کے مقام پر پانی کی سطح1167 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔

    نالہ ڈیک میں گزشتہ روز  پانی کی آمد20ہزارکیوسک تھی جبکہ  دریائے راوی میں جسر  کے مقام پر پانی کی سطح 19ہزار447کیوسک ہے

    دریائے جموں اور توی میں نچلے درجے کے سیلاب جبکہ دریائے ستلج میں درمیانی درجے کےسیلاب کا اندیشہ ہے۔

  • وزیرِاعظم کوسیلاب سے نقصانات کے حوالے سے رپورٹ پیش

    وزیرِاعظم کوسیلاب سے نقصانات کے حوالے سے رپورٹ پیش

     لاہور: نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ نے پنجاب کے دریاؤں میں فلڈ وارننگ جاری کردی اوروزیراعظم کو سیلاب سے ہونے والےنقصانات کے حوالے سے رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات اورنیشنل ڈیزاسٹرمینیجمنٹ نےفلڈ وارننگ جاری کرتےہوئےدریائےراوی ،چناب ،ستلج اورجہلم میں سیلاب کی پیشگوئی کی ہے، چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر اونچے درجےکا سیلاب ہے، دن گیارہ سےشام پانچ بجے کےدرمیان سات لاکھ کیوسک کاریلہ ہیڈ خانکی اور شام پانچ بجے سے رات گیارہ بجےکے قریب ہیڈ قادرآباد سے گزرے گا۔

    بھارت کی جانب سےبگلہار ڈیم سےچھوڑاجانے والاچھ لاکھ کیوسک کا ریلہ آج پاکستان پہنچے گا، سیالکوٹ، گجرات،گوجرانوالہ ، حافظ آباد ،پنڈی بھٹیاں،چنیوٹ ،سرگودھا،شورکوٹ اورملتان میں بڑے پیمانےپرتباہی کاخدشہ ہے۔

    انتظامیہ کی جانب سے دریائےچناب کے آس پاس تمام شہروں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے کسی بھی ممکنہ صورت حال سےنمٹنےکےلیے تیار رہنے کا حکم دیاگیاہے۔

    دریائے جہلم اوردریائے پونچھ میں بھی اونچےدرجےکا سیلاب ہے، دریا کنارے بسنے والے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔

    آزاد کشمیر، پشاور،مردان،کوہاٹ ،مالا کنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں پی ڈی ایم اے نے ندی نالوں میں طغیانی کےخدشات کےسبب ہائی الرٹ جاری کیا ہے۔

  • ہیڈخانکی کےمقام پرنچلےدرجےکاسیلاب

    ہیڈخانکی کےمقام پرنچلےدرجےکاسیلاب

    گجرانوالہ: ہیڈ خانکی کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب کے پیش نظر متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ کردیا گیا جبکہ ملحقہ علاقوں میں فلڈ وارننگ جاری کردی گئی ہے۔

    ہیڈ خانکی کے مقام پرنچلے درجے کا سیلابی ریلا گزررہا ہے، محکمہ فلڈ کاسٹیگ کے مطابق ہیڈخانکی کے مقام پر ایک لاکھ چالیس ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزررہا ہے، جو کہ نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ توقع ہے کہ آئندہ راتیہاں سے ساڈھے چار لاکھ کیوسک پانی کا ریلا گزرے گا جوکہ اُونچے درجے کا سیلاب ہوگا۔

    گجرانوالہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سیلاب سے خطرے کے پیشِ نظرنہ صرف ملحقہ علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ سیلاب سے متعلقہ تمام محکموں کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے اوران کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔