Tag: Flood Hit Areas

  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض: سندھ حکومت کا اہم فیصلہ

    سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض: سندھ حکومت کا اہم فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کے پھیلاؤ کے پیش نظر اضافی طبی عملہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سندھ حکومت عارضی بنیاد پر میڈیکل آفیسرز اور پیرا میڈکس کی بھرتی کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سیلاب زدہ اضلاع میں وبائی امراض کے پھیلاؤ کے بعد سندھ حکومت نے اضافی طبی عملہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت سیلاب زدہ اضلاع کے لیے 710 ہیلتھ ورکرز بھرتی کرے گی، بھرتی شدہ ہیلتھ ورکرز سندھ کے 12 سیلاب زدہ اضلاع میں تعینات ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت سیلاب زدہ اضلاع میں 300 میڈیکل آفیسرز بھرتی کرے گی، 180 میل اور 120 فی میل میڈیکل آفیسرز بھرتی ہوں گے۔

    اضافی عملے میں 110 اسٹاف نرسز، 130 ویکسی نیٹرز، 110 ہیلتھ ٹیکنیشن اور 60 کمیونٹی مڈ وائفس شامل ہوں گے۔

    میڈیکل آفیسرز اور پیرا میڈکس کی بھرتی رواں ماہ مکمل ہوجائے گی، یہ بھرتیاں عارضی بنیاد پر کی جائیں گی۔

  • وبائی امراض کا شکار بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے لیے اہم فیصلہ

    وبائی امراض کا شکار بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے لیے اہم فیصلہ

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں صحت کی خراب صورتحال کے پیش نظر ڈاکٹرز بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت بلوچستان نے سیلاب زدہ اضلاع کے لیے ڈاکٹرز بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ڈاکٹرز کی بھرتی آئندہ ہفتے مکمل ہو جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں 61 میڈیکل آفیسرز کی بھرتی عارضی بنیاد پر کی جا رہی ہے، 61 مرد اور خواتین میڈیکل آفیسرز 6 ماہ بلوچستان میں تعینات رہیں گے۔

    علاوہ ازیں 25 مرد اور 36 خواتین کنٹریکٹ ڈاکٹرز بھرتی کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم اوز بلوچستان کے سیلاب زدہ اضلاع میں رواں ہفتے جوائننگ دیں گے، بلوچستان حکومت کنٹریکٹ ڈاکٹرز کو گریڈ 17 کی مراعات دے گی۔

    ڈاکٹرز صحبت پور، سبی، نصیر آباد، جھل مگسی، کچھی اور جعفر آباد کے فلڈ کیمپس میں تعینات ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کی تعیناتی صوبے میں صحت کی خراب صورتحال کے پیش نظر کی جارہی ہے، سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا تیزی سے پھیلاؤ جاری ہے۔

  • پاک فوج کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن بھرپور انداز میں جاری

    پاک فوج کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن بھرپور انداز میں جاری

    اسلام آباد: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے 550 سے زائد سیلاب متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن بھرپور انداز میں جاری ہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹرز کی 140 پروازوں کے ذریعے ریسکیو اور ریلیف آپریشن کیا گیا اور 550 سے زائد سیلاب متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔

    گزشتہ 24 گھنٹے میں ہیلی کاپٹرز سے 29 ٹن راشن اور امدادی سامان منتقل کیا گیا۔ 6 ہزار 140 راشن پیکٹس اور 325 خیمے تقسیم کیے گئے، میڈیکل کیمپس میں 5 ہزار 213 مریضوں کا مفت علاج کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فارمیشنز کے متعلقہ علاقوں میں 224 کلیکشن پوائنٹس کام کر رہے ہیں۔

  • وزیر اعظم کا بلوچستان کے لیے 10 ارب روپے کا اعلان

    وزیر اعظم کا بلوچستان کے لیے 10 ارب روپے کا اعلان

    کوئٹہ: وزیر اعظم شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے وفاقی کی طرف سے 10 ارب روپے دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان کے ڈویژن نصیر آباد میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، قائم مقام گورنر میر جان محمد جمالی اور چیف سیکریٹری عبد العزیز عقیلی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کچھی، جھل مگسی اور صحبت پور کا دورہ کیا ہے، ان علاقوں میں ایسا لگ رہا ہے جیسے سمندر بہہ رہا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ متاثر علاقے سندھ اور بلوچستان کے ہیں، تمام فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔ ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے صدور سے بات ہوئی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ وہ بھرپور تعاون کریں گے، ترکی سے 2 جہاز روانہ ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت نے ڈیڑھ ملین پاؤنڈز دینے کا اعلان کیا ہے، مشکل گھڑی میں دوست ممالک سے ملنے والی امداد پر شکر گزار ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کل رات ایک شخص نے مجھے 6 کروڑ روپے دیے اور کہا میرا نام نہیں بتانا، ایک اور گروپ نے 45 کروڑ روپے دیے جو آج وزیر اعظم آفس کے اکاؤنٹ میں آجائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں ہر متاثرہ خاندان کو وفاقی حکومت 25 ہزار روپے دے رہی ہے، کل ملا کر 38 ارب روپے پاکستان میں تقسیم کیے جا رہے ہیں اور یہ اگلے ہفتے تک تقسیم ہوجائیں گے۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ میں وفاق کی طرف سے بزنجو صاحب کی خدمت میں 10 ارب روپے دینے کا اعلان کرتا ہوں۔