Tag: flood situation

  • پنجاب کے دریا بے قابو، سیلابی ریلے آبادی میں داخل، لوگوں کی نقل مکانی جاری

    پنجاب کے دریا بے قابو، سیلابی ریلے آبادی میں داخل، لوگوں کی نقل مکانی جاری

    بھارت کی آبی جارحیت کے نتیجے میں پنجاب کے دریا بے قابو ہوگئے، پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ، مختلف مقامات پر پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔

    اوکاڑہ:

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اوکاڑہ میں دریائے راوی میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا، ماڑی پتن کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے،

    دریائے راوی کے کنارے آباد دیہات سے لوگوں کا انخلا جاری ہے، دیہات میں مساجد سے اعلانات کرکے لوگوں کی محفوظ مقامات پرمنتقلی کا کہا جارہا ہے۔

    ہیڈ بلوکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، پانی کی آمد 73 ہزار کیوسک سے زائد ہوگئی اوکاڑہ کے محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ ہیڈ بلوکی پر پانی کا اخراج 61 ہزار کیوسک سے زائد ہے۔

    اوکاڑہ کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فلڈ کیمپ قائم کر دیئے گئے، عوام سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے اور انتظامیہ سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔

    قادرآباد

    دریائے چناب میں قادرآباد کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 804 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ انہار کے مطابق قادرآباد بیراج پر پانی کا اخراج 2 لاکھ 77 ہزار 592 کیوسک ہے ، سیلابی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ضلعی انتظامیہ ہائی الرٹ ہے، اس کے علاوہ محکمہ انہار اور ریسکیو ادارے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    حویلی لکھا:

    حویلی لکھا کے مقام پر دریائے ستلج میں ہیڈ سیلمانکی پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ہیڈسیلمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 355 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    حویلی لکھا میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا، بیلٹ ایریا میں سیلابی پانی داخل ہوگیا
    جس کے نتیجے میں متعدد دیہات اور بستیاں زیرِ آب آگئیں مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    نقل مکانی شروع کردی گئی ضلعی انتظامیہ امدادی سرگرمیوں میں متحرک ہے سیلابی صورتحال پر ضلعی ادارے ہائی الرٹ ہیں جبکہ مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے

    وزیرآباد :

    وزیرآباد میں بیلہ کے گاؤں نوگراں کا زمینی رابطہ مکمل منقطع ہوگیا، نوگراں کےاطراف دریائے چناب کا پانی داخل ہونا شروع ہوگیا، بیلہ کے گاؤں بہرام میں پولیس و انتظامیہ کے مساجد سےحفاظتی اعلانات کیے جارہے ہیں۔

    عوام کو گاؤں چھوڑ کر فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی جارہی ہے،
    ڈپٹی کمشنر وزیرآباد کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور پاک فوج ہر صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    جلال پور بھٹیاں:

    جلالپوربھٹیاں کے مقام پر دریائے چناب ہیڈ قادر آباد پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ ہیڈ قادرآباد میں پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 892 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ انہار کے مطابق ہیڈ قادرآباد میں اخراج 2 لاکھ 70 ہزار 292 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے، جلالپوربھٹیاں میں سیلابی صورتحال کے سبب ضلعی انتظامیہ کا ہائی الرٹ جاری ہے۔

    سیلابی ریلا دیہات بھون فاضل، محمود پور اور چاہ چورہ میں داخل ہوگیا، متعدد دیہات میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے علاقہ مکینوں کی محفوظ مقامات پر نقل مکانی جاری ہے۔

    لاہور :

    لاہور میں دریائے چناب، ستلج اور راوی میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق ہیڈ مرالہ پر دریائےچناب کا بہاؤ 7 لاکھ 69 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    خانکی بیراج پر پانی کابہاؤ 7 لاکھ 5 ہزارکیوسک تک پہنچ گیا، قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 14ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ مرالہ اور خانکی بیراج پر انتہائی اونچے درجے کاسیلاب ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

  • سعودی عرب میں موسلادھار بارشیں : سیلابی صورتحال کا خدشہ

    ریاض : سعودی عرب میں موسلادھار بارش کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا، گرج چمک کے ساتھ ہونے والی بارش سڑکیں زیر آب آگئیں۔

    مکہ، مدینہ، جدہ اور دیگر شہروں میں اتوار کی شام سے شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ کافی دیر تک رہا جس کے سبب شاہراہوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کے نظام میں خلل پڑا۔

    سعودی سول ڈیفنس اتھارٹی نے شہریوں کو غیرضروری سفر سے اجتناب برتنے کی ہدایت جاری کی ہے جبکہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جدہ، رابغ، الکامل میں بارش کا سلسلہ بدھ تک جاری رہے گا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق قومی مرکز نے بیان میں کہا کہ مکہ مکرمہ، جدہ، الخرمہ، المویہ، تربہ، رنیہ، اضم، میسان، طائف، الکامل، رابغ، خلیص، عسفان، الجموم، بحرہ، اللیث اور الشعیبہ میں موسلا دھار بارش سے سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ موسلا دھار بارش کا سلسلہ مدینہ منورہ، ریجن اور اس کی کمشنریوں تک پھیل جائے گا۔ ریاض، حائل، القصیم، الشرقیہ، حدود شمالیہ اور شمال مشرقی علاقے بھی بارش کی زد میں آئیں گے۔

    اس کے علاوہ الجوف میں بھی بارش ہوگی، سعودی عرب کے شمالی علاقوں پر برفباری کا بھی امکان ہے۔ پیر کی صبح دھند چھائی رہے گی۔

  • گڈو بیراج پر پانی کی سطح کم ہوگئی، درمیانے درجے کا سیلاب

    گڈو بیراج پر پانی کی سطح کم ہوگئی، درمیانے درجے کا سیلاب

    سکھر : سندھ بھر میں سیلابی صورتحال کے بعد دریائے سندھ کے بالائی بیراجوں پر پانی کے بہاؤ میں کمی ہونا شروع ہو گئی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گڈو بیراج پر پانی کی سطح کم ہوکر درمیانے درجے کا سیلاب ہوگیا ہے اور پانی کا بہاؤ سندھ کے آخری کوٹری بیراج پر بڑھنے لگا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حفاظتی بندوں پر پانی کا سخت دباؤ ہے جس سے صورتحال خطرناک ہوسکتی ہے۔ تربیلاپرپانی کی آمد ایک لاکھ76ہزار اور اخراج ایک لاکھ45ہزار200کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    کالا باغ پرپانی کی آمد ایک لاکھ81ہزار711 اور اخراج ایک لاکھ73ہزار711کیوسک جبکہ چشمہ پر پانی کی آمد2 لاکھ28ہزار310 اور اخراج2 لاکھ10ہزار310کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    اس کے علاوہ تونسہ پرپانی کی آمد 2لاکھ18ہزار991 اوراخراج 2 لاکھ 9ہزار491کیوسک ہے اور گڈو بیراج پر پانی کی آمد اور اخراج4لاکھ84ہزار795کیوسک ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سکھربیراج پر پانی کی آمد اوراخراج5لاکھ 44ہزار650کیوسک جبکہ کوٹری بیراج پرپانی کی آمد5 لاکھ84 ہزار691 اخراج5لاکھ72ہزار436کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

  • سیلابی صورتحال : 24 گھنٹوں کے دوران 26 افراد جان سے گئے

    سیلابی صورتحال : 24 گھنٹوں کے دوران 26 افراد جان سے گئے

    اسلام آباد : نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں سیلابی حادثات میں 26افراد جاں بحق اور 11زخمی ہوگئے۔

    اس حوالے سے این ایف آرسی سی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 14جون سے اب تک جاں بحق ہونے والوں کی کل تعداد1290ہو گئی۔

    جاں بحق ہونے والوں میں 570مرد،259خواتین اور453بچے شامل ہیں، مختلف حادثات میں12588افراد زخمی بھی ہوئے۔

    این ایف آرسی سی ترجمان کے مطابق ساگوپل کو ملانے کے لئے دونوں جانب سے کام جاری ہے، سیلاب اور بارشوں کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں ریلوے نیٹ ورک بھی شدید متاثر ہوا ہے۔

    اس کے علاوہ صوبہ بلوچستان میں کوئٹہ تافتان اورکوئٹہ سبی اور سبی سے حبیب کوٹ کئی کلومیٹر تک پانی کھڑے رہنے سے ریلوے ٹریک بند بھی بند کردیا گیا۔

    نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق پنجاب اور سندھ کے درمیان حیدرآباد سے روہڑی اور ملتان تک ریلوے ٹریفک متاثر ہورہی ہے، سندھ میں کوٹری سے لکھی شاہ اور دادو تک ریلوے لائن متاثرہوئی ہے۔

  • کراچی سے اندرون ملک ٹرین آپریشن کب بحال ہوگا؟ اہم خبر آگئی

    کراچی سے اندرون ملک ٹرین آپریشن کب بحال ہوگا؟ اہم خبر آگئی

    کراچی : سندھ اور بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر ملک بھر کا ٹرین آپریشن آج بھی معطل ہے جس کے سبب کراچی کینٹ اسٹیشن بھی ویران ہوگیا۔

    پاکستان ریلوے حکام کے مطابق جب تک ٹریک سے پانی مکمل طور پر صاف نہیں ہوجاتا ٹرین سروس بحال نہیں ہوگی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کا اندرون ملک ٹرین رابطہ 26اگست سے منقطع ہے ٹنڈو آدم سے روہڑی تک متعدد مقامات پر ریلوے ٹریک پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی سے اندرون ملک ٹرین آپریشن مزید 3 دن کے لیےمعطل رہے گا، کراچی سے روہڑی تک سنگل لائن کارگو ٹرین آپریشن شروع کیا گیا ہے۔

    روہڑی سے نوابشاہ تک ڈاؤن ٹریک ابھی تک ٹرین آپریشن کے لیے مرمت نہیں ہوا، پڈعیدن ریلوے اسٹیشن سے بھریاروڈ تک ریلوے ٹریک پر7انچ سے زیادہ پانی موجود ہے۔

    ذرائع کے مطابق دوڑ اور باندھی کے درمیان ریلوے ٹریک پر 5انچ تک پانی جمع ہے جبکہ بوچیری ریلوے یارڈ سے 4کلومیٹر تک ریلوے ٹریک زیرآب ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بوچیری سے نواب شاہ تک متعدد مقامات پر ریلوے ٹریک پر15انچ سے زائد پانی موجود ہے اس کے علاوہ ٹنڈو آدم سے روہڑی تک ٹریک اور اطراف کا علاقہ زیر آب ہے اور سگنل سسٹم بھی کام نہیں کررہا۔

    کراچی کینٹ اسٹیشن پر ویرانی کے باعث مسافروں اور ان کے سامان کا تعاقب کرتے قلی کام نہ ملنے کی وجہ سے پریشان ہیں۔

    پاکستان ریلوے حکام کے مطابق جب تک ٹریک سے پانی مکمل طور پر صاف نہیں ہوجاتا ٹرین سروس بحال نہیں ہوگی۔

  • دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال برقرار

    دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال برقرار

    سکھر : دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال برقرار ہے۔

    دریائےسندھ میں سیلابی صورتحال برقرارہے،مُوسلادھار بارشوں سے پانی کی سطح میں مُسلسل اضافہ ہورہا ہے، دریائے سندھ میں راجن پور کے مقام پر اونچے درجے کا سیلا ب ہے، گڈو بیراج سے تین لاکھ پچیس ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے، سکھر بیراج سے آج بڑا سیلابی ریلا گزرنے کا امکان ہے جبکہ گڈو بیراج سے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں اونچے درجےکا سیلابی ریلا گزرے گا۔

      ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاﺅ دو لاکھ چون ہزارسات سو اور کالا باغ پر تین لاکھ انتیس ہزار کیوسک سے زائد ہے، چشمہ پر پانی کا بہاﺅ تین لاکھ نناوے ہزار کیوسک سے زائد جبکہ تونسہ پر چار لاکھ سینتالیس ہزار کیوسک سے زائد ہے۔

      تربیلاڈیم میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اضافی پانی کےاخراج کیلئے اسپل ویزکھول دیئے گئے ہیں، نوشہرہ کے قریب دریائے کابل میں پانی کی سطح کم ہوگئی ہے، دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کا بہاﺅ پنیسٹھ ہزار نو سو کیوسک سے زائد ہے، صوبہ پنجاب کے دیگر تمام دریا اور ندی نالے معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔

  • پشاور: بارشوں سے دریائے کابل میں پانی کی سطح بلند، الرٹ جاری

    پشاور: بارشوں سے دریائے کابل میں پانی کی سطح بلند، الرٹ جاری

    پشاور:  دریائے کابل میں پانی کی سطح میں اضافے سےسردریاب میں الرٹ جاری کر دیاگیا، سوات میں جاری بارش اور برفباری سے شہری محظوظ ہوتے رہے۔

    پشاور میں دوروز سے جاری بارشوں سے دریائے کابل میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، جس کے بعد سردریاب کی مقامی آبادی کو الرٹ کردیا گیا۔

    دریا میں پانی کی سطح میں اضافے اور محکمہ موسمیات کی جانب سے بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی کے بعد ڈپٹی کمشنر پشاور نے رین الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    موسلادھار بارشوں سے کئی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جبکہ ندی نالوں میں طغیانی سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    محکمہ موسمیات نے پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے بعض مقامات پر مزید بارش کاامکان ظاہر کیا ہے،  ادھرسوات میں بارش اور برفباری کے بعد سیاحوں نے جنت نظیر وادی کا رخ کرلیا ہے۔

  • الطاف حسین کا سیلاب سے ہونیوالے نقصانات پرتشویش کا اظہار

    الطاف حسین کا سیلاب سے ہونیوالے نقصانات پرتشویش کا اظہار

    لندن: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے حالیہ تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے ہونیوالے جانی و مالی نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھاکہ جاگیرداروں اور وڈیروں نےاپنی زمینیں بچانے کیلئےمظلوم اور محروم عوام کو ہلاکت میں ڈال دیا ہے، غریب مظلوموں کی اموات پر عوام شدید رنج وغم میں مبتلا ہیں ۔

    ان کا کہنا تھا کہ  جس طرح فوج دہشتگردوں کیخلاف جنگ اور مصیبت کی گھڑی میں عوام کو ریلیف پہنچانے کا کام کررہی ہے، اس پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں ۔

    الطاف حسین نے پنجاب کے کارکنان کو ہدایت کی وہ متاثرین کی ہرممکن مدد کریں، انہوں نے سیلاب میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا اور مرحومین کی مغفرت کیلئے دعاء کی۔

  • دریائے چناب میں اٹھارہ ہزاری کے مقام پر بند توڑدیا گیا

    دریائے چناب میں اٹھارہ ہزاری کے مقام پر بند توڑدیا گیا

    جھنگ:  دریائے چناب میں تریموں کے مقام پر پانی کا دباؤ مسلسل بڑھنے کے باعث بیراج اور جھنگ شہر کو بچانے کے لیے اٹھارہ ہزاری کے مقام پر بند توڑ دیا گیا ہے۔

    پنجاب بھر میں سیلاب کےمنہ زور ریلے ہر چیز اپنےساتھ بہالےجارہے ہیں اور اپنے پیچھے تباہی کی المناک داستانیں رقم کررہے ہیں، تریموں بیراج سے سات لاکھ کیوسک سے بڑا سیلابی ریلے نے بیراج پر دباؤ بڑھا دیا، جس کے بعد جھنگ شہر اور تریموں بیراج کو محفوظ بنانے کے لئے اٹھارہ ہزاری بند توڑ دیا گیا ہے۔

    بند توڑتے ہی سیلابی ریلہ اٹھارہ ہزاری شہر میں داخل ہوگیا، ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیلاب میں گھیرے تیس ہزار افراد کو پہلے ہی محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔

    ادھرجھنگ بھکرروڈ پر پرانا بائی پاس اور مہلوآنہ پانی میں ڈوب گئے ہیں ،تریموں بیراج سے تقریبا ڈھائی سو کلومیٹر دور ہیڈ پنجند کےمقام پر پانی کا بہاو چھیاسی ہزارنوسو پچپن کیوسک سے تجاوز کرگیا ہے، دریا کی قریبی علاقوں کی آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

    علی پور کے مقام ہیڈ پنجند اور دریا چناب کی مرکزی بند کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہیں، ہنگامی صورتحال کے پیشِ نظر بند توڑنے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔

    ادھر ساہوال میں دریا راوی میں کٹاؤ کا سلسلہ جاری ہے،  سیکڑوں دیہات اور فصلیں دریا برد ہوگئیں ہیں، ضلعی انتظامیہ کیجانب سے ریلیف کیمپ اور میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں، اوکاڑہ میں سیلاب کے باعث آٹھ ہزار ایکڑرقبہ پر مشتمل کھڑی فصیلں زیر آب آگئی۔

    دریائے راوی میں سیلابی ریلے کے باعث فیروزوالا اور نارنگ منڈی کے قریب نالہ ڈیگ میں طغیانی کے باعث چار دیہات میں سیلابی ریلہ داخل ہوگیا، حاجی کوٹ، شانتی، پٹھان کالونی اور رانا ٹاؤن کے علاقے زیر آب آگئے ہیں، سیلاب زدہ علاقوں میں گھیرے لوگوں کی مدد کے لئے پاک فوج کے تازہ دم دستے اپنی ذمے داریاں ادا کررہے ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے بھی متاثرین کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔

  • سیلابی ریلاجنوبی پنجاب میں داخل ، دوافراد بہہ گئے

    سیلابی ریلاجنوبی پنجاب میں داخل ، دوافراد بہہ گئے

    لاہور : بالائی پنجاب میں سیلابی ریلا سینکڑوں دیہات صفحہ ہستی سے مٹانے اور ہزاروں افراد کو بےگھر کرنے کے بعد جنوبی پنجاب میں داخل ہوگیا ہے، ہزاروں افراد اب بھی مختلف علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں، جنہیں نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    پنجاب میں موسلادھار بارشوں اور دریائے چناب اور جہلم میں بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے اضافی پانی نےدریاؤں کو طیش دلادیا اورجب دریا بپھرے تو سینکڑوں دیہات صفحہ ہستی سے مٹا دیئے، سینکڑوں جانور اور ہزاروں ایکٹر کھڑی فصلیں بہہ گئیں، سیلاب کے باعث ڈیڑھ سو دیہات سے شہری علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ مزید سینکڑوں دیہات میں پانی داخل ہوچکا ہے۔

    مختلف علاقوں میں ہزاروں افراد اب بھی پانی میں محصور ہیں، پاک فوج ، مقامی پولیس اور ریسکیو کے جوان محصور افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں، پنڈی بھٹیاں میں گیارہ ہزارافراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، فیروز والا میں رانا ٹاؤن کے علاقہ میں نالے ڈیک میں طغیانی کے باعث پل ڈوب گیا، جس سے فیروزوالا کا دوسرے علاقوں سے زمینی راستہ منقطع ہوگیا ہے۔

    ساہیوال، سیالکوٹ اور جہلم کا بڑا علاقہ بھی زیرآب ہے، فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن نے ہیڈ تریموں میں متوقع سیلاب کے حوالے سے جھنگ، سرگودھا، خوشاب اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کی انتظامیہ کو آگاہ کردیا ہے۔

    دریائے چناب میں چنیوٹ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، چنیوٹ میں خاتون سمیت دو افراد پانی میں بہہ گئے، ناروال میں بھی سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد سات ہوگئی ہے، دریائے چناب میں ہیڈ قادرآباد پر پانی کا بہاؤ آٹھ لاکھ ساٹھ ہزار کیوسک ہے۔

    نہری پانی کا تیز بہاؤ حافظ آباد گوجرنوالا روڈ کا بڑا حصہ بہالے گیا، دریائے راوی میں بھی بلوکی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔