Tag: flood victims

  • مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں، یو اے ای سفیر

    مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں، یو اے ای سفیر

    کراچی : یو اے ای قونصلیٹ میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد الزیبی سے بلوچستان کے صوبائی وزیرداخلہ نے ملاقات کی۔

    ملاقات میں قونصل جنرل بخیت الرومیٹی اور سیکرٹری جنرل یو اے ای ریڈ کریسنٹ حنودالجنیبی کے علاوہ صوبائی وزیر داخلہ، میر ضیاء اللہ لانگو کے ساتھ پی ڈی ایم اے کے افسران بھی موجود تھے۔

    وفد نے پاکستان بالخصوص سندھ اور بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں پر متحدہ عرب امارات کی امداد پر شکریہ ادا کیا۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سفیر امارات حماد الزیبی نے کہا کہ پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث بڑا نقصان ہوا ہے جس کا ہمیں بہت دکھ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں یو اے ای کی حکومت اور پاکستان اور یہاں کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد بلوچستان میں بھی امدادی پروگرام جاری ہے۔

  • امریکا سیلاب زدگان کے لیے مزید 20 ملین ڈالر امداد اور خیمے فراہم کرے گا

    امریکا سیلاب زدگان کے لیے مزید 20 ملین ڈالر امداد اور خیمے فراہم کرے گا

    ہیوسٹن: امریکا سیلاب زدگان کے لیے مزید 20 ملین ڈالر امداد اور خیمے فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ڈیموکریٹ رکن کانگریس اور پاکستان کاکس کی چیئرپرسن شیلا جیکسن لی نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیلاب زدگان کی امداد کے لیے امریکا مزید بیس ملین ڈالرز کی امداد اور 3 لاکھ خیمے فراہم کرے گا۔

    رکن کانگریس شیلا جیکسن نے ہیوسٹن پہنچنے پر پریس کانفرنس کی، جہاں امریکی وفد کا استقبال ڈیموکریٹ رہنما ڈاکٹر آصف ریاض قدیر و دیگر کمیونٹی رہنماؤں نے کیا۔

    پاکستان کے دورے سے واپسی پر ہیوسٹن ایئر پورٹ پر اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شیلا جیکسن نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب زدگان کو امریکا مزید بیس ملین ڈالر کی امداد فراہم کرے گا۔

    امریکا کی سیلاب زدگان کیلیے 3 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد

    پیر کو اسلام آباد میں امریکی کانگریس کی رکن شیلا جیکسن لی کی قیادت میں کانگرس کے ایک وفد نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کی تھی، جس میں انھوں نے کہا کہ امریکا نے پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے اور سیلاب متاثرین کی مشکلات کم کرنے اور تعمیر نو میں مدد دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

  • پاک فضائیہ کا سیلاب متاثرین کے لیے امدادی آپریشن جاری

    پاک فضائیہ کا سیلاب متاثرین کے لیے امدادی آپریشن جاری

    کراچی : آج پورا پاکستان 1965 کی جنگ میں افواج پاکستان کے کارناموں کی یاد میں یومِ دفاع منا رہا ہے۔ اس موقع پر پاک فضائیہ نے پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امداد اور بحالی کی کوششوں کو مزید بڑھانے کے ایک نئے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

    ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق اس تاریخی دن پر ہم اپنے بھائیوں اور بہنوں کو نہیں بھولیں گے، سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کی جانے والی کوششیں ایک نئے جوش اور ولولے کے ساتھ جاری رہیں گی۔

    ضرورت کی اس گھڑی میں پاک فضائیہ سیلاب متاثرین کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ وسائل بروئےکار لا رہی ہے۔

    پاک فضائیہ کی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں سیلاب زدگان کی بحالی کے عمل میں سول انتظامیہ کی دن رات مدد کر رہی ہیں۔

    سیلاب میں پھنسے ہوئے لوگوں کے بحفاظت انخلا، امدادی سامان کی نقل و حمل اور ریسکیو مشنز کے لیے پاک فضائیہ کے ٹرانسپورٹ اور ہیلی کاپٹرز فلیٹ مسلسل محو پرواز ہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاک فضائیہ کی ٹیموں نے ضرورت مند خاندانوں میں 70 خیمے، 16189 پکے ہوئے کھانے کے پیکٹ، 1000 پانی کی بوتلیں اور 2331 بنیادی غذائی اجناس پر مشتمل خشک راشن کے پیکٹ تقسیم کیے۔

    مزید براں مفت خوراک اور رہائش کی فراہمی کے علاوہ پاک فضائیہ کے فیلڈ میڈیکل کیمپوں میں میڈیکل ٹیموں نے 2012 مریضوں کا طبی معائنہ بھی کیا۔

    پاک فضائیہ کے جوان اس قومی بحران کی گھڑی میں وطن کی سالمیت اور ہم وطنوں کے تحفظ کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کو ہمہ وقت تیار ہیں۔

  • سیلاب بھی سیاست کی نذر ہوگیا، متاثرین کو ریلیف کے دعوے دھرے رہ گئے

    سیلاب بھی سیاست کی نذر ہوگیا، متاثرین کو ریلیف کے دعوے دھرے رہ گئے

    متاثرین سیلاب کی حالت زار روز بروز ابتر ہوتی جارہی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات انتہائی ناکافی ہیں، متاثرین نے شکایات کے انبار لگا دیئے۔

    ملک بھر میں سیلاب کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہوچکی ہے، خصوصاً سندھ کی بات کی جائے تو متاثرین کی حالت اتنی خراب ہے کہ انہیں اپنے اہل خانہ کو پالنے کیلئے شدید مشکلات درپیش ہیں۔

    اگر کسی علاقے میں سیلاب کا پانی اتر بھی گیا ہے تو وہاں ایک اور مصیبت نے ڈیرہ ڈال لیا، زہریلے مچھروں کی افزائش اور وبائی امراض پھوٹنے سے متاثرین دہری اذیت کا شکار ہیں۔

    ان متاثرین کے خاندانوں کو حکومت سندھ اور دیگر فلاحی اداروں کی معاونت سے ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا لیکن لگتا ایسا ہے کہ مشکلات نے ابھی بھی ان کا جان نہیں چھوڑی۔

    لاڑکانہ میں سیلاب متاثرین کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہے تاہم قائم کیے جانے والے ریلیف کیمپ میں اس وقت ایک لاکھ سے زائد متاثرین موجود ہیں اس کے علاوہ دیگر اضلاع سے لائے گئے متاثرین بھی یہاں لائے گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرین اپنی حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے پھٹ پڑے اور سندھ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انتظامیہ کی نااہلی کے باعث صرف چند ہزار لوگوں کو امدادی سامان مہیا کیا جاسکا تاہم ساٹھ فیصد سے زائد متاثرین خیموں اور دیگرحکومتی ریلیف سے محروم ہیں۔

    کچھ ایسا ہی حال سکھر کا بھی جہاں کچے کے علاقے سے آئے ہوئے متاثرین سر پر سائبان نہ ہونے کے باعث کڑی دھوپ میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    مقامی لوگوں نے اے آر وائی کو بتایا کہ انتظامیہ ان بے یار و مددگار متاثرین کیلئے کچھ نہیں کررہی ان کو کھانا تو دور کی بات پینے کا پانی تک میسر نہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں بھی سیلاب متاثرین کے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ور مختلف مقامات پر ان کی رہائش کے لیے کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں۔

    ان ہی میں سے ایک کیمپ میمن اسکول، مشرف کالونی ہاکس بے میں بھی قائم کیا گیا ہے جہاں 300 کے قریب لوگ رہائش پذیر ہیں جن میں 81 خواتین، 70 مرد اور 171 بچے ہیں۔

  • سندھ میں سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپوں میں ٹینٹ اسکول قائم کرنے کا آغاز

    سندھ میں سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپوں میں ٹینٹ اسکول قائم کرنے کا آغاز

    کراچی : محکمہ تعلیم سندھ نے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے اقدامات کرتے ہوئے بچوں کی تعلیم کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے صوبہ سندھ میں سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپوں میں ٹینٹ اسکول قائم کرنے کا آغاز کیا جارہا ہے۔

    ابتدائی طور پر وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے عمرکوٹ میں پہلے ٹینٹ اسکول کا افتتاح کردیا، ان کا کہنا تھا کہ ٹینٹ اسکول میں بچوں کی تعلیم کے سلسلے کو جاری رکھا جائے گا۔

    انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سیلاب کے باعث متاثرہ بچوں کی تعلیم متاثر ہونے نہیں دینگے، اس موقع پر انہوں نے سیلاب متاثرہ بچوں کے ساتھ ٹینٹ اسکول میں کچھ وقت گزرا۔

    وزیرتعلیم نے سیکریٹری تعلیم کو سندھ بھر میں قائم ریلیف کیمپوں میں اسکولز قائم کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام نہ اٹھاتے تو 25 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہو جاتے۔

    وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے متعلقہ ڈی سی اور ڈی ای اوز کو ٹینٹ اسکول لگانے اور ان کڑی نگرانی کرنے کا حکم بھی دیا۔

  • بیرون ممالک سے سیلاب متاثرین کے لیے امداد کی آمد کا سلسلہ جاری

    بیرون ممالک سے سیلاب متاثرین کے لیے امداد کی آمد کا سلسلہ جاری

    کراچی : مختلف برادرممالک کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امداد کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، ترکمانستان، متحدہ عرب امارات کے خصوصی طیارے امداد لے کر کراچی پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکمانستان سے خصوصی طیارہ سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان لے کر کراچی پہنچ گیا، ترکمانستان کے سفیر، وزارت خارجہ، این ڈی ایم اے اورپاک فوج کے افسران نے سامان وصول کیا۔ امدادی سامان میں خیمے ،کمبل اور کھانے پینے کی اشیاء شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات سے تیسرا خصوصی طیارہ امدادی سامان لے کر کراچی پہنچ گیا، سندھ کے مشیر رسول بخش چانڈیو اور اماراتی قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے امدادی سامان وصول کیا، امدادی سامان این ڈی ایم اے حکام کے حوالے کردیا گیا۔

    پانچ جہازوں کے ذریعے اماراتی حکومت اور اماراتی ہلال احمر کی طرف سے اقوام متحدہ کے مشن برائے مہاجرین کے تعاون سے کراچی ائیرپورٹ پہنچے۔

    یو اے ای کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزمائش کے مرحلے میں یو اے ای پاکستان کے ساتھ ہے، سیلاب متاثرین کے لیے امدادی کی ترسیل کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اماراتی قوم مشکل گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیررسول بخش چانڈیو نے یو اے ای کے قونصل جنرل کا شکریہ ادا کیا۔

    رسول بخش چانڈیو نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت اور عوام کے تہہ دل سے شکرگزارہیں، متحدہ عرب امارات کی طرف سے امدادی سامان میں خوراک، ادویات اور خیمے شامل ہیں۔

  • پاک بحریہ نے سیلاب متاثرین کو ’ہوور کرافٹس‘ کے ذریعے نکالا

    پاک بحریہ نے سیلاب متاثرین کو ’ہوور کرافٹس‘ کے ذریعے نکالا

    کراچی : پاکستان کے سیلاب متاثرہ مختلف علاقوں میں پاک بحریہ کی امدادی سرگرمیاں تواتر سے جاری ہیں، سیلاب متاثرین کو پاک بحریہ کے ہوور کرافٹس کے ذریعے نکالا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب، سندھ، کے پی کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں متاثرین کی بحالی اور ان کو غذائی اجناس کی فراہمی کے لیے  پاک بحریہ کا امدادی آپریشن جاری ہے۔

    ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ دادو میں سیلابی پانی میں گھرے افراد کے انخلا کے لئے دو ہوور کرافٹس بھی تعینات کیے گئے۔

    ہوورکرافٹ نے خیرپور ناتھن شاہ کے گوٹھ احمد خان چانڈیو سے23 افراد کو نکال کر محفوظ مقام پرمنتقل کیا، پاک بحریہ ہیلی کاپٹرز اور کشتیوں سے بھی سیلاب زدہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچارہی ہے۔

    ترجمان کے مطابق پاک بحریہ کی امدادی ٹیمیں متاثرین کو راشن، طبی امداد، ادویات بھی مہیا کررہی ہیں۔ راجن پور، ڈی آئی خان، میرپورخاص، سکھر، سانگھڑ، سجاول میں بھی ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    ترجمان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پاک بحریہ اس مشکل میں گھرے ہم وطنوں کی مدد کے لئے ہمہ وقت تیار اور پر عزم ہے۔

  • سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے پاک فضائیہ کی کارروائیاں جاری

    سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے پاک فضائیہ کی کارروائیاں جاری

    ترجمان پاک فضائیہ نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے خیبرپختونخوا سندھ، بلوچستان ،جنوبی پنجاب میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    پاک فضائیہ کی ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں وادی نلتر، کے پی اور سندھ کے مختلف شہروں میں سول انتظامیہ کی ہر ممکن مدد کررہی ہیں۔

    مذکورہ ٹیمیں صوبہ بلوچستان،جنوبی پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں متاثرین کی بحالی کیلئے مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر فلاحی کاموں میں مصروف عمل ہیں۔

    ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق ایئروائس مارشل ظفر اسلم اور ایئر آفیسر کمانڈنگ سینٹرل ائیرکمانڈ نے فلڈٖ ریلیف کیمپ کا معائنہ کیا اور اہلکاروں کو ہدایات دیں۔

    اس کے علاوہ ضلع راجن پور میں واقع پی اے ایف فلڈ فلڈٖ ریلیف کیمپ کا بھی معائنہ کیا گیا، گزشتہ 24گھنٹے میں5570پکے ہوئےکھانے کے ڈبے، 1260پانی کی بوتلیں تقسیم کی گئیں۔

    ترجمان پاک فضائیہ کا کہنا ہے کہ امدادی کارروائیوں کے دوران متاثرین میں 2314راشن پیکٹ تقسیم کیے گئے جن میں بنیادی اشیائے خورونوش تھیں۔

    متاثرین کو مفت خوراک اور رہائش فراہم کی جا رہی ہے، اس کے علاوہ فیلڈ میڈیکل کیمپوں میں787مریضوں کا طبی معائنہ بھی کیا گیا۔

  • سیلاب متاثرین کے لیے ملیر پولیس اور انتظامیہ ضلع ملیر کا احسن اقدام

    سیلاب متاثرین کے لیے ملیر پولیس اور انتظامیہ ضلع ملیر کا احسن اقدام

    کراچی: ملیر پولیس نے سیلاب متاثرین کے لیے مثالی اقدام کرتے ہوئے کنڈ جھنڈ اور موئیدان میں 1 ہزار سے زائد متاثرہ خاندانوں میں ایک مہینے کا راش تقسیم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کنڈ جھنڈ اور موئیدان میں 1 ہزار سے زائد سیلاب متاثرہ خاندان موجود ہیں، جن میں ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر اور ڈپٹی کمشنر ملیر ارفان سلام میروانی کی جانب سے ایک مہینے کا راشن تقسیم کیا گیا۔

    شدید بارشوں اور سیلاب کے متاثرین کی امداد کے لیے عرفان بہادر اور ارفان سلام خود کئی روز سے آپریشن میں موجود ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی ٹیم 3 روز قبل سندھ بلوچستان بارڈر کے قریب پہنچی تھی، جہاں ضلعی انتظامیہ اور ضلع ملیر پولیس کے مشترکہ تعاون سے سیلاب متاثرین کے لیے فری میڈیکل کیمپ لگایا گیا ہے، جس سے اب تک 2 ہزار سے زائد افراد مستفید ہو چکے ہیں۔

    ترجمان کراچی پولیس کے مطابق کنڈ جھنڈ اور موئیدان میں شدید بارشیں اور سیلابی صورت حال ہے، جس کے بعد حکومت کی جانب سے ان دونوں علاقوں کو آفت ذدہ قرار دیا گیا۔

    دوسری جانب ڈی ایم سی اور ڈی سی ملیر کے مشترکہ تعان سے ہیوی مشینری کے ذریعے سڑکوں کو آمد و رفت کے لیے جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان ضلع ملیر پولیس کا کہنا ہے کہ قدرتی آفت سے نبرد آزما خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، ضلع ملیر پولیس اور ضلعی انتظامیہ ہر ممکن وسائل کو بروئے کار لا کر آزمائش کی اس گھڑی میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

  • کور کمانڈر لاہور کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کیلئے امدادی کیمپس قائم

    کور کمانڈر لاہور کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کیلئے امدادی کیمپس قائم

    لاہور : کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل محمد عبدالعزیز کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے 17 مختلف مقامات پر امدادی کیمپس قائم کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل محمد عبدالعزیز کی ہدایت پر امدادی کیمپس قائم کردیئے گئے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ لاہور ڈویژن میں پاک آرمی اور پنجاب رینجرز نے 17 مختلف مقامات پر سیلاب زدگان کے لئے امدادی کیمپس لگائے گئے ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق سیلاب متاثرین کیلئےامدادی کیمپس فورٹرس سٹیڈیم، صدر، والٹن، جوہر ٹاؤن، گریٹر اقبال پارک، بیدیاں روڈ، ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی، لبرٹی، قصور، شیخوپورہ اور چونیاں کے مقام پر قائم کئے گئے ہیں۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کمیپس میں عوام سیلاب متاثرین کے لئے کیمپس میں عطیات جمع کر وا رہی ہے، عطیات میں خوراک، ادویات، پینے کا پانی، دریاں، کمبل، مچھر دانیاں اور گرم کپڑے شامل ہیں۔

    پاک آرمی اور پنجاب رینجرز کے جوان متاثرین تک عطیات کی ترسیل کے لئے دن رات مصروف عمل ہیں۔

    پاک فوج بلوچستان ، سندھ، کے پی کے اور جنوبی پنجاب کے متاثرین تک ترسیل بھی یقینی بنا رہی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ عوام ضرورت کی اس گھڑی میں دل کھول کر عطیات دیں اور متاثرین کو ریلیف پہنچائیں۔