Tag: flood

  • سعودی عرب، کویت، اردن میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے تباہی، درجنوں افراد جاں بحق

    سعودی عرب، کویت، اردن میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے تباہی، درجنوں افراد جاں بحق

    ریاض: سعودی عرب، کویت، اردن میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی جس کے باعث درجنوں افراد جاں بحق ہوگئے اور نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں شدید بارشوں کے باعث تیس افراد جان سے گئے اور نظام زندگی مفلوج ہے، دارالحکومت ریاض اور جدہ میں طوفانی بارشوں سے سیلابی پانی گھروں اور عمارتوں میں داخل ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سیکڑوں گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔

    دوسری جانب کویت میں شدید بارشوں سے نظام زندگی متاثر ہوا، کئی گھر اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

    ذرائع کے مطابق شدید بارشوں کے باعث ایک شخص ہلاک ہوگیا۔

    اردن میں سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں بارہ افراد لقمہ اجل بن گئے، اردن میں دو ہفتوں سے جاری بارشوں سے درجنوں افراد لاپتہ ہوگئے ہیں۔

    سعودی عرب :شدید بارشیں، مختلف حادثات میں بچوں سمیت12 افراد ہلاک

    خیال رہے کہ نومبر 2015 میں سعودی عرب میں شدید بارشوں سے مختلف حادثات و واقعات میں بچوں سمیت بارہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ مختلف شہروں میں بارشوں نے تباہی مچا دی تھی، کئی افراد سیلابی پانی میں بہہ کر جاں بحق ہوئے جبکہ تین افراد کرنٹ لگنے سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

    علاوہ ازیں 6 بچے صوبہ یانگو میں اور جدہ کے مضافات میں ژالہ باری سے ہلاک ہوئے تھے۔

  • فرانس: سیلاب نے تباہی مچادی، 10 افراد ہلاک، متعدد زخمی

    فرانس: سیلاب نے تباہی مچادی، 10 افراد ہلاک، متعدد زخمی

    پیرس: فرانس کے شمالی حصے میں آنے والے سیلاب کے باعث دس افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے اور نظام زندگی بھی درہم برہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے شمالی حصے میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب نے دس افراد کی جانیں لے لیں، جبکہ متعدد زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹریب نامی سیلابی ریلہ سات میٹر تک بلند تھا جس کے باعث شمالی حصے میں آنے والے علاقے شدید متاثر ہوئے اور نظام زندگی بھی درہم برہم ہے۔

    حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو ریسکیو کرنے کے لیے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں، جبکہ ہیلی کاپٹرز کی مدد سے بھی ریسکیو کا کام لیا جارہا ہے۔

    فرانس میں طوفانی بارشیں اور سیلاب، 2 افراد ہلاک

    حکام کا کہنا ہے کہ یہ 1891ء کے بعد بدترین سیلابی ریلہ تھا، متاثرہ علاقوں میں محض چند گھنٹوں کے اندر اتنی بارش ہوئی جو عام طور پر تین ماہ سے زائد عرصے میں ہوتی ہے۔

    متاثرہ علاقوں میں تمام اسکول اور ادارے بند کر دیے گئے ہیں، ٹریفک کا نظام بری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال جون میں فرانس کے مختلف شہروں میں طوفانی بارشیں اور سیلاب کے باعث متعدد رہائشی عمارتیں متاثر جبکہ دو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    رواں سال فرانس میں ہی اپریل 26 تاریخ کو 6 سالہ لڑکی شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث ہلاک ہوگئی تھی جس کی لاش درخت کی شاخوں کے درمیان سے برآمد ہوئی تھی۔

  • سیلاب سے تحفظ دینے والا پارک

    سیلاب سے تحفظ دینے والا پارک

    بنکاک: تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں ایسا پارک بنایا گیا ہے جو کسی متوقع سیلاب کی صورت میں شہر کو کم سے کم نقصان پہنچنے کا سبب بن سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق جنوب مشرقی ایشائی شہروں میں خطرناک بارشوں کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے سیلابوں کا خطرہ ہے۔ گزشتہ دنوں انڈونیشیا میں بھی خوفناک زلزلہ آیا جس کے بعد سونامی نے بھی شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    بنکاک میں قائم اس پارک میں ایسے زمین دوز ٹینک بنائے گئے ہیں جن میں بارشوں کا اضافی پانی محفوظ ہوسکتا ہے۔ یہ ٹینک 38 لاکھ لیٹر پانی محفوظ کر سکتے ہیں۔

    ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سنہ 2040 تک عالمی درجہ حرارت میں 2 فیصد اضافہ نہ بھی ہوا تب بھی سمندر کی سطح میں 20 سینٹی میٹر اضافہ ہوجائے گا جس سے دنیا کے ہر خطے میں سیلابوں کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیلابی پانی سے بھرے ہوئے شہر ایک معمول کی صورتحال بھی اختیار کرسکتے ہیں۔

    دوسری جانب بنکاک کے غرق آب ہوجانے کا خدشہ بھی ہے جس کی وجہ سطح سمندر میں اضافے کے ساتھ ساتھ پینے کے لیے زیر زمین پانی کا استعمال کیا جانا بھی ہے جس سے شہر کے دھنسنے کے امکانات ہیں۔

    تحقیقی رپورٹس کے مطابق سنہ 2050 تک بنکاک میں سیلاب کا خطرہ 4 گنا بڑھ جائے گا۔

  • شمالی کوریا: سیلاب نے تباہی مچادی، 76 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

    شمالی کوریا: سیلاب نے تباہی مچادی، 76 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا میں سیلاب نے تباہی مچادی جس کے باعث 76 افراد ہلاک جبکہ درجنوں لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی اور جنوبی ہوانگھائی صوبوں میں شدید بارشوں کے سبب آنے والے سیلاب نے نظام زندگی درہم برہم کردی جس کے باعث پچھتر افراد کی ہلاکتیں ہوئیں اور متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی جس کے سبب 800 سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

    قدرتی آفت کے باعث ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں کی بھی ہے، تاہم حکام کی جانب سے سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    شمالی کوریا میں سیلاب،133افراد ہلاک

    اس سے قبل 2016 میں بھی شمالی کوریا کو سیلابی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا تھا، قدرتی آفت کے باعث 130 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا میں 2012 میں سیلاب کے باعث کم و بیش 150 افراد ہلاک اور بہت سے بے گھر ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ مذکورہ سیلاب کے نتیجے میں 35 ہزار کے قریب گھروں کو نقصان پہنچا تھا، جن میں سے بیشتر مکمل طور پر تباہ ہوئے، 8 ہزار سے زائد عمارتیں شدید متاثر ہوئے تھے، جب کہ علاقے میں روڈ، مواصلات اور دیگر نظام زندگی مکمل طور مفلوج ہوگیا تھا۔

  • دبئی : بھارتی لڑکیوں نے کپ کیک فروخت کرکے رقم کیرالہ فنڈ میں جمع کردی

    دبئی : بھارتی لڑکیوں نے کپ کیک فروخت کرکے رقم کیرالہ فنڈ میں جمع کردی

    دبئی : متحدہ عرب امارات کی رہائشی دو  بھارتی لڑکیوں نے سات روز تک کپ کیک فروخت کرکے رقم کیرالہ سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے وزیراعلیٰ ریلیف فنڈ میں جمع کروا دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں مقیم دو بھارتی نژاد کم عمر بہنوں نے سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثرہ جنوب بھارتی ریاست کیرالہ میں سیلاب متاثرین کے لیے ایک ہفتہ کپ کیک فروخت کرکے رقم عطیہ کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں بھارتی لڑکیوں کو دیکھ کر دبئی میں مقیم متعدد طالب علموں اور اساتذہ کی جانب سے کیرالہ کے سیلاب متاثرین کے لیے چندہ جمع کیا جارہا ہے۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دبئی کے صفا کمیونٹی اسکول کے گریڈ 5 میں زیر تعلیم ’9 سالہ کرشنا اور 7 سالہ میرایا راجہ گوپالن‘ نے اپنے طریقے سے سیلاب متاثرین کی معاونت کے لیے رقم جمع کی اور اپنے والدین کے ذریعے وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ میں بھیج دی۔

     

    بھارتی بہنوں کی والدہ کا کہنا ہے کہ ’میری دونوں بیٹیاں کیرالہ میں سیلاب سے متاثر ہونے والے ہزاروں افراد کی امداد کے لیے کچھ کرنا چاہتی تھی، پھر انہوں نے امدادی رقم کی جمع آوری کے لیے کپ کیک بناکر فروخت کرنا شروع کردیئے۔

    بھارتی لڑکیوں کی والدہ میگا کپور نے میڈیا کو بتایا کہ ’میری بیٹیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 175 کپ کیک تیار کیے اور اپنی گرمی کی چھٹیوں کے سات روز سیکڑوں گھروں پر جاکر کیک فروخت کرنے میں گزار دیئے۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا تھا کہ سات روز تک گھر گھر جاکر کیک فروخت کرکے  جمع ہونے والی 3 ہزار درہم (58 ہزار بھارتی روہے) کی رقم کیرالہ کے سیلاب متاثرین کے لیے بھیج دی۔

  • کیرالا میں سیلاب، بھارت نے قطری اور اماراتی امداد کو ٹھکرا دیا

    کیرالا میں سیلاب، بھارت نے قطری اور اماراتی امداد کو ٹھکرا دیا

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کیرالا میں سیلاب کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہے، جبکہ حکام نے قطری اور اماراتی امداد کو بھی ٹھکرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست کیرالا میں شدید بارشوں سے سیلاب کے باعث تباہ کاریاں ہیں جبکہ امداد کی مد میں دی جانے والی قطری اور اماراتی رقم بھی حکام نے مسترد کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسی ہفتے متحدہ عراب امارات نے ایک سو ملین جب کہ قطر نے پانچ ملین ڈالر امداد کی پیشکش کی تھی جسے نئی دہلی حکام نے نہ لیتے ہوئے ٹھکرا دیا۔

    بھارتی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اور یہ مطالبہ بھی سامنے آیا ہے کہ جنوبی ریاست کیرالا کے عوام کو درپیش تکلیف دہ حالات کو فوری طور پر بہتر بنایا جائے۔

    بھارتی ریاست کیرالا میں سیلاب، 106 افراد ہلاک، لاکھوں بے گھر

    اپوزیشن کی جانب سے یہ بھی موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایک جانب ریاست میں تباہ کاریاں ہیں تو دوسری جانب حکومت نے بیرونی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، حکام فوری طور پر حالات کو معمول پر لائے، اور جو مسائل ہیں اسے فوری طور پر حل کیے جائیں۔

    خیال رہے کہ بھارتی ریاست کیرالا میں سیلاب نے بڑے پیمانے پر املاک کو بھی نقصان پہنچایا جب کہ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، اور بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ دو سو ارب روپے لگایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ حکام کی جانب سے سیلاب کے باعث 106 افراد کی ہلاکتوں سمیت لاکھوں افراد کے بے گھر ہونے کی بھی تصدیق کردی گئی ہے، انتظامیہ نے بھرپور اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔

  • بھارتی ریاست کیرالا میں سیلاب، 106 افراد ہلاک، لاکھوں بے گھر

    بھارتی ریاست کیرالا میں سیلاب، 106 افراد ہلاک، لاکھوں بے گھر

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کیرالا میں مون سون کی بارشوں کے باعث پیدا ہونے والی سنگین سیلابی صورت حال کے نتیجے میں 106 افراد ہلاک جبکہ لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کیرالا میں اس وقت سنگین سیلابی صورت حال کا سامنا ہے جس کے باعث سینکڑوں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوئے اور نظام زندگی بھی درہم برہم ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حکام کی جانب سے 106 افراد کی ہلاکتوں سمیت لاکھوں افراد کے بے گھر ہونے کی بھی تصدیق کردی گئی ہے، انتظامیہ نے بھرپور اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    ریاست کیرالا میں وقفے وقفے سے ہونے والی موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں سبھی دریا، ندی اور نالے اُبل پڑے ہیں اور سیلابی ریلے تباہی و بربادی پھیلاتے ہوئے آگے بڑھتے چلے جا رہے ہیں۔


    بھارت میں حالیہ بارشوں نے تباہی مچادی، تقریباً 550 افراد ہلاک ہوئے


    دوسری جانب ریاستی انتظامیہ نے اب تک ایک لاکھ 47 ہزار افراد کو امدادی خیموں میں پناہ دی ہے، پوری ریاست میں تیرہ سو سے زائد بے گھر افراد کے عارضی کیمپ بنائے گئے ہیں۔

    علاوہ ازیں کئی شہروں، قصبوں اور دیہات میں چھتوں پر بیٹھے ہوئے بے گھر لوگ امداد کے منتظر ہیں، امدادی کارروائیوں میں بھارتی فوج بھی مدد فراہم کر رہی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے بھارت کے شمال مشرقی حصے میں مون سون کی شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات کے باعث کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے تھے، شدید بارشوں نے جن ریاستوں میں تباہی مچائی تھی ان میں مہاراشٹرا، آسام، اترا کھنڈ، مغربی بنگال، گجرات اور منی پور شامل تھے۔

  • پنجاب اور کے پی کے میں شدید بارشیں، سیلابی صورتحال، بند میں شگاف پڑگیا

    پنجاب اور کے پی کے میں شدید بارشیں، سیلابی صورتحال، بند میں شگاف پڑگیا

    لاہور/پشاور: خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورت حال کا سامنا ہے، جبکہ نالہ ڈیک کے بند میں شگاف پڑگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف علاقوں میں رم جھم اور تیز بارشیں ہوئیں، جبکہ نالہ ڈیک میں سیلاب سے بند میں شگاف پڑگیا۔

    دوسری جانب مری میں شدید بارشوں کے باعث تین مقامات پرلینڈ سلائیڈنگ ہوئیں، اور ٹریفک کی روانی بھی بری طرح متاثر دکھائی دی۔

    علاوہ ازیں خیبرپختونخواہ میں بھی موسلا دھار بارشیں ہوئیں جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے، مانسہرہ میں دریائے کنہار میں سیلاب اور طغیانی کے باعث درخت اکھڑ گئے۔


    پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں بارشیں اور آندھی، 7 افراد ہلاک


    قبل ازیں خیبرپختونخوا اور پنجاب کے مختلف شہروں میں دو ماہ قبل باشیں ہوئی تھیں جس کے باعث مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے سے پانچ افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ پنجاب میں دو روز سے مسلسل جاری رہنے والی طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی تھی، مختلف حادثات و واقعات میں 15 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوئے تھے۔

    مذکورہ بارش کے باعث شہر کی کئی اہم شاہراہیں اور گلیاں ندی نالوں کامنظر پیش کررہی تھیں، گھروں میں بھی تین تین فٹ پانی جمع ہوگیا تھا اور نکاسی آب کے مناسب انتظامات نہ ہونے پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • پیرس میں دریا بھپرگیا‘ متعدد علاقے زیرِ آب

    پیرس میں دریا بھپرگیا‘ متعدد علاقے زیرِ آب

    پیرس : فرانس کے درالحکومت پیرس سے گزرتا ہوا دریا آپے سے باہر ہوگیا ہے‘ ملحقہ علاقوں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے وسیع پیمانے پر سیلاب کا خطرہ منڈلانے لگا ہے ‘ نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے ہیں اور شہریوں کووارننگ جاری کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خوشبؤں کے شہر پیرس سے گزرنےو الے دریائے سین میں ان دنوں موسلاد ھار بارشوں کے سبب طغیانی کی صورتِ حال ہے ‘ دریا آج کسی بھی وقت 5.95 میٹر( 17 فٹ ) اونچائی تک پہنچ جائے گا جس کے سبب مزید کئی علاقے زیرِ آب آجائیں گے۔

    سیلاب کے خطرے کے پیش نظر پیرس کے پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے وارننگ جاری کردی گئی ہے۔ پانی شہری علاقوں میں آجانے کے سبب ٹرین سروس مبھی متاثر ہورہی ہے جبکہ دریا سے ملحقہ لوور میوزیم اور ایفل ٹاور سمیت مشہور سیاحتی مقامات اکتیس جنوری تک بند کردئیے گئے ہیں۔

    پولیس ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ دریا ئے سین میں پانی کی سطح 6.2 میٹر (20 فٹ) تک بڑھنے کا امکان ہے۔ دریا کنارے آباد رہائشی آبادیاں خالی کرانے کا سلسلہ جاری ہے ۔ اب تک ریسکیو اہلکار ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ اسی دریا میں سال 2016 میں آنے والے سیلاب کے سبب میوزیم کو اپنے نوادرات منتقل کرنا پڑگئے تھے‘ جبکہ ہزاروں افراد کو اس سیلاب کی وجہ سے اپنے گھر چھوڑنا پڑے تھے۔‘

    اس موقع پر پیرس کے نائب میئر کولمبے بروسل نے امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ شہر نے اپنی ماضی کی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا ہے‘ لیکن ماحولیاتی تبدیلیوں سے نبرد آزما ہونے کے لیے ہمیں ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔ دو سال سے کم عرصے میں آنے والے سیلاب بتارہے ہیں کہ ہمیں بدلنا ہوگا اور شہر کو دریا کی مرضی سے تعمیر کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں سنجیدگی سے سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی محض ایک لفظ نہیں بلکہ حقیقت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • طوفان نیٹ‘ امریکا کی جنوبی ریاستوں سے ٹکرا گیا

    طوفان نیٹ‘ امریکا کی جنوبی ریاستوں سے ٹکرا گیا

    واشنگٹن : وسطی امریکا اور گلف کوسٹ میں تباہی مچانے کے بعد نیٹ نامی طوفان امریکا کی جنوبی ریاستوں سے ٹکرا گیا‘ کیٹگری ون کے حامل طوفان سے لوزیانا میں سمندر بپھر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹ نامی اس طوفان کے سبب امریکی ریاست ریاست الباما،لوزیانا اور مسی سیپی میں تیز بارشوں کے بعد نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے‘ طوفان کے باعث ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    امریکی محکمہ موسمیات کےمطابق نیٹ طوفان کے سبب 85 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں اور 10 انچ بارش ہوسکتی ہے‘ اس طوفان کو پہلےدرجے یا کیٹیگری ون کا طوفان قرار دیا گیا ہے۔

    مشرق سے مغرب تک تباہ کن سیلاب اورطوفان، یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے؟* 

    لوزیانا کے نشیب میں واقع علاقے پہلے ہی زیرِ آب آچکے ہیں اور وہاں کے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں‘ اورلینز کے پمپنگ سسٹم کے بارے میں بھی تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے جو ماہ اگست میں آنے والے طوفان میں ناکارہ ہوکر رہ گیا تھا۔

    دریائے مسی سیپی میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے اطراف کی چھ کائونٹیز میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔امریکی محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان سے ریاست فلوریڈا کے متاثر ہونے کا بھی خطرہ ہے۔

    لوزیانا‘ مسی سیپی اور الابامہ کے گورنروں نے اسٹیٹ ایمرجنسی نافذ کردی ہے‘ یہ تینوں ریاستیں اس موسم میں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں‘ کہا جارہا ہے کہ نیٹ ‘ سنہ 2005 میں آنے والے کترینہ نامی طوفان کے بعد اب تک کا سب سے طاقتور طوفان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔