Tag: flood

  • کراچی میں سیلاب کا خطرہ، بچاؤ کیسے ممکن؟

    کراچی میں سیلاب کا خطرہ، بچاؤ کیسے ممکن؟

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں محکمہ موسمیات نے موسلا دھار بارشوں کے سبب اربن فلڈ کے خطرے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے آئندہ 2 روز میں ہونے والی بارشوں کے پیش نظر اربن فلڈ (شہری سیلاب) کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں اتنی بارشیں کیوں ہونے لگیں؟

    اربن فلڈ کیا ہے؟

    عام سیلاب اور شہری سیلاب (اربن فلڈ) میں کیا فرق ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ماہر ماحولیات رفیع الحق نے بتایا کہ عام سیلاب اس وقت آتا ہے جب کسی دریا یا نالے کے کنارے بھر جائیں، پانی ابل پڑے اور آس پاس کی آبادیاں زیر آب آجائیں۔ یہ ایک قدرتی عمل اور قدرتی آفت ہے۔

    تاہم ان کے مطابق اربن فلڈ ناقص شہری منصوبہ بندی کے باعث رونما ہوتا ہے اور یہ سراسر انسانی ہاتھوں کی کارستانی ہے۔

    انہوں نے مثال دیتے ہوئے بتایا، ’جہاں کہیں سڑکوں پر نشیب واقع تھا اور پانی بہہ کر ایک طرف ہو جاتا تھا، وہاں کوئی رکاوٹ کھڑی کردی گئی یا اسپیڈ بریکر بنا دیا گیا جس کے باعث پانی کی آمد و رفت رک گئی۔ اب جب اس جگہ پر بے تحاشہ پانی کھڑا ہوجائے گا تو وہ مقام زیر آب آجائے گا‘۔

    انہوں نے کہا کہ پورے شہر میں بغیر کسی منصوبہ بندی کے پھیلاؤ جاری ہے، کہیں نہر ہے، نالہ ہے یا دریا ہے وہاں گھر بنا کر پانی کا بہاؤ روک دیا گیا۔ ’پورا شہر کچرے سے اٹا ہوا ہے، نکاسی آب کے ذرائع کچرے سے بھرے پڑے ہیں، ایسی صورت میں پانی جمع ہو کر شہر میں سیلاب ہی لاسکتا ہے‘۔

    کراچی کا گجر نالہ

    رفیع الحق نے بتایا کہ اربن فلڈ آنے کی ایک وجہ درختوں کا نہ ہونا بھی ہے کیونکہ درخت کسی مقام کی مٹی کو تھام کر رکھتے ہیں یوں زمین کے اوپر کوئی بڑا نقصان نہیں ہونے پاتا، ’لیکن ہم نے درختوں کو بھی کاٹ دیا، پورا شہر عمارتوں کا جنگل بن چکا ہے‘۔

    مستقبل کو مدنظر رکھنا ضروری

    رفیع الحق کا کہنا تھا کہ اب بدلتے ہوئے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے شہری منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔ ’بظاہر سعودی دارالحکومت ریاض بہت منصوبہ بندی سے بنایا ہوا شہر ہے لیکن جب وہاں غیر معمولی بارشیں ہوئیں تو شہر میں سیلاب آگیا اور پورا شہر زیر آب آگیا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے سائنسی بنیادوں پر طویل المدتی منصوبہ بندی نہیں کی۔ ان کے خیال میں کم بارشیں ساری زندگی ہوتی رہیں گی‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’پہلے کراچی میں بارش کی چھینٹ پڑنے کی دیر تھی کہ اسکول اور دفاتر میں چھٹیاں ہوجایا کرتی تھیں اور لوگ خوشی خوشی بارش کا لطف اٹھانے سڑکوں پر نکل آیا کرتے تھے، لیکن اب یہ حال ہے کہ بارشیں ہوتے ہی ہلاکتوں اور تباہ کاریوں کی خبریں سامنے آتی ہیں‘۔

    انہوں نے ایک بار پھر موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اب ہر وقت ہر قسم کے حالات سے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ صحرا میں برف باری ہو یا خشک ترین شہروں میں بارشوں اور سیلابوں کا آنا، اب ہر جگہ کے لوگوں کو، ہر قسم کے موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔

    تحفظ کیسے ممکن ہے؟

    رفیع الحق نے ارلی وارننگ یعنی قبل از وقت انتباہ کی اہمیت بتاتے ہوئے کہا کہ یہ اسی صورت میں فائدہ مند ہوسکتی ہیں جب ان پر عمل کر کے آنے والے وقت سے نمٹنے کے لیے تیاری کرلی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کراچی میں بارش شروع ہونے سے قبل ہنگامی بنیادوں پر کسی حد تک صفائی کر کے نکاسی آب کے راستوں کو بحال کردیا جائے تو آنے والے سیلاب کا خدشہ خاصی حد تک کم ہوجائے گا۔

    یاد رہے کہ محکمہ موسمیات نے کراچی کے علاوہ سندھ کے دیگر ساحلی علاقوں میں بھی بارش کی پیشگوئی کی ہے۔ بدھ سے جمعہ تک ٹھٹہ، بدین، سجاول، مٹھی، تھر پارکر اور نواب شاہ میں بھی بارش کا امکان ہے۔

  • بھارت میں مون سون بارشوں سے خوفناک سیلاب، 76 افراد ہلاک

    بھارت میں مون سون بارشوں سے خوفناک سیلاب، 76 افراد ہلاک

    نئی دہلی: بھارت میں مون سون بارشوں نے قیامت برپا کردی۔ مون سون بارشوں کے باعث آنے والے خوفناک سیلاب نے 76 افراد کی جانیں نگل لیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر اروناچل پردیش، آسام، اڑیسہ اور بہار کی ریاستیں ہوئی ہیں۔ صرف ریاست آسام میں 60 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد بڑے پیمانے پر امدادی کام شروع کردیا گیا ہے۔

    آسام کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ریاست کے 21 اضلاع میں 118 ریلیف کیمپس قائم کردیے گئے ہیں۔

    سیلاب سے متاثرہ تمام ریاستوں میں بجلی معطل ہوگئی ہے جبکہ ریلوے سمیت دیگر آمد و رفت کے ذرائع بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

    ادھر بھارتی ریاست گجرات کے ایک حکومتی عہدیدار پنکج کمار کے مطابق ریاست میں سیلاب سے 11 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 4 افراد لاپتہ بھی ہیں۔

    دوسری جانب ارونا چل پردیش میں سیلاب کے ساتھ لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    مرکزی حکومت نے امدادی کاموں کے لیے فوج کو طلب کرلیا ہے۔


  • پنجاب کے نواحی علاقوں میں سیلاب، تیار فصلیں زیر آب آگئیں

    پنجاب کے نواحی علاقوں میں سیلاب، تیار فصلیں زیر آب آگئیں

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہروں جھنگ اور بہاولپور کے نواحی علاقوں میں سیلاب نے تباہی مچا دی۔ کئی دیہاتوں میں پانی داخل ہونے سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

    ملک بھر میں ہونے والی مون سون کی بارشوں کے بعد پنجاب میں سیلاب نے تباہی مچانا شروع کردی۔

    پانی کے بہاؤ اور دریاؤں کی سطح میں اضافہ ہوا تو بہاولپور میں ہیڈ سمہ سٹہ کے قریب کینال سکس ایل برانچ میں 20 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا۔ سینکٹروں ایکڑ پر پھیلی کپاس کی فصل زیر آب آگئی۔

    بہاولپور کی بستی سپرواں اور ڈھورے وال کی آبادی میں بھی پانی داخل ہونے سے کچے پکے مکان شدید متاثر ہوئے۔

    جھنگ میں بھی ڈیڑھ لاکھ کیوسک کے ریلے نے نواحی علاقوں میں تباہی مچادی۔

    کئی علاقوں میں دریا کے کٹاؤ کے باعث لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سیلاب کے پیش نظر انتظامیہ نے کوئی اقدامات نہیں کیے۔

    یاد رہے کہ مون سون کی بارشیں شروع ہونے کے بعد انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ پنجاب میں سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں، تاہم گزشتہ 2 روز میں پنجاب کے کئی نواحی علاقے اور دیہات سیلاب سے متاثر ہوچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: طوفانی بارشوں کے بعد پنجاب میں سیلاب کا خطرہ

    گزشتہ روز رنگ پور میں دریائے چناب کی نشیبی بستیوں کے لیے کروڑوں روپے کی لاگت سے بنائے جانے والے بندوں میں جگہ جگہ گڑھے پڑ گئے جس سے پانی آبادی میں داخل ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

    چنیوٹ میں بھی سیلابی ریلے سے 15 سے زائد گاؤں متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    سیلابی ریلوں نے تیار فصلوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے جس سے غذا کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔


  • ہرنائی سیلابی ریلے سے 7 افراد ہلاک، 11 افراد لاپتہ

    ہرنائی سیلابی ریلے سے 7 افراد ہلاک، 11 افراد لاپتہ

    زیارت : دو روز سے مسلسل بارشوں کے باعث بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں سیلابی ریلے نے تباہی مچادی جس کے باعث 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں سیلابی ریلا داخل ہونے سے متعدد مکانات تباہ جبکہ پانی کے تیز بہاؤ میں کئی گاڑیاں بہہ گئی، سیلابی ریلا گزشتہ رات ہرنائی میں داخل ہوا جس کے باعث گھروں میں سوئے ہوئے کئی افراد ریلے میں بہہ گئے، ریسکیو حکام کے مطابق اب تک 7 افراد جاں بحق اور 11 افراد لاپتہ ہوئے ہیں جبکہ 3 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔

    صوبائی اور ضلعی انتظامیہ نے ہرنائی میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور ڈاکٹرز کی ٹیم سمیت ریسکیو اداروں نے کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ کوئٹہ کے سول اسپتال کی انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے اب تک 4 لاشیں لائیں گئی ہیں جن کی شناخت ہوگئی ہے۔

    اسپتال منتقل کی گئی لاشوں کی شناخت 2 مقامی صحافیوں سمیت مزید دو افراد کی ہیں جنہیں ابتدائی پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔ صوبائی حکومت کی جانب سے متاثرین کے لیے امدادی پیکج کا اعلان بھی کیا گیا ہے جبکہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضے دینے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات کی جانب سے ملک کے مختلف علاقوں میں آج بھی بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

  • بھارت نے دریائے چناب میں 70 ہزار کیوسک پانی چھوڑدیا

    بھارت نے دریائے چناب میں 70 ہزار کیوسک پانی چھوڑدیا

    سیالکوٹ : بھارت نے دریائے چناب میں 70 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا جس سے ہیڈ مرالہ ، خانکی اور قادر آباد بیراج کےمقام پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت میں شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کے سبب بھارتی کی جانب سے دریائے چناب میں 70 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا گیا، جس کے بعد ہیڈمرالہ، خانکی اور قادرآباد بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا۔

    بیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ گزشتہ روز 73 ہزار کیوسک تھا جو آج 1 لاکھ 43 ہزار 900 کیوسک تک پہنچ گیا جس کے نتیجے میں آبی علاقے زیر آب آگئے اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔ پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اگر یہی صورتحال رہی تو پنجاب کے دیگر علاقوں سیالکوٹ ، کوجرانوالہ، حافظ آباد ، چینوٹ اور جھنگ کے علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :  ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں سیلاب کا خطرہ

    دوسری جانب سیالکوٹ کے ایک نالے میں شگاف پڑنے سے اونچے درجے کا سیلاب آگیا ہے، بند ٹوٹنے سے سیلانی ریلہ شہری علاقوں میں داخل ہوگیا ہے ، جس کے باعث چٹی شیخاں کے مقام پر نالہ پلکھو میں بھی طغیانی آنے سے نیکا پورہ، پظام پورہ، پسرور روڈ، میانی گوپالپور، جودھے والی رائے پور، اور سیدنوالی کے متعدد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ سیلانی ریلے کا پانی متاثرین کے لیے بنائے جانے والے فلڈ کیمپ میں داخل ہوگیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : آئندہ مون سون میں بارشوں سے کراچی میں سیلاب کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات

    متاثرہ علاقوں میں مقامی انتظامیہ کے ساتھ پاک فوج کے اہلکار بھی فلاحی کاموں میں مصروف ہیں اور نقل مکانی کرنے والے لوگوں کی مددکررہے ہیں۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے بارشوں کا سلسلہ آئندہ دو روز تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

  • آسٹریلیا کے ساحلی علاقوں میں سمندری طوفان ، 3 افراد ہلاک

    آسٹریلیا کے ساحلی علاقوں میں سمندری طوفان ، 3 افراد ہلاک

    سڈنی : آسٹریلیا کے مشرقی ساحلی علاقوں میں شدید سمندری طوفان سے تین افراد ہلاک اور درجنوں افراد لاپتہ ہے جبکہ امریکہ میں طوفان اور سیلاب نے درجنوں افراد کو بے گھرکردیا، ٹیکساس کے کئی علاقے سیلاب میں ڈوب گئے۔

    AUSTRALIA 02

    آسٹریلیا کے مشرقی ساحلی علاقوں میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی، مشرقی ساحلی علاقے نیو ساؤتھ ویلز، وکٹوریہ اور تسمانیہ میں طوفانی بارشوں نے درجنوں افراد کو بے گھر کردیا، ساؤتھ ویلز میں چھیاسی ہزار مکانوں کو بجلی کی سپلائی منقطع ہوگئی۔

    AUSTRALA 01

    سڈنی کے ساحلی علاقوں میں درجنوں گھر خالی کرا لئے گئے جبکہ متعدد گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے، تین افرادکے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔

    AUSTRALIA 03

    دوسری جانب امریکی ریاست ٹیکساس میں بھی سیلاب نے سیکڑوں افراد کو منتقلی پر مجبور کردیا، درجنوں مکانات اور گاڑیاں سیلاب میں ڈوب گئے، سیلابی پانی میں پھنسے افراد کو نکالنے کا کام جاری ہے۔

    وسطی فرانس میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب نے معمولات زندگی درہم بر ہم کر دیئے ہیں، دارالحکومت پیرس میں بھی سیلابی پانی نے تباہی مچائی، سیلاب کی وجہ سے پونے دو لاکھ شہری محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے جبکہ تیرہ ہزار گھروں کو بجلی کی سہولت میسر نہیں ۔ فرانس نے مزید بارشوں کے پیش نظر بیس سے زائد علاقوں میں الرٹ جاری کیا ہے۔

  • جنوبی امریکہ میں تباہ کن طوفان سے مرنیوالوں کی تعداد 41 ہوگئی

    جنوبی امریکہ میں تباہ کن طوفان سے مرنیوالوں کی تعداد 41 ہوگئی

    نیویارک : امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کا سلسلہ جاری ہے، امریکا کی وسطی اورجنوبی ریاستوں میں بارشوں اورطوفان نے اکتالیس افراد کی جان لے لی جبکہ برطانیہ، ویلزاوراسکاٹ لینڈ کے مختلف علاقے پانی میں ڈوب گئے۔

    امریکا کی وسطی اورجنوبی ریاستوں میں سیلاب اوربارشوں نے تباہی مچادی، کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی اورایک ہزارسے زائد پروازیں منسوخ ہوگئیں، ٹیکساس اور نیو میکسیکو میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی، سیلاب سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔

    محکمہ موسمیات نے نیو میکسیکو، اوکلاہوما اور کنساس میں برفانی طوفان کی پیش گوئی کی ہے۔

    ریاست ٹیکساس میں تیزبگولوں کی زد میں آکر گیارہ افراد لقمہ اجل بن گئے، طوفان سے مکانوں کی چھتیں اُڑگئیں جبکہ متعدد مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے، طوفان کے باعث کئی علاقوں میں مواصلاتی نظام مکمل طور پر تباہ ہوگیاہے۔

    دوسری جانب برطانیہ،اسکاٹ لینڈ اور ویلز کے مختلف علاقوں میں میں بھی بارش اورسیلاب نے معمول کی زندگی معطل کردی۔ سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں اور فضائی اور ریل ٹریفک متاثر ہوئی، پانی میں ڈوبے افراد کو محفوظ مقامات پرمنتقل کرنے کے لئے کارروائیاں جاری ہیں۔

    وزیراعظم ڈیوڈکیمرون نے متاثرہ علاقوں میں فوجی اہلکارتعینات کردئیے ہیں، چین میں دھند سے لوگوں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    دوسری جانب کینیڈا میں بھی طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ جنوبی امریکہ کے ملک پیراگوئے میں طوفان کے باعث نوے ہزار افراد گھروں سے محروم ہوگئے ہیں۔

    ارجنٹینا میں بھی سیلاب نے دو افراد کی جان لے لی جبکہ برطانیہ میں بھی مغربی یارک شائر میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلاب سے سترسالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

  • صوبہ پنجا ب میں شدید بارشوں اور سیلاب کا امکان

    صوبہ پنجا ب میں شدید بارشوں اور سیلاب کا امکان

    لاہور : پنجاب بھر میں آئندہ چند روز کے دوران شدید بارشوں کا امکان ہے، پی ڈی ایم اے پنجاب نے سیلاب کے خطرے کے پیش نظر تمام اضلاع کے انتظامی عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ان بارشوں کے نتیجہ میں دریائے چناب اور دریائے جہلم میں اونچے درجہ کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    اس سسلسلے میں تمام اضلاع کی انتظامیہ کو کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ صوبہ کے تمام اضلاع میں قائم فلڈ کنٹرول روم فعال کر دیئے گئے ہیں۔

    صوبہ بھر کے اضلاع کی انتظامیہ نے دریاؤں، ندی نالوں کے پشتوں اور بندوں کی نگرانی شروع کر دی ہے۔ تمام اضلاع کی انتظامیہ کو دریاؤں اور نالوں میں پانی کے اتار چڑھاؤ کی چوبیس گھنٹے مانیٹرنگ کی ہدایت کی گئی ہے ۔

    جبکہ صوبہ بھر میں تمام اضلاع کے انتظامی عملے کی ہرقسم کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

    چیف میٹرولوجسٹ غلام رسول نے بتایا ہے کہ پنجاب میں اکیس سے چوبیس ستمبر تک شدید بارشیں ہونے کا قوی امکان ہے، ،جس نتیجے میں سیلابی صورتحال بھی پیدا ہو سکتی ہے۔

  • جاپان میں سیلاب سے نظام زندگی مفلوج  ہوگیا

    جاپان میں سیلاب سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا

    ٹوکیو: جاپان میں سیلاب کے باعث دو افراد جاں بحق اور پندرہ افراد لا پتہ ہوگئے ہیں،لا پتہ افراد کی تلاش کا کام جا ری ہے۔

    جاپان میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں جس کے باعث ہزاروں افراد بے گھر اور نظام زندگی بری طرح متاثرہوگیا ہے۔جاپان کے شہر جوسو میں سیلاب کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا۔

     بجلی کا نظام درہم برہم اور ہزاروں افراد نے گھر ہو گئے ہیں،جاپانی حکام نے اب تک دو افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔۔ سیلاب سے لا پتہ پندرہ افراد کی تلاش کے لئےآپریشن جاری ہے۔

     جاپانی فوج کے دو ہزار اہلکار سیلاب سے متاثرہ شہر میں ریسکیو کے کام میں مصروف ہیں، ذرائع کے مطابق آنے والے سیلاب کی کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی تھی، جس کی وجہ سے نقصانات زائد ہوئے ہیں۔

  • جاپان: طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث 12افراد لاپتہ

    جاپان: طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث 12افراد لاپتہ

    جاپان: طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بارہ افراد لاپتہ جبکہ نوے ہزار سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

    جاپان کے شمال مشرقی علاقوں میں شدید بارش اور سیلاب کے بعد لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے جبکہ نوے ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا ہے، سیلاب کے باعث بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

    سیلاب کے خطرات کے پیشِ نظر حکام نے دارالحکومت ٹوکیو اورملک کے دیگر علاقوں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر نقل مکانی کی ہدایت جاری کردی۔

    خراب موسم کے باعث ذرائع آمد ورفت بھی بری طرح متاثر ہوئے۔ درجنوں پروازیں منسوخ ہوئی ہیں جبکہ کہیں کہیں بلٹ ٹرین سروسز بھی معطل کردی گئی ہے۔