Tag: flood

  • ملک بھرکے دریاؤں میں سیلاب کی صورتحال

    ملک بھرکے دریاؤں میں سیلاب کی صورتحال

    لاہور:ملک بھرکے دریاؤں میں طغیانی کے بعد سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے دریائے کابل میں ایک لاکھ کیوسک سے زائد کا ریلا گزررہاہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پرنچلے درجے کا سیلاب ہے ،دریائے جہلم میں منگلاکے مقام پراونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کابہاؤ63ہزار832کیوسک ہے۔

    دریائے ستلج میں اسلام پورہ کے مقام پراونچے درجے کا سیلاب اورپانی کابہاؤ5ہزار613کیوسک ہے،دریائے سندھ میں کالاباغ کے مقام پردرمیانے درجے کا سیلاب ہے،تربیلا اورتونسہ کے مقام پراونچے درجے کا سیلاب ہے۔

    تربیلا کے مقام پرپانی کا بہاؤ35ہزا600کیوسک جبکہ تونسہ کے مقام پر305713کیوسک ہے،دریائے کابل نوشہرہ کے مقام پرپانی کا بہاؤ1لاکھ11ہزار9سوکیوسک درمیانےدرجے کا سیلاب ہے۔

  • جھنگ: سیلابی بارشوں سے 20 دیہات زیر آب آگئے

    جھنگ: سیلابی بارشوں سے 20 دیہات زیر آب آگئے

    جھنگ: حالیہ بارشوں کے بعد سیلابی ریلوں کی پیش قدمی کے سبب بیس دیہات زیرآب آگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں سے ایک لاکھ بارہ ہزار کیوسک پانی کے ریلے کا گزر ہے۔

    جھنگ میں تریموں کے مقام پر درمیانے درجے کاسیلاب ہے جس کے سبب بیس کے قریب دیہات زیرآب آگئے ہیں، انتظامیہ کی جانب سے فلڈ وارننگ جاری کردی گئی ہے۔

    گڈو بیراج کے مقام پر 2 لاکھ 12 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے۔ کشمورمیں کچے کے رہائشیوں کو مشکلات کا سامناہے۔

    ایمر جنسی کے باوجود محکمہ آبپاشی کے ملازمین ڈیوٹی پر غیر حاضرہیں جس کے باعث اولڈتوڑی بند نیو توڑی بند، کے کے بند، اور دیگر بندوں پر جاری کام مکمل نہ ہوسکا۔

  • دریاؤں میں طغیانی کے باعث کئی علاقوں میں الرٹ جاری کردیا گیا

    دریاؤں میں طغیانی کے باعث کئی علاقوں میں الرٹ جاری کردیا گیا

    لاہور: دریاؤں میں طغیانی کے باعث کئی علاقوں میں الرٹ جاری کردیا گیا، سکھر میں محمکہ آبپاشی کے افسران کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں۔

    سیالکوٹ میں ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ ستر ہزار کیوسک سے بھی اوپر چلا گیا، جس کے بعد قریبی آبادیوں کو وارننگ جاری کردی گئی ہے، چشمہ بیراج سے پانی کا اخراج تین لاکھ بیس ہزار کیوسک سے تجاوز کرگیا ہے، جس سے نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔

    بلوچستان کے شہر صحبت پور میں مانجھ وتی کینال کا بند ٹوٹنے سے ڈھائی سو ایکڑ پرکھڑی دھان کی فصل زیرِ آب آگئی۔ دریائےکابل میں ورسک اور نوشہرہ کے مقام پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے، جہاں پانی کا بہاؤ نواسی ہزار تین سوکیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    دریائے سندھ میں اٹک خیر آباد کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، سکھر، گڈو بیراج میں بھی پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ کے بعد الرٹ جاری کردیا گیا، انتظامیہ نے محکمہ آبپاشی کے افسران کی چھٹیاں منسوخ کردیں ہیں۔

  • پنجاب میں سیلاب کی وارننگ جاری

    پنجاب میں سیلاب کی وارننگ جاری

    لاہور: مون سون بارشوں کے باعث آنے والے دنوں میں دریائے چناب میں سیلاب کے خدشے کی وارننگ جاری کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیالکوٹ، گوجرانوالہ، حافظ آباد، چنیوٹ اورجھنگ میں مون سون بارشوں کے باعث سیلابی وارننگ جاری کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پردرمیانے درجے کا سیلاب ہے اورپانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔

    منگلاڈیم میں پانی کی سطح ایک ہزاردو سوانتیس فٹ ہوگئی جس کے بعد منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت تیرہ فٹ رہ گئی ہے۔ پانی کی مسلسل آمد اورڈیم بھرنے پراخراج سے دریائے جہلم میں بھی سیلاب کا خدشہ ہے۔

  • چین میں سیلاب سے 35افرادہلاک،13لاپتہ ہوگئے

    چین میں سیلاب سے 35افرادہلاک،13لاپتہ ہوگئے

    بجینگ: چین میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث پینتیس افراد لقمہ اجل بن گئےجبکہ تیرہ افراد لاپتہ ہیں۔

     چین کے چھ صوبے تباہ کن سیلاب کی زد میں ہیں، شدید باشوں اورسیلاب کے باعث مختلف علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے سےہلاک ہونےوالوںمیں خواتین اوربچے بھی شامل ہیں۔

    سیلاب سے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے،رہائشی مکانات سیلاب میں بہہ گئے جبکہ کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، گزشتہ چالیس سال کے دوران چین میں یہ بدترین سیلاب ہے۔

  • راولپنڈی میں بارش سے تباہی، نقل مکانی شروع

    راولپنڈی میں بارش سے تباہی، نقل مکانی شروع

    راولپنڈی: اسلام آباد میں گذشتہ اٹھارہ گھنٹے سے جاری بارش نے تباہی مچا دی ہے اور لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔

    راولپنڈی کے نالہ لئی میں پانی کی سطح17 فٹ بلند ہوگئی۔ سیلابی صورتحال سےنمٹنےکیلئےفوج کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

    راولپنڈی اسلام آباد اور گرد ونواح میں شدید بارش نے تباہی پھیلا دی ، کہیں سڑکیں بہ گئیں تو کہیں چھتیں گر گئیں، پارلیمنٹ ہاؤس کی چھت بھی ٹپکنے لگی اور بے نظیر ایئرپورٹ پر بھی پانی سے جل تھل ایک ہونے لگا ۔

    نالہ لئی گوالمنڈی میں پانی کی سطح اٹھارہ فٹ تک پہنچنے کے بعد خطرے کی گھنٹیاں بجا دی گئیں، سڑکیں ندی نالوں کے مناظر پیش کر رہی ہیں، دیہات میں کچے مکانات اور چھتیں گرنے سے کئی افراد کے جاں بحق ہونےکی اطلاعات بھی ملی ہیں، نشیبی علاقوں سے عوام نے نقل مکانی شروع کردی ۔

    اسلام آباد کے سیکٹر آئی فورٹین کی مرکزی شاہراہ کا ایک حصہ بارش کے پانی سے بہہ گیا، راولپنڈی میں ہنگامی صورتحال کا اعلان کرتے ہوئے عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں ۔

     محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں دو سو بارہ اور راولپنڈی میں دو سو پچپن ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • وزیردفاع خواجہ آصف کی روسی ہم منصب سے ملاقات

    وزیردفاع خواجہ آصف کی روسی ہم منصب سے ملاقات

    اسلام آباد: پاکستان اور روس کے درمیان دفاعی شعبےمیں تعاون بڑھانےکےمعاہدےپر دستخط ہوگئے، وزیردفاع خواجہ آصف کہتے ہیں دونوں ممالک میں دفاعی معاہدہ تاریخی سنگ میل ہے۔

    وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے روس اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ تاریخی سنگ میل ہے۔ پاکستان اورروس مضبوط تعلقات، علاقائی امن اور استحکام میں مدد فراہم کرینگے، ان کا کہنا تھا پاکستان کے ساتھ تعلقات کےفروغ کے لئے روس کےاقدامات قابل تعریف ہیں۔

    روسی وزیر دفاع جنرل سرگئی شوگئی جو ان دنوں اکتالیس رکنی وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے پر ہیں ، ان کا کہنا تھا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی عوام اور افواج کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔

  • سیلاب سے نقصانات توقع سے کم ہوئے،نیشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی

    سیلاب سے نقصانات توقع سے کم ہوئے،نیشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی

    اسلام آباد: ملک میں حالیہ سیلاب سےہونے والےنقصانات کاتخمینہ ابتدائی خدشات سے کم لگایا گیا ہے، تحریک انصاف اورعوامی تحریک کے دھرنوں سے بھی معاشی سرگرمیاں متاثر نہیں ہوئیں ہیں۔

    دو ہفتے جاری رہنے والے سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد معاشی تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی میں اضافے کی شرح صرف ڈھائی فیصد رہ سکتی ہے۔

    لیکن نیشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق نقصانات توقع سے کم ہوئے ہیں۔ سیلاب سے پنجاب کے چھتیس میں سے چھبیس اضلاع متاثر ہوئے۔

    جبکہ چوبیس لاکھ ایکڑ پر موجود فصلوں کو نقصان پہنچا اور آٹھ ہزار سات سو مویشی ہلاک ہوئے۔ جبکہ سندھ میں صرف کچے کے علاقے متاثر ہوئے۔ سیلاب سےسڑکوں، پائپ لائینز اور پاور پلانٹس کو نقصان نہیں پہنچا۔

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق سیلاب سے ہونے والا نقصان اڑتیس کڑوڑ ڈالرز کے قریب ہوگا جو جی ڈی پی کا صرف اعشاریہ دو سے اعشاریہ تین فیصد بنتا ہے۔ اُن کا یہ کہنا ہے کہ دھرنوں سے جو معیشت کو جو خدشات لاحق ہوگئے تھے وہ بہت حد تک زائل ہوچکے ہیں۔

  • سندھ میں آنے والے سیلاب کا زور بھی ٹوٹنے لگا

    سندھ میں آنے والے سیلاب کا زور بھی ٹوٹنے لگا

    سندھ : سیلاب کوٹری بیراج سے سمندر کی جانب رواں دواں ہے، محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کوٹری بیراج پر چھ ہزار کیوسک پانی کا اضافہ ہوا ہے۔

    پنجاب کے کئی علاقوں میں سیلابی پانی اتر گیا لیکن متاثرین کے لئے ان گنت مسائل چھوڑ گیا جبکہ سندھ میں آنے والے سیلاب کا زور بھی ٹوٹنے لگا ہے۔

    سندھ میں سیلاب نے سب زیادہ کشمور، کھوٹگی ، دادو، مٹیاری کے دیہات کو متاثر کیا، مٹیاری میں ایس ایم بچاؤ بند سے ڈیرہ لاکھ کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے، پانی کا دباؤ بڑھنے کی وجہ سے بند کی خصوصی نگرانی کی جارہی ہے۔

    محکمہ آبپاشی کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں کوٹری بیراج پر چھ ہزار کیوسک پانی کا اضافہ ہوا ہے۔

    اس وقت اپ اسٹریم میں پانی کی سطح ایک لاکھ انچالیس ہزار جبکہ ڈاون اسٹریم میں ایک لاکھ تین ہزار کیوسک پانی کا اخراج جاری ہے۔

  • راجن پور: دريائے سندھ ميں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ

    راجن پور: دريائے سندھ ميں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ

    پنجاب: جنوبی اضلاع رحیم یارخان ،جھنگ ، مظفر گڑھ اور راجن پور میں سیلاب کے خطرے کے پیشِ نظر امدادی اور ریسکیو اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

    دريائے چناب کا پانی جنوبی پنجاب ميں تباہی مچاتا ہوا آگے بڑھ رہا ہے، جنوبی پنجاب کےکئی اضلاع اب بھی سیلابی ریلے کی لپیٹ میں ہیں، دریاؤں کی بے رحم موجوں نے جنوبی پنجاب کے علاقے رحیم یار خان ، جھنگ ، راجن پور، ملتان اور مظفرگڑھ میں تباہی کی نئی داستان رقم کردیں ہے۔

    انتظامیہ نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے امدادی اداروں کو ہائی الرٹ کردیا ہے، راجن پور ميں دريائے سندھ ميں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جس کے باعث علاقہ مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا کام جاری ہے ۔

    دوسری جانب مظفر گڑھ میں شگاف پڑنے سے کئی دیہات زیرِ آب جبکہ لال پور، چک روہاڑی میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث ہزاروں افراد محصور ہوگئے ہیں۔

    اڑتالیس گھنٹے گزر جانے باوجود ریسکیو آپریشن شروع نہ ہوسکا، جنوبی پنجاب میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ضلع جھنگ ہے، جہاں سیلابی ریلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہیں۔