Tag: flood

  • ہرنائی کا ملک بھر سے زمینی رابطہ 10 روز سے منقطع

    ہرنائی کا ملک بھر سے زمینی رابطہ 10 روز سے منقطع

    اسلام آباد: صوبہ بلوچستان کا ضلع ہرنائی ملک بھر سے کٹ چکا ہے، اطراف کی تمام سڑکیں تباہ ہونے کے باعث گزشتہ 10 دن سے ضلعے کا رابطہ پورے ملک سے منقطع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے ضلع ہرنائی کا ملک بھر سے زمینی رابطہ گزشتہ 10 دنوں سے منقطع ہے، ہرنائی کوئٹہ روڈ پر 2 بڑے پل سیلاب میں بہہ گئے۔

    ہرنائی کوئٹہ روڈ چھپر ریفٹ کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث جگہ جگہ سے بیٹھ چکی ہے، جبکہ کئی مقامات پر سیلاب میں بہہ چکی ہے۔

    ہرنائی تا بائیس میل شاہرہ پر پہاڑوں سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بڑے پتھر بھی گرے، محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے پاس مشینری نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی بحالی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    زمینی رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے ضلع میں خوردنی اشیا کی بھی قلت پیدا ہوچکی ہے، لوگوں نے حکومت سے شاہراہوں کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • حالیہ بارشوں نے ایک ہزار سے زائد افراد کو موت کی نیند سلا دیا

    حالیہ بارشوں نے ایک ہزار سے زائد افراد کو موت کی نیند سلا دیا

    اسلام آباد : حالیہ بارشوں میں ہونے والی تباہیوں میں ملک بھر میں مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد افراد موت کا شکار ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں پیدا ہونے والی بارش اور سیلاب اوربارش کے نقصان سےمتعلق این ڈی ایم اے نے تازہ صورتحال پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے۔

    اين ڈى ايم اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24گھنٹےکے دوران مزيد119افراد زندگى کى بازى ہارگئے، جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1 ہزار 33 تک پہنچ گئی۔

    چودہ جون سے شروع ہونے والی بارشوں میں صوبہ سندھ ميں76خيبرپختونخوا میں31اموات ہوئی جبکہ بلوچستان میں4گلگت بلتستان میں6اموات ہوئیں۔

    اين ڈى ايم اے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھرمیں24گھنٹے کے دوران مختلف حادثات میں 71افراد زخمى ہوئے جنہیں طبی امداد کیلیے مقامی اسپتالوں میں روانہ کیا گیا

    اين ڈى ايم اے کے مطابق ملک بھر میں 456 مرد 207 خواتين اور 348 بچے جاں بحق ہوئے، زخميوں کى کُل تعداد 1527 ہو گئى، سندھ زخمى افراد میں سرفہرست ہے جہاں تعداد 1009 پہنچ گئى ہے۔

    ملک بھر میں سیلاب سے 662446 مکانات جزوی اور 287412 مکمل طور پر تباہ ہوئے، 7 لاکھ 19 ہزار 558مال مویشی سیلاب میں بہہ گئے۔

    سیلاب سے پنجاب میں شاہرہ این55 فاضل پور سے راجن پور بند ہے،سندھ میں بارشوں اور سيلاب کے باعث 2328کلوميٹر سڑک کو نقصان پہنچا۔

    بلوچستان میں اب تک 1000 کلو ميٹر سڑک حاليہ بارشوں اور سيلاب سے تباہ ہوئى، ملک بھر کے 149 پلوں کو سيلاب سے نقصان پہنچا۔

  • وزیر اعظم کا بلوچستان کے لیے 10 ارب روپے کا اعلان

    وزیر اعظم کا بلوچستان کے لیے 10 ارب روپے کا اعلان

    کوئٹہ: وزیر اعظم شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے وفاقی کی طرف سے 10 ارب روپے دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان کے ڈویژن نصیر آباد میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، قائم مقام گورنر میر جان محمد جمالی اور چیف سیکریٹری عبد العزیز عقیلی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کچھی، جھل مگسی اور صحبت پور کا دورہ کیا ہے، ان علاقوں میں ایسا لگ رہا ہے جیسے سمندر بہہ رہا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ متاثر علاقے سندھ اور بلوچستان کے ہیں، تمام فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔ ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے صدور سے بات ہوئی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ وہ بھرپور تعاون کریں گے، ترکی سے 2 جہاز روانہ ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت نے ڈیڑھ ملین پاؤنڈز دینے کا اعلان کیا ہے، مشکل گھڑی میں دوست ممالک سے ملنے والی امداد پر شکر گزار ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کل رات ایک شخص نے مجھے 6 کروڑ روپے دیے اور کہا میرا نام نہیں بتانا، ایک اور گروپ نے 45 کروڑ روپے دیے جو آج وزیر اعظم آفس کے اکاؤنٹ میں آجائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں ہر متاثرہ خاندان کو وفاقی حکومت 25 ہزار روپے دے رہی ہے، کل ملا کر 38 ارب روپے پاکستان میں تقسیم کیے جا رہے ہیں اور یہ اگلے ہفتے تک تقسیم ہوجائیں گے۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ میں وفاق کی طرف سے بزنجو صاحب کی خدمت میں 10 ارب روپے دینے کا اعلان کرتا ہوں۔

  • گلگت بلتستان میں سیلاب سے 7406 ملین کا نقصان

    گلگت بلتستان میں سیلاب سے 7406 ملین کا نقصان

    گلگت: گلگت بلتستان میں سیلاب سے 17 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، اب تک 7406 ملین کے نقصانات ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (جی بی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ اب تک سیلاب سے 17 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 6 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    جی بی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں سیلاب سے 22 پاور ہاؤسز کو نقصان پہنچا جس میں سے 19 عارضی طور پر بحال کردیے گئے۔

    49 سڑکوں کو نقصان پہنچا جن میں سے 41 عارضی طور پر بحال کردی گئیں، پینے کے پانی کی 78 سپلائیز کو نقصان پہنچا، 65 عارضی طور پر بحال کردی گئیں۔

    علاوہ ازیں 500 آب پاشی کے چینلز کو نقصان پہنچا، 340 عارضی طور پر بحال کردی گئیں، 56 پلوں کو نقصان پہنچا جن میں سے 43 عارضی طور پر بحال کردیے گئے۔

    جی بی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلاب سے 7406 ملین کے نقصانات ہوئے ہیں۔

  • نیلم منیر نے سیاست دانوں کی نااہلی پر سوال اٹھا دیا

    نیلم منیر نے سیاست دانوں کی نااہلی پر سوال اٹھا دیا

    معروف اداکارہ نیلم منیر نے سیاست دانوں کی نااہلی پر سوال اٹھا دیا، انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین بے گھر اور دربدر ہیں لیکن ہمارے سیاست دان اقتدار کے لیے ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معروف اداکارہ نیلم منیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر سیلاب زدگان کی تصاویر شیئر کردیں۔

    تصویر کے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ سیلاب نے پورے ملک میں تباہی مچادی ہے۔

    انہوں نے لکھا کہ بے گھر، دربدر اور تباہ حال لوگ خوفزدہ اور پریشان ہیں، لیکن ہمارے سیاست دان اقتدار کے لیے ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اللہ کے سامنے اپنی صفائی کیسے پیش کرسکیں گے؟

    اس سے قبل متعدد دیگر اداکار بھی سیلاب سے تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار اور امداد کی اپیل کرچکے ہیں۔

  • نوشہرہ میں ایمرجنسی نافذ، سیلاب سے 9 یونین کاؤنسلز شدید متاثر

    نوشہرہ میں ایمرجنسی نافذ، سیلاب سے 9 یونین کاؤنسلز شدید متاثر

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر نوشہرہ میں سیلابی پانی سے 9 یونین کاؤنسلز شدید متاثر ہوئی ہیںِ، نوشہرہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہرہ میں سیلاب کی شدت میں کمی کے لیے صوبائی حکومت اور انتظامیہ نے واپڈا سے رابطہ کیا ہے، ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کا کہنا ہے کہ واپڈا حکام نے تربیلا اور وارسک ڈیموں سے پانی کے اخراج میں کمی کی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ اخراج میں کمی سے دریائے کابل میں سیلابی ریلے کی شدت میں کمی آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سیلاب کے پیش نظر سرکاری اسپتالوں کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، چارسدہ اور نوشہرہ کے سیلاب متاثرین کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق چارسدہ میں منڈا ہیڈ ورکس کا آدھا حصہ سیلابی ریلے میں تباہ ہوچکا ہے، 2 عدد ڈسچارج کنٹرول سیکشن پانی میں بہہ گئے۔

    انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں 100 سے زائد ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں، ریلیف کیمپس میں کھانے پینے اور رہائش کا مناسب بندوبست ہے۔

  • سیلاب سے فصلیں تباہ، غذائی بحران کا خوفناک خدشہ

    سیلاب سے فصلیں تباہ، غذائی بحران کا خوفناک خدشہ

    کراچی: ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، صوبائی وزیر نے رواں برس ملک میں غذائی بحران کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر ماحولیات سندھ اسماعیل راہو نے صوبے میں مسلسل بارشوں سے پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کو 2010 کے سیلاب سے زیادہ خطرناک قرار دے دیا۔

    صوبائی وزیر نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ اور بلوچستان میں کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہوسکتی ہے، مسلسل بارشوں اور سیلابی صورتحال کی وجہ سے ملک غذائی بحران کا شکار ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایسی بارشیں اور سیلاب کبھی نہیں آیا، صورتحال گمبھیر ہوتی جا رہی ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ میں کپاس، گنا، کیلے، تل، کھجور، چاول اور ٹماٹر سمیت دیگر سبزیوں کی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں، بارشوں سے سندھ کے زرعی سیکٹر کو اربوں روپے اور املاک کو نقصان پہنچا ہے۔

  • طوفانی بارشیں اور سیلاب: پنجاب کے 6 اضلاع تباہی و بربادی کی تصویر بن گئے

    طوفانی بارشیں اور سیلاب: پنجاب کے 6 اضلاع تباہی و بربادی کی تصویر بن گئے

    لاہور: صوبہ پنجاب کے 6 اضلاع میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں، اب تک 49 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہروں راجن پور، ڈیرہ غازی خان، میانوالی، مظفر گڑھ، سیالکوٹ اور لیہ میں طوفانی بارشوں کے باعث شدید نقصان ہوا ہے۔

    Pakistan Floods 2025- سیلاب سے متعلق تمام اپڈیٹس

    صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق 6 اضلاع کی 51 یونین کاؤنسلز اور 309 موضع جات سیلاب سے متاثر ہوئے۔

    بارشوں سے اب تک 49 افراد جاں اور 606 زخمی ہوئے، 3 لاکھ 14 ہزار 77 افراد کی آبادی متاثر ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 12 ہزار 628 گھر معمولی متاثر جبکہ 17 ہزار 277 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ 37 سڑکیں، 8 پل اور 7 نہریں سیلابی لہروں سے تباہ ہو گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق سیلاب نے 69 اسکولوں اور 7 صحت کے مراکز کو تباہ و برباد کردیا، 6 اضلاع میں 5 لاکھ 55 ہزار 893 ایکڑ اراضی زیر آب آگئی۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 20 ہزار 264 افراد کو سیلابی علاقوں سے ریسکیو کیا گیا، 516 جانوروں کو بچایا گیا۔

    سیلابی علاقوں میں 147 ریلیف کیمپ لگائے گئے جن میں 9 ہزار 377 افراد ٹھہرے ہیں، اب تک متاثرین میں 16 ہزار 839 ٹن راشن تقسیم کیا گیا۔

  • سیلاب زدگان کی مدد کے لیے وزیر اعلیٰ کی نئی ہدایات جاری

    سیلاب زدگان کی مدد کے لیے وزیر اعلیٰ کی نئی ہدایات جاری

    لاہور: پنجاب کے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)، ریسکیو 1122 اور انتظامیہ کو نئی ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے سیلاب سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کردی، انہوں نے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)، ریسکیو 1122 اور انتظامیہ کو نئی ہدایات جاری کی ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ متاثرین سیلاب کی مدد کے لیے تمام متعلقہ محکمے مربوط انداز میں کام کریں، ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کو تیز کیا جائے، ضروری آلات و مشینری فی الفور متاثرہ علاقوں میں منتقل کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ نشیبی علاقوں سے مکینوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی اور دیگر اقدامات کیے جائیں، نشیبی علاقوں میں عوام کے تحفظ کے لیے بروقت اقدامات کیے جائیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سیلاب زدگان کو خیمے اور خشک راشن کی فراہمی یقینی بنائی جائے، میڈیکل اور ویٹرنری فکسڈ کیمپ کے ساتھ موبائل ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب زدگان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، حکومت پنجاب سیلاب زدگان کے ساتھ کھڑی ہے۔

  • سکھر کا 70 فیصد علاقہ زیر آب آگیا

    سکھر کا 70 فیصد علاقہ زیر آب آگیا

    سکھر: صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث شہر کا 70 فیصد علاقہ زیر آب آگیا، نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں شدید بارشوں کے بعد شہر کا 70 فیصد علاقہ زیر آب آچکا ہے، پرانا سکھر، نیو پنڈ، شالیمار اور بیراج روڈ کے علاقے پانی میں ڈوب گئے۔

    اسٹیشن روڈ، گھنٹہ گھر، حسین روڈ اور دیگر کاروباری علاقے بھی پانی میں ڈوب گئے۔

    شہر میں نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ میں 17 اضلاع سیلاب سے شدید متاثر ہوئے ہیں، اب تک 66 بچوں سمیت 141 اموات ہوئی ہیں اور تقریباً 500 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    سیلاب کی وجہ سے ساڑھے 5 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں، ہزاروں مکانات منہدم اور متعدد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ چکی ہیں۔ صوبے میں تقریباً ساڑھے 6 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی بھی متاثر ہوئی۔