Tag: Flooded

  • ویڈیو: دہلی کا علاقہ بوانہ کیسے پانی کی نذر ہوگیا؟

    ویڈیو: دہلی کا علاقہ بوانہ کیسے پانی کی نذر ہوگیا؟

    بھارت کے دارالحکومت دہلی کا علاقہ بوانہ اچانک پانی کی نذر ہوگیا، جس کے باعث علاقہ مکین حیران و پریشان ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بوانہ کے مکین صبح جب بیدار ہوئے تو انہوں نے اپنے آپ کو چاروں طرف سے پانی میں گھرا ہوا پایا۔ ان کا مال مویشی سب کچھ پانی میں ڈوب چکا تھا۔

    بوانہ کے مکینو ں کی کھانے پینے کی اشیا کے علاوہ اہم گھریلو سامان بھی پانی کی نذر ہوچکا تھا، اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ شہر میں شدید بارش کے بعد ایسی صورت حال پیدا ہو جاتی ہے، مگر بغیر بارش کے ایسا ہوجانا حیران کُن تھا۔

    انتظامیہ کی نا اہلی کے سبب علاقہ مکینوں کے گھر بے وقت پانی میں ڈوب گئے۔

    رپورٹ کے مطابق منک نہر کا ایک حصہ ٹوٹ گیا، جس کے باعث آس پاس کے علاقوں میں پانی پھیل گیا، اس سے پہلے کہ انتظامیہ کچھ کرتی، بوانہ پانی میں ڈوب چکا تھا۔

    منک نہر کو دہلی کی آبی لائف لائن تصور کیا جاتا ہے، اس نہر میں پانی ہریانہ سے آتا ہے۔ یہ دہلی کے ایک بڑے حصے کو پانی مہیا کرتی ہے، اس نہر کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اس نہر پر گشت بھی کیا جاتا ہے۔

    باپ نے 3 بچوں کے ہمراہ کار تالاب میں گرادی، حیران کُن وجہ؟

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے نہر کے کمزور ہونے کی شکایت کی تھی کہ کاشتکار منک نہر سے پانی چوری کرنے کے لیے سوراخ کر کے پائپ لگا رہے ہیں، لیکن اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، جس کے سبب حادثہ رونما ہوا۔

  • سعودی عرب: غذائی اشیا کی طلب میں 60 فیصد اضافہ

    سعودی عرب: غذائی اشیا کی طلب میں 60 فیصد اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے باعث غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر لوگوں میں غذائی اشیا اور ادویہ ذخیرہ کرنے کے رجحان میں اضافہ ہوگیا، غذائی اشیا کی طلب میں 60 فیصد اضافہ ہوگیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں کرونا وائرس کے باعث غذائی اشیا اور جراثیم کش ادویہ کی طلب 60 فیصد تک بڑھ گئی ہے، حالیہ 2 ہفتوں کے دوران سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں نے کھانے پینے کی اشیا اور جراثیم کش ادویہ بڑی مقدار میں ذخیرہ کی ہیں۔

    مملکت میں بیشتر بڑے تجارتی مراکز صارفین کی خریداری کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں، مخصوص اشیائے صرف پر رعایتی پیشکشیں بھی متعارف کروائی گئی ہیں۔ تجارتی مراکز اپنے گودام خالی کرنے کے لیے موجودہ صورتحال سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    سعودی مارکیٹوں کو بڑے پیمانے پرشاپنگ سے رواں ماہ کے دوران کروڑوں ریال کا منافع ہونے کی توقع ہے۔ کرونا وائرس سے ایک طرف تجارتی مراکز کی چاندی ہوئی ہے تو دوسری جانب زیادہ تر اقتصادی شعبے متاثر بھی ہوئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا نے سعودی بازاروں میں اقتصادی کساد بازاری ختم کردی ہے، تارکین اور سعودی شہری ذہنی خدشات کے اثر میں راشن ذخیرہ کرنے لگے ہیں۔

    ایک تجارتی مرکز کے انچارج عادل البلوی کا کہنا ہے کہ عالمی میڈیا نے کرونا بحران کی حد سے زیادہ پبلسٹی کر کے سب کو خوفزدہ کردیا ہے، عام صارفین پر اس کا بہت برا اثر ہوا ہے وہ ممکنہ خطرناک صورتحال سے بچنے کے لیے کھانے پینے کی اشیا ذخیرہ کر رہے ہیں۔

    ایک اور تجارتی مرکز کے انچارج مروان عبداللہ کا کہنا ہے کہ کرونا بحران کے پہلے ماہ 60 فیصد سے زیادہ سیل ہوئی اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وائرس پر قابو پانے کا اعلان ہی اب صارفین کو اشیائے ضروریہ کی خریداری کرنے سے روک سکے گا۔