Tag: FLOODS

  • ملک بھر میں سیلاب متاثرہ اضلاع میں ہیلتھ کیمپس لگانے کا فیصلہ

    ملک بھر میں سیلاب متاثرہ اضلاع میں ہیلتھ کیمپس لگانے کا فیصلہ

    کراچی: ملک میں سیلاب متاثرین کو صحت کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی ہدایت پر متاثرہ اضلاع میں ہیلتھ کیمپس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں سیلاب متاثرہ اضلاع میں ہیلتھ کیمپس نیشنل ایمرجنسی آپریشن سیل، صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹرز (ای او سی)، اور نجی یونیورسٹی کے اشتراک سے لگائے جائیں گے۔

    عبدالقادر پٹیل نے سیلاب متاثرین کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کے حوالے سے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں تقریباً 1200 ہیلتھ کیمپ لگائے جائیں گے۔

    عبدالقادر پٹیل کے مطابق ہیلتھ کیمپس میں بنیادی صحت کی خدمات فراہم کی جائیں گی، کیمپس میںبچوں کی ویکسینیشن، جلد کے امراض، آنکھوں کے انفیکشن، اور ڈائریا کے لیے ادویات فراہم کی جائیں گی۔

    انھوں نے کہا بلوچستان کے 6 اضلاع میں 3 سو کیمپ لگائے جائیں گے، کراچی میں مجموعی طور پر 95 ہیلتھ کیمپ لگائے جائیں گے، خیبر پختون خوا کے 8 اضلاع میں 4 سو ہیلتھ کیمپس، پنجاب کے 2 اضلاع ڈی جی خان، اور راجن پور میں 100 کیمپ، جب کہ اندرون سندھ کے 6 اضلاع میں 3 سو ہیلتھ کیمپس لگائے جائیں گے۔

  • سیلاب سے تباہ کاریوں پر سعودی قیادت کا صدر پاکستان کے نام پیغام

    سیلاب سے تباہ کاریوں پر سعودی قیادت کا صدر پاکستان کے نام پیغام

    اسلام آباد: پاکستان میں سیلاب سے تباہ کاریوں پر سعودی قیادت کی جانب سے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کے نام تعزیتی پیغام بھیجا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات پر سعودی فرماں روا شاہ سلمان اور ولئ عہد محمد بن سلمان نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    سعودی فرماں روا شاہ سلمان نے پیغام میں دعا کی کہ اللہ پاک پاکستان کو مشکلات سے بچائے، انھوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب کے باعث جانی نقصانات پر انھیں دکھ اور افسوس ہوا ہے۔

    سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

    ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنے پیغام میں کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، اور سیلاب کے باعث بے گھر اور زخمی ہونے والےافراد کے لیے دعا گو ہیں۔

  • وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر آل پارٹیز کانفرنس بلا لی

    وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر آل پارٹیز کانفرنس بلا لی

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر آل پارٹیز کانفرنس بلا لی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر اے پی سی بلا لی ہے، جس کا انعقاد پیر کو وزیر اعظم ہاؤس میں ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق اے پی سی میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق امور پر مشاورت کی جائے گی، حکومتی اتحادیوں سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

    گزشتہ روز سندھ کے دورے کے موقع پر شہباز شریف نے سندھ حکومت کو سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے 15 ارب روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔

    وزیراعظم کا سندھ کے سیلاب متاثرین کیلیے 15 ارب روپے دینے کا اعلان

    وزیر اعظم آج بلوچستان کے ضلع جعفر آباد کے سیلاب سے متاثرہ گاؤں حاجی اللہ دینو کا دورہ کریں گے، چیف سیکریٹری بلوچستان، ڈی جی پی ڈی ایم اے تباہ شدہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی پر بریفنگ دیں گے۔ وزیر اعظم حفیظ آباد، گابی خان، قادرپور اور شکارپور کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا بھی فضائی دورہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سیلاب اور بارشوں سے نقصانات کی تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب گزشتہ روز ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا ہے، جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 1033 ہو گئی۔

  • دریائے سوات میں ایک بار پھر سیلاب، کالام میں ایک گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا

    دریائے سوات میں ایک بار پھر سیلاب، کالام میں ایک گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا

    سوات: دریائے سوات میں ایک بار پھر سیلاب آ گیا، جس سے کالام میں ایک گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے سوات میں ایک بار پھر اونچے درجے کا سیلاب آیا ہوا ہے، جس سے کالام بازار میں 30 دکانوں پر مشتمل 2 مارکیٹیں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔

    سیلاب کے باعث کالام میں فالیر نامی گاؤں صفحہ سے مٹ گیا، گاؤں کے 15 مکانات سیلاب ساتھ بہا کر لے گیا۔

    ضلعی انتظامیہ نے دریائے سوات میں لکڑی پکڑنے اور ماہی گیری اور نہانے پر پابندی عائد کر دی ہے، مختلف علاقوں میں لکڑی پکڑنے، ماہی گیری اور نہانے والوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔

    آئندہ 36 گھنٹوں میں سوات سے دوسرا سیلابی ریلا دریائے کابل میں پہنچے گا

    ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 209 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، لکڑی پکڑنے والوں سے بھاری تعداد میں سلیپر ضبط کر لیے گئے۔

    واضح رہے کہ دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر 1 لاکھ 34 ہزار کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔

    سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

    ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کے مطابق سوات سے 1 لاکھ 60 ہزار کیوسک کا دوسرا ریلا دریائے کابل میں آنے کا امکان ہے۔ انھوں نے کہا آئندہ 36 گھنٹوں میں سوات سے دوسرا ریلا دریائے کابل میں پہنچے گا، ایری گیشن ڈیپارٹمنٹ فلڈ سیل کے مطابق یہ ریلا آئندہ 2 روز میں گزرے گا۔

  • سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

    سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

    اسلام آباد: سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 1033 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سیلاب اور بارشوں سے نقصانات کی تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق 24 گھنٹے کے دوران مزيد 119 افراد زندگى کى بازى ہار گئے، سندھ ميں 76، خيبر پختون خوا میں 31 افراد لقمہ اجل بن گئے، بلوچستان میں 4، گلگت بلتستان میں 6، اور آزاد کشمير میں ایک ہلاکت ہوئى۔

    رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 24 گھنٹے میں 71 افراد زخمى ہوئے، 14 جون سے اب تک ملک بھر میں 1033 افراد زندگى کى بازى ہار چکے، بلوچستان میں 238، کے پى 226، آزاد کشمير میں 38 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    اين ڈى ايم اے کے مطابق ملک بھر میں 456 مرد، 207 خواتين اور 348 بچے جاں بحق ہوئے، ملک بھر میں اب تک زخميوں کى مجموعی تعداد بھی 1527 ہو گئى ہے، صوبہ سندھ زخمى افراد میں سرفہرست ہے ، تعداد 1009 تک پہنچ گئى، کے پى میں 282، پنجاب میں 105، بلوچستان میں 106 افراد زخمى ہوئے۔

    سیلاب سے 6 لاکھ 62 ہزار 446 مکانات جزوی، اور 2 لاکھ 87 ہزار 412 گھر مکمل تباہ ہوئے، ملک بھر میں 7 لاکھ 19 ہزار 558 مویشی سیلاب میں بہہ گئے۔

    بلوچستان میں این 25 شاہراہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کوئٹہ سے کراچی کے لیے بند ہے، این 70 شاہراہ لورالائی سے ڈیرہ غازی خان کے لیے بند ہے، گلگت بلتستان میں نلتر، غذر، شندور اور ششپرويلى روڈ سیلاب کی وجہ سے بند ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق شاہرہ این 90 خوازہ خیلہ سے بشام تک اور شاہراہ این 15 جھل کٹ تک بند ہے، سیلاب سے پنجاب میں شاہراہ این 55 فاضل پور سے راجن پور تک بند ہے۔

    سندھ میں بارشوں اور سيلاب کے باعث 2328 کلوميٹر سڑک کو نقصان پہنچا، بلوچستان میں اب تک 1000 کلوميٹر سڑک حاليہ بارشوں اور سيلاب سے تباہ ہوئى، جب کہ ملک بھر کے 149 پلوں کو سيلاب سے نقصان پہنچا ہے۔

  • پاکستان کے 2 صوبے بارشوں اور بدترین سیلاب نے ڈبو دیے، 527 جاں بحق

    پاکستان کے 2 صوبے بارشوں اور بدترین سیلاب نے ڈبو دیے، 527 جاں بحق

    کراچی: پاکستان کے جنوب مغربی اور جنوب مشرقی علاقے طوفانی بارشوں اور بد ترین سیلاب کی زد پر ہیں، جہاں مون سون کی بارشوں میں مجموعی طور پر اب تک 527 افراد جاں بحق اور لاکھوں گھر تباہ ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے 2 صوبے بلوچستان اور سندھ کو بارشوں اور بدترین سیلاب نے ڈبو دیا ہے، رہائشی آبادیوں پر قیامت گزر رہی ہے، کروڑوں افراد جن میں بوڑھے، خواتین اور بچے شامل ہیں، بے آسرا کھلے آسمان تلے حکومتی مشینری اور مخیر اداروں کی امداد کے منتظر ہیں۔

    پی ڈی ایم اے سندھ کی رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ میں تباہ کن بارشوں اور سیلاب کے باعث گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 30 افراد جاں بحق ہو گئے، جس سے صوبے میں مون سون کے آغاز سے اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 293 ہو گئی ہے۔

    طوفانی بارشوں کے بعد بلوچستان کے ندی نالے بھی بپھر گئے ہیں، چمن میں 2 ڈیم مزید ٹوٹ گئے، جس سے ضلع قلعہ عبداللہ میں بارشوں سے ٹوٹنے والے ڈیمز کی تعداد 18 ہو گئی، جب کہ بلوچستان میں مون سون سیزن کی تباہی میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 234 ہو گئی ہے۔

    بلوچ لڑکی سیلابی ریلے میں تباہ شدہ گھر کے ملبے سے اپنی کتابیں نکال کر صاف کر رہی ہے

     

    بلوچستان میں بارشوں اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے اب تک 28 ہزار مکانات منہدم ہو چکے ہیں، اور ساڑھے 7 ہزار گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، 710 کلو میٹر طویل شاہراہیں اور 18 پل شدید متاثر ہوئے، جب کہ ایک لاکھ سے زائد مویشی ہلاک ہوئے، درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔

    گزشتہ روز وزیر ماحولیات سندھ اسماعیل راہو نے بتایا تھا کہ ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، جس کی وجہ سے رواں برس ملک میں غذائی بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، سندھ اور بلوچستان میں زرعی شعبے کو اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

    سندھ

    صوبہ سندھ میں وقفے وقفے سے بارش کی وجہ سے آفت زدہ علاقوں کے مکینوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں، اور متاثرہ علاقوں میں مزید تباہی پھیل گئی، شہر اور دیہات سب زیر آب آئے ہوئے ہیں، سڑکیں بہہ گئیں، ہر طرف تباہی ہی تباہی نظر آتی ہے اور نظام زندگی مفلوج ہو چکا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گھروں سے محروم ہونے والے لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ ہلاکتیں نوشہروفیروز میں ہوئیں، جہاں 11 افراد زندگیوں سے ہاتھ ڈھو بیٹھے۔

    پی ڈی ایم اے سندھ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں 658 مویشی ہلاک ہوئے، اور 6 ہزار 382 گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔

    جانی نقصان میں لاڑکانہ میں 4، جیکب آباد میں 4، شہید بے نظیر آباد میں 3، کشمور 2، بدین میں 2، ٹنڈو محمد خان 2، دادو 1 اور سانگھڑ میں 1 شخص جاں بحق ہوا۔ جاں بحق ہونے والے 30 افراد میں سے 15 بچے، 7 مرد اور4 عورتیں شامل ہیں، جب کہ 836 افراد مختلف حادثات میں زخمی ہوئے۔ پی ڈی ایم اے سندھ کے مطابق سندھ میں مجموعی طور پر جاں بحق ہونے والوں میں 115 مرد، 45 عورتیں اور 133 بچے شامل ہیں۔

    مون سون کے آغاز سے اب تک 3 ہزار 794 مویشی ہلاک ہو چکے ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 30 ہزار گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا، مون سون کے آغاز سے اب تک 1 لاکھ ساڑھے 10 ہزار گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جب کہ 2 لاکھ 57 ہزار 671 گھر جزوی متاثر ہوئے ہیں۔

    بلوچستان

    بلوچستان کے مختلف علاقوں میں اس وقت شہری آبادیاں انسانی المیے سے گزر رہی ہیں، درجنوں دیہات کا رابطہ پوری طرح منقطع ہے، جس کا مطلب ہے کہ وہاں ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کا اندازہ بھی نہیں لگایا جا سکا ہے۔

    کوہلو میں موسلادھار بارش سے لوگ محصور ہو چکے ہیں، لینڈ سلائیڈنگ اور سڑک کے حصے بہہ جانے سے کوہلو کوئٹہ شاہراہ بند ہو گئی ہے، بیجی ندی، مجنھرا، چاکر، کالابوہلا ندی میں سیلاب آیا ہوا ہے، کوئٹہ میں وقفے وقفے سے بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آ چکے ہیں، امداد نہ ملنے پر سیلاب متاثرین احتجاج پر مجبور ہو چکے ہیں۔

    بلوچستان اور صوبہ میں بارشوں اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے سیکڑوں اسکول بھی تباہ ہو چکے ہیں، کہیں کہیں عارضی انتظام کے تحت نہایت خراب حالات میں بھی بچوں کی کلاسز لی جا رہی ہیں، تاہم مجموعی طور پر تعلیمی نظام مکمل طور پر رک چکا ہے۔

  • بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں اموات کی تعداد 549 ہو گئی

    بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں اموات کی تعداد 549 ہو گئی

    اسلام آباد: بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں اموات کی تعداد 549 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے نے 30 سالہ ریکارڈ بارشوں کی صورت حال پر جاری رپورٹ میں کہا ہے کہ 30 سالہ اوسط ریکارڈ کے مقابلے میں رواں برس ملک بھر میں 133 فی صد سے زائد بارشیں ہوئی ہیں۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان میں 305 فی صد اور سندھ میں 218 فی صد زیادہ بارشیں، پنجاب میں 101 فی صد، خیبر پختون خوا میں 26 فی صد، گلگت بلتستان میں 68، آزاد جموں کشمیر میں 9 فی صد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔

    بارشوں اور سیلاب سے نقصانات کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں سیلاب اور بارشوں سے مختلف واقعات میں 11 اموات ہوئیں، جب کہ ملک بھر میں اموات کی کل تعداد 549، اور زخمیوں کی تعداد 628 ہے۔

    سیلاب اور بارشوں کے باعث 46 ہزار 219 مکانات کو نقصان پہنچا، ترجمان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے، سیلاب متاثرین کے لیے فی کس 10 لاکھ روپے کے امدادی چیک کی ترسیل بھی جاری ہے۔

    ایس ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے سندھ، بلوچستان کو امدادی سامان حوالے کر دیا گیا ہے، امدادی سامان میں خیمے، ترپالیں، کمبل، مچھر دانیاں شامل، این ڈی ایم اے نے 60 ہزار لیٹر پینے کا پانی بھی پی ڈی ایم اے بلوچستان کے حوالے کیا، یہ پانی کوئٹہ، جھل مگسی اور جعفرآباد میں تقسیم کیا جائے گا۔

    پی ڈی ایم اے بلوچستان نے 100 خیمے ہرنائی کی انتظامیہ کے حوالے کیے، انسانی ہمدردی کی تنظیموں کی جانب سے امدادی سامان کی فراہمی جاری ہے، تنظیموں نے آفت زدہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ بھی قائم کیے۔

    دریاؤں اور سڑکوں کی صورت حال

    تمام ڈیموں میں پانی کی صورت حال معمول کے مطابق ہے، داسو ڈیم کے قریب اچار نالہ کے مقام پر شاہراہ قراقرم کا کچھ حصہ متاثر ہوا۔

    شاہراہ قراقرم ہلکی ٹریفک کے لیے بحال کر دی گئی ہے، جب کہ باقی تمام شاہراہیں اور موٹر ویز فعال ہیں، تاہم صوبائی اور مقامی سڑکوں پر بحالی کا کام جاری ہے۔

  • خوفناک سیلاب میں پولیس اسٹیشن بہہ گیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    خوفناک سیلاب میں پولیس اسٹیشن بہہ گیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    بھارتی ریاست آسام میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی، سوشل میڈیا پر ایک پولیس اسٹیشن کے ڈوبنے کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق آسام میں آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک 2 منزلہ عمارت میں قائم پولیس اسٹیشن کو سیلاب میں ڈوبتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے عمارت کی نچلی منزل پانی میں ڈوب گئی ہے، اس کے بعد اچانک عمارت منہدم ہوجاتی ہے، خوش قسمتی سے اس وقت کوئی شخص عمارت کے اندر موجود نہیں تھا۔

    مقامی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کا کہنا ہے کہ ریاست میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 10 افراد جان کی بازی ہار گئے، اپریل سے اب تک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے مرنے والوں کی تعداد 117 ہوگئی ہے۔

    حکام کے مطابق سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 3 ہزار 510 دیہات کے 33 لاکھ سے زائد مکین متاثر ہوئے ہیں۔

    حکام نے یہ بھی اعلان کیا کہ کیچار کے علاقے میں دو ڈرون طیاروں کی مدد سے فضا سے سیلاب کی صورت حال کا تعین کیا جارہا ہے، اور ناقابل رسائی علاقوں میں امدادی سامان بھیجنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

  • بلوچستان: شدید بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی

    بلوچستان: شدید بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی

    کوئٹہ: بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال، گوادر، تربت، اوماڑہ، چمن، کیچ اور پشین میں کچے مکانات گرگئے، جب کہ رابطہ سڑکیں بھی بہہ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بارش اور برفباری کا سلسلہ وقفےوقفےسےجاری ہے، شدید بارشوں کے نتیجے میں گوادر،کیچ اور دیگر کئی اضلاع میں سیلابی صورتحال نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے، گندھاوا اور اطراف کےعلاقوں میں شدید بارش سے برساتی نالےابل پڑے۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش، موسم مزید سرد ہوگیا

    شدید بارشوں اور طغیانی کے باعث رابطہ سڑکیں شدید متاثر ہیں، مختلف علاقوں کا کوئٹہ سے زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے، طور پل پر سیلابی ریلہ مسافروں سمیت گاڑی کو بہا لےگیا۔دوسری جانب پہاڑوں پر برفباری کے سبب کوئٹہ چمن شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کےلیے بند کردیا گیا ہے، راستوں کی بندش کے باعث ایک ہزار سے زائد مسافر گاڑیاں پھنس گئیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، محصور مسافروں نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔

    بلوچستان میں شدید بارشوں اور برف باری کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال پر پاک فوج بھی ضلعی انتظامیہ کی مدد میں پیش پیش ہے، پاک فوج کی جانب سے گوادر،پسنی اور تربت میں امدادی سامان پہنچا دیا گیا ہے۔

  • انڈونیشیا اور مشرقی تیمور میں قیامت صغریٰ : درجنوں افراد ہلاک ہزاروں گھر تباہ

    انڈونیشیا اور مشرقی تیمور میں قیامت صغریٰ : درجنوں افراد ہلاک ہزاروں گھر تباہ

    جکارتا : انڈونیشیا اور مشرقی تیمور میں زبردست طوفانی بارشوں کے بعد آنے والے طوفانی سیلاب نے تباہی پھیلادی، ہزاروں مکانات ریلے میں بہہ گئے، درجنوں افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا اور اس کے پڑوسی ملک ایسٹ تیمور میں بارش کے بعد آنے والے زبردست سیلاب نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کو اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سیلاب اور چٹانیں کھسکنے کی وجہ سے اب تک کم از کم 100 افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

    انڈونیشیا کے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلاب نے انڈونیشیا سے لے کر ایسٹ تیمور کو اپنی زد میں لے لیا۔ اس کی وجہ سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر پناہ لینے کے لیے منتقل ہونا پڑا ہے۔

    سیلاب کے باعث ندیوں میں پانی کی سطح کافی بلند ہوگئی ہے جس کی وجہ سے ہزاروں مکانات پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ امدادی کارکنان کو متاثرہ کو محفوظ مقامات پر پہنچانے میں کافی مشکلات پیش آئیں۔

    انڈونیشیا کے ڈیزاسٹرمینجمنٹ ایجنسی کے ترجمان رادتیا جاتی نے میڈیا کو بتایا کہ اب تک 100افراد کی موت ہوچکی ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ 42 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔