Tag: Flop

  • سلمان خان کی وہ فلم جس نے ہدایتکار اور اداکارہ کا کیریئر ختم کر دیا

    سلمان خان کی وہ فلم جس نے ہدایتکار اور اداکارہ کا کیریئر ختم کر دیا

    بالی ووڈ اداکار سلمان خان کا شمار سپر اسٹارز میں ہوتا ہے اور ان کا کیریئر تین دہائیوں پر محیط ہے، دبنگ خان کی کئی فلمیں ہٹ ہوئی ہیں تو بہت سی باکس آفس پر فلاپ بھی ثابت ہوئی ہیں۔

    آج کے دور میں سلمان خان کا کسی بھی فلم میں ہونا بہت بڑی بات مانی جاتی ہے، سلمان خان کا فلم میں ہونے کا مطلب ہے کہ فلم ہٹ ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں سلمان کا یہ جادو ان کے شروعاتی دور میں نہیں تھا۔

    اسی کی وجہ سے سلمان خان کی 19 کروڑ میں بنائی گئی ایک فلم بُری طرح فلاپ ہوگئی تھی اور اس فلم نے ہدایتکار اور اداکارہ کا کیریئر بھی ختم کر دیا تھا۔

    بالی ووڈ کے سلو بھائی نے بالی ووڈ میں اپنے کیرئیر کا آغاز 1989 کی فلم ’ میں نے پیار کیا‘ سے کیا 2007 میں اداکار نے بین الاقوامی فلم ’میری گولڈ‘ میں بھی کام کیا لیکن یپ فلم بری طرح ناکام ہوگئی۔

    فلم میری گولڈ کی ہدایتکاری ولاڈ کیرول نے کی تھی، اس فلم میں سلمان خان نے امریکی اداکار علی لاٹری کا کردار بنھایا تھا جو ایک مقامی لڑکی کی محبت کا شکار ہوکر بھارت آتے ہیں۔

    ہندی اور انگریزی میں بننے والی یہ فلم 17 اگست 2007 کو ریلیز ہوئی تھی، اس فلم کو 19 کروڑ کے بجٹ سے بنایا گیا تھا لیکن فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام ہوگئی تھی۔

    فلم میری گولڈ دنیا بھر میں مجموعی طور پر صرف 2 کروڑ سے کچھ زیادہ ہی کما سکی تھی، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس فلم کے بعد ہدایتکار نے فلم بنانا چھوڑ دی جبکہ فلم کی اداکارہ کا بالی ووڈ میں کیرئیر ختم ہوا انہوں نے اس فلم کے بعد پھر کبھی بالی ووڈ کا رخ نہیں کیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Salman Khan (@beingsalmankhan)

  • بالی ووڈ کی 70 فیصد فلمیں فلاپ، کیا بھارتی فلم انڈسٹری زوال پذیر ہورہی ہے؟

    بالی ووڈ کی 70 فیصد فلمیں فلاپ، کیا بھارتی فلم انڈسٹری زوال پذیر ہورہی ہے؟

    نئی دہلی: ایک طویل عرصے تک اپنا تسلط قائم رکھنے والا بالی ووڈ اب بحران کا شکار ہوگیا ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ رواں سال ریلیز ہونے والی 70 فیصد سے زائد فلمیں ناکام رہی ہیں۔

    برطانوی اخبار دی گارڈین کے رپورٹ کے مطابق رواں سال انڈین باکس آفس پر 77 فیصد ریلیز فلمیں فلاپ ہونے کے بعد سنیما ہالز بے حد خاموش ہیں اور کبھی نہ ختم ہونے والے بالی ووڈ کے تسلط کے مستقبل پر اب غیر یقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔

    فلم انڈسٹری پر نظر رکھنے والے تجزیہ کار سومت کادل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جہاں تک باکس آفس کا تعلق ہے، یہ سال ہندی فلم انڈسٹری کے لیے انتہائی خراب رہا۔

    انہوں نے کہا کہ صرف 3 یا 4 ہٹ فلمیں تھیں، جبکہ باقی سب کچھ تباہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی صنعت کے لیے بہت بڑی تباہی ہے جو اپنی بقا کے لیے سال میں 10 کامیاب فلموں پر انحصار کرتی ہے۔

    سومت کادل کے مطابق گذشتہ دو یا تین دہائیوں میں یہ بالی وڈ کا بدترین دور ہے جس سے انڈسٹری گزر رہی ہے۔

    بالی وڈ کی حالیہ ناکامی کا ملبہ کرونا وبا پر ڈالا جا رہا ہے جس کے باعث پوری دنیا میں سنیما گھروں کو بحران کا سامنا کرنا پڑا۔

    وبا کے دوران چونکہ انڈیا کا عام طور پر سینما جانے والا ہجوم اپنے گھروں تک ہی محدود تھا، نیٹ فلکس، ایمیزون پرائم اور ہاٹ سٹار جیسے پلیٹ فارمز کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔

    یہ پلیٹ فارمز انڈیا کی ایک ارب 40 کروڑ آبادی کا ایک چوتھائی حصہ استعمال کرتا ہے۔ وہ فلمیں جو پہلے صرف سنیما گھروں میں قابل رسائی تھیں اب ان پلیٹ فارمز پر ملٹی پلیکس ٹکٹ کی قیمت کے ایک حصے میں دیکھی جا سکتی ہیں۔

    تجزیہ کار سومت کادل کے مطابق وبا کے بعد موجودہ حالات میں فلم بین صرف ایسی مووی کے لیے اتنی قیمت ادا کر کے سنیما گھروں کا رخ کرتے ہیں جس کے لیے وہ متجسس ہوں۔

    آن لائن پلیٹ فارمز پر فلمیں اور سیریز دیکھنے والے شائقین کی فلموں کے حوالے سے پسند میں بھی تنوع آیا ہے۔

    اب بالی وڈ کے بڑے ناموں والی فلموں اور انڈسٹری کے طویل عرصے سے قومی سنیما کے تصور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا گیا۔

    سوشل میڈیا پر تبصروں کو دیکھ کر اب ہندی سینما کے ناظرین اپنے گھروں میں تامل (کولی وڈ)، تیلگو (ٹالی وڈ)، ملیالم، کنڑ (سندل وڈ) اور مراٹھی زبان کی فلمیں بھی دیکھ رہے ہیں۔

    صحافی و مصنف انا ایم ایم ویٹیکاد کے مطابق علاقائی سینما دیکھنے والے اب ہندی سینما کی یکسانیت سے اکتا چکے ہیں اور فلمیں بنانے والے اس بات کا بروقت احساس کرنے میں ناکام ہیں کہ شائقین کے پاس اب زیادہ آپشنز ہیں۔