Tag: Flour crisis

  • آٹا بحران، وزیر اعظم سے انجنیئر امیر مقام کا ازبکستان سے رابطہ

    آٹا بحران، وزیر اعظم سے انجنیئر امیر مقام کا ازبکستان سے رابطہ

    اسلام آباد: ازبکستان سے انجنیئر امیر مقام کے خصوصی رابطے پر وزیر اعظم پاکستان نے صوبہ خیبر پختون خوا میں آٹے بحران کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے ان کے مشیر اور صدر ن لیگ کے پی انجینئر امیر مقام نے ازبکستان سے رابطہ کیا ہے، انجینئر امیر مقام نے وزیر اعظم کو آٹے بحران پر عوام میں پائی جانے والی تشویش سے آگاہ کیا۔

    لندن میں موجود وزیر اعظم شہباز شریف نے فوری ایکشن لیتے ہوئے آٹے بحران کی تحقیقات کا حکم دے دیا، وزیر اعظم نے فوری طور پر آٹے بحران کے خاتمے کے لیے حکام کو ضروری اقدامات کی ہدایات جاری کر دیں۔

    ازبک ہم منصب سے بخشی انٹرنیشنل فیسٹیول میں سائیڈ لائن میٹنگ میں سوینئیر وصول کرتے ہوئے

    وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ خیبر پختون خوا سمیت دیگر صوبے اتنے ہی اہمیت کے حامل ہیں جتنا کہ پنجاب، کے پی کے عوام کی مشکل ہماری مشکل ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی، عوامی امور، قومی ورثہ اور ثقافت انجینئر امیر مقام ازبکستان کے شہر گلستان میں منعقد ہونے والے بخشی انٹرنیشنل فیسٹیول میں شرکت کرنے کے لیے گئے ہیں۔

  • کراچی میں آٹا بحران، اندرون سندھ سے سرکاری نرخ پر آٹا لانے کی حکمت عملی تیار

    کراچی میں آٹا بحران، اندرون سندھ سے سرکاری نرخ پر آٹا لانے کی حکمت عملی تیار

    کراچی: شہر قائد میں آٹا بحران سے نمٹنے کے لیے اندرون سندھ سے سرکاری نرخ پر آٹا لانے کی حکمت عملی تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آٹا بحران پر قابو پانے کے لیے محکمہ خوراک سندھ نے نئی حکمت عملی اختیار کر لی ہے، ہنگامی بنیادوں پر اندرون سندھ سے کراچی میں آٹا سپلائی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    فلار ملز کی تین دن سے جاری ہڑتال کے باعث شہر میں آٹے کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت نے کراچی میں اندرون سندھ سے آٹے کی فراہمی کے لیے ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن سے رابطہ کیا ہے۔

    عبدالرؤف ابراہیم صدر ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے مطابق محکمہ خوراک سندھ نے اندرون سندھ سے کراچی آٹا کی فراہمی کے نرخ بھی جاری کر دیے ہیں، کراچی کے لیے آٹے کے سرکاری نرخ ہول سیل 125 روپے فی کلو جب کہ ری ٹیل میں آٹے کے نرخ 130 روپے فی کلو مقرر کر دیے گئے ہیں۔

    سندھ حکومت نے عبدالرؤف ابراہیم سے کراچی میں آٹے کی یومیہ کھپت کی تفصیلات مانگی ہیں، انھوں نے بتایا کہ محکمہ خوراک سندھ نے کراچی میں آٹا سرکاری نرخ پر فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اس سلسلے میں سندھ حکومت، محکمہ خوراک اور فلار ملز ایسوسی ایشن سے بات چیت آخری مراحل میں ہے۔

    دوسری طرف سندھ حکومت کی تجاویز پر عمل درآمد کے لیے فلار ملز ایسوسی ایشن کا ہنگامی جنرل باڈی اجلاس بھی جاری ہے، فلار ملز کے اجلاس میں 5 لاکھ بوری گندم کی فراہمی اور ایک ہفتے میں اندرون سندھ سے آزادانہ گندم کی کراچی لانے کی اجازت پر بات چیت جاری ہے۔

    عبدالرؤف ابراہیم نے کہا کہ فلار ملز کی جانب سے سندھ حکومت کی تجاویز پر تاخیر پر محکمہ خوراک اندرون سندھ سے آٹے کی فراہمی ہنگامی بنیادوں پر آج شام سے شروع کر دے گا۔

  • کراچی میں آٹے کے بحران کا خدشہ

    کراچی میں آٹے کے بحران کا خدشہ

    کراچی : فلورملز ایسوسی ایشنز نے احتجاجا ملزبند کرنے کااعلان کردیا ، جس سے کراچی میں آٹے کے بحران کا خدشہ ہے۔

    کراچی میں آٹے کے بحران کا خدشہ ، گزشتہ روز چھاپوں پررات گئےفلورملز ایسوسی ایشنز نےاحتجاجا ملزبند کرنے کااعلان کردیا، آج ہنگامی جنرل باڈی میٹنگ طلب،مکمل ہڑتال سمیت مزیدفیصلے کیے جائینگے، کراچی میں چاراورضلع بےنظیرآباد میں فلورملزکوجھوٹےالزامات پرسیل کیاگیا،

    تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک کے چھاپوں پرفلور ملز ایسوسی ایشن نے کراچی میں تمام فلور ملز کی فوری بندش کا اعلان کر دیا۔

    فلور ملز ایسوسی ایشن کا ہنگامی جنرل باڈی اجلاس بھی آج طلب کرلیا گیا ہے جس میں ہڑتال سمیت مزید فیصلے کیے جائیں گے۔

    فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گندم کوٹے سے متعلق محکمہ خوراک کے گمراہ کن اور جھوٹے وعدوں کے خلاف فلور ملز بند کردی جائیں گی۔

    ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ محکمہ خوراک نے گندم کی ناکافی مقدار، ناقص اور کم وزن گندم فراہم کی، محکمہ خوراک کوٹے کے مطابق گندم فراہم نہیں کر رہا اور کم نرخوں پر آٹا فراہم کرنے پر اصرار کر رہا ہے۔

    کراچی میں چار اور اندرون سندھ تین فلور ملز کو جھوٹے الزامات پر سیل کیا گیا، فلور ملز مالکان کسی بھی بلیک میلنگ کو برداشت نہیں کریں گے۔

    فلور ملز نے فوری گندم کی پسائی اور آٹے کی پیداوار روک دی ہے، کوئی فلور مل اب سرکاری گوداموں سے گندم نہیں اٹھائے گی۔

  • آٹے کی قیمت میں اضافہ، پنجاب میں سستے آٹے کی فراہمی کے لیے اہم اقدام

    لاہور: صوبہ پنجاب کے محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ آٹے کی قیمت میں اضافے کے پیش نظر آج سے ملوں کو 26 ہزار ٹن سستی گندم جاری کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان صوبائی محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ پنجاب بھر میں آٹا ملوں کا کوٹہ بڑھا دیا گیا، آج سے ملوں کو 26 ہزار ٹن سستی گندم جاری ہوگی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور میں سستے آٹے کی فراہمی کے پوائنٹس کی تعداد بڑھا کر 17 ہزار سے زائد کر دی گئی۔

    ترجمان کے مطابق اتوار سے آٹے کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، چکی اور دکانوں پر کمرشل آٹے کی قیمت و سپلائی ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔

    ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ذخیرہ اندوز اس وقت فائدہ اٹھا رہے ہیں، ڈپٹی کمشنر کی ٹیموں کو بھی فعال کیا جائے گا۔

  • عوام ہوشیار!! ملک بھر میں آٹے کے بحران کا سنگین خدشہ

    کراچی : پاکستان میں حالیہ دنوں میں گندم کی قلت اور بڑھتی ہوئی قیمت کے باعث آٹے کے بڑے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے صوبۂ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں عوام متاثر ہورہے ہیں۔

    اقتصادی ماہرین کے مطابق آمدورفت، توانائی اور گندم کی قیمتوں میں اضافے کے اخراجات کی بدولت آٹے کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں جس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

    اس حوالے سے سندھ پنجاب اور بلوچستان میں اے آر وائی نیوز کے نمائندگان نے پروگرام باخبر سویرا میں تینوں صوبوں میں آٹے کے بحران سے متعلق نئے اعداد و شمار بیان کیے۔

    کراچی کے نمائندے انجم وہاب نے بتایا کہ سندھ میں رواں سال گندم کی بہتر پیداوار کے باوجود قیمت کم نہ ہوسکی بلکہ 70 روپے سے بڑھتے بڑھتے 140 روپے فی کلو تک جاپہنچا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ گندم کی سو کلو گرام کی بوری پر ایک ہزار روپے کا اضافہ ہوا، متعلقہ حکام کے پاس قیمتوں پر قابو پانے کا کوئی طریقہ موجود نہیں ہے۔

    کوئٹہ کے نمائندے عبداللہ مگسی نے بتایا کہ بلوچستان میں ایک بار پھر آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے، آٹے کی قیمت سے125 سے 130روپے کلو تک پہنچ چکی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بلوچستان حکومت کی جانب سے سستے آٹے کی فراہمی کا جو سلسلہ شروع کیا گیا تھا اس سے بھی عوام کو ریلیف نہیں مل رہا۔

    کوئٹہ میں آٹا مزید مہنگا ہونے کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات اور بڑھ گئی ہیں، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آٹے کی قیمت میں فوری طور پر نمایاں کمی کی جائے۔

    اس کے علاوہ محمکہ فوڈ کی جانب سے بھی ہدف کے مطابق گندم کی خریداری نہیں کی گئی ہے جس کے سبب فلور ملز مالکان بھی شکایت کررہے ہیں کہ انہیں اپنے کوٹے کی گندم بھی نہیں مل رہی۔

    ملتان کے نمائندے مرزا احمد علی نے بتایا کہ یہاں بھی آٹے کے بحران کی صورتحال تشویشناک ہے، یہاں پر بھی پرائس کنٹرول کمیٹیاں غیرفعال ہیں، کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ فلور ملز اپنے من مانے ریٹ پر آٹا فروخت کررہی ہیں، 15کلو کا تھیلا جو 1580 کا تھا وہ 1600سے 1720 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔

    پنجاب کے شہر فیصل آباد میں گندم کا بحران سر اٹھانے لگا ہے، گندم فی من قیمت 4 ہزار پانچ سو روپے تک پہنچ گئی، جب کہ آٹے کے 20 کلو کا تھیلا ڈھائی ہزار روپے کا ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے نان اور روٹی بھی مہنگی ہو گئی۔

    واضح رہے کہ ملک میں سال 2022 میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر رہی، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گوشت تو پہلے ہی مہنگا تھا، لیکن صورت حال اتنی بدتر ہوئی کہ پھل اور سبزیاں بھی غریب عوام کی قوت خرید سے باہر نظر آئیں۔

    رواں سال مہنگائی کا جن بوتل سے نکل کر لوگوں کی زندگیوں کے گرد چکر لگاتا رہا، مہنگائی میں اہل و عیال کو دو وقت کا کھانا کھلانا بھی مشکل سے مشکل تر ہوگیا، جس کے باعث بچوں کو مناسب خوراک کی فراہمی یقینی بنانا بھی بڑا محاذ ثابت ہوا۔

  • گندم کے وافر ذخائر موجود لیکن ملک میں آٹے کا بحران شدید، قیمتیں بڑھانے پر کارروائی ہوگی

    گندم کے وافر ذخائر موجود لیکن ملک میں آٹے کا بحران شدید، قیمتیں بڑھانے پر کارروائی ہوگی

    اسلام آباد: ملک میں آٹے کا بحران شدید ہو گیا ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر لمبی قطاریں بننے لگیں، دوسری طرف نیشنل فلڈ ریسپانس سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، اور قلت کا کوئی خدشہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوآرڈینیٹر نیشنل فلڈ ریسپانس سینٹر میجر جنرل ظفر اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، قلت کا کوئی خدشہ نہیں، ملک میں 7 ملین ٹن گندم موجود ہے، اور ایک ملین ٹن مزید آ رہی ہے۔

    انھوں نے کہا لوگوں تک گندم اور آٹا پہنچانے میں مسائل نہیں ہوں گے، ذخیرہ اندوزی کرنے اور قیمت بڑھانے والوں کے خلاف حکومت کارروائی کرے گی۔

    کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ ملک میں بیجوں کی قلت ہے، جو جلد پوری ہو جائے گی۔

    ادھر ملک میں آٹے کا بحران شدید ہو گیا ہے، جس پر عوام کی پریشانی حدوں کو چھونے لگی ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر لمبی قطاریں لگ رہی ہیں، اور غریب عوام کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل ہو گیا ہے۔

    کوئٹہ میں فی کلو آٹا 130 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 2350 روپے کا ہو گیا، جلالپور بھٹیاں میں بھی آٹا نایاب ہے، چکی پر 130 روپے کلو ملنے لگا، سکھر میں آٹے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، فی کلو قیمت 120 روپے سے بڑھ گئی۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کا کہنا ہے کہ دوست ممالک کی جانب سے امداد کا سلسلہ جاری ہے، 60 فی صد امدادی سامان سندھ بھجوایا گیا، مزید بھی بھیجا جائے گا، تمام سامان کا ڈیٹا موجود ہے۔

    احسن اقبال نے کہا وقت آ گیا ہے کہ پنجاب والے سندھ اور بلوچستان کی مدد کریں، سیلاب سے محفوظ پاکستانی ڈوبے ہوؤں کا ہاتھ تھام لیں تو کسی بیرونی امداد کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

  • "آٹے کی قیمت کپڑے بیچ کر کنٹرول کرنی ہے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے”

    "آٹے کی قیمت کپڑے بیچ کر کنٹرول کرنی ہے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے”

    پشاور : خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ اگر آٹے کی قیمت کپڑے بیچ کرکنٹرول کرنی ہے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔

    پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بھی ن لیگ کی حکومت آتی ہے سب سے پہلے کے پی کا آٹا بند کیا جاتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عوام کو کیوں ٹرک کی بتی کے پیچھےلگایا گیا ہے؟ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن کا ہے۔

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پاکستان کا ایک وزیرخزانہ لندن اور دوسرا اسلام آباد میں بیٹھا ہے، عمران خان نے مشکلات کے باوجود ڈالر قابو میں رکھا۔

    انہوں نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف پر تنقید کرتے ہئوئے کہا کہ بڑے بوٹ پہن کر تصویریں بنانے سے نہیں بڑے فیصلوں سے حکومت چلتی ہے۔

    شوکت یوسفزئی کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت صرف مشاورت ہی کررہی ہے، ہم اپنے حق کے لیے 25 مئی کو نکل رہے ہیں۔

  • ملک بھر میں آٹے کی قیمت میں اضافہ، عوام پریشان

    ملک بھر میں آٹے کی قیمت میں اضافہ، عوام پریشان

    لاہور / پشاور / کوئٹہ : ملک کے مختلف شہروں میں آٹا مہنگا ہونے سے شہری پریشان ہیں ،،فلورملزمالکان کا کہنا ہے گندم کی ترسیل نہ ہونے پرآٹےکی قیمت بڑھ گئی، شہریوں نے انتظامیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہو یا فیصل آباد، پشاور ہو یا کوئٹہ ملک کے مختلف شہروں میں آٹے کی قیمتوں میں اچانک اضافے سے شہری پریشان ہوگئے ہیں، لاہور میں بیس کلو آٹے کی قیمت 805 سے بڑھا کر 925 کردی گئی۔

    تندور مالکان نے روٹی چھ روپے سے بڑھا کر آٹھ روپے کردی، فیصل آباد میں فلور ملز مالکان کا کہنا ہے سرکاری گندم نہ ملنے پر آٹے کی قیمت میں اضافہ کیا گیا۔

    ایک کلو آٹا45روپے کے بجائے 65 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ خیبرپختونخواہ میں بھی آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا، فلور ملز مالکان کا کہنا ہے پنجاب سے سے آٹے کی ترسیل نہ ہونے کے برابر ہے، کوئٹہ میں بھی آٹے کی قلت بڑھنے لگی، آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس کے آخر اور  رواں برس کی ابتدا میں ملک میں آٹے کا بحران پیدا ہوگیا تھا، ملک کے بعض علاقوں میں آٹے کی قیمت 85 روپے فی کلو تک جاپہنچی تھی۔

    مزید پڑھیں: آٹے کی قیمت سے متعلق بری خبر آ گئی

    فلور مل مالکان نے 40 روپے کلو آٹا فراہم کرنے سے انکار کردیا تھا۔ آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے پر وزیر اعظم نے بھی حکومتی کوتاہی کا اعتراف کیا تھا۔

  • آٹے کا بحران تاحال جاری، چکی کا آٹا 70 روپے کلو میں فروخت

    آٹے کا بحران تاحال جاری، چکی کا آٹا 70 روپے کلو میں فروخت

    کراچی / لاہور : ملک بھر میں آٹے کا بحران تاحال جاری ہے، عوام آٹے کی تلاش میں سرگرداں پھررہے ہیں، کہیں آٹا دستیاب ہی نہیں تو کہیں مل بھی رہا ہے تو اتنا مہنگا ہے کہ شہریوں کی قوت خرید سے باہر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی دعوؤں کے برعکس ملک بھر میں آٹے کا بحران جاری ہے، کہیں آٹا نایاب تو کہیں انتہائی مہنگا کہ خریدنے والے سوچنے پر مجبور ہوجائیں۔

    کراچی میں آٹا تاحال ستر روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے۔ ذرائع کے مطابق فائن آٹا پینسٹھ روپے اور چکی کا آٹا ستر روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔

    مہنگائی کے مارے شہریوں کا کہنا ہے کہ اب گزارا نہیں ہوتا، کھانے میں روٹی کا استعمال کم کردیا ہے اس ہوشربا مہنگائی میں دو وقت کی روٹی کھانا مشکل ہوچکا ہے۔

    شہریوں نے آٹے کے بحران سے پریشان ہو کر حکومت سے ریلیف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ گھر کی ضرورت سے انتہائی کم آٹا دیا جا رہا ہے  لہذا اس مسئلے کا جلد از جلد حل کیا جائے۔

    دوسری جانب کراچی میں چائے کے ہوٹل مالکان اپنے ہوٹل بند کرنے کا سوچ رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ آٹا، چینی، پتی اور دودھ سب مہنگا ہوگیا ہے۔

    علاوہ ازیں لاہور میں آٹا چکی مالکان کی ہڑتال دوسرے روزبھی جاری ہے۔ چکیاں بند ہونے کے باعث عوام آٹے کی تلاش میں رل گئے۔

    چکی مالکان کا کہناہے کہ فلورملز کی طرز پر گندم فراہم کی جائے تو پپینتالیس روپے کلو میں آٹا فروخت کریں گے، مہنگی گندم خرید کرسستا آٹا فروخت نہیں کرسکتے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے گندم بحران پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گندم بحران پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کر دی ہے، مذکورہ کمیٹی گندم بحران کے اصل ذمہ داروں کا تعین بھی کرے گی۔

    وزیراعظم کی جانب سے قائم کردہ 3 ارکان پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی ڈی جی ایف آئی اے کریں گے، آئی بی، اینٹی کرپشن پنجاب کے ممبران بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

  • ملک میں آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، خسرو بختیار کا دعویٰ

    ملک میں آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، خسرو بختیار کا دعویٰ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، آٹے کی فی کلو قیمت 60سے کم ہوکر 54روپے ہوگئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا، وفاقی وزیر نے کہا کہ ساڑھے8 لاکھ ٹن گندم سال کے آخر میں بچ جائے گی، گزشتہ سال پاسکو نے20لاکھ ٹن گندم ریزرو رکھی ہے۔

    ملک میں گندم کے وافر ذخائر ہیں،آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، ملک میں اس وقت 40لاکھ ٹن گندم موجود ہے۔

    خسرو بختیار نے کہا کہ سندھ حکومت نے گندم کا ایک دانہ بھی اسٹاک میں نہیں رکھا جبکہ پاسکو نے چار لاکھ ٹن گندم سندھ اور ساڑھے چار لاکھ ٹن کے پی کو جاری کی، سندھ کی سپلائی میں10ہزار ٹن تک سپلائی بڑھا دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آٹا فی کلو 60روپے سے کم ہوکر 54روپے تک پہنچ چکا ہے، خیبر پختونخوا سے افغانستان میں گندم زیادہ جارہی تھی۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کے پی میں گندم 58روپے سے کم ہوکر 52روپے کلوہو گئی ہے، پاکستان میں چکی کا آٹا مجموعی استعمال کا صرف چار فیصد ہے۔