Tag: Flour Mill Strike

  • ہڑتال جاری رہنے سے کراچی سمیت سندھ بھر میں آٹا بحران پیدا ہونے کا خدشہ

    ہڑتال جاری رہنے سے کراچی سمیت سندھ بھر میں آٹا بحران پیدا ہونے کا خدشہ

    کراچی: شہر قائد سمیت سندھ بھر میں آج فلار ملز کے ہڑتال کا تیسرا دن ہے، صوبہ بھر میں آٹا ملیں بند ہیں، اور سپلائی بحال نہ ہونے سے سیکڑوں مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں، ہڑتال کی حمایت میں سندھ کے مختلف شہروں میں سیکڑوں آٹا چکیاں بھی بند ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق تیسرے دن بھی فلار ملز ایسوسی ایشن کی ود ہولڈنگ ٹیکس کلیکشن کے خلاف ہڑتال جاری رہنے سے کراچی سمیت سندھ بھر میں آٹا بحران پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    ملز بند ہونے سے شہر میں آٹے کی قلت بڑھنے لگی ہے، فلار ملوں میں کام کرنے والے دیہاڑی دار مزدور رل گئے ہیں، ملوں میں گندم کی سپلائی کرنے والے ٹرکوں کو بھی روک لیا گیا ہے، ٹرکوں پر لوڈ گندم نہ اتارے جانے سے ٹرک ڈرائیورز بھی پریشان ہیں۔

    کراچی سمیت سندھ بھر کے فلار ملز مالکان نے ہڑتال سے متعلق ہنگامی اجلاس بلایا، جس میں ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چیئرمین فلار ملز سندھ سرکل چوہدری عامر عبداللہ نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے تک ہڑتال جاری رکھیں گے، 2 دن گزر گئے حکومت یا ایف بی آر کسی نے رابطہ نہیں کیا۔

    چیئرمین ہول سیلر ڈیلرز رؤف ابراہیم نے بتایا ہے کہ ہول سیل بازار میں 2 دن کا اسٹاک باقی ہے، ہول سیل میں ڈھائی نمبر آٹا 92، فائن آٹا 97 روپے کلو میں دستیاب ہے۔

    دوسری طرف ریٹیل سطح پر منافع خوروں نے آٹے کی فی کلو قیمت میں 5 روپے اضافہ کر دیا ہے، ریٹیل مارکیٹوں میں آٹا 110 سے 115 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے، چکیوں پر آٹا 115 روپے سے بڑھ کر 120 روپے فی کلو ہو گیا۔

  • فلار ملز ایسوسی ایشن کا پندرہ دسمبر سے ہڑتال کا اعلان

    فلار ملز ایسوسی ایشن کا پندرہ دسمبر سے ہڑتال کا اعلان

    کراچی: پاکستان فلار ملز ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں اضافی گندم ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے ورنہ پندرہ دسمبر سے ہڑتال کر دیں گے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین فلار ملز ایسوسی ایشن محمد نعیم بٹ نے کہا کہ ملک میں چھیالیس لاکھ ٹن فاضل گندم موجود ہیں، حکومت نے گندم بر آمد کرنے کی اجازت نہ دی تو لاکھوں ٹن گندم ضائع ہونے کے ساتھ اربوں روپے بینکوں کے سود کی مد میں حکومت کو نقصان ہو گا۔

    سابق چئیرمین فلار ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا کا کہنا تھا کہ رواں سال حکومت نے بارہ لاکھ ٹن گندم بر آمد کرنے کی اجازت دی تھی۔لیکن رکاوٹون کی وجہ سے صرف دو لاکھ ٹن گندم ہی برآمد کی جا سکی تھی۔

    انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گندم کے نرخ بین الالقوامی مارکیٹ کے برابر کیے جائیں۔اگر ایسا نہیں کیا گیا تو افغانستان، یورپ اور مڈل ایسٹ کی مارکیٹوں پر بھارت اور روی ریاستوں کا قبضہ ہو جائے گا جس سے حکومت کو کروڑوں ڈالر کے زرمبادلہ کا نقصان اٹھانا پڑے گا ۔

    عاصم رضا کا کہنا تھا کہ حکومت نے زمینی اور سمندری راستے سے گندم آٹا،میدہ اور سوجی ریبیٹ کے تحت بر آمد کرنے کی اجازت نہیں دی تو پندرہ دسمبر سے ملک بھر میں ہڑتال کردیں گے۔